ہما راہندوستان

ہما راہندوستان پیار محبت امن ترقی یہ ہے خواب ہمارا اللہ سوہنے پیاری دھرتی ہے احسان تمھارا اپنی اس دھرتی پر اپنی جاں بھی ہے…

ادامه مطلب

مراخواب تھیں جو محبتیں

مراخواب تھیں جو محبتیں مری آرزوؤں کے دیوتا ! میں عجیب تھی،میں عجب رہی مجھے دشت غم کو بھی چھاننے کی طلب رہی مری بات…

ادامه مطلب

قریۂ خواب بے امان ہے کیا

قریۂ خواب بے امان ہے کیا کوئی آنکھوں میں میہمان ہے کیا دھوپ چھٹتی نہیں کسی لمحہ سر پہ ہر آن آسمان ہے کیا میرے…

ادامه مطلب

رنج و حزن و ملال نا سائیں

رنج و حزن و ملال نا سائیں کوئی میرا کمال نا سائیں اک ترے بعد ہو مرے دل میں اور کوئی خیال نا سائیں بخت…

ادامه مطلب

جب سے تیری یاد پتھّر ہو گئی

جب سے تیری یاد پتھّر ہو گئی ہو گئی برباد پتھّر ہو گئی بے خبر میرے تجھے اِس بار میں کرتے کرتے یاد پتھّر ہو…

ادامه مطلب

آنکھوں کے اُس پار

آنکھوں کے اُس پار بستی بستی پھرتے پھرتے ہو گیا روپ اروپ تیری ایک نگہ ہی پریتم زخم کرے کافور آس امید کے بندھن باندھ…

ادامه مطلب

ہزاروں درد آنسو بن کے چشمِ تر میں رہتے ہیں

ہزاروں درد آنسو بن کے چشمِ تر میں رہتے ہیں تمھاری یاد کے جو وسوسے ہیں سر میں رہتے ہیں گھروں کی ایٖنٹ جڑتی ہے…

ادامه مطلب

محبت کی حسیں دیویبہت – فوزیه رباب

محبت کی حسیں دیوی بہت مغرور ہوں ناں میں بہت ضدّی سی لڑکی ہوں مجھے یہ سب ہی کہتے ہیں بہت اکھّڑہو تم لڑکی !…

ادامه مطلب

عشق کی چاہتہاں میں اک – فوزیه رباب

عشق کی چاہت ہاں میں اک بھولی لڑکی ہوں میں عشق کی چاہت کرتی ہوں میں خواب کی آڑ میں ہر اک شب بس رستہ…

ادامه مطلب

ذکر میرا کرتے ہیں دشنام سے

ذکر میرا کرتے ہیں دشنام سے کس قدر جلتے ہیں میرے نام سے پھر بہکنا اُس پہ لازم ہو گیا جس نے پی تیرے گلابی…

ادامه مطلب

تیرے بے ساختہ جوابوں پر

تیرے بے ساختہ جوابوں پر میں سوالوں کو بھول جاتی ہوں ساتھ تیرا رہے اندھیروں میں میں اجالوں کو بھول جاتی ہوں شعر کہنے کا…

ادامه مطلب

آنکھوں کے اُس پار – فوزیه رباب

آنکھوں کے اُس پار بستی بستی پھرتے پھرتے ہو گیا روپ اروپ تیری ایک نگہ ہی پریتم زخم کرے کافور آس امید کے بندھن باندھ…

ادامه مطلب

ہزاروں مسئلے آئیں محبت کم نہیں ہوتی

ہزاروں مسئلے آئیں محبت کم نہیں ہوتی ہمیں دن رات تڑپائیں محبت کم نہیں ہوتی ارے اتنے پریشاں ہو رہے ہو کس لیے ہمدم تمھیں…

ادامه مطلب

مری حسرتوں کا خیال کر مرے سانولے

مری حسرتوں کا خیال کر مرے سانولے مجھے اپنے غم میں نڈھال کر مرے سانولے مرے اضطراب کا نقش تجھ سا ہے ہو بہو کبھی…

ادامه مطلب

عشق کا شہر ہوں میں جس کا اجارہ تو ہے

عشق کا شہر ہوں میں جس کا اجارہ تو ہے چشم کا حسن ہے پلکوں کا اشارہ تو ہے خواب سارے ہی اسی طشت میں…

ادامه مطلب

دل میں تصویر تری آنکھ میں آثار ترے

دل میں تصویر تری آنکھ میں آثار ترے زخم ہاتھوں میں لیے پھرتے ہیں بیمار ترے اے شبِ رنج و الم دیکھ ذرا رحم تو…

ادامه مطلب

تیری خاطر ہی فقط دست حنائی ہے ناں

تیری خاطر ہی فقط دست حنائی ہے ناں میں نے تیرے ہی لیے شمع جلائی ہے ناں دل مرا روز سلگتا ہے یوں ہی شاموں…

