میرزا اسد الله غالب – اردو غزلیات
کیوں جل گیا نہ، تابِ رخِ یار دیکھ کر
کیوں جل گیا نہ، تابِ رخِ یار دیکھ کر کیوں جل گیا نہ، تابِ رخِ یار دیکھ کر جلتا ہوں اپنی طاقتِ دیدار دیکھ کر…
کل کے لئے کر آج نہ خسّت شراب میں
کل کے لئے کر آج نہ خسّت شراب میں کل کے لئے کر آج نہ خسّت شراب میں یہ سُوء ظن ہے ساقئ کوثر کے…
قطرۂ مے بس کہ حیرت سے نفَس پرور ہوا
قطرۂ مے بس کہ حیرت سے نفَس پرور ہوا قطرۂ مے بس کہ حیرت سے نفَس پرور ہوا خطِّ جامِ مے سراسر رشتۂ گوہر ہوا…
عہدے سے مدحِ ناز کے باہر نہ آ سکا
عہدے سے مدحِ ناز کے باہر نہ آ سکا عہدے سے مدحِ ناز کے باہر نہ آ سکا گر اک ادا ہو تو اُسے اپنی…
طاوس در رکاب ہے ہر ذرّه آه کا
طاوس در رکاب ہے ہر ذرّه آه کا طاوس در رکاب ہے ہر ذرّه آه کا یا رب نفس غبار ہے کس جلوه گاه کا؟…
شفق بدعوئِ عاشق گواهِ رنگیں ہے
شفق بدعوئِ عاشق گواهِ رنگیں ہے شفق بدعوئِ عاشق گواهِ رنگیں ہے کہ ماه دزدِ حنائے کفِ نگاریں ہے کرے ہے باده، ترے لب سے،…
سہرے
سہرے خوش ہو اَے بخت کہ ہے آج تِرے سر سہرا [1] خوش ہو اَے بخت کہ ہے آج تِرے سر سہرا باندھ شہزادہ [2]…
زخم پر چھڑکیں کہاں طفلانِ بے پروا نمک
زخم پر چھڑکیں کہاں طفلانِ بے پروا نمک زخم پر چھڑکیں کہاں طفلانِ بے پروا نمک [1] کیا مزا ہوتا، اگر پتھر میں بھی ہوتا…
دیکھنا قسمت کہ آپ اپنے پہ رشک آ جائے ہے
دیکھنا قسمت کہ آپ اپنے پہ رشک آ جائے ہے دیکھنا قسمت کہ آپ اپنے پہ رشک آ جائے ہے میں اسے دیکھوں، بھلا کب…
دھوتا ہوں جب میں پینے کو اس سیم تن کے پاوں
دھوتا ہوں جب میں پینے کو اس سیم تن کے پاوں دھوتا ہوں جب میں پینے کو اس سیم تن کے پاوں رکھتا ہے ضد…
دائم پڑا ہُوا ترے در پر نہیں ہُوں میں
دائم پڑا ہُوا ترے در پر نہیں ہُوں میں دائم پڑا ہُوا ترے در پر نہیں ہُوں میں خاک ایسی زندگی پہ کہ پتھر نہیں…
حسن غمزے کی کشاکش سے چھٹا میرے بعد
حسن غمزے کی کشاکش سے چھٹا میرے بعد حسن غمزے کی کشاکش سے چھٹا میرے بعد بارے آرام سے ہیں اہلِ جفا میرے بعد منصبِ…
جہاں تیرا نقشِ قدم دیکھتے ہیں
جہاں تیرا نقشِ قدم دیکھتے ہیں جہاں تیرا نقشِ قدم دیکھتے ہیں خیاباں خیاباں اِرم دیکھتے ہیں دل آشفتگاں خالِ کنجِ دہن کے سویدا میں…
تم اپنے شکوے کی باتیں نہ کھود کھود کے پوچھو
تم اپنے شکوے کی باتیں نہ کھود کھود کے پوچھو تم اپنے شکوے کی باتیں نہ کھود کھود کے [1] پوچھو حذر کرو مرے دل…
پھر کچھ اک دل کو بیقراری ہے
پھر کچھ اک دل کو بیقراری ہے پھر کچھ اک دل کو بیقراری ہے سینہ جویائے زخمِ کاری ہے پھِر جگر کھودنے لگا ناخن آمدِ…
بہارِ رنگِ خونِ دل [1] ہے ساماں اشک باری کا
بہارِ رنگِ خونِ دل [1] ہے ساماں اشک باری کا جنونِ برق نشتر ہے رگِ ابرِ بہاری کا برائے حلِّ مشکل ہوں ز پا افتادۂ…
برشکالِ گریۂ عاشق ہے دیکھا چاہیے
برشکالِ گریۂ عاشق ہے دیکھا چاہیے برشکالِ گریۂ عاشق ہے [1] دیکھا چاہیے کھِل گئی مانندِ گُل سَو جا سے دیوارِ چمن اُلفتِ گل سے…
آہ کو چاہیے اِک عُمر اثر ہونے تک
آہ کو چاہیے اِک عُمر اثر ہونے تک آہ کو چاہیے اِک عُمر اثر ہونے تک [1] کون جیتا ہے تری زُلف کے سر ہونے…
اسدؔ ہم وہ جنوں جولاں گدائے بے سر و پا ہیں
اسدؔ ہم وہ جنوں جولاں گدائے بے سر و پا ہیں اسدؔ ہم وہ جنوں جولاں گدائے بے سر و پا ہیں کہ ہے سر…
آ کہ مری جان کو قرار نہیں ہے
آ کہ مری جان کو قرار نہیں ہے آ کہ مری جان کو قرار نہیں ہے طاقتِ بیدادِ انتظار نہیں ہے دیتے ہیں جنّت حیاتِ…