نوشی گیلانی
تتلیاں، جگنو سبھی ہوں گے مگر دیکھے گا کون
تتلیاں، جگنو سبھی ہوں گے مگر دیکھے گا کون ہم سجا بھی لیں اگر دیوار و در دیکھے گا کون اب تو ہم ہیں جاگنے…
وصال رُت کی یہ پہلی دستک ہی سرزنش ہے
وصال رُت کی یہ پہلی دستک ہی سرزنش ہے کہ ہجر موسم نے رستے رستے سفر کا آغاز کیا تمہارے ہاتھوں کا لمس جب بھی…
اک برس کے عرصے میں
اک برس کے عرصے میں چار چھ ملاقاتیں شام کی حویلی میں صبح کے مہکنے کی بے یقین سی باتیں کچھ عذاب ماضی کے گفتگو…
وہ بے ارادہ سہی، تتلیوں میں رہتا ہے
وہ بے ارادہ سہی، تتلیوں میں رہتا ہے کہ میرا دل تو مری مٹھیوں میں رہتا ہے میں اپنے ہاتھ سے دل کا گلا دبا…
تم نے یہ کہہ دیا کہ محبت نہیں ملی
تم نے یہ کہہ دیا کہ محبت نہیں ملی مجھ کو تو یہ بھی کہنے کی مہلت نہیں ملی نیندوں کے دیس جاتے کوئی خواب…
وہ کیسا خوف تھا کہ رختِ سفر بھی بھول گئے
وہ کیسا خوف تھا کہ رختِ سفر بھی بھول گئے وہ کون لوگ تھے جو اپنے گھر بھی بھول گئے یہ کیسی قوتِ پرواز ڈر…
پرانی کتاب میں رکھی تصویر سے باتیں
پرانی کتاب میں رکھی تصویر سے باتیں آج برسوں کے بعد دیکھا ہے اب بھی آنکھوں کا رنگ گہرا ہے اور ماتھے کی سانولی سی…
وہ بات بات میں اتنا بدلتا جاتا ہے
وہ بات بات میں اتنا بدلتا جاتا ہے کہ جس طرح کوئی لہجہ بدلتا جاتا ہے یہ آرزو تھی کہ ہم اس کے ساتھ ساتھ…
روشنی دل کے دریچوں میں بھی لہرانے دے
روشنی دل کے دریچوں میں بھی لہرانے دے اس کو احساس کے آنگن میں اتر جانے دے حبس بڑھ جائے تو بینائی چلی جاتی ہے…
ہوا کو خوشبو کو ساتھ رکھنا جو آ گیا ہے
ہوا کو خوشبو کو ساتھ رکھنا جو آ گیا ہے اب اس کی مرضی کہیں بھی ٹھہرے کسی بھی در سے بغیر دستک ، بغیر…
رکتا بھی نہیں ٹھیک سے چلتا بھی نہیں ہے
رکتا بھی نہیں ٹھیک سے چلتا بھی نہیں ہے یہ دل کہ ترے بعد سنبھلتا بھی نہیں ہے یہ شہر کسی آئینہ کردار بدن پر…
سب اپنی ذات کے اظہار کا تماشا ہے
سب اپنی ذات کے اظہار کا تماشا ہے وگرنہ کون یہاں پانیوں پہ چلتا ہے تمام عمر کی نغمہ گری کے بعد کھلا یہ شہر…
صبح نہیں ہو گی کبھی، دل میں بٹھا لے تو بھی
صبح نہیں ہو گی کبھی، دل میں بٹھا لے تو بھی خود کو برباد نہ کر جاگنے والے تو بھی میں کہاں تک تری یادوں…
محبتیں جب شمار کرنا تو سازشیں بھی شمار کرنا
محبتیں جب شمار کرنا تو سازشیں بھی شمار کرنا جو میرے حصے میں آئی ہیں وہ اذیتیں بھی شمار کرنا جلائے رکھونگی صبح تک میںتمہارے…
مانا وادئی عشق میں پائوں اندھا رکھنا پڑتا ہے
مانا وادئی عشق میں پائوں اندھا رکھنا پڑتا ہے لیکن گھر کو جانے والا رستہ رکھنا پڑتا ہے تنہائی وہ زہر بجھی تلوار ہے جس…
مرے خلاف ہوا ہے تو اس کا ڈر بھی نہیں
مرے خلاف ہوا ہے تو اس کا ڈر بھی نہیں یہ جانتے ہیں کہ وہ اتنا معتبر بھی نہیں تجھے بھی دیکھ لیا شامِ وعدئہ…
مہتاب رتیں آئیں تو کیا کیا نہیں کرتیں
مہتاب رتیں آئیں تو کیا کیا نہیں کرتیں اس عمر میں تو لڑکیاں سویا نہیں کرتیں کچھ لڑکیاں انجامِ نظر ہوتے ہوئے بھی جب گھر…
نام لے لے کر نہ میرا شہر کی نظروں میں آ
نام لے لے کر نہ میرا شہر کی نظروں میں آ مجھ سے ملناہے تو میرے دل کےصحرائوں میں آ اس سفر میں دیکھ گھل…
نجانےکن غم کے جگنوئوں کو چھپائے پھرتی ہے مٹھیوںمیں
نجانےکن غم کے جگنوئوں کو چھپائے پھرتی ہے مٹھیوںمیں کئی دنوں سے اداس رہتی ہے ایک لڑکی سہیلیوں میں کبھی تویوں ہومحبتوں کی مٹھاس لہجوں…
تری خوشبو نہیں ملتی، ترا لہجہ نہیں ملتا
تری خوشبو نہیں ملتی، ترا لہجہ نہیں ملتا ہمیں تو شہر میں کوئی ترے جیسا نہیں ملتا یہ کیسی دھند میں ہم تم سفر آغاز…
نہ کوئی خواب نہ سہیلی تھی
نہ کوئی خواب نہ سہیلی تھی اس محبت میں، میں اکیلی تھی عشق میں تم کہاں کے سچے تھے جو اذیت تھی ہم نے جھیلی…
پچھلے سال کی ڈائری کا آخری ورق
پچھلے سال کی ڈائری کا آخری ورق کوئی موسم ہو وصل و ہجر کا ہم یاد رکھتے ہیں تری باتوں سے اس دل کو بہت…
ہمیں کس ہاتھ کی محبوب ریکھائوں میں رہنا تھا
ہمیں کس ہاتھ کی محبوب ریکھائوں میں رہنا تھا کس دل میں اترنا تھا چمکنا تھا کن آنکھوں میں کہاں پر پھول بننا تھا تو…