ادامه مطلب

آنٹی مجھ کو ڈر لگتا ہے

آنٹی مجھ کو ڈر لگتا ہے کل شب تھی اک بے چینی سی نیند کی دیوی روٹھی سی تھی میں نے کمرے کی کھڑکی کے…

ادامه مطلب

ہما راہندوستانپیار – فوزیه رباب

ہما راہندوستان پیار محبت امن ترقی یہ ہے خواب ہمارا اللہ سوہنے پیاری دھرتی ہے احسان تمھارا اپنی اس دھرتی پر اپنی جاں بھی ہے…

ادامه مطلب

مرے لبوں پہ ابھی تک ہے اضطراب عجیب

مرے لبوں پہ ابھی تک ہے اضطراب عجیب دیا گیا تھا محبت میں ایک خواب عجیب ہے بے کلی سی عجب میری روح میں رقصاں…

ادامه مطلب

قلم اٹھاؤ !

قلم اٹھاؤ ! قلم اٹھاؤ اداس لوگو ! اداسیوں کا لباس تن سے اتار پھینکو اے خواہشوں کے اسیر لوگو ! حقیقتوں سے نظر نہ…

ادامه مطلب

دل کے بھید نرالےدل کے – فوزیه رباب

دل کے بھید نرالے دل کے بھیدنرالے سائیں دل کے بھیدنرالے دل کے اندر بستی دنیا دل اندر طوفان دل دیکھے ،دل سوچے سمجھے دل…

ادامه مطلب

تیری آنکھوں میں جو اک قطرہ چھپا ہے میں ہوں

تیری آنکھوں میں جو اک قطرہ چھپا ہے میں ہوں جس نے چھپ چھپ کے ترا درد سہا ہے میں ہوں ایک پتھّر کہ جسے…

ادامه مطلب

ان کے مسکرانے پر سانس ڈول جاتی ہے

ان کے مسکرانے پر سانس ڈول جاتی ہے اور یاد آنے پر سانس ڈول جاتی ہے ان کی آنکھ سے نکلے تیر مار دیتے ہیں…

ادامه مطلب

نقش تکمیل تک پہنچتا – فوزیه رباب

نقش تکمیل تک پہنچتا ہے اور عکس آپ کا ابھرتا ہے اب محبت کی اور کیا حد ہو میری بیٹی میں توٗ جھلکتا ہے میری…

ادامه مطلب

محبت کی حسیں دیوی

محبت کی حسیں دیوی بہت مغرور ہوں ناں میں بہت ضدّی سی لڑکی ہوں مجھے یہ سب ہی کہتے ہیں بہت اکھّڑہو تم لڑکی !…

ادامه مطلب

عشق کی چاہت

عشق کی چاہت ہاں میں اک بھولی لڑکی ہوں میں عشق کی چاہت کرتی ہوں میں خواب کی آڑ میں ہر اک شب بس رستہ…

ادامه مطلب

دل کے بھید نرالے

دل کے بھید نرالے دل کے بھیدنرالے سائیں دل کے بھیدنرالے دل کے اندر بستی دنیا دل اندر طوفان دل دیکھے ،دل سوچے سمجھے دل…

ادامه مطلب

تمھیں کیا فرق پڑتا ہے

تمھیں کیا فرق پڑتا ہے سنو اے میرے شہزادے! تمھیں کیا فرق پڑتا ہے؟ اگر میں یہ کہوں تم سے کہ کچھ انجان ساعت میں…

ادامه مطلب

امّی میری پیاری امّی

امّی میری پیاری امّی امّی میری پیاری امّی دیکھو میں کتنی تنہا ہوں دیکھو امّی میری آنکھیں آج سمندر بن بیٹھی ہیں امّی میری جان…

ادامه مطلب

نقش تکمیل تک پہنچتا ہے

نقش تکمیل تک پہنچتا ہے اور عکس آپ کا ابھرتا ہے اب محبت کی اور کیا حد ہو میری بیٹی میں توٗ جھلکتا ہے میری…

ادامه مطلب

مانگتا ہے کوئی حساب ربابؔ

مانگتا ہے کوئی حساب ربابؔ کردے آج اُس کو لاجواب ربابؔ میں ہوں اک عشق کی کتاب ربابؔ اور تو میرا انتساب ربابؔ میری راہوں…

ادامه مطلب

عشق کا اک عذاب تھوڑی ہے

عشق کا اک عذاب تھوڑی ہے زیست مثلِ گلاب تھوڑی ہے یوں ہی ہم جام کو اچھالتے ہیں اب میسّر شراب تھوڑی ہے یہ تو…

ادامه مطلب

دل میں ٹھہرا درد نگوڑا کوزہ گر

دل میں ٹھہرا درد نگوڑا کوزہ گر کیسے موڑ پہ تونے چھوڑا کوزہ گر میں بھی خود سے روٹھی روٹھی رہتی ہوں جب سے توٗ…

