نقش تکمیل تک پہنچتا – فوزیه رباب

نقش تکمیل تک پہنچتا ہے اور عکس آپ کا ابھرتا ہے اب محبت کی اور کیا حد ہو میری بیٹی میں توٗ جھلکتا ہے میری…

ادامه مطلب

محبت کی حسیں دیوی

محبت کی حسیں دیوی بہت مغرور ہوں ناں میں بہت ضدّی سی لڑکی ہوں مجھے یہ سب ہی کہتے ہیں بہت اکھّڑہو تم لڑکی !…

ادامه مطلب

عشق کی چاہت

عشق کی چاہت ہاں میں اک بھولی لڑکی ہوں میں عشق کی چاہت کرتی ہوں میں خواب کی آڑ میں ہر اک شب بس رستہ…

ادامه مطلب

دل کے بھید نرالے

دل کے بھید نرالے دل کے بھیدنرالے سائیں دل کے بھیدنرالے دل کے اندر بستی دنیا دل اندر طوفان دل دیکھے ،دل سوچے سمجھے دل…

ادامه مطلب

تمھیں کیا فرق پڑتا ہے

تمھیں کیا فرق پڑتا ہے سنو اے میرے شہزادے! تمھیں کیا فرق پڑتا ہے؟ اگر میں یہ کہوں تم سے کہ کچھ انجان ساعت میں…

ادامه مطلب

امّی میری پیاری امّی

امّی میری پیاری امّی امّی میری پیاری امّی دیکھو میں کتنی تنہا ہوں دیکھو امّی میری آنکھیں آج سمندر بن بیٹھی ہیں امّی میری جان…

ادامه مطلب

نقش تکمیل تک پہنچتا ہے

نقش تکمیل تک پہنچتا ہے اور عکس آپ کا ابھرتا ہے اب محبت کی اور کیا حد ہو میری بیٹی میں توٗ جھلکتا ہے میری…

ادامه مطلب

مانگتا ہے کوئی حساب ربابؔ

مانگتا ہے کوئی حساب ربابؔ کردے آج اُس کو لاجواب ربابؔ میں ہوں اک عشق کی کتاب ربابؔ اور تو میرا انتساب ربابؔ میری راہوں…

ادامه مطلب

عشق کا اک عذاب تھوڑی ہے

عشق کا اک عذاب تھوڑی ہے زیست مثلِ گلاب تھوڑی ہے یوں ہی ہم جام کو اچھالتے ہیں اب میسّر شراب تھوڑی ہے یہ تو…

ادامه مطلب

دل میں ٹھہرا درد نگوڑا کوزہ گر

دل میں ٹھہرا درد نگوڑا کوزہ گر کیسے موڑ پہ تونے چھوڑا کوزہ گر میں بھی خود سے روٹھی روٹھی رہتی ہوں جب سے توٗ…

ادامه مطلب

تمھیں میں یاد کروں اور بے حساب کروں

تمھیں میں یاد کروں اور بے حساب کروں تمھارے نام نیا پھر سے انتساب کروں یہ آئینہ بھی تری ہی جھلک دکھاتا ہے میں آئینے…

ادامه مطلب

اک بے ہنر کو داد میں ہر بار تالیاں

اک بے ہنر کو داد میں ہر بار تالیاں مجھ کو تو لگ رہی ہیں سزاوار تالیاں پہلے تو اہلِ حق کو چڑھایا ہے دار…

ادامه مطلب

نعت

نعت جو بے کسوں کا ہے اک سہارا درِ نبیؐ ہے نہیں ہے جس کے بنا گزارا درِ نبیؐ ہے ریاضتوں کا صلہ ملے بس…

ادامه مطلب

مجھ کو تو کچھ اور دِکھا ہے آنکھوں کے اُس پار

مجھ کو تو کچھ اور دِکھا ہے آنکھوں کے اُس پار تم بتلاؤ آخر کیا ہے آنکھوں کے اُس پار سپنا کوئی بکھر چکا ہے…

ادامه مطلب

عجیب درد سا پھیلا ہوا ہے بستی میں

عجیب درد سا پھیلا ہوا ہے بستی میں سنا ہے وہ کہیں ٹھہرا ہوا ہے بستی میں مری گلی میں وہ اک عمر کاٹنے والا…

ادامه مطلب

دل بہلایا جا سکتا تھا

دل بہلایا جا سکتا تھا ملنے جایا جا سکتا تھا کچھ بھی پہلے جیسا کب ہے پھر بھی آیا جا سکتا تھا تم سنتے ہی…

ادامه مطلب

تمھیں کیا فرق پڑتا – فوزیه رباب

تمھیں کیا فرق پڑتا ہے سنو اے میرے شہزادے! تمھیں کیا فرق پڑتا ہے؟ اگر میں یہ کہوں تم سے کہ کچھ انجان ساعت میں…

