قتیل شفائی
چراغ دل کے جلائو کہ عید کا دن ہے
چراغ دل کے جلائو کہ عید کا دن ہے ترانے جھوم کے گائو کہ عید کا دن ہے غموں کو دل سے بھلائو کہ عید…
یوں چُپ رہنا ٹھیک نہیں کوئی میٹھی بات کرو
یوں چُپ رہنا ٹھیک نہیں کوئی میٹھی بات کرو مور چکور پیپہا کوئل سب کو مات کرو ساون تو من بگیا سے بن برسے بیت…
مل کر جدا ہوئے تو نہ سویا کریں گے ہم
مل کر جدا ہوئے تو نہ سویا کریں گے ہم اک دوسرے کی یاد میں رویا کریں گے ہم آنسو چھلک چھلک کے ستائیں گے…
اپنے ہاتھوں کی لکیروں میں بسا لے مجھ کو
اپنے ہاتھوں کی لکیروں میں بسا لے مجھ کو میں ہوں تیرا نصیب اپنا بنا لے مجھ کو مجھ سے تو پوچھنے آیا ہے وفا…
اپنے ہونٹوں پر سجانا چاہتا ہوں
اپنے ہونٹوں پر سجانا چاہتا ہوں آ تجھے گنگنانا چاہتا ہوں کوئی آنسو تیرے دامن پر گر کر بوند کو موتی بنانا چاہتا ہوں تھک…
تم پوچھو اور میں نہ بتاؤں ایسے تو حالات نہیں
تم پوچھو اور میں نہ بتاؤں ایسے تو حالات نہیں ایک ذرا سا دل ٹوٹا ہے اور تو کوئی بات نہیں کس کو خبر تھی…
آخر وہ میرے قد کی بھی حد سے گزر گیا
آخر وہ میرے قد کی بھی حد سے گزر گیا کل شام میں تو اپنے ہی سائے سے ڈر گیا مٹھی میں بند کیا ہوا…
پہلے تو اپنے دل کے راز جان جائیے
پہلے تو اپنے دل کے راز جان جائیے پھر جو نگاہِ یار کہے مان جائیے پہلے مزاج راہ گزر جان جائیے پھر گردِ راہ جو…
اک ایسا وقت بھی آتا ہے چاندنی شب میں
اک ایسا وقت بھی آتا ہے چاندنی شب میں مرا دماغ مرا دل کہیں نہیں ہوتا ترا خیال کچھ ایسا نکھر کے آتا ہے ترا…
پریشان رات ساری ہے ستارو تم تو سو جائو
پریشان رات ساری ہے ستارو تم تو سو جائو سکوتِ مرگ طاری ہے ستارو تم تو سو جائو ہنسو اور ہنستے ہنستے ڈوبتے جائو خیالوں…
انگڑائی پر انگڑائی لیتی ہے رات جدائی کی
انگڑائی پر انگڑائی لیتی ہے رات جدائی کی تم کیا سمجھو تم کیا جانو بات میری تنہائی کی کون سیاہی گھول رہا تھا وقت کے…
جو بھی غنچہ تیرے ہونٹوں پر کھلا کرتا ہے
جو بھی غنچہ تیرے ہونٹوں پر کھلا کرتا ہے وہ میری تنگی داماں کا گلہ کرتا ہے دیر سے آج میرا سر ہے تیرے زانوں…
بے چین بہاروں میں کیا کیا ہے جان کی خوشبو آتی ہے
بے چین بہاروں میں کیا کیا ہے جان کی خوشبو آتی ہے جو پھول مہکتا ہے اس سے طوفان کی خوشبو آتی ہے کل رات…
دل کو غمِ حیات گوارہ ہے ان دنوں
دل کو غمِ حیات گوارہ ہے ان دنوں پہلے جو درد تھا وہی چارہ ہے ان دنوں یہ دل ذرا سا دل تیری یادوں میں…
غم سے لپٹ ہی جائیں گے، ایسے بھی ہم نہیں
غم سے لپٹ ہی جائیں گے، ایسے بھی ہم نہیں دنیا سے کٹ ہی جائیں گے، ایسے بھی ہم نہیں دن رات بانٹتے ہیں ہمیں…
غمِ دل کو ان آنکھوں سے چھلک جانا بھی آتا ہے
غمِ دل کو ان آنکھوں سے چھلک جانا بھی آتا ہے تڑپنا بھی ہمیں آتا ہے تڑپانا بھی آتا ہے کسی کی یاد میں جو…
کیا ہے جسے پیار ہم نے زندگی کی طرح
کیا ہے جسے پیار ہم نے زندگی کی طرح وہ آشنا بھی ملا ہم سے اجنبی کی طرح بڑھا کے پیاس میری اس نے ہاتھ…
درد سے میرا دامن بھر دے یا اللّہ
درد سے میرا دامن بھر دے یا اللّہ پھر چاہے دیوانہ کر دے یا اللّہ میں نے تجھ سے چاند ستارے کب مانگے روشن دل…