ادامه مطلب

تمھیں میں یاد کروں اور بے حساب کروں

تمھیں میں یاد کروں اور بے حساب کروں تمھارے نام نیا پھر سے انتساب کروں یہ آئینہ بھی تری ہی جھلک دکھاتا ہے میں آئینے…

ادامه مطلب

اک بے ہنر کو داد میں ہر بار تالیاں

اک بے ہنر کو داد میں ہر بار تالیاں مجھ کو تو لگ رہی ہیں سزاوار تالیاں پہلے تو اہلِ حق کو چڑھایا ہے دار…

ادامه مطلب

نعت

نعت جو بے کسوں کا ہے اک سہارا درِ نبیؐ ہے نہیں ہے جس کے بنا گزارا درِ نبیؐ ہے ریاضتوں کا صلہ ملے بس…

ادامه مطلب

مجھ کو تو کچھ اور دِکھا ہے آنکھوں کے اُس پار

مجھ کو تو کچھ اور دِکھا ہے آنکھوں کے اُس پار تم بتلاؤ آخر کیا ہے آنکھوں کے اُس پار سپنا کوئی بکھر چکا ہے…

ادامه مطلب

عجیب درد سا پھیلا ہوا ہے بستی میں

عجیب درد سا پھیلا ہوا ہے بستی میں سنا ہے وہ کہیں ٹھہرا ہوا ہے بستی میں مری گلی میں وہ اک عمر کاٹنے والا…

ادامه مطلب

دل بہلایا جا سکتا تھا

دل بہلایا جا سکتا تھا ملنے جایا جا سکتا تھا کچھ بھی پہلے جیسا کب ہے پھر بھی آیا جا سکتا تھا تم سنتے ہی…

ادامه مطلب

تمھیں کیا فرق پڑتا – فوزیه رباب

تمھیں کیا فرق پڑتا ہے سنو اے میرے شہزادے! تمھیں کیا فرق پڑتا ہے؟ اگر میں یہ کہوں تم سے کہ کچھ انجان ساعت میں…

ادامه مطلب

اُسی کا ذکر کہانی سے اقتباس رہے

اُسی کا ذکر کہانی سے اقتباس رہے وہ ہر گھڑی جو مرے واسطے اداس رہے یہ اُس کا قرب مجھے عشق کی عطا سے ملا…

ادامه مطلب

نظر اداس جگر بے قرار چُپ خاموش

نظر اداس جگر بے قرار چُپ خاموش تجھے کہا نہ ابھی صبر یار چُپ خاموش خدا کے واسطے کر دے دلِ تباہ معاف ترا مزید…

ادامه مطلب

لوگ کرتے ہیں فقط وقت گزاری پاگل

لوگ کرتے ہیں فقط وقت گزاری پاگل بات کرتا ہے یہاں کون ہماری پاگل اس نے اک بار کہا ’’کوئی نہیں تم جیسا‘‘ تب سے…

ادامه مطلب

شرارتوں پہ یقیں کوئی کر بھی سکتا ہے

شرارتوں پہ یقیں کوئی کر بھی سکتا ہے سمجھ کے عشق کوئی تجھ پہ مر بھی سکتا ہے یہ بات بات پہ قسمت کو دوش…

ادامه مطلب

حمد باری تعالیٰ

حمد باری تعالیٰ اپنی ہستی تِری چاہت میں مٹالی مولیٰ لب ہیں خاموش رہی چشم سوالی مولیٰ بھیجتی ہوں ترے محبوب کو صد بار درود…

ادامه مطلب

تم جلدی لوٹ آؤگے ناں؟

تم جلدی لوٹ آؤگے ناں؟ پھرآج میں کتنی تنہا ہوں توٗ یاد مجھے پھر آیا ہے وہ کتنے پیارے پل تھے ناں جب ساتھ تو…

ادامه مطلب

اُسی کا لمس ہر اک رات سے جڑا ہوا ہے

اُسی کا لمس ہر اک رات سے جڑا ہوا ہے وہ کون ہے جو مری ذات سے جڑا ہوا ہے اب اس سے ربط نہیں…

ادامه مطلب

یوں ہی دکھ ہو جاویں گے کم شہزادے

یوں ہی دکھ ہو جاویں گے کم شہزادے آ جا سکھ کے خواب بنین ہم شہزادے اپنے ہوش گنوا بیٹھی ہوں پھر سے آج سوچ…

ادامه مطلب

میں کلی جیسی ہوں پر خار سمجھتے ہیں مجھے

میں کلی جیسی ہوں پر خار سمجھتے ہیں مجھے لوگ مجرم یہاں ہر بار سمجھتے ہیں مجھے صاف ظاہر ہے کہ وہ خوف زدہ ہیں…

ادامه مطلب