میرزا اسد الله غالب – اردو غزلیات
مزے جہان کے اپنی نظر میں خاک نہیں
مزے جہان کے اپنی نظر میں خاک نہیں مزے جہان کے اپنی نظر میں خاک نہیں سوائے خونِ جگر، سو جگر میں خاک نہیں مگر…
لو ہم مریضِ عشق کے بیمار دار [1] ہیں
لو ہم مریضِ عشق کے بیمار دار [1] ہیں اچھّا اگر نہ ہو تو مسیحا کا کیا علاج!! 1. نئے مروجہ نسخوں میں یہاں ”…
گھر جب بنا لیا ترے در پر کہے بغیر
گھر جب بنا لیا ترے در پر کہے بغیر گھر جب بنا لیا ترے در پر کہے بغیر جانے گا اب بھی تو نہ مرا…
کیوں کر اس بت سے رکھوں جان عزیز!
کیوں کر اس بت سے رکھوں جان عزیز! کیوں کر اس بت سے رکھوں جان عزیز! کیا نہیں ہے مجھے ایمان عزیز! دل سے نکلا۔…
کلکتہ کا جو ذکر کیا تُو نے ہم نشیں!
کلکتہ کا جو ذکر کیا تُو نے ہم نشیں! کلکتہ کا جو ذکر کیا تُو نے ہم نشیں! اِک تِیر میرے سینے میں مارا کہ…
قفس میں ہوں گر اچّھا بھی نہ جانیں میرے شیون کو
قفس میں ہوں گر اچّھا بھی نہ جانیں میرے شیون کو قفس میں ہوں گر اچّھا بھی نہ جانیں میرے شیون کو مرا ہونا برا…
عیب کا دریافت کرنا، ہے ہنر مندی اسدؔ
عیب کا دریافت کرنا، ہے ہنر مندی اسدؔ عیب کا دریافت کرنا، ہے ہنر مندی اسدؔ نقص پر اپنے ہوا جو مطلعِ، کامل ہوا
طائرِ دل
طائرِ دل اٹھا اک دن بگولا سا جو کچھ میں جوشِ وحشت میں [1] پھرا آسیمہ سر، گھبرا گیا تھا جی بیاباں سے نظر آیا…
شمار سبحہ، _مرغوبِ بتِ مشکل_ پسند آیا
شمار سبحہ، “مرغوبِ بتِ مشکل” پسند آیا شمار سبحہ، “مرغوبِ بتِ مشکل” پسند آیا تماشائے بہ یک کف بُردنِ صد دل، پسند آیا بہ فیضِ…
سیہ گلیم ہوں لازم ہے میرا نام نہ لے
سیہ گلیم ہوں لازم ہے میرا نام نہ لے جہاں میں جو کوئی فتح و ظفر کا طالب ہے ہوا نہ غلبہ میسر کبھی کسی…
زمانہ سخت کم آزار ہے، بہ جانِ اسدؔ
زمانہ سخت کم آزار ہے، بہ جانِ اسدؔ زمانہ سخت کم آزار ہے، بہ جانِ اسدؔ وگرنہ ہم تو توقعّ زیادہ رکھتے ہیں
دیوانگی سے دوش پہ زنّار بھی نہیں
دیوانگی سے دوش پہ زنّار بھی نہیں دیوانگی سے دوش پہ زنّار بھی نہیں یعنی ہمارے جَیب [1] میں اک تار بھی نہیں دل کو…
دل ہی تو ہے نہ سنگ و خشت، درد سے بھر نہ آئے کیوں
دل ہی تو ہے نہ سنگ و خشت، درد سے بھر نہ آئے کیوں روئیں گے ہم ہزار بار، کوئی ہمیں ستائے کیوں؟ دَیر نہیں،…
در مدحِ شاہ
در مدحِ شاہ اے شاہِ جہاں گیر جہاں بخشِ جہاں دار ہے غیب سے ہر دم تجھے صد گُونہ بشارت جو عُقدۂ دُشوار کہ کوشش…
حضورِ شاه میں اہلِ سخن کی آزمائش ہے
حضورِ شاه میں اہلِ سخن کی آزمائش ہے حضورِ شاه میں اہلِ سخن کی آزمائش ہے چمن میں خوش نوایانِ چمن کی آزمائش ہے قد…
جور سے باز آئے پر باز آئیں کیا
جور سے باز آئے پر باز آئیں کیا جور سے باز آئے پر باز آئیں کیا کہتے ہیں ہم تجھ کو منہ دکھلائیں کیا رات…
تم جانو، تم کو غیر سے جو رسم و راہ ہو
