منظر لکھنوی
شمع و گل نے سج تو دی محفل تری تیرے بغیر
شمع و گل نے سج تو دی محفل تری تیرے بغیر وہ رہی اپنی جگہ جو تھی کمی تیرے بغیر آمد و رفت نفس دشوار…
ان سے جب پوچھا گیا بسمل تمہارے کیا کریں
ان سے جب پوچھا گیا بسمل تمہارے کیا کریں ہنس کے بولے زخم دل دیکھا کریں رویا کریں منظر لکھنوی
پھل جائے محبت تو محبت ہے محبت
پھل جائے محبت تو محبت ہے محبت اور راس نہ آئے تو مصیبت ہے محبت سرمایۂ دیوانۂ الفت ہے محبت اے الٹے ہوئے دل تری…
جانے والے جا خدا حافظ مگر یہ سوچ لے
جانے والے جا خدا حافظ مگر یہ سوچ لے کچھ سے کچھ ہو جائے گی دیوانگی تیرے بغیر منظر لکھنوی
تغافل اور کرم دونوں برابر کام کرتے تھے
تغافل اور کرم دونوں برابر کام کرتے تھے جگر کے زخم بھرتے تھے تو دل کے داغ ابھرتے تھے خدا جانے ہمیں کیا تھا کہ…
درد ہو دل میں تو دوا کیجے
درد ہو دل میں تو دوا کیجے اور جو دل ہی نہ ہو تو کیا کیجے غم میں کچھ غم کا مشغلا کیجے درد کی…
انجام محبت سے میں بیگانہ نہیں ہوں
انجام محبت سے میں بیگانہ نہیں ہوں دیوانہ بنا پھرتا ہوں دیوانہ نہیں ہوں دم بھر میں جو ہو ختم وہ افسانہ نہیں ہوں انسان…
شب ہجر یوں دل کو بہلا رہے ہیں
شب ہجر یوں دل کو بہلا رہے ہیں کہ دن بھر کی بیتی کو دہرا رہے ہیں مرے دل کے ٹکڑے کیے جا رہے ہیں…