سعی سے اس کی ہوا مائل گریباں چاک پر

سعی سے اس کی ہوا مائل گریباں چاک پر آفریں کر اے جنوں میرے کف چالاک پر کیوں نہ ہوں طرفہ گلیں خوش طرح بعضی…

ادامه مطلب

سحرگہ عید میں دور سبو تھا

سحرگہ عید میں دور سبو تھا پر اپنے جام میں تجھ بن لہو تھا غلط تھا آپ سے غافل گذرنا نہ سمجھے ہم کہ اس…

ادامه مطلب

ساقی کی باغ پر جو کچھ کم نگاہیاں ہیں

ساقی کی باغ پر جو کچھ کم نگاہیاں ہیں مانند جام خالی گل سب جماہیاں ہیں تیغ جفائے خوباں بے آب تھی کہ ہمدم زخم…

ادامه مطلب

زانو پہ قد خم شدہ سر کو لایا

زانو پہ قد خم شدہ سر کو لایا جاے دنداں کو ہم نے خالی پایا آنکھوں کی بصارت میں تفاوت آیا پیری نے عجب سماں…

ادامه مطلب

رہی نگفتہ مرے دل میں داستاں میری

رہی نگفتہ مرے دل میں داستاں میری نہ اس دیار میں سمجھا کوئی زباں میری برنگ صوت جرس تجھ سے دور ہوں تنہا خبر نہیں…

ادامه مطلب

رنجش کی کوئی اس کی روایت نہ سنی

رنجش کی کوئی اس کی روایت نہ سنی بے صرفہ کسو وقت حکایت نہ سنی تھا میرؔ عجب فقیر صابر شاکر ہم نے اس سے…

ادامه مطلب

رکھا کر اشک افشاں چشم فرصت غیر فرصت میں

رکھا کر اشک افشاں چشم فرصت غیر فرصت میں کہ مل جاتا ہے ان جوؤں کا پانی بحر رحمت میں سنبھالے سدھ کہاں سر ہی…

ادامه مطلب

راضی ٹک آپ کو رضا پر رکھیے

راضی ٹک آپ کو رضا پر رکھیے مائل دل کو تنک قضا پر رکھیے بندوں سے تو کچھ کام نہ نکلا اے میرؔ سب کچھ…

ادامه مطلب

دیکھیں تو تیری کب تک یہ کج ادائیاں ہیں

دیکھیں تو تیری کب تک یہ کج ادائیاں ہیں اب ہم نے بھی کسو سے آنکھیں لڑائیاں ہیں ٹک سن کہ سو برس کی ناموس…

ادامه مطلب

دیر کب رہنا ملے ہے یاں نہیں مہلت بہت

دیر کب رہنا ملے ہے یاں نہیں مہلت بہت دے کسے فرصت سپہر دوں ہے کم فرصت بہت کم نہیں دیوانہ ہونا بھی ہمارا دفعتہً…

ادامه مطلب

دہر بھی میر طرفہ مقتل ہے

دہر بھی میر طرفہ مقتل ہے جو ہے سو کوئی دم کو فیصل ہے کثرت غم سے دل لگا رکنے حضرت دل میں آج دنگل…

ادامه مطلب

دل مرا مضطرب نہایت ہے

دل مرا مضطرب نہایت ہے رنج و حرماں کی یہ بدایت ہے منھ ادھر کر کبھو نہ وہ سویا کیا دعا شب کی بے سرایت…

ادامه مطلب

دل کی تہ کی کہی نہیں جاتی کہیے تو جی ماریں ہیں

دل کی تہ کی کہی نہیں جاتی کہیے تو جی ماریں ہیں رک کر پھوٹ بہیں جو آنکھیں رود کی سی دو دھاریں ہیں حرف…

ادامه مطلب

دل عشق کا ہمیشہ حریف نبرد تھا

دل عشق کا ہمیشہ حریف نبرد تھا اب جس جگہ کہ داغ ہے یاں آگے درد تھا اک گرد راہ تھا پئے محمل تمام راہ…

ادامه مطلب

دل دماغ و جگر یہ سب اک بار

دل دماغ و جگر یہ سب اک بار کام آئے فراق میں اے یار کیوں نہ ہو ضعف غالب اعضا پر مر گئے ہیں قشون…

ادامه مطلب

دل جگر دونوں پر جلائے داغ

دل جگر دونوں پر جلائے داغ عشق نے کیا ہمیں دکھائے داغ دل جلے ہم نہیں رہے بیکار زخم کاری اٹھائے کھائے داغ جل گئے…

ادامه مطلب

دشمن ہو جی کا گاہک ہوتا ہے جس کو چاہا

دشمن ہو جی کا گاہک ہوتا ہے جس کو چاہا کی دوستی کہ یارو اک روگ میں بساہا جی ہے جہاں قیامت درد و الم…