ادامه مطلب

اُسی کا ذکر کہانی سے اقتباس رہے

اُسی کا ذکر کہانی سے اقتباس رہے وہ ہر گھڑی جو مرے واسطے اداس رہے یہ اُس کا قرب مجھے عشق کی عطا سے ملا…

ادامه مطلب

نظر اداس جگر بے قرار چُپ خاموش

نظر اداس جگر بے قرار چُپ خاموش تجھے کہا نہ ابھی صبر یار چُپ خاموش خدا کے واسطے کر دے دلِ تباہ معاف ترا مزید…

ادامه مطلب

لوگ کرتے ہیں فقط وقت گزاری پاگل

لوگ کرتے ہیں فقط وقت گزاری پاگل بات کرتا ہے یہاں کون ہماری پاگل اس نے اک بار کہا ’’کوئی نہیں تم جیسا‘‘ تب سے…

ادامه مطلب

شرارتوں پہ یقیں کوئی کر بھی سکتا ہے

شرارتوں پہ یقیں کوئی کر بھی سکتا ہے سمجھ کے عشق کوئی تجھ پہ مر بھی سکتا ہے یہ بات بات پہ قسمت کو دوش…

ادامه مطلب

حمد باری تعالیٰ

حمد باری تعالیٰ اپنی ہستی تِری چاہت میں مٹالی مولیٰ لب ہیں خاموش رہی چشم سوالی مولیٰ بھیجتی ہوں ترے محبوب کو صد بار درود…

ادامه مطلب

تم جلدی لوٹ آؤگے ناں؟

تم جلدی لوٹ آؤگے ناں؟ پھرآج میں کتنی تنہا ہوں توٗ یاد مجھے پھر آیا ہے وہ کتنے پیارے پل تھے ناں جب ساتھ تو…

ادامه مطلب

اُسی کا لمس ہر اک رات سے جڑا ہوا ہے

اُسی کا لمس ہر اک رات سے جڑا ہوا ہے وہ کون ہے جو مری ذات سے جڑا ہوا ہے اب اس سے ربط نہیں…

ادامه مطلب

یوں ہی دکھ ہو جاویں گے کم شہزادے

یوں ہی دکھ ہو جاویں گے کم شہزادے آ جا سکھ کے خواب بنین ہم شہزادے اپنے ہوش گنوا بیٹھی ہوں پھر سے آج سوچ…

ادامه مطلب

میں کلی جیسی ہوں پر خار سمجھتے ہیں مجھے

میں کلی جیسی ہوں پر خار سمجھتے ہیں مجھے لوگ مجرم یہاں ہر بار سمجھتے ہیں مجھے صاف ظاہر ہے کہ وہ خوف زدہ ہیں…

ادامه مطلب

مجھ کملی کا سنگھار پیا

مجھ کملی کا سنگھار پیا ان سانسوں کا سردار پیا تجھ بن در چھت دیوار ڈسے تجھ بن سونا گھر بار پیا ہر جذبے کی…

ادامه مطلب

عجیب چھایا ہے خوف و ہراس آنکھوں میں

عجیب چھایا ہے خوف و ہراس آنکھوں میں تمھارا درد نہیں ہے اداس آنکھوں میں تمام دشت پہ طاری ہے وجد کا عالم جنوں کا…

ادامه مطلب

حاجیو!!

حاجیو!! اور کیا چاہئیے ساقیِ چاہِ کوثر وہاں منتظر ہیں تمھارے لیے حاجیو! کیا تمھیں علم ہے کہ تمھیں کیا ملا ہے سنو حاجیو سرورِ…

ادامه مطلب

تم بھی اب شہر سے ڈر جاتے ہو حد کرتے ہو

تم بھی اب شہر سے ڈر جاتے ہو حد کرتے ہو دیکھ کر مجھ کو گزر جاتے ہو حد کرتے ہو نین تو یوں ہی…

ادامه مطلب

اُس کی آنکھوں میں صدا ہو جیسے

اُس کی آنکھوں میں صدا ہو جیسے اب ہے خاموش خفا ہو جیسے میں نے پھر شعر کہا ہو جیسے درد سینے میں اٹھا ہو…

ادامه مطلب

وہ مجھے بے وفا سمجھتا ہے

وہ مجھے بے وفا سمجھتا ہے خیر میرا خدا سمجھتا ہے باغ میں پھول دیکھنے والا میری اک اک ادا سمجھتا ہے جو سمجھتا ہے…

ادامه مطلب

میں بولی تیرے لب پر ہے ہنسی میری

میں بولی تیرے لب پر ہے ہنسی میری وہ بولا مت بڑھاؤ بے کلی میری میں بولی شاہزادے مول کیا میرا وہ بولا شاہزادی زندگی…

ادامه مطلب

لَوٹ رہے ہو ہاتھ چھڑا کر شہزادے

لَوٹ رہے ہو ہاتھ چھڑا کر شہزادے کیا ملتا ہے مجھ کو رُلا کر شہزادے بولو کیسے خود کو اب تم روکو گے دل کی…

ادامه مطلب

سنو برمی مسلمانو!

