دل میں کچھ یوں سنبھالتا ہوں غم

دل میں کچھ یوں سنبھالتا ہوں غم جیسے زیور سنبھالتا ہے کوئی گلزار

ادامه مطلب

دن کچھ ایسے گزارتا ہے کوئی

دن کچھ ایسے گزارتا ہے کوئی جیسے احساں اتارتا ہے کوئی دل میں کچھ یوں سنبھالتا ہوں غم جیسے زیور سنبھالتا ہے کوئی آئنہ دیکھ…

ادامه مطلب

درد ہلکا ہے سانس بھاری ہے

درد ہلکا ہے سانس بھاری ہے جئے جانے کی رسم جاری ہے آپ کے بعد ہر گھڑی ہم نے آپ کے ساتھ ہی گزاری ہے…

ادامه مطلب

جس کی آنکھوں میں کٹی تھیں صدیاں

جس کی آنکھوں میں کٹی تھیں صدیاں اس نے صدیوں کی جدائی دی ہے گلزار

ادامه مطلب

وہ خط کے پرزے اڑا رہا تھا

وہ خط کے پرزے اڑا رہا تھا ہواؤں کا رخ دکھا رہا تھا بتاؤں کیسے وہ بہتا دریا جب آ رہا تھا تو جا رہا…

ادامه مطلب

تاروں کی روشن فصلیں اور چاند کی ایک درانتی

تاروں کی روشن فصلیں اور چاند کی ایک درانتی تھی ساہو نے گروی رکھ لی تھی میری رات کٹائی کی گلزار

ادامه مطلب

میں نے الفاظ تو بیجوں کی طرح چھانٹ دیئے

میں نے الفاظ تو بیجوں کی طرح چھانٹ دیئے ایسا میٹھا ترا انداز تھا فرمانے کا گلزار

ادامه مطلب

تھ چھوٹیں بھی تو رشتے نہیں چھوڑا کرتے

تھ چھوٹیں بھی تو رشتے نہیں چھوڑا کرتے وقت کی شاخ سے لمحے نہیں توڑا کرتے جس کی آواز میں سلوٹ ہو نگاہوں میں شکن…

ادامه مطلب

لگ کے ساحل سے جو بہتا ہے اسے بہنے دو

لگ کے ساحل سے جو بہتا ہے اسے بہنے دو ایسے دریا کا کبھی رخ نہیں موڑا کرتے گلزار

ادامه مطلب

پھر وہیں لوٹ کے جانا ہوگا_

پھر وہیں لوٹ کے جانا ہوگا یار نے کیسی رہائی دی ہے گلزار

ادامه مطلب

کل کا ہر واقعہ تمہارا تھا

کل کا ہر واقعہ تمہارا تھا آج کی داستاں ہماری ہے گلزار

ادامه مطلب

پھر نہ مانگیں گے زندگی یارب

پھر نہ مانگیں گے زندگی یارب یہ گناہ ہم نے ایک بار کیا گلزار

ادامه مطلب

مجھے اندھیرے میں بے شک بٹھا دیا ہوتا

مجھے اندھیرے میں بے شک بٹھا دیا ہوتا مگر چراغ کی صورت جلا دیا ہوتا گلزار

ادامه مطلب

تنکا تنکا کانٹے توڑے ساری رات کٹائی کی

تنکا تنکا کانٹے توڑے ساری رات کٹائی کی کیوں اتنی لمبی ہوتی ہے چاندنی رات جدائی کی نیند میں کوئی اپنے آپ سے باتیں کرتا…

ادامه مطلب

کتنی لمبی خاموشی سے گزرا ہوں

کتنی لمبی خاموشی سے گزرا ہوں ان سے کتنا کچھ کہنے کی کوشش کی گلزار

ادامه مطلب

ایک پرواز دکھائی دی ہے

ایک پرواز دکھائی دی ہے تیری آواز سنائی دی ہے صرف اک صفحہ پلٹ کر اس نے ساری باتوں کی صفائی دی ہے پھر وہیں…

ادامه مطلب

کتنی لمبی خاموشی سے گزرا ہوں – 1

کتنی لمبی خاموشی سے گزرا ہوں ان سے کتنا کچھ کہنے کی کوشش کی گلزار

ادامه مطلب

ایسا خاموش تو منظر نہ فنا کا ہوتا

ایسا خاموش تو منظر نہ فنا کا ہوتا میری تصویر بھی گرتی تو چھناکا ہوتا یوں بھی اک بار تو ہوتا کہ سمندر بہتا کوئی…

ادامه مطلب

صرف اک صفحہ پلٹ کر اس نے

صرف اک صفحہ پلٹ کر اس نے ساری باتوں کی صفائی دی ہے گلزار

ادامه مطلب

اسی کا ایماں بدل گیا ہے

اسی کا ایماں بدل گیا ہے کبھی جو میرا خدا رہا تھا گلزار

ادامه مطلب

صبر ہر بار اختیار کیا

صبر ہر بار اختیار کیا ہم سے ہوتا نہیں ہزار کیا عادتاً تم نے کر دیئے وعدے عادتاً ہم نے اعتبار کیا ہم نے اکثر…

ادامه مطلب

آپ کے بعد ہر گھڑی ہم نے

آپ کے بعد ہر گھڑی ہم نے آپ کے ساتھ ہی گزاری ہے گلزار

ادامه مطلب

سانس موسم کی بھی کچھ دیر کو چلنے لگتی

سانس موسم کی بھی کچھ دیر کو چلنے لگتی کوئی جھونکا تری پلکوں کی ہوا کا ہوتا گلزار

ادامه مطلب

اپنے سائے سے چونک جاتے ہیں

اپنے سائے سے چونک جاتے ہیں عمر گزری ہے اس قدر تنہا گلزار

ادامه مطلب

زندگی یوں ہوئی بسر تنہا

زندگی یوں ہوئی بسر تنہا قافلہ ساتھ اور سفر تنہا اپنے سائے سے چونک جاتے ہیں عمر گزری ہے اس قدر تنہا رات بھر باتیں…

ادامه مطلب

ذکر ہوتا ہے جہاں بھی مرے افسانے کا

ذکر ہوتا ہے جہاں بھی مرے افسانے کا ایک دروازہ سا کھلتا ہے کتب خانے کا ایک سناٹا دبے پاؤں گیا ہو جیسے دل سے…

ادامه مطلب