پروین شاکر
ایک ہی ہاتھ میں سب کچھ سمٹ آیا شاید
ایک ہی ہاتھ میں سب کچھ سمٹ آیا شاید بادشاہٹ کا زمانہ پلٹ آیا شاید دل کو دنیا کی ضرورت ہی نہیں پڑنے دی تیرے…
میرے ویران دریچوں میں بھی خوشبو جاگے
میرے ویران دریچوں میں بھی خوشبو جاگے وہ مرے گھر کے در و بام سجانے آئے اسی کُوچے میں کئی اس کے شناسا بھی تو…
صحرا کی طرح تپی ہوئی برف
صحرا کی طرح تپی ہوئی برف کیا آگ سے ہے بنی ہوئی برف پتھر کی سیاہ رو سڑک پر شیشے کی طرح بچھی ہوئی برف…
جان پہچان
جان پہچان شور مچاتی موجِ آب ساحل سے ٹکرا کے جب واپس لوٹی تو پاؤں کے نیچے جمی ہوئی چمکیلی سنہری ریت اچانک سرک گئی…
آنکھوں نے کیسے خواب تراشے ہیں ان دنوں
آنکھوں نے کیسے خواب تراشے ہیں ان دنوں دل پر عجیب رنگ اترتے ہیں ان دنوں رکھ اپنے پاس اپنے مہ و مہر اے فلک…
وقت رخصت آگیا ، دل پھر بھی گھبرایا نہیں
وقت رخصت آگیا ، دل پھر بھی گھبرایا نہیں اس کو ہم کیا کھویئں گے جس کو کبھی پایا نہیں زندگی جتنی بھی ہے اب…
سلگ رہا ہے میرا شہر ، جل رہی ہے ہوا
سلگ رہا ہے میرا شہر ، جل رہی ہے ہوا یہ کیسی آگ ہے جس میں پگھل رہی ہے ہوا یہ کون باغ میں خنجر…
توقع
توقع جب ہوا دھیمے لہجوں میں کچھ گنگناتی ہوئی خواب آسا ، سماعت کو چھو جائے ، تو کیا تمھیں کوئی گزری ہوئی بات یاد…
اعتراف
اعتراف جانے کب تک تری تصویر نگاہوں میں رہی ہو گئی رات ترے عکس کو تکتے تکتے میں نے پھر تیرے تصور کے کسی لمحے…
رکی ہوئی ہے ابھی تک بہار آنکھوں میں
رکی ہوئی ہے ابھی تک بہار آنکھوں میں شبِ وصال کا جیسے خمار آنکھوں میں منا سکے گی اسے گرد ماہ و سال کہاں کھینچی…
تیری ہم رقص کے نام
تیری ہم رقص کے نام رقص کرتے ہوئے جس کے شانوں پہ تُو نے ابھی سَر رکھا ہے کبھی میں بھی اُس کی پناہوں میں…
اک عجب رو تھی خیال میںمیرے آگئی
اک عجب رو تھی خیال میںمیرے آگئی کسی اور قرن سے حال میںمیرے آگئی یہ تیری نگاہ ستارہ ساز کا ہے اثر یہ جو روشنی…