فرحت عباس شاه
زندگی میں مرا خدا مجھ کو
زندگی میں مرا خدا مجھ کو ہار دیتا ہے با رہا مجھ کو ہاتھ اٹھائے تو دل گرا بیٹھے راس آئی نہیں دعا مجھ کو…
زندانوں کی بات نہیں
زندانوں کی بات نہیں لوگ ہوا کے قیدی ہیں جنگل بھی خاموش ہوئے شاید چپ کا موسم ہے کتنی مضبوطی سے لوگ خود کو جکڑے…
زخمِ تحریر سلا لینے دو
زخمِ تحریر سلا لینے دو یہ بھی جاگیر سلا لینے دو شاید آ جائے گی پھر نیند ہمیں نقشِ زنجیر سلا لینے دو آنکھ جائے…
سائیاں میرے اچھے سائیاں
سائیاں میرے اچھے سائیاں سائیاں ذات ادھوری ہے سائیاں بات ادھوری ہے سائیاں رات ادھوری ہے سائیاں مات ادھوری ہے دشمن چوکنا ہے لیکن سائیاں…
ساری دنیا سے وفا کر لیتے
ساری دنیا سے وفا کر لیتے تیری خاطر یہ دغا کر لیتے موت آتی نہ اگر اور ابھی اپنے دکھ ہی سے وفا کر لیتے…
ساجن سیدھا سادہ
ساجن سیدھا سادہ ابھی سے پوچھ رہا ہے مجھ سے ساساجن سیدھا سادہ تم کو پیار زیادہ ہے یا مجھ کو پیار زیادہ جھوٹ بھی…
زندگی کو یونہی زوال میں کیا
زندگی کو یونہی زوال میں کیا کاٹ دو گے کسی ملال میں کیا بے بصیرت ہیں لوگ کیا جانیں دیکھتا ہوں ترے خیال میں کیا…
زمانے میں کوئی محرم نہیں ہے
زمانے میں کوئی محرم نہیں ہے ہمیں بھی فکر تم سے کم نہیں ہے بہت ہی بھیڑ ہے بے چارگی کی اداسی کے لیے موسم…
ریاضتیں مسافتیں
ریاضتیں مسافتیں تم نے ٹھیک کہا خاموشی کی اپنی زبان ہوتی ہے لیکن اگر گفتگو کی بھی اپنی خاموشی ہو تو پھر کبھی کبھی ہم…
روزانہ
روزانہ روزانہ مجھے بہت ساری نظمیں لکھنی چاہئیں تقریباً اتنی ہی شہر بھر سے جتنے مجھے دھکے ملتے ہیں اور روزانہ بہت سارے شعر کہنے…
رو دیتا ہوں
رو دیتا ہوں ہجر کی نَم آلود ہوا ہر شام ڈھلے آنکھ بھگو جاتی ہے اور میں دھیرے سے دروازہ بند کرتا ہوں رو دیتا…
رستہ
رستہ بے چینی ہی بے چینی ہے اور اک خالی رستہ دور دور تک دھول اڑی ہے دور دور تک خاموشی ہے اور اک خالی…
راندے وُو
’’ راندے وُو ‘‘ ایک چھوٹے سے سفر کے دوران یونہی سرِ راہ وہ ملی اور اس نے بتاہا کہ ’’ راندے وُو‘‘ فرانسیسی لفظ…
رات ہم دیر تلک ساتھ رہے
رات ہم دیر تلک ساتھ رہے وصل کی بانہوں میں بانہیں ڈالے آبشاروں کے حسیں شانوں سے ابر بن بن کے ڈھلکتی ہوئی پھواروں میں…
رات کچھ دیر ٹھہر
رات کچھ دیر ٹھہر رات کچھ دیر ٹھہر اور ذرا بڑھنے دے تاریکیء بے نیلِ مرام اور چھپنے دے لگے زخم تمام روح کے شہر…
رات اور دن کی بیابانی
رات اور دن کی بیابانی رات اور دن کی بیابانی سے محسوس ہوا کچھ نہ کچھ غائب ہے کچھ نہ کچھ ایسا جسے ہونا تھا…
ذات بھی کتنی ادھوری ہے کہ ہم
ذات بھی کتنی ادھوری ہے کہ ہم اپنی بے چارگی جاں میں گھرے کوئی تکمیل نہیں کر پاتے عمر لگتی ہے ہمیں درد کی عادات…