سنو برمی مسلمانو! سنو برمی مسلمانو ہمیں پروا نہیں کوئی تمھارے جلنے کٹنے سے تمھارے رونے دھونے سے کسی منّت سماجت سے کہ تم برمی…

ادامه مطلب

چھولے من کے تار

چھولے من کے تار سن جھومر میرے پیارے جھومر جان پیا کی جائے تو جو یوں مسکائے جب اپنا سنگھار میں دیکھوں یاد پیا کی…

ادامه مطلب

تم ہو میری زیست کا حاصل شہزادے

تم ہو میری زیست کا حاصل شہزادے توڑ نہ دینا تم میرا دل شہزادے اپنے اندر تم کو دیکھ رہی ہوں میں آئینہ ہے میرے…

ادامه مطلب

اپنے غم کو سنبھال سکتی ہوں

اپنے غم کو سنبھال سکتی ہوں ہجر لفظوں میں ڈھال سکتی ہوں ماں ہوں اتنی دعا میں طاقت ہے سب بلاؤں کو ٹال سکتی ہوں…

ادامه مطلب

وہ اگر بات ماننے لگ جائیں

وہ اگر بات ماننے لگ جائیں اُن کے بھی سارے غم مجھے لگ جائیں آپ آئیں تو یہ بھی ممکن ہے رنگ خوشبو بکھیرنے لگ…

ادامه مطلب

میرا مُٹھرا سوہنا بالم – فوزیه رباب

میرا مُٹھرا سوہنا بالم میرا مُٹھرا سوہنا بالم مجھ سے گیا ہے روٹھ پریٖت کی دھُن میں کوئل بن کر اُس کو سناؤں گیت سوہنا…

ادامه مطلب

لہو انسانیت کا ہےمیں – فوزیه رباب

لہو انسانیت کا ہے میں اِک معصوم سی لڑکی یہ دنیا جس کی نظروں میں بہت ہی خوبصورت تھی فقط جو زندگی کے آٹھویں ہی…

ادامه مطلب

سونا چاہت ہیرا من شہزادے کا

سونا چاہت ہیرا من شہزادے کا عشق سراپا پیراہن شہزادے کا اِن کو آنسو مت کہنا اچھّے لوگو آنکھ میں اُترا ہے ساون شہزادے کا…

ادامه مطلب

چھولے من کے تارسن – فوزیه رباب

چھولے من کے تار سن جھومر میرے پیارے جھومر جان پیا کی جائے تو جو یوں مسکائے جب اپنا سنگھار میں دیکھوں یاد پیا کی…

ادامه مطلب

تجھ کو بھی خود کو سمجھانا پڑجائے

تجھ کو بھی خود کو سمجھانا پڑجائے جب بھی دل کا حال سنانا پڑجائے کیسی کیسی باتیں کرنی پڑتی ہیں جب بھی دل کی بات…

ادامه مطلب

اب کسی طور ترے بن نہیں رہنا پاگل

اب کسی طور ترے بن نہیں رہنا پاگل سوچ رکھا ہے تجھے کچھ نہیں کہنا پاگل اب مرے دکھ میں تو پہلے سے کمی آئی…

ادامه مطلب

وہ کہاں روز دل دکھاتے ہیں

وہ کہاں روز دل دکھاتے ہیں ہم بھی کب اتنا مسکراتے ہیں کیوں جراثیم بغض و نفرت کے ذہن میں اُن کے کلبلاتے ہیں اِس…

ادامه مطلب

میرا مُٹھرا سوہنا بالم

میرا مُٹھرا سوہنا بالم میرا مُٹھرا سوہنا بالم مجھ سے گیا ہے روٹھ پریٖت کی دھُن میں کوئل بن کر اُس کو سناؤں گیت سوہنا…

ادامه مطلب

کسی کا لمس کہاں اب نشان چھوڑے گا

کسی کا لمس کہاں اب نشان چھوڑے گا چلا کے تیر وہ اپنی کمان چھوڑے گا ہواے شہر سے جس کو بھی خوف آتا ہو…

ادامه مطلب

سرخرو ہجر ترا جاں مری لے کر ہوگا

سرخرو ہجر ترا جاں مری لے کر ہوگا کیا خبر تھی ترا جانا نہیں، محشر ہوگا مسئلہ میرا سبھی لوگ سمجھتے کب ہیں حل تو…

ادامه مطلب

چشمِ الفت لڑ گئی ہے اِن دنوں

چشمِ الفت لڑ گئی ہے اِن دنوں اک عجب سی بے کلی ہے اِن دنوں عشق بھی کرنا ہے گھر کے کام بھی یہ مصیبت…

ادامه مطلب