تم جانو، تم کو غیر سے جو رسم و راہ ہو تم جانو، تم کو غیر سے جو رسم و راہ ہو مجھ کو بھی…
پھر ہوا وقت کہ ہو بال کُشا موجِ شراب
پھر ہوا وقت کہ ہو بال کُشا موجِ شراب پھر ہوا وقت کہ ہو بال کُشا موجِ شراب دے بطِ مے کو دل و دستِ…
بہت سہی غمِ گیتی، شراب کم کیا ہے
بہت سہی غمِ گیتی، شراب کم کیا ہے بہت سہی غمِ گیتی، شراب کم کیا ہے؟ غُلامِ ساقیِ کوثر ہوں، مجھ کو غم کیا ہے…
بس کہ فعّالِ ما یرید ہے آج
بس کہ فعّالِ ما یرید ہے آج بس کہ فعّالِ ما یرید ہے آج ہر سلحشور انگلستاں کا گھر سے بازار میں نکلتے ہوئے زہرہ…
اے اسدؔ ہم خود اسیرِ رنگ و بوئے باغ ہیں
اے اسدؔ ہم خود اسیرِ رنگ و بوئے باغ ہیں اے اسدؔ ہم خود اسیرِ رنگ و بوئے باغ ہیں ظاہرا صیّادِ ناداں ہے گرفتارِ…
اسدؔ! یہ عجز و بے سامانیِ فرعون توَام ہے
اسدؔ! یہ عجز و بے سامانیِ فرعون توَام ہے اسدؔ! یہ عجز و بے سامانیِ فرعون توَام ہے جسے تو بندگی کہتا ہے دعویٰ ہے…
ابر روتا ہے کہ بزمِ طرب آماده کرو
ابر روتا ہے کہ بزمِ طرب آماده کرو ابر روتا ہے کہ بزمِ طرب آماده کرو برق ہنستی ہے کہ فرصت کوئی دم دے ہم…
یہ نہ تھی ہماری قسمت کہ وصالِ یار ہوتا
یہ نہ تھی ہماری قسمت کہ وصالِ یار ہوتا اگر اور جیتے رہتے، یہی انتظار ہوتا ترے وعدے پر جیے ہم تو یہ جان جھوٹ…
والیِ الور کی سالگرہ پر
والیِ الور کی سالگرہ پر گئی ہیں سال کے رشتے میں بیس بار گرہ ابھی حساب میں باقی ہیں سو ہزار گرہ گرہ کی ہے…
ہوس کو ہے نشاطِ کار کیا کیا
ہوس کو ہے نشاطِ کار کیا کیا ہوس کو ہے نشاطِ کار کیا کیا نہ ہو مرنا تو جینے کا مزا کیا تجاہل پیشگی سے…
ہر قدم دوریِ منزل ہے نمایاں مجھ سے
ہر قدم دوریِ منزل ہے نمایاں مجھ سے ہر قدم دوریِ منزل ہے نمایاں مجھ سے میری [1] رفتار سے بھاگے ہے، بیاباں مجھ سے…
نہ لیوے گر خسِ جَوہر طراوت سبزۂ خط سے
نہ لیوے گر خسِ جَوہر طراوت سبزۂ خط سے نہ لیوے گر خسِ جَوہر طراوت سبزۂ خط سے لگا دے [1] خانۂ آئینہ میں رُوئے…
نفَس نہ انجمنِ آرزو سے باہر کھینچ
نفَس نہ انجمنِ آرزو سے باہر کھینچ نفَس نہ انجمنِ آرزو سے باہر کھینچ اگر شراب نہیں انتظارِ ساغر کھینچ “کمالِ گرمیِ سعیِ [1] تلاشِ…
منقبتِ حیدری
منقبتِ حیدری سازِ یک ذرّہ نہیں فیضِ چمن سے بیکار سایۂ لالۂ بےداغ سویدائے بہار مستیِ بادِ صبا سے ہے بہ عرضِ سبزہ ریزۂ شیشۂ…
مدح نصرت الملک بہادر
مدح نصرت الملک بہادر نُصرت الملک بہادُر مجھے بتلا کہ مجھے تجھ سے جو اتنی اِرادت ہے تو کس بات سے ہے؟ گرچہ تُو وہ…
مت مردُمکِ دیده میں سمجھو یہ نگاہیں
مت مردُمکِ دیده میں سمجھو یہ نگاہیں مت مردُمکِ دیده میں سمجھو یہ نگاہیں ہیں جمع سُویدائے دلِ چشم میں آہیں
گلہ ہے شوق کو دل میں بھی تنگئ جا کا
گلہ ہے شوق کو دل میں بھی تنگئ جا کا گلہ ہے شوق کو دل میں بھی تنگئ جا کا گہر میں محو ہوا اضطراب…
کیا تنگ ہم ستم زدگاں کا جہان ہے