دیکھ لینا کہ کسی دُکھ کی کہانی تو نہیں
دیکھ لینا کہ کسی دُکھ کی کہانی تو نہیں یہ جو آنسو ہیں، کہیں اُس کی نشانی تو نہیں جانتا ہوں کہ سرابوں میں گھرا…
دوستی کے لیے ترستے ہیں
دوستی کے لیے ترستے ہیں زندگی کے لیے ترستے ہیں جو محبت کبھی نہیں کرتے بے کلی کے لیے ترستے ہیں یہ جو سورج مزاج…
دہکتی ہوئی شرمندگی
دہکتی ہوئی شرمندگی ٹوٹی ہوئی پلکیں ہوا لباس پہنتی ہے ہوا ننگی نہیں ہوا مختلف لباس پہنتی ہے تمہیں یاد ہو گا ہم نے جس…
دلوں کو توڑتے کیوں ہو
دلوں کو توڑتے کیوں ہو مہاریں موڑتے کیوں ہو تعلق توڑ دینے ہیں تو پھر یوں جوڑتے کیوں ہو اگر انگلی پکڑنی ہے تو آخر…
دل میں درد ڈبو لیتے ہیں
دل میں درد ڈبو لیتے ہیں تنہائی میں رو لیتے ہیں آنکھ برس جاتی ہے اور ہم اپنا دکھ سکھ دھو لیتے ہیں ویرانوں میں…
دل کو لاحق ہو گیا ہے آنکھ بھر آنے کا غم
دل کو لاحق ہو گیا ہے آنکھ بھر آنے کا غم ایک ویرانے کو ہے اک اور ویرانے کا غم کون ہے جس کے گلے…
دل دے ہتھ مہار
دل دے ہتھ مہار ساڈی دل دے ہتھ مہار پیا ساڈی دل دے ہتھ مہار۔۔۔۔ ********** ساڈا علم دے نال یرانا ہے ساڈے کول یقین…
دل ابھی لوٹا نہیں
دل ابھی لوٹا نہیں دل ابھی لوٹا نہیں صبح سے نکلا ہوا ہے گھر سے رات بھی بیت چلی ہے اب تو جانے کس بیتے…
دکھ ایسا دریا ہے جو
دکھ ایسا دریا ہے جو آنکھ کے رستے بہتا ہے تنہائی کی بات نہ کر سارا شہر ہی تنہا ہے غم میرے دروازے پر دھرنا…
دروں بینی
دروں بینی روشنی ملگجے اندھیرے کی اوٹ میں سر سرا رہی ہے، رو بھی رہی ہے دیواروں پر چہروں کا مدھم احساس جم گیا ہے…
درد کی چھتری تلے
درد کی چھتری تلے باقی عمر تمام کون جانے درد کی کس چھتری تلے دل نے پناہ ڈھونڈی ہے آنکھیں برسانے سے کیا فائدہ چھتریاں…
درد اور رنج کی اک بات میں ہم
درد اور رنج کی اک بات میں ہم کھل گئے پہلی ملاقات میں ہم کیا تمہیں یاد ہے بچپن فرحت مل کے جب سوتے نہ…
خیال سو رہے ہو تم
خیال سو رہے ہو تم (طویل نظم) خیال سو رہے ہو تم ذرا اٹھو کہ دل سے اٹھنے والی ہوک آنکھ کے دریچہ ء مکان…
خوشبو تری
خوشبو تری پھول پھول پھیلی مجھے لیکر خوشبو تری جھول جھول جائے میرے من میں چاہت تری بارش برسے چاند نگر سے آنگن اور بھی…
خواب میں پاگل ہوائیں ڈس گئیں
خواب میں پاگل ہوائیں ڈس گئیں بندھ گیا پیروں سے زہریلا سفر خوف کے مارے ہوئے لاچار ہیں رات یوں جاگے کہ پھر سوئے نہیں…
خراشیں
خراشیں دل پر جا بجا۔۔۔۔ بلکہ۔۔۔۔ جگہ جگہ ۔۔۔۔ بلکہ۔۔۔۔ ہر جگہ پڑی ہوئی خراشوں پر ہر روز کچھ نئی خراشیں اور پڑ جاتی ہیں…
خاک ہو جائے گی مزدور کی محنت اک دن
