نہ نکلا دوسرا ویسا جہاں میں

نہ نکلا دوسرا ویسا جہاں میں وہی اک جنس ہے اس کارواں میں کیا منھ بند سب کا بات کہتے بلا کچھ سحر ہے اس…

ادامه مطلب

نہ ٹک واشد ہوئی جب سے لگا دل

نہ ٹک واشد ہوئی جب سے لگا دل الٰہی غنچہ ہے پژمردہ یا دل نہ اس سے یاں تئیں آیا گیا حیف رہے ہم جب…

ادامه مطلب

نظر میں طور رکھ اس کم نما کا

نظر میں طور رکھ اس کم نما کا بھروسا کیا ہے عمر بے وفا کا گلوں کے پیرہن ہیں چاک سارے کھلا تھا کیا کہیں…

ادامه مطلب

نالہ جب گرم کار ہوتا ہے

نالہ جب گرم کار ہوتا ہے دل کلیجے کے پار ہوتا ہے مار رہتا ہے اس کو آخرکار عشق کو جس سے پیار ہوتا ہے…

ادامه مطلب

میں کیا کہوں جگر میں لہو میرے کم ہے کچھ

میں کیا کہوں جگر میں لہو میرے کم ہے کچھ کچھ تو الم ہے دل کی جگہ اور غم ہے کچھ پوشیدہ تو نہیں ہے…

ادامه مطلب

میری پرسش پہ تری طبع اگر آوے گی

میری پرسش پہ تری طبع اگر آوے گی صورت حال تجھے آپھی نظر آوے گی محو اس کا نہیں ایسا کہ جو چیتے گا شتاب…

ادامه مطلب

مہر کی تجھ سے توقع تھی ستمگر نکلا

مہر کی تجھ سے توقع تھی ستمگر نکلا موم سمجھے تھے ترے دل کو سو پتھر نکلا داغ ہوں رشک محبت سے کہ اتنا بیتاب…

ادامه مطلب

ملنا دلخواہ اب خیال اپنا ہے

ملنا دلخواہ اب خیال اپنا ہے جی تن میں رہا ہے سو وبال اپنا ہے آزار بہت کھینچے ہیں اس بن دل نے ہجراں ہی…

ادامه مطلب

مصرع زلف کا نہ پایا پیچ

مصرع زلف کا نہ پایا پیچ شاعروں نے بھی فکر کر دیکھے

ادامه مطلب

مرتے ہیں ہم تو اس صنم خود نما کے ساتھ

مرتے ہیں ہم تو اس صنم خود نما کے ساتھ جیتے ہیں وے ہی لوگ جو تھے کچھ خدا کے ساتھ دیکھیں تو کار بستہ…

ادامه مطلب

مدت سے تو دلوں کی ملاقات بھی گئی

مدت سے تو دلوں کی ملاقات بھی گئی ظاہر کا پاس تھا سو مدارات بھی گئی کتنے دنوں میں آئی تھی اس کی شب وصال…

ادامه مطلب

مجھ کو مارا بھلا کیا تو نیں

مجھ کو مارا بھلا کیا تو نیں پر وفا کا برا کیا تو نیں حسرتیں اس کی سر پٹکتی ہیں مرگ فرہاد کیا کیا تو…

ادامه مطلب

مت آنکھ ہمیں دیکھ کے یوں مار دیا کر

مت آنکھ ہمیں دیکھ کے یوں مار دیا کر غمزے ہیں بلا ان کو نہ سنکار دیا کر آئینے کی مشہور پریشاں نظری ہے تو…

ادامه مطلب

لگوائے پتھرے اور برا بھی کہا کیے

لگوائے پتھرے اور برا بھی کہا کیے تم نے حقوق دوستی کے سب ادا کیے کھینچا تھا آہ شعلہ فشاں نے جگر سے سر برسوں…

ادامه مطلب

لاکھوں فلک کی آنکھیں سب مند گئیں ادھر سے

لاکھوں فلک کی آنکھیں سب مند گئیں ادھر سے نکلے نہ ناامیدی کیونکر مری نظر سے برسے ہے عشق یاں تو دیوار اور در سے…

ادامه مطلب

گو کہ بت خانے جا رہا ہوں میں

گو کہ بت خانے جا رہا ہوں میں بہ خدا با خدا رہا ہوں میں سب گئے دل دماغ تاب و تواں میں رہا ہوں…

ادامه مطلب

گل نے بہت کہا کہ چمن سے نہ جائیے

گل نے بہت کہا کہ چمن سے نہ جائیے گلگشت کو جو آئیے آنکھوں پہ آئیے میں بے دماغ کر کے تغافل چلا گیا وہ…

ادامه مطلب

گرم مجھ سوختہ کے پاس سے جانا کیا تھا

گرم مجھ سوختہ کے پاس سے جانا کیا تھا آگ لینے مگر آئے تھے یہ آنا کیا تھا برسوں یک بوسۂ لب مانگتے جاتے ہیں…

