میر تقی میر
وے سیہ موئی و گرفتاری
وے سیہ موئی و گرفتاری دزد غمزوں کی ویسی عیاری اب کے دل ان سے بچ گیا تو کیا چور جاتے رہے کہ اندھیاری اچھا…
وہ دیکھنے ہمیں ٹک بیماری میں نہ آیا
وہ دیکھنے ہمیں ٹک بیماری میں نہ آیا سو بار آنکھیں کھولیں بالیں سے سر اٹھایا گلشن کے طائروں نے کیا بے مروتی کی یک…
وصف اپنے دنوں کے کس سے کہیے سارے
وصف اپنے دنوں کے کس سے کہیے سارے اس شوخ کی تمکیں نے تو جی ہی مارے بالوں میں چھپا منھ نہ کبھو یوں پوچھا…
ہے مری ہر اک غزل پر اجتماع
ہے مری ہر اک غزل پر اجتماع خانقہ میں کرتے ہیں صوفی سماع وجد میں رکھتا ہے اہل فہم کو میرے شعر و شاعری کا…
ہے تماشا حسن و خط حیرت بھی ہے
ہے تماشا حسن و خط حیرت بھی ہے یعنی خط تو خوب ہے صورت بھی ہے تا دم آخر نہیں بولے ہیں ہم کچھ کہیں…
ہو چکا خون جگر رونا نہیں کچھ کم ہنوز
ہو چکا خون جگر رونا نہیں کچھ کم ہنوز ہیں مژہ دستور سابق ہی یہ میری نم ہنوز دل جلوں پر روتے ہیں جن کو…
ہماری تیری مودت ہے دوست داری ہے
ہماری تیری مودت ہے دوست داری ہے ہزار سابقوں سے سابق ایک یاری ہے گئی وہ نوبت مجنوں کہ نام باجے تھا ہمارا شور جنوں…
ہم سے کیوں الجھا کرے ہے آ سمجھ اے ناسمجھ
ہم سے کیوں الجھا کرے ہے آ سمجھ اے ناسمجھ کج طبیعت جو مخالف ہیں انھوں سے جا سمجھ یار کی ان بھولی باتوں پر…
ہم پر روا جو رکھتے ہو جور و جفا ہمیش
ہم پر روا جو رکھتے ہو جور و جفا ہمیش خوبی رہا کرے ہے مری جان کیا ہمیش کس اعتبار دل کے تئیں گل کہیں…
ہر صبح غموں میں شام کی ہے ہم نے
ہر صبح غموں میں شام کی ہے ہم نے خونابہ کشی مدام کی ہے ہم نے یہ مہلت کم کہ جس کو کہتے ہیں عمر…
ہجر میں خوں ہوا تھا سب غم سے
ہجر میں خوں ہوا تھا سب غم سے دل نے پہلو تہی کیا ہم سے عالم حسن ہے عجب عالم چاہیے عشق اس بھی عالم…
نہیں گر چوٹ دل پر گریہ و زاری کا کیا باعث
نہیں گر چوٹ دل پر گریہ و زاری کا کیا باعث رکن کاہے کو چشم تر کی خونباری کا کیا باعث ہوئے تختے چمن کے…
نہ پوچھ خواب زلیخا نے کیا خیال لیا
نہ پوچھ خواب زلیخا نے کیا خیال لیا کہ کاروان کا کنعاں کے جی نکال لیا رہ طلب میں گرے ہوتے سر کے بھل ہم…
نقد دل غفلت سے کھویا راہ کھوٹی کر گئے
نقد دل غفلت سے کھویا راہ کھوٹی کر گئے کارواں جاتا رہا ہم خواب ہی میں مر گئے کیا کہیں ان نے جو پھیرا اپنے…
نالۂ قید قفس سے چھوٹ اب اک دم نہیں
نالۂ قید قفس سے چھوٹ اب اک دم نہیں گوش گل سے لگتے تھے جا کے سو وہ موسم نہیں ہم پہ کھینچی تیغ تو…
میں ہوں تو ہے درمیاں شمشیر ہے
میں ہوں تو ہے درمیاں شمشیر ہے سفک دم میں میرے اب کیا دیر ہے خضر دشت عشق میں مت جا کہ واں ہر قدم…
