ناصر کاظمی
اک نیا دور جنم لیتا ہے
اک نیا دور جنم لیتا ہے ایک تہذیب فنا ہوتی ہے جب کوئی غم نہیںہوتا ناصر بے کلی دل کی سوا ہوتی ہے ناصر کاظمی
ہوش اڑانے لگیں پھر چاند کی ٹھنڈی کرنیں
ہوش اڑانے لگیں پھر چاند کی ٹھنڈی کرنیں تیری بستی میں ہوں یا خواب طرب ہے کوئی لیئے جاتی ہیں کسی دھیان کی لہریں ناصر…
جب ذرا تیز ہوا ہوتی ہے
جب ذرا تیز ہوا ہوتی ہے کیسی سنسان فضا ہوتی ہے ہم نے دیکھے ہیں وہ سناٹے بھی جب ہر اک سانس صدا ہوتی ہے…
گزر رہے ہیں عجب مرحلوں سے دیدہ و دل
گزر رہے ہیں عجب مرحلوں سے دیدہ و دل سحر کی آس تو ہے زندگی کی آس نہیں مجھے یہ ڈر ہے تری آرزو نہ…
تو کس خیال میں ہے منزلوں کے شیدائی
تو کس خیال میں ہے منزلوں کے شیدائی انھیں بھی دیکھ جنھیں راستے میں نیند آئی کھلی جو آنکھ تو کچھ اور ہی سماں دیکھا…
اطلاعیه برای شاعران و نویسندگان
پایگاه اینترنتی شعرستان از همکاری همه شاعران و نویسندگان آماتور و حرفه ای از سراسر جهان استقبال میکند و مشارکت فعال آنها را خیر مقدم میگوید. شما میتوانید اشعار، مطالب معلوماتی و مقالات خویش را از طریق ایمیل و یا فرم تماس ارسال نماید. مطالب ارسالی در اولین فرصت مناسب منتشر خواهند شد