ادامه مطلب

گر بادیے میں تجھ کو صبا لے کے جائے شوق

گر بادیے میں تجھ کو صبا لے کے جائے شوق مجنوں کو میری اور سے کہیو دعائے شوق وصل و جدائی سے ہے مبرا وہ…

ادامه مطلب

کیسی سعی و کشش کوشش سے کعبے گئے بت خانے سے

کیسی سعی و کشش کوشش سے کعبے گئے بت خانے سے اس گھر میں کوئی بھی نہ تھا شرمندہ ہوئے ہم جانے سے دامن پر…

ادامه مطلب

کیا میرؔ کا مذکور کریں سب ہے جہل

کیا میرؔ کا مذکور کریں سب ہے جہل پایا ہم نے اسے نہایت ہی سہل ایسوں سے نہیں مزاج اپنا مانوس وحشی بے طور بد…

ادامه مطلب

کیا کیا جھمک گئے ہیں رخسار یار دونوں

کیا کیا جھمک گئے ہیں رخسار یار دونوں رہ رہ گئے مہ و خور آئینہ وار دونوں تصویر قیس و لیلیٰ ٹک ہاتھ لے کے…

ادامه مطلب

کیا کہیے اپنے عہد میں جتنے امیر تھے

کیا کہیے اپنے عہد میں جتنے امیر تھے ٹکڑے پہ جان دیتے تھے سارے فقیر تھے دل میں گرہ ہوس رہی پرواز باغ کی موسم…

ادامه مطلب

کیا کروں میں صبر کم کو اور رنج بیش کو

کیا کروں میں صبر کم کو اور رنج بیش کو زہر دیویں کاشکے احباب اس درویش کو کھول آنکھیں صبح سے آگے کہ شیر اللہ…

ادامه مطلب

کیا طرح ہے آشنا گاہے گہے نا آشنا میر تقی میر

کیا طرح ہے آشنا گاہے گہے نا آشنا یا تو بیگانے ہی رہیے ہو جیے یا آشنا پائمال صد جفا ناحق نہ ہو اے عندلیب…

ادامه مطلب

کیا جانیں گے کہ ہم بھی عاشق ہوئے کسو پر

کیا جانیں گے کہ ہم بھی عاشق ہوئے کسو پر غصے سے تیغ اکثر اپنے رہی گلو پر ہر کوئی چاہتا ہے سرمہ کرے نظر…

ادامه مطلب

کون کہتا ہے نہ غیروں پہ تم امداد کرو

کون کہتا ہے نہ غیروں پہ تم امداد کرو ہم فراموش ہوؤں کو بھی کبھو یاد کرو ہیں کہاں مجھ سے وفا پیشہ نہ بیداد…

ادامه مطلب

کہے تو ہم نشیں رنگ تصرف کچھ دکھاؤں میں

کہے تو ہم نشیں رنگ تصرف کچھ دکھاؤں میں الگ بیٹھا حنا بندوں کو آنکھوں میں رچاؤں میں نہیں ہوں بے ادب اتنا کہ گل…

ادامه مطلب

کہتے ہو اتحاد ہے ہم کو

کہتے ہو اتحاد ہے ہم کو ہاں کہو اعتماد ہے ہم کو شوق ہی شوق ہے نہیں معلوم اس سے کیا دل نہاد ہے ہم…

ادامه مطلب

کل ہاتھ جا رہا تھا دل بے قرار پاس

کل ہاتھ جا رہا تھا دل بے قرار پاس گویا کہ جا رہا کسو سوزندہ نار پاس کس جد و کد سے حیف ہے مجھ…

ادامه مطلب

خط میں ہے کیا سماں پسینے پر

خط میں ہے کیا سماں پسینے پر موتی گویا جڑے ہیں مینے پر کوئی ہوتا ہے دل طپش سے برا ایک دم کے لہو نہ…

ادامه مطلب

کس طور ہمیں کوئی فریبندہ لبھا لے

کس طور ہمیں کوئی فریبندہ لبھا لے آخر ہیں تری آنکھوں کے ہم دیکھنے والے سو ظلم اٹھائے تو کبھو دور سے دیکھا ہرگز نہ…

ادامه مطلب

کرتے ہیں جو کہ جی میں ٹھانے ہیں

کرتے ہیں جو کہ جی میں ٹھانے ہیں خوبرو کس کی بات مانے ہیں میں تو خوباں کو جانتا ہی ہوں پر مجھے یہ بھی…

ادامه مطلب

کچھ نہ پوچھو بہک رہے ہیں ہم

کچھ نہ پوچھو بہک رہے ہیں ہم عشق کی مے سے چھک رہے ہیں ہم سوکھ غم سے ہوئے ہیں کانٹا سے پر دلوں میں…