میرے سنگ مزار پر فرہاد
میرے سنگ مزار پر فرہاد رکھ کے تیشہ کہے ہے یا استاد ہم سے بن مرگ کیا جدا ہو ملال جان کے ساتھ ہے دل…
موا میں سجدے میں پر نقش میرا بار رہا
موا میں سجدے میں پر نقش میرا بار رہا اس آستاں پہ مری خاک سے غبار رہا جنوں میں اب کے مجھے اپنے دل کا…
ملنے لگے ہو دیر دیر دیکھیے کیا ہے کیا نہیں
ملنے لگے ہو دیر دیر دیکھیے کیا ہے کیا نہیں تم تو کرو ہو صاحبی بندے میں کچھ رہا نہیں بوئے گل اور رنگ گل…
مطلق نہیں ہے ایدھر اس دلربا کی خواہش
مطلق نہیں ہے ایدھر اس دلربا کی خواہش کیا جانیے کہ کیا ہے یارو خدا کی خواہش دیکھیں تو تیغ اس کی اب کس کے…
مرے درد دل کا تو یہ جوش ہے
مرے درد دل کا تو یہ جوش ہے کہ عالم جوان سیہ پوش ہے کیا روبرو اس کے کیوں آئینہ کہ بے ہوشی اس کا…
مدت ہوئی کہ کوئی نہ آیا ادھر سے یاں
مدت ہوئی کہ کوئی نہ آیا ادھر سے یاں جاتی رہے گی جان اسی رہگذر سے یاں وہ آپ چل کے آوے تو شاید کہ…
مجھے زنہار خوش آتا نہیں کعبے کا ہمسایا
مجھے زنہار خوش آتا نہیں کعبے کا ہمسایا صنم خانہ ہی یاں اے شیخ تو نے کیوں نہ بنوایا زہے اے عشق کی نیرنگ سازی…
مت کرو شور و فغاں سے طائرو آزار دل
مت کرو شور و فغاں سے طائرو آزار دل اب دماغ اڑتا ہے باتوں میں کہ ہوں بیمار دل رنج و غم بھی کھینچنے کے…
لیا چیرہ دستی سے گر میرؔ سر تک
لیا چیرہ دستی سے گر میرؔ سر تک نہ پہنچا کبھو ہاتھ اس کی کمر تک مجھے نیند کیسی کہ مانند انجم کھلی رہتی ہیں…
گیا میں جان سے وہ بھی جو ٹک آتا تو کیا ہوتا
گیا میں جان سے وہ بھی جو ٹک آتا تو کیا ہوتا قدم دو ساتھ میری نعش کے جاتا تو کیا ہوتا پھرا تھا دور…
گل میں اس کی سی جو بو آئی تو آیا نہ گیا
گل میں اس کی سی جو بو آئی تو آیا نہ گیا ہم کو بن دوش ہوا باغ سے لایا نہ گیا آہ جو نکلی…
گرمی سے میری ابر کا ہنگامہ سرد ہے
گرمی سے میری ابر کا ہنگامہ سرد ہے آنکھیں اگر یہی ہیں تو دریا بھی گرد ہے مجنوں کو مجھ سے کیا ہے جنوں میں…
گرچہ آوارہ جوں صبا ہیں ہم
گرچہ آوارہ جوں صبا ہیں ہم لیک لگ چلنے میں بلا ہیں ہم کام کیا آتے ہیں گے معلومات یہ تو سمجھے ہی نہ کہ…
کیوں گردن ہلال ابھی سے ڈھلک چلی
کیوں گردن ہلال ابھی سے ڈھلک چلی ابرو تو یک طرف پلک اس کی نہیں ہلی ہمت دے بادتند کو ایسی کہ بعد مرگ مشت…
کیا ہم بیاں کسو سے کریں اپنے ہاں کی طرح
کیا ہم بیاں کسو سے کریں اپنے ہاں کی طرح کی عشق نے خرابی سے اس خانداں کی طرح جوں سبزہ چل چمن میں لب…
کیا کیا نہ ہم نے کھینچے آزار تیری خاطر
کیا کیا نہ ہم نے کھینچے آزار تیری خاطر اب ہو گئے ہیں آخر بیمار تیری خاطر غیروں کی بے دماغی بیتابی چھاتی داغی یہ…
