دیکھ خورشید تجھ کو اے محبوب

دیکھ خورشید تجھ کو اے محبوب عرق شرم میں گیا ہے ڈوب آئی کنعاں سے باد مصر ولے نہ گئی تا بہ کلبۂ یعقوبؑ بن…

ادامه مطلب

دو سونپ دود دل کو میرا کوئی نشاں ہے

دو سونپ دود دل کو میرا کوئی نشاں ہے ہوں میں چراغ کشتہ باد سحر کہاں ہے بیٹھا جگر سے اپنے کھینچوں ہوں اس کے…

ادامه مطلب

دل یہی ہے جس کو دل کہتے ہیں اس عالم کے بیچ

دل یہی ہے جس کو دل کہتے ہیں اس عالم کے بیچ کاش یہ آفت نہ ہوتی قالب آدم کے بیچ چھاتی کٹتی سنگ ہی…

ادامه مطلب

دل کی کچھ تقصیر نہیں ہے آنکھیں اس سے لگ پڑیاں

دل کی کچھ تقصیر نہیں ہے آنکھیں اس سے لگ پڑیاں مار رکھا سو ان نے مجھ کو کس ظالم سے جا لڑیاں ایک نگہ…

ادامه مطلب

دل فرط اضطراب سے سیماب سا ہوا

دل فرط اضطراب سے سیماب سا ہوا چہرہ تمام زرد زر ناب سا ہوا شاید جگر گداختہ یک لخت ہو گیا کچھ آب دیدہ رات…

ادامه مطلب

دل سنبھالے کہیں میں کل جو چلا جاتا تھا

دل سنبھالے کہیں میں کل جو چلا جاتا تھا ضعف اتنا تھا کہے بات ڈھلا جاتا تھا بے دماغی کا سماں دیکھنے کی کس کو…

ادامه مطلب

دل جو پر بے قرار رہتا ہے

دل جو پر بے قرار رہتا ہے آج کل مجھ کو مار رہتا ہے تیرے بن دیکھے میں مکدر ہوں آنکھوں پر اب غبار رہتا…

ادامه مطلب

دل بھی بھرا رہتا ہے میرا جی بھی رندھا کچھ جاتا ہے

دل بھی بھرا رہتا ہے میرا جی بھی رندھا کچھ جاتا ہے کیا جانوں میں روؤں گا کیسا دریا چڑھتا آتا ہے سچ ہے وہ…

ادامه مطلب

درد ہی خود ہے خود دوا ہے عشق

درد ہی خود ہے خود دوا ہے عشق شیخ کیا جانے تو کہ کیا ہے عشق تو نہ ہووے تو نظم کل اٹھ جائے سچے…

ادامه مطلب

خوش طرح مکاں دل کے ڈھانے میں شتابی کی

خوش طرح مکاں دل کے ڈھانے میں شتابی کی اس عشق و محبت نے کیا خانہ خرابی کی سسکے ہے دل ایدھرکو بہتا ہے جگر…

ادامه مطلب

اب دل خزاں میں رہتا ہے جی کی رکن کے ساتھ

اب دل خزاں میں رہتا ہے جی کی رکن کے ساتھ جانا ہی تھا ہمیں بھی بہار چمن کے ساتھ کب تک خراب شہر میں…

ادامه مطلب

آ ٹک شتاب جاتے ہیں ورنہ جہاں سے ہم

آ ٹک شتاب جاتے ہیں ورنہ جہاں سے ہم کچھ ہو رہے ہیں غم میں ترے نیم جاں سے ہم ہر بات کے جواب میں…

ادامه مطلب

حسن ظاہر بھی ہے ہمارا دلخواہ

حسن ظاہر بھی ہے ہمارا دلخواہ محو صورت بھی ہوں میں معنی آگاہ باغ عالم کو چشم کم سے مت دیکھ کیا کیا ہیں رنگ…

ادامه مطلب

حاکم شہر حسن کے ظالم کیونکے ستم ایجاد نہیں

حاکم شہر حسن کے ظالم کیونکے ستم ایجاد نہیں خون کسو کا کوئی کرے واں داد نہیں فریاد نہیں یاری ہماری یک باری خاطر سے…

ادامه مطلب

چلے ہے باغ کی صبا کیا خاک

چلے ہے باغ کی صبا کیا خاک دل جلا کوئی ہو گیا کیا خاک ہے غبار اس کے خط سے دل میں بہت باہم اب…

ادامه مطلب

چاہتے ہیں یہ بتاں ہم پہ کہ بیداد کریں

چاہتے ہیں یہ بتاں ہم پہ کہ بیداد کریں کس کے ہوں کس سے کہیں کس کنے فریاد کریں ایک دم پر ہے بنا تیری…