ادامه مطلب

کبھو وہ توجہ ادھر کر رہے گا

کبھو وہ توجہ ادھر کر رہے گا ہمیں عشق ہے تو اثر کر رہے گا ہمارا ہے احوال حیرت کی جاگہ جو دیکھے گا وہ…

ادامه مطلب

کب سے آنے کہتے ہیں تشریف نہیں لاتے ہیں ہنوز

کب سے آنے کہتے ہیں تشریف نہیں لاتے ہیں ہنوز آنکھیں مندیں اب جاچکے ہم وے دیکھو تو آتے ہیں ہنوز کہتا ہے برسوں سے…

ادامه مطلب

کاتب کہاں دماغ جو اب شکوہ ٹھانیے

کاتب کہاں دماغ جو اب شکوہ ٹھانیے بس ہے یہ ایک حرف کہ مشتاق جانیے غیروں کا ساتھ موجب صد وہم ہے بتاں اس امر…

ادامه مطلب

فقیرانہ آئے صدا کر چلے

فقیرانہ آئے صدا کر چلے کہ میاں خوش رہو ہم دعا کر چلے جو تجھ بن نہ جینے کو کہتے تھے ہم سو اس عہد…

ادامه مطلب

غیروں سے وے اشارے ہم سے چھپا چھپا کر

غیروں سے وے اشارے ہم سے چھپا چھپا کر پھر دیکھنا ادھر کو آنکھیں ملا ملا کر ہر گام سد رہ تھی بتخانے کی محبت…

ادامه مطلب

غصے میں ناخنوں نے مرے کی ہے کیا تلاش

غصے میں ناخنوں نے مرے کی ہے کیا تلاش تلوار کا سا گھاؤ ہے جبہے کا ہر خراش صحبت میں اس کی کیونکے رہے مرد…

ادامه مطلب

عشق و جنوں کی کیا اب تدبیر ہے مناسب

عشق و جنوں کی کیا اب تدبیر ہے مناسب زنجیر ہے مناسب شمشیر ہے مناسب دوری شعلہ خویاں آخر جلا رکھے گی صحبت جو ایسی…

ادامه مطلب

عشق کیے پچھتائے ہم تو دل نہ کسو سے لگانا تھا

عشق کیے پچھتائے ہم تو دل نہ کسو سے لگانا تھا جیدھر ہو وہ مہ نکلا اس راہ نہ ہم کو جانا تھا غیریت کی…

ادامه مطلب

عشق کرنے کو جگر چاہیے آسان نہیں

عشق کرنے کو جگر چاہیے آسان نہیں سب کو دعویٰ ہے ولے ایک میں یہ جان نہیں غارت دیں میں نگہ خصمی ایماں میں ادا…

ادامه مطلب

عجب صحبت ہے کیونکر صبح اپنی شام کریے اب

عجب صحبت ہے کیونکر صبح اپنی شام کریے اب جہاں ٹک آن بیٹھے ہم کہا آرام کریے اب ہزاروں خواہش مردہ نے سر دل سے…

ادامه مطلب

طوفان میرے رونے سے آخر کو ہو رہا

طوفان میرے رونے سے آخر کو ہو رہا یوناں کی طرح بستی یہ سب میں ڈبو رہا بہتوں نے چاہا کہیے پہ کوئی نہ کہہ…

ادامه مطلب

طاعت میں جواں ہوتے تو کرتے تقصیر

طاعت میں جواں ہوتے تو کرتے تقصیر وہ سر میں نشہ نہیں ہوئے ہیں اب پیر اب کی روزوں میں یہ سنا ہے ہم نے…

ادامه مطلب

صبر کیا جاتا نہیں ہم سے رہ کے جدا نہ ستاؤ تم

صبر کیا جاتا نہیں ہم سے رہ کے جدا نہ ستاؤ تم پاؤں کا رکھنا گرچہ ادھر کو عار سے ہے پر آؤ تم جس…

ادامه مطلب

شوق ہے تو ہے اس کا گھر نزدیک

شوق ہے تو ہے اس کا گھر نزدیک دوری رہ ہے راہ بر نزدیک آہ کرنے میں دم کو سادھے رہ کہتے ہیں دل سے…

ادامه مطلب

شرط یہ ابر میں ہم میں ہے کہ روویں گے کل

شرط یہ ابر میں ہم میں ہے کہ روویں گے کل صبح گہ اٹھتے ہی عالم کو ڈبوویں گے کل آج آوارہ ہو اے بال…

ادامه مطلب

سینے کا سوز بہت بھڑکا جلا تن مارا

سینے کا سوز بہت بھڑکا جلا تن مارا جامہ زیبوں نے غضب آگ پہ دامن مارا صورت اس کی مری کھینچی تھی گلے لگتے ہوئے…

ادامه مطلب