یاسین ضمیر
خدا را آ کے مری لو خبر کہاں ہو تم
خدا را آ کے مری لو خبر کہاں ہو تم مرے حبیب مرے چارہ گر کہاں ہو تم نہ راستوں کی خبر اور نہ منزلوں…
زنجیر زلف سیاہ سمندر نگاہ شوخ
زنجیر زلف سیاہ سمندر نگاہ شوخ جاؤں کہاں فرار کا رستہ کوئی تو ہو یاسین ضمیر
کچھ وقت اپنے ساتھ گزاروں گا میں ضمیر
کچھ وقت اپنے ساتھ گزاروں گا میں ضمیر خود سے اگر ملا جو کبھی کوئے یار میں یاسین ضمیر
ممکن ہے اشک بن کے رہوں چشم یار میں
ممکن ہے اشک بن کے رہوں چشم یار میں ممکن ہے بھول جائے غم روزگار میں یاسین ضمیر
اطلاعیه برای شاعران و نویسندگان
پایگاه اینترنتی شعرستان از همکاری همه شاعران و نویسندگان آماتور و حرفه ای از سراسر جهان استقبال میکند و مشارکت فعال آنها را خیر مقدم میگوید. شما میتوانید اشعار، مطالب معلوماتی و مقالات خویش را از طریق ایمیل و یا فرم تماس ارسال نماید. مطالب ارسالی در اولین فرصت مناسب منتشر خواهند شد