ادامه مطلب

جی کے لگنے کی میرؔ کچھ کہہ بھی

جی کے لگنے کی میرؔ کچھ کہہ بھی ہے وہی بات جس میں ہو تہ بھی حسن اے رشک مہ نہیں رہتا چار دن کی…

ادامه مطلب

جوش رونے کا مجھے آیا ہے اب

جوش رونے کا مجھے آیا ہے اب دیدۂ تر ابر سا چھایا ہے اب ٹیڑھے بانکے سیدھے سب ہو جائیں گے اس کے بالوں نے…

ادامه مطلب

جو سیل سرشک کا چلے ہے

جو سیل سرشک کا چلے ہے دریا کے بھی ہونٹ جا سلے ہے

ادامه مطلب

جنس گراں کو تجھ سے جو لوگ چاہتے ہیں

جنس گراں کو تجھ سے جو لوگ چاہتے ہیں وے روگ اپنے جی کو ناحق بساہتے ہیں اس میکدے میں ہم بھی مدت سے ہیں…

ادامه مطلب

جفائیں دیکھ لیاں بیوفائیاں دیکھیں

جفائیں دیکھ لیاں بیوفائیاں دیکھیں بھلا ہوا کہ تری سب برائیاں دیکھیں تری گلی سے سدا اے کشندۂ عالم ہزاروں آتی ہوئی چارپائیاں دیکھیں گیا…

ادامه مطلب

جب سے ہے اس کی ابروئے خمدار درمیاں

جب سے ہے اس کی ابروئے خمدار درمیاں رہتی ہے میرے خلق کے تلوار درمیاں برپا ہوا ہجوم سے اک حشر تازہ واں آیا جہاں…

ادامه مطلب

جاوے جدائی کا یہ آزار گاہ باشد

جاوے جدائی کا یہ آزار گاہ باشد اچھا بھی ہووے دل کا بیمار گاہ باشد امیدوار اس کے ملنے کے جیسے ہیں ہم آ نکلے…

ادامه مطلب

جاتے ہیں لے خرابی کو سیل آسماں تلک

جاتے ہیں لے خرابی کو سیل آسماں تلک طوفاں ہے میرے اشک ندامت سے یاں تلک شاید کہ دیوے رخصت گلشن ہوں بے قرار میرے…

ادامه مطلب

تیرا رخ مخطط قرآن ہے ہمارا

تیرا رخ مخطط قرآن ہے ہمارا بوسہ بھی لیں تو کیا ہے ایمان ہے ہمارا گر ہے یہ بے قراری تو رہ چکا بغل میں…

ادامه مطلب

تھا اندوہ گرہ مدت سے دل میں خوں ہو درد ہوا

تھا اندوہ گرہ مدت سے دل میں خوں ہو درد ہوا چاہ نے بدلے رنگ کئی اب جسم سراسر زرد ہوا وعدہ خلافی اس ظالم…

ادامه مطلب

تری ہم چشم نرگس کیا صنم ہے

تری ہم چشم نرگس کیا صنم ہے لکھا ہے گر کہیں سہوالقلم ہے

ادامه مطلب

تجھ کو ہے سوگند خدا کی میری اور نگاہ نہ کر

تجھ کو ہے سوگند خدا کی میری اور نگاہ نہ کر چشم سیاہ ملا کر یوں ہی مجھ کو خانہ سیاہ نہ کر عشق و…

ادامه مطلب

تابہ مقدور انتظار کیا

تابہ مقدور انتظار کیا دل نے اب زور بے قرار کیا دشمنی ہم سے کی زمانے نے کہ جفا کار تجھ سا یار کیا یہ…

ادامه مطلب

پوشاک تنگ پہنے بارے کہاں چلے تم

پوشاک تنگ پہنے بارے کہاں چلے تم ہے آج عید صاحب میرے لگے گلے تم اس نازکی سے گذرے کس کے خیال میں شب مرجھائے…

ادامه مطلب

پلکوں سے ترے شائق ہم سر جو پٹکتے ہیں

پلکوں سے ترے شائق ہم سر جو پٹکتے ہیں ہر دم جگروں میں کچھ کانٹے سے کھٹکتے ہیں میں پھاڑ گریباں کو درویش ہوا آخر…

ادامه مطلب

بیکار مجھ کو مت کہہ میں کارآمدہ ہوں

بیکار مجھ کو مت کہہ میں کارآمدہ ہوں بیگانہ وضع تو ہوں پر آشنا زدہ ہوں میں منھ نہیں لگایا بنت العنب کو گاہے تب…

ادامه مطلب

بے دل ہوئے بے دیں ہوئے بے وقر ہم ات گت ہوئے

بے دل ہوئے بے دیں ہوئے بے وقر ہم ات گت ہوئے بے کس ہوئے بے بس ہوئے بے کل ہوئے بے گت ہوئے ہم…

