فرحت عباس شاه
سانول سانول بول جیارا
سانول سانول بول جیارا بس اک تسبیح رول جیارا من مندر کے شاہ نرالے جانے کہاں جا ڈیرے ڈالے آن بسو میرے کول جیارا سانول…
سادگی
سادگی امریکی صدر بہت سادہ اور صاف گو ہیں انھوں نے بغیر کسی جنگی طیارے اور ہیلی کاپٹر والے ملک کے خلاف برطانیہ اور جرمنی…
زندگی ہے کوئی بھنور غم کا
زندگی ہے کوئی بھنور غم کا ختم ہوتا نہیں سفر غم کا ایک سادہ سی روح ہے جس پر ہو چکا ہے بہت اثر غم…
زندگی ادھاری ہے
زندگی ادھاری ہے اپنی تو تیاری ہے رک بھی تو نہیں سکتے راستوں سے یاری ہے دل پہ تیری دوری کا وار بھی تو کاری…
زخم
زخم عجیب بوجھ بوجھ ہی ہوتا ہے چاہے شبنم کا ہی کیوں نہ ہو میرے دل پر تمہاری محبت کا بوجھ بڑھتا جا رہا ہے…
روزنِ تمنا سے
روزنِ تمنا سے آج مجھے ایک شخص نے راستہ بتایا ہے ایک نے غلط وقت پر سڑک پار کرنے سے روکا ہے بھرے بازار میں…
روح پہ اب افتاد کوئی آئے تو گبھرا جاتی ہے
روح پہ اب افتاد کوئی آئے تو گبھرا جاتی ہے رہ رہ کر جب یاد کوئی آئے تو گبھرا جاتی ہے آنکھ نے اتنے شہر…
رکھا جو نام محمدؐ تو نام بھی اعلیٰ
رکھا جو نام محمدؐ تو نام بھی اعلیٰ خدا نے آپؐ کو بخشا مقام بھی اعلیٰ بس اس لیے ہی کہ بھیجا ہے آپؐ پر…
راتاں تے اکھّیں
راتاں تے اکھّیں رات گزاری خاباں دی کنڈیاری دے وِچ نیندر ہوئی پَروُن اکھ کھولاں تے کھول نا سکّاں پِپڑیں جمیا خون فرحت عباس شاہ
رات کی راکھ میں ہم انگلیاں پھیریں تو ستارے مل جائیں
رات کی راکھ میں ہم انگلیاں پھیریں تو ستارے مل جائیں کسی اوقات کے بے پایاں تصرف میں ہے پر نور دیار اس طرح چاند…
رات شعلوں میں گھرے
رات شعلوں میں گھرے تیرا پتہ پوچھتے ہم جلتے رہے جستجو آگ تھی بھڑکی ہوئی شریانوں میں اپنے انگاروں پہ ہم چلتے رہے چلتے رہے…
رات انوکھے خواب آئے ہیں شہر کے مجھ کو
رات انوکھے خواب آئے ہیں شہر کے مجھ کو خون آلود اور کٹا، پھٹا اک ویرانہ تم تو اپنے پاؤں سلامت لے آئے ہو لیکن…
دیواریں سب جان گئی ہیں
دیواریں سب جان گئی ہیں دیواریں سب جان گئی ہیں موری پریت کا حال دیواریں جاسوس کہیں کی اک نمبر کی نٹ کھٹ کھچری تنہائی…
دیر نہ کرنا
دیر نہ کرنا فرحت اتنی مدت بعد تو گھر آیا ہے اس کے پیروں کے چھالوں کی کچھ نہ پوچھو ہاتھوں کے زخموں کی بات…
دو اور دو چار
دو اور دو چار جس طرح دن راتوں کے اندر ہوتے ہیں اور باتیں دنوں کے اندر اسی طرح اداسیاں خوشیوں میں اور ڈر بہادری…
دنیا ایک کہانی مورکھ دنیا ایک کہانی
دنیا ایک کہانی مورکھ دنیا ایک کہانی ہر پل چھوڑ کے جائیں یہاں پر کوئی نہ کوئی نشانی سکھ کی سانجھ سبھی کو بھائے دکھ…
دل و نظر کو بہانہ طراز ہونا تھا
دل و نظر کو بہانہ طراز ہونا تