اس ستم گار نے سیکھا ہے خفا ہو جانا

اس ستم گار نے سیکھا ہے خفا ہو جانا کیا قیامت ہوا نالوں کا رسا ہو جانا نزع میں بڑھ کے کھٹک دل سے یہی…

ادامه مطلب

مدعائے اثر الفت پنہاں نکلا

مدعائے اثر الفت پنہاں نکلا لے کے ہم راہ مرا دل ترا پیکاں نکلا آج کس نے غم دنیا سے رہائی پائی کون کوچے سے…

ادامه مطلب

دل دھڑکنے لگا فریاد کی نوبت آئی

دل دھڑکنے لگا فریاد کی نوبت آئی تم چلے اٹھ کے مری جان قیامت آئی آپ کے ظلم نے دی میری وفا کو شہرت کہ…

ادامه مطلب

دوبارہ زیست کہیں غم میں مبتلا نہ کرے

دوبارہ زیست کہیں غم میں مبتلا نہ کرے وہ ساتھ غیر کے ہوں حشر میں خدا نہ کرے اداس ہوں کہ مرا دل نہیں ہے…

ادامه مطلب

میں تو عاجز ہوں تمہیں پوچھو دل ناکام سے

میں تو عاجز ہوں تمہیں پوچھو دل ناکام سے کیوں تڑپ جاتا ہے سینے میں تمہارے نام سے سب پئیں ساقی رہیں محروم ہم اک…

ادامه مطلب

یاد آتی ہے مجھے جب خوش بیانی آپ کی

یاد آتی ہے مجھے جب خوش بیانی آپ کی کچھ نئے لفظوں میں کہتا ہوں کہانی آپ کی آپ نے پروا نہ کی میں قید…

ادامه مطلب