میرزا اسد الله غالب – اردو قطعات
ہائے ہائے
ہائے ہائے کلکتہ کا جو ذکر کیا تُو نے ہم نشیں! اِک تِیر میرے سینے میں مارا کہ ہائے ہائے وه سبزه زار ہائے مُطرّا…
بیسنی روٹی
بیسنی روٹی نہ پُوچھ اِس کی حقیقت، حُضُورِ والا نے مجھے جو بھیجی ہے بیسن کی رَوغَنی روٹی نہ کھاتے گیہوں، نکلتے نہ خُلد سے…
گوڑگانویں کی ہے جتنی رعیّت، وه یک قلم
گوڑگانویں کی ہے جتنی رعیّت، وه یک قلم گوڑگانویں کی ہے جتنی رعیّت، وه یک قلم عاشق ہے اپنے حاکمِ عادل کے نام کی سو…
اے شہنشاهِ فلک منظرِ بے مثل و نظیر
اے شہنشاهِ فلک منظرِ بے مثل و نظیر اے شہنشاهِ فلک منظرِ بے مثل و نظیر اے جہاندارِ کرم شیوہ بے شبہ و عدیل پاوں…
ہوئی جب میرزا جعفر کی شادی
ہوئی جب میرزا جعفر کی شادی ہوئی جب میرزا جعفر کی شادی ہوا بزمِ طرب میں رقصِ ناہید کہا غالبؔ سے: ” تاریخ اس کی…
چہار شنبہ آخرَ ماهِ صفر
چہار شنبہ آخرَ ماهِ صفر ہے چار شنبہ آخرِ ماهِ صَفَر چلو رکھ دیں چمن میں بھر کے مئے مُشک بُو کی ناند جو آئے،…
اے جہاں آفریں خدائے کریم
اے جہاں آفریں خدائے کریم اے جہاں آفریں خدائے کریم ضائعِ ہفت چرخ، ہفت اقلیم نام میکلوڈ جن کا ہے مشہور یہ ہمیشہ بصد نشاط…
اِس کتابِ طرب نصاب نے جب
اِس کتابِ طرب نصاب نے جب اِس کتابِ طرب نصاب نے جب آب و تاب انطباع کی پائی فکرِ تاریخِ سال میں، مجھ کو ایک…
ایک اہلِ درد نے سنسان جو دیکھا قفس
ایک اہلِ درد نے سنسان جو دیکھا قفس ایک اہلِ درد نے سنسان جو دیکھا قفس یوں کہا آتی نہیں اب کیوں صدائے عندلیب؟ بال…
در مدح ڈلی
در مدح ڈلی ہے جو صاحب کے کفِ دست پہ یہ چکنی ڈلی زیب دیتا ہے اسے جس قدر اچھّا کہیے خامہ انگشت بہ دنداں…
سیہ گلیم ہوں لازم ہے میرا نام نہ لے
سیہ گلیم ہوں لازم ہے میرا نام نہ لے سیہ گلیم ہوں لازم ہے میرا نام نہ لے جہاں میں جو کوئی فتح و ظفر…
سہل تھا مُسہل ولے یہ سخت مُشکل آپڑی
سہل تھا مُسہل ولے یہ سخت مُشکل آپڑی سہل تھا مُسہل ولے یہ سخت مُشکل آپڑی مجھ پہ کیا گُزرے گی، اتنے روز حاضر بِن…
روزه
روزه افطارِ صوم کی جسے کچھ دستگاه ہو اُس شخص کو ضرور ہے روزه رکھا کرے جس پاس روزه کھول کے کھانے کو کچھ نہ…
طائرِ دل
طائرِ دل اٹھا اک دن بگولا سا جو کچھ میں جوشِ وحشت میں پھرا آسیمہ سر، گھبراگیا تھا جی بیاباں سے نظر آیا مجھے اک…
خط منظوم بنام علائی
خط منظوم بنام علائی خوشی تو ہے آنے کی برسات کے پئیں بادہ ناب اور آم کھائیں سر آغازِ موسم میں اندھے ہیں ہم کہ…
قطعہ تاریخ
قطعہ تاریخ خُجستہ انجمن طُوئے میرزا جعفر کہ جس کے دیکھے سے سب کا ہوا ہے جی محظوظ ہوئی ہے ایسے ہی فرخنده سال میں…
گو ایک بادشاه کے سب خانہ زاد ہیں
گو ایک بادشاه کے سب خانہ زاد ہیں گو ایک بادشاه کے سب خانہ زاد ہیں درباردار لوگ بہم آشنا نہیں کانوں پہ ہاتھ دھرتے…
گئے وه دن کہ نا دانستہ غیروں کی وفا داری
گئے وه دن کہ نا دانستہ غیروں کی وفا داری گئے وه دن کہ نا دانستہ غیروں کی وفا داری کیا کرتے تھے تم تقریر،…