خاک ہو جائے گی مزدور کی محنت اک دن پیسے پیسے کو ترس جائے گی خلقت اک دن ہم کو معلوم نہ تھا شہر کے…
حسن و جمال کے بھی زمانے نہیں رہے
حسن و جمال کے بھی زمانے نہیں رہے آنکھوں میں اس کے خواب سہانے نہیں رہے ملنے کو آہی جاتا ہے ہر چند روز بعد…
چند تکلیف دہ باتیں
چند تکلیف دہ باتیں چند تکلیف دہ باتیں کیا ہوتی ہیں چند تکلیف دہ باتیں بہت ساری اچھی باتوں پہ بھاری ہوتی ہیں ان سے…
چاہتوں کے سفیر لوٹ گئے
چاہتوں کے سفیر لوٹ گئے تیرے غم کے اسیر لوٹ گئے راستے ہو گئے بہت خالی آج سب راہ گیر لوٹ گئے معجزہ ہو گیا…
چاند اور تیری آنکھ کے مابین
چاند اور تیری آنکھ کے مابین کون ہے وہ جو رات بھر جاگے پھیل جاتا ہے دور تک صحرا تیری آنکھوں کی جھیل سے آگے…
جوگی
جوگی ساجن کہیں نہ پائے جوگی نگر نگر منڈلائے جوگی روگی ہو بیٹھا دیوانہ چین کہاں سے لائے جوگی چاہ کی بھول بھلیّاں اندر اپنا…
جہاں صرف میرے دکھ نہیں تھے
جہاں صرف میرے دکھ نہیں تھے ہم جو دکھی ہیں کہیں نہ کہیں کسی نہ کسی کے لیے خود بھی دکھ کا باعث بن جاتے…
جن سے ہوتی ہے روح کو تکلیف
جن سے ہوتی ہے روح کو تکلیف بے شمار اس طرح کی باتیں ہیں فرحت عباس شاہ (کتاب – تیرے کچھ خواب)
جس طرح ساعتیں ہوں سال میں گم
جس طرح ساعتیں ہوں سال میں گم راحتیں ہو گئیں ملال میں گم ہم ترے ساتھ ساتھ تھے اور تو ہو چکا تھا کسی خیال…
جذبہ و شوق کی روانی میں
جذبہ و شوق کی روانی میں غلطی ہو گئی جوانی میں زندگانی تو جیسے ڈوب گئی ہجر اور غم کی بے کرانی میں جانے کیا…
جب سے دلوں سے درد شناسی اتر گئی
جب سے دلوں سے درد شناسی اتر گئی دریائے غم میں ذات پیاسی اتر گئی ایسا لگا کہ کوئی پرندوں کی ڈار ہے گھر میں…
جب ادھورے چاند کو دیکھا
جب ادھورے چاند کو دیکھا جب ادھورے چاند کو دیکھا تو جیسے روح پر ایک بے وجہ اداسی کُہر بن کر چھا گئی سانس کے…
جا بچھڑ جا وصل کے موسم
جا بچھڑ جا وصل کے موسم جا بچھڑ جا وصل کے موسم بچھڑ جا یہ اچنبھا تو نہیں ہے اور نہ انہونی کوئی اس میں…
تیرے آنے سے پہلے
تیرے آنے سے پہلے بے چینی آ جاتی ہے چشم نم آوارہ ہے ساون ساون پھرتی ہے جیون اور ہمارے بیچ ایسی کوئی بات نہیں…
اب کئی بار سوچتا ہوں میں
اب کئی بار سوچتا ہوں میں آپ کے ساتھ بھی رہا ہوں میں کس قدر خوشگوار رشتہ ہے آپ ہیں پھول اور صبا ہوں میں…
آ کسی شام کسی یاد کی دہلیز پہ آ
آ کسی شام کسی یاد کی دہلیز پہ آ عمر گزری تجھے دیکھے ہوئے بہلائے ہوئے یاد ہے؟ ہم تجھے دل مانتے تھے اپنے سینے…
تو بھی کر کے دیکھ سفر ویرانوں میں
تو بھی کر کے دیکھ سفر ویرانوں میں دل دروازہ کھول اُتر ویرانوں میں پھیلتی جا تنہائی میرے تن من میں ویرانی کچھ اور بکھر…