ادامه مطلب

داغ ہوں جلتا ہے دل بے طور اب

داغ ہوں جلتا ہے دل بے طور اب دیکھیے کیا گل کھلے ہے اور اب زخم دل غائر ہو پہنچا تا جگر تم لگے کرنے…

ادامه مطلب

خورشید تیرے چہرے کے آگو نہ آسکے

خورشید تیرے چہرے کے آگو نہ آسکے اس کو جگر بھی شرط ہے جو تاب لا سکے ہم گرم رو ہیں راہ فنا کے شرر…

ادامه مطلب

اب تنگ ہوں بہت میں مت اور دشمنی کر

اب تنگ ہوں بہت میں مت اور دشمنی کر لاگو ہو میرے جی کا اتنی ہی دوستی کر جب تک شگاف تھے کچھ اتنا نہ…

ادامه مطلب

خدا جانیے ہووے گی کیا نہایت

خدا جانیے ہووے گی کیا نہایت اجل تو ہے دل کے مرض کی بدایت سخن غم سے آغشتہ خوں ہے ولیکن نہیں لب مرے آشنائے…

ادامه مطلب

حالانکہ کام پہنچ گیا کب کا جاں تلک

حالانکہ کام پہنچ گیا کب کا جاں تلک آتی نہیں ہے تو بھی شکایت زباں تلک اس رشک مہ کے دل میں نہ مطلق کیا…

ادامه مطلب

چھٹتا ہی نہیں ہو جسے آزار محبت

چھٹتا ہی نہیں ہو جسے آزار محبت مایوس ہوں میں بھی کہ ہوں بیمار محبت امکاں نہیں جیتے جی ہو اس قید سے آزاد مر…

ادامه مطلب

چشم سے خوں ہزار نکلے گا

چشم سے خوں ہزار نکلے گا کوئی دل کا بخار نکلے گا اس کی نخچیر گہ سے روح الامیں ہو کے آخر شکار نکلے گا…

ادامه مطلب

چال یہ کیا تھی کہ ایدھر کو گذارا نہ کیا

چال یہ کیا تھی کہ ایدھر کو گذارا نہ کیا دور ہی دور پھرے پاس ہمارا نہ کیا اس کو منظور نہ تھی ہم سے…

ادامه مطلب

جی رشک سے گئے جو ادھر کو صبا چلی

جی رشک سے گئے جو ادھر کو صبا چلی کیا کہیے آج صبح عجب کچھ ہوا چلی کیا رنگ و بو و بادسحر سب ہیں…

ادامه مطلب

جو معتقد نہیں ہے علیؓ کے کمال کا

جو معتقد نہیں ہے علیؓ کے کمال کا ہر بال اس کے تن پہ ہے موجب وبال کا عزت علیؓ کی قدر علیؓ کی بہت…

ادامه مطلب

جہاں اب خار زاریں ہو گئی ہیں

جہاں اب خار زاریں ہو گئی ہیں یہیں آگے بہاریں ہو گئی ہیں جنوں میں خشک ہو رگ ہائے گردن گریباں کی سی تاریں ہو…

ادامه مطلب

جلوہ نہیں ہے نظم میں حسن قبول کا

جلوہ نہیں ہے نظم میں حسن قبول کا دیواں میں شعر گر نہیں نعت رسولؐ کا حق کی طلب ہے کچھ تو محمدؐ پرست ہو…

ادامه مطلب

جدائی تا جدائی فرق ہے ملتے بھی ہیں آ کر

جدائی تا جدائی فرق ہے ملتے بھی ہیں آ کر فراق ایسا نہیں ہوتا کہ پھر آتے نہیں جا کر اگرچہ چپ لگی ہے عاشقی…

ادامه مطلب

جب سے اس بے وفا نے بال رکھے

جب سے اس بے وفا نے بال رکھے صید بندوں نے جال ڈال رکھے ہاتھ کیا آوے وہ کمر ہے ہیچ یوں کوئی جی میں…

ادامه مطلب

جانا کہ شغل رکھتے ہو تیر و کماں سے تم

جانا کہ شغل رکھتے ہو تیر و کماں سے تم پر مل چلا کرو بھی کسو خستہ جاں سے تم ہم اپنی چاک جیب کو…

ادامه مطلب

ٹک پاس آ کے کیسے صرفے سے ہیں کشیدہ

ٹک پاس آ کے کیسے صرفے سے ہیں کشیدہ گویا کہ ہیں یہ لڑکے پیر زمانہ دیدہ اب خاک تو ہماری سب سبز ہو چلی…