کیا کہیے عشق حسن کا آپھی طرف ہوا
کیا کہیے عشق حسن کا آپھی طرف ہوا دل نام قطرہ خون یہ ناحق تلف ہوا کیونکر میں فتح پاؤں تری زلفوں پر کہ اب…
کیا کہوں اول بخود تو دیر میں آتا ہوں میں
کیا کہوں اول بخود تو دیر میں آتا ہوں میں پھر جو یاد آتا ہے وہ چپکا سا رہ جاتا ہوں میں داغ ہوں کیونکر…
کیا عجب پل میں اگر ترک ہو اس سے جاں کا
کیا عجب پل میں اگر ترک ہو اس سے جاں کا ہو جو زخمی کبھو برہم زدن مژگاں کا اٹھتے پلکوں کے گرے پڑتے ہیں…
کیا چلے جاتے ہیں جہان سے لوگ
کیا چلے جاتے ہیں جہان سے لوگ مگر آئے تھے میہمان سے لوگ قہر ہے بات بات پر گالی جاں بہ لب ہیں تری زبان…
کوئی ساحر اس کو کچھ جادو کرے
کوئی ساحر اس کو کچھ جادو کرے وہ جو بے رو اس طرف ٹک رو کرے دور سے ٹک ملتفت ہوتے رہو جب تلک دوری…
کہیں پہنچو بھی مجھ بے پا و سر تک
کہیں پہنچو بھی مجھ بے پا و سر تک کہ پہنچا شمع ساں داغ اب جگر تک کچھ اپنی آنکھ میں یاں کا نہ آیا…
کہتے ہیں مرنے والے یاں سے گئے
کہتے ہیں مرنے والے یاں سے گئے سب یہیں رہ گئے کہاں سے گئے دم میں دم جب تلک تھا سوچ رہا سانس کے ساتھ…
کن نے لپٹے بال دکھلائے ترے مانی کے تیں
کن نے لپٹے بال دکھلائے ترے مانی کے تیں ان نے جو اس طول سے کھینچا پریشانی کے تیں کشتۂ انداز کس کا تھا نہ…
خندۂ دنداں نما کرتا جو وہ کافر گیا
خندۂ دنداں نما کرتا جو وہ کافر گیا گوہر تر جوں سرشک آنکھوں سے سب کی گر گیا کیا گذر کوئے محبت میں ہنسی ہے…
کس کو دل سا مکان دیتے ہیں
کس کو دل سا مکان دیتے ہیں اہل اس گھر پہ جان دیتے ہیں کیونکے خوش خواں نہ ہوویں اہل چمن ہم انھوں کو زبان…
کرو توکل کہ عاشقی میں نہ یوں کرو گے تو کیا کرو گے
کرو توکل کہ عاشقی میں نہ یوں کرو گے تو کیا کرو گے الم جو یہ ہے تو دردمندو کہاں تلک تم دوا کرو گے…
کثرت داغ سے دل رشک گلستاں نہ ہوا
کثرت داغ سے دل رشک گلستاں نہ ہوا میرا دل خواہ جو کچھ تھا وہ کبھو یاں نہ ہوا جی تو ایسے کئی صدقے کیے…
کب دسترس ہے لعل کو تیرے سخن تلک
کب دسترس ہے لعل کو تیرے سخن تلک رسوائیاں گئی ہیں عقیق یمن تلک آزادگی یہ چھوڑ قفس ہم نہ جاسکے حسن سلوک ضعف سے…
ک وقت تھے ہم بھی خوش معاشی کرتے
ک وقت تھے ہم بھی خوش معاشی کرتے ہر نالے سے اپنے دل خراشی کرتے آتے جو کبھو ادھر کو سنتے اس کو ہم گریے…
قابو خزاں سے ضعف کا گلشن میں بن گیا
قابو خزاں سے ضعف کا گلشن میں بن گیا دوش ہوا پہ رنگ گل و یاسمن گیا برگشتہ بخت دیکھ کہ قاصد سفر سے میں…
غیر نے ہم کو ذبح کیا نے طاقت ہے نے یارا ہے
غیر نے ہم کو ذبح کیا نے طاقت ہے نے یارا ہے اس کتے نے کر کے دلیری صید حرم کو مارا ہے باغ کو…