کیا تنگ ہم ستم زدگاں کا جہان ہے کیا تنگ ہم ستم زدگاں کا جہان ہے جس میں کہ ایک بیضۂ مور آسمان ہے ہے…
کُنج میں بیٹھا رہوں یوں پَر کھلا
کُنج میں بیٹھا رہوں یوں پَر کھلا کاشکے ہوتا قفس کا در کھلا ہم پکاریں، اور کھلے، یوں کون جائے یار کا دروازہ پاویں گر…
کب فقیروں کو رسائی بُتِ مے خوار کے پاس
کب فقیروں کو رسائی بُتِ مے خوار کے پاس [1] کب فقیروں کو رسائی بُتِ مے خوار کے پاس تونبے بو دیجیے مے خانے کی…
عہدے سے مدِحناز کے باہر نہ آ سکا
عہدے سے مدِحناز کے باہر نہ آ سکا عہدے سے مدِحناز کے باہر نہ آ سکا گراک ادا ہو تو اُسے اپنی قضا کہوں حلقے…
طاؤس در رکاب ہے ہر ذرّہ آہ کا
طاؤس در رکاب ہے ہر ذرّہ آہ کا طاؤس در رکاب ہے ہر ذرّہ آہ کا یا رب نفس غبار ہے کس جلوہ گاہ کا؟…
شکوہ یاراں غبارِ دل میں پنہاں کر دیا
شکوہ یاراں غبارِ دل میں پنہاں کر دیا شکوہ یاراں غبارِ دل میں پنہاں کر دیا غالبؔ ایسے گنج کو عیاں یہی ویرانہ تھا
سہل تھا مُسہل ولے یہ سخت مُشکل آ پڑی
سہل تھا مُسہل ولے یہ سخت مُشکل آ پڑی سہل تھا مُسہل ولے یہ سخت مُشکل آ پڑی مجھ پہ کیا گُزرے گی، اتنے روز…
زہرِ غم کر چکا تھا میرا کام
زہرِ غم کر چکا تھا میرا کام زہرِ غم کر چکا تھا میرا کام تجھ کو کس نے کہا کہ ہو بدنام؟ مے ہی پھر…
دیکھنے میں ہیں گرچہ دو، پر ہیں یہ دونوں یار ایک
دیکھنے میں ہیں گرچہ دو، پر ہیں یہ دونوں یار ایک دیکھنے میں ہیں گرچہ دو، پر ہیں یہ دونوں یار ایک وضع میں گو…
دلِ ناداں تجھے ہوا کیا ہے؟
دلِ ناداں تجھے ہوا کیا ہے؟ دلِ ناداں تجھے ہوا کیا ہے؟ آخر اس درد کی دوا کیا ہے؟ ہم ہیں مشتاق اور وہ بےزار…
درد مِنّت کشِ دوا نہ ہوا
درد مِنّت کشِ دوا نہ ہوا درد مِنّت کشِ دوا نہ ہوا میں نہ اچھا ہوا، برا نہ ہوا جمع کرتے ہو کیوں رقیبوں کو…
حسنِ مہ گرچہ بہ ہنگامِ کمال اچّھا ہے
حسنِ مہ گرچہ بہ ہنگامِ کمال اچّھا ہے حسنِ مہ گرچہ بہ ہنگامِ کمال اچّھا ہے اس سے میرا مہِ خورشید جمال اچّھا ہے بوسہ…
جو نہ نقدِ داغِ دل کی کرے شعلہ پاسبانی
جو نہ نقدِ داغِ دل کی کرے شعلہ پاسبانی جو نہ نقدِ داغِ دل کی کرے شعلہ پاسبانی تو فسردگی نہاں ہے بہ کمینِ بے…
تم جانو، تم کو غیر سے جو رسم و راه ہو
تم جانو، تم کو غیر سے جو رسم و راه ہو تم جانو، تم کو غیر سے جو رسم و راه ہو مجھ کو بھی…
پھر مجھے دیدۂ تر یاد آیا
پھر مجھے دیدۂ تر یاد آیا پھر مجھے دیدۂ تر یاد آیا دل، جگر تشنۂ فریاد آیا دم لیا تھا نہ قیامت نے ہنوز پھر…
بہارِ رنگِ خونِ دل ہے ساماں اشک باری کا
بہارِ رنگِ خونِ دل ہے ساماں اشک باری کا بہارِ رنگِ خونِ دل [1] ہے ساماں اشک باری کا جنونِ برق نشتر ہے رگِ ابرِ…
برشکالِ گریۂ عاشق ہے دیکھا چاہئے
برشکالِ گریۂ عاشق ہے دیکھا چاہئے برشکالِ گریۂ عاشق ہے دیکھا چاہئے کھِل گئی ماندِ گلُ سوَ جا سے دیوارِ چمن اُلفتِ گل سے غلط…