ادامه مطلب

تو گل باغ پر نہ بلبل پھول

تو گل باغ پر نہ بلبل پھول وہ بھی ہے گا گلاب کا سا پھول

ادامه مطلب

تم تو اے مہرباں انوٹھے نکلے

تم تو اے مہرباں انوٹھے نکلے جب آن کے پاس بیٹھے روٹھے نکلے کیا کہیے وفا ایک بھی وعدہ نہ کیا سچ یہ ہے کہ…

ادامه مطلب

تری پلکیں چبھتی نظر میں بھی ہیں

تری پلکیں چبھتی نظر میں بھی ہیں یہ کانٹے کھٹکتے جگر میں بھی ہیں رہے پھرتے دریا میں گرداب سے وطن میں بھی ہیں ہم…

ادامه مطلب

تجھ بن اے نوبہار کے مانند

تجھ بن اے نوبہار کے مانند چاک ہے دل انار کے مانند پہنچی شاید جگر تک آتش عشق اشک ہیں سب شرار کے مانند کو…

ادامه مطلب

پیغمبر حق کہ حق دکھایا اس کا

پیغمبر حق کہ حق دکھایا اس کا معراج ہے کمترین پایہ اس کا سایہ جو اسے نہ تھا یہ باعث ہے گا کل حشر کو…

ادامه مطلب

پھوٹا کیے پیالے لنڈھتا پھرا قرابا

پھوٹا کیے پیالے لنڈھتا پھرا قرابا مستی میں میری تھا یاں اک شور اور شرابا حکمت ہے کچھ جو گردوں یکساں پھرا کرے ہے چلتا…

ادامه مطلب

پرپیچ بہت ہے شکن زلف سیاہ

پرپیچ بہت ہے شکن زلف سیاہ وارفتہ نہ رہ اس کا دلا بے گہ و گاہ دیوانگی کرنے کی جگہ بھی ٹک دیکھ جا ملتی…

ادامه مطلب

بے یار ہوں بیکس ہوں آگاہ نہیں کوئی

بے یار ہوں بیکس ہوں آگاہ نہیں کوئی بے غم کرو خوں ریزی خوں خواہ نہیں کوئی کیا تنگ مخوف ہے اس نیستی کا رستہ…

ادامه مطلب

بود نقش و نگار سا ہے کچھ

بود نقش و نگار سا ہے کچھ صورت اک اعتبار سا ہے کچھ یہ جو مہلت جسے کہیں ہیں عمر دیکھو تو انتظار سا ہے…

ادامه مطلب

بنی تھی کچھ اک اس سے مدت کے بعد

بنی تھی کچھ اک اس سے مدت کے بعد سو پھر بگڑی پہلی ہی صحبت کے بعد جدائی کے حالات میں کیا کہوں قیامت تھی…

ادامه مطلب

بزم میں منھ ادھر کریں کیوں کر

بزم میں منھ ادھر کریں کیوں کر اور نیچی نظر کریں کیوں کر یوں بھی مشکل ہے ووں بھی مشکل ہے سر جھکائے گذر کریں…

ادامه مطلب

بتوں سے آنکھ کیوں میں نے لڑائی

بتوں سے آنکھ کیوں میں نے لڑائی طرف ہے مجھ سے اب ساری خدائی نرا دھوکا ہی ہے دریائے ہستی نہیں کچھ تہ سے تجھ…

ادامه مطلب

باد صبا نے اہل چمن میں اس چہرے کی چلائی بات

باد صبا نے اہل چمن میں اس چہرے کی چلائی بات اس لب و لہجے پر بلبل کو اس کے آگے نہ آئی بات دور…

ادامه مطلب

ایک پرواز کو بھی رخصت صیاد نہیں

ایک پرواز کو بھی رخصت صیاد نہیں ورنہ یہ کنج قفس بیضۂ فولاد نہیں شیخ عزلت تو تہ خاک بھی پہنچے گی بہم مفت ہے…

ادامه مطلب

اے نوخط ایک دن ہے جھگڑا ہمارے تیرے

اے نوخط ایک دن ہے جھگڑا ہمارے تیرے سبزی بہت لگی ہے منھ سے پیارے تیرے حیران حال عاشق ہو گی اجل پہنچ کر کیا…

ادامه مطلب

اے تو کہ یاں سے عاقبت کار جائے گا

اے تو کہ یاں سے عاقبت کار جائے گا غافل نہ رہ کہ قافلہ اک بار جائے گا موقوف حشر پر ہے سو آتے بھی…

ادامه مطلب

آہ وہ عاشق ستم ترک جفا کرتا نہیں

آہ وہ عاشق ستم ترک جفا کرتا نہیں اور مطلق اب دماغ اپنا وفا کرتا نہیں بات میں غیروں کو چپ کر دوں ولیکن کیا…

ادامه مطلب