ادامه مطلب

بھروسا اسیری میں تھا بال و پر پر

بھروسا اسیری میں تھا بال و پر پر سو پر وا ہوئے نہ قفس کے بھی در پر سواران شائستہ کشتے ہیں تیرے نہ تیغ…

ادامه مطلب

بعد ہمارے اس فن کا جو کوئی ماہر ہووے گا

بعد ہمارے اس فن کا جو کوئی ماہر ہووے گا درد آگیں انداز کی باتیں اکثر پڑھ پڑھ رووے گا چشم تماشا وا ہووے تو…

ادامه مطلب

برسوں گذرے ہیں ملے کب تئیں یوں پیار رہے

برسوں گذرے ہیں ملے کب تئیں یوں پیار رہے دور سے دیکھ لیا اس کو تو جی مار رہے وہ مودت کہ جو قلبی ہو…

ادامه مطلب

بارے دنیا میں رہو غم زدہ یا شاد رہو

بارے دنیا میں رہو غم زدہ یا شاد رہو ایسا کچھ کر کے چلو یاں کہ بہت یاد رہو عشق پیچے کی طرح حسن گرفتاری…

ادامه مطلب

آئی نہ کبھو رسم تلطف تم کو

آئی نہ کبھو رسم تلطف تم کو کرتے نہ سنا ہم پہ تاسف تم کو مرتے ہیں ہم اور منھ چھپاتے ہو تم ہم سے…

ادامه مطلب

ایسا ترا رہگذر نہ ہو گا

ایسا ترا رہگذر نہ ہو گا ہر گام پہ جس میں سر نہ ہو گا کیا ان نے نشے میں مجھ کو مارا اتنا بھی…

ادامه مطلب

اے کاش کوئی جا کر کہہ آوے یار سے بھی

اے کاش کوئی جا کر کہہ آوے یار سے بھی یاں کام جا چکا ہے اب اختیار سے بھی تا چند بے دماغی کب تک…

ادامه مطلب

اودھر تلک ہی چرخ کے مشکل ہے ٹک گذر

اودھر تلک ہی چرخ کے مشکل ہے ٹک گذر اے آہ پھر اثر تو ہے برچھی کی چوٹ پر دھڑکا تھا دل پیند شب سے…

ادامه مطلب

آنکھوں میں جی مرا ہے ادھر یار دیکھنا

آنکھوں میں جی مرا ہے ادھر یار دیکھنا عاشق کا اپنے آخری دیدار دیکھنا کیسا چمن کہ ہم سے اسیروں کو منع ہے چاک قفس…

ادامه مطلب

ان سختیوں میں کس کا میلان خواب پر تھا

ان سختیوں میں کس کا میلان خواب پر تھا بالیں کی جائے ہر شب یاں سنگ زیر سر تھا ان ابرو و مژہ سے کب…

ادامه مطلب

آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا

آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا قافلے میں صبح کے اک شور ہے یعنی غافل ہم چلے سوتا ہے کیا سبز ہوتی ہی نہیں یہ…

ادامه مطلب

آشوب دیکھ چشم تری سر رہے ہیں جوڑ

آشوب دیکھ چشم تری سر رہے ہیں جوڑ پلکوں کی صف سے بھیڑیں گئیں منھ کو موڑ موڑ لاکھوں جتن کیے نہ ہوا ضبط گریہ…

ادامه مطلب

اس کی رہے گی گرمی بازار کب تلک

اس کی رہے گی گرمی بازار کب تلک وہ بیچتا رہے گا خریدار کب تلک عہد و وعید حشر قیامت ہے دیکھیے جیتے رہیں گے…

ادامه مطلب

اس سے گھبرا کے جو کچھ کہنے کو آ جاتا ہوں

اس سے گھبرا کے جو کچھ کہنے کو آ جاتا ہوں دل کی پھر دل میں لیے چپکا چلا جاتا ہوں سعی دشمن کو نہیں…

ادامه مطلب

آزار دیکھے کیا کیا ان پلکوں سے اٹک کر

آزار دیکھے کیا کیا ان پلکوں سے اٹک کر جی لے گئے یہ کانٹے دل میں کھٹک کھٹک کر سرو و تدرو دونوں پھر آپ…

ادامه مطلب

اجرت میں نامہ کی ہم دیتے ہیں جاں تلک تو

اجرت میں نامہ کی ہم دیتے ہیں جاں تلک تو اب کار شوق اپنا پہنچا ہے یاں تلک تو آغشتہ میرے خوں سے اے کاش…

ادامه مطلب

اٹھکھیلیوں سے چلتے طفلی میں جان مارے

اٹھکھیلیوں سے چلتے طفلی میں جان مارے نام خدا ہوا ہے اب وہ جوان بارے اپنی نیاز تم سے اب تک بتاں وہی ہے تم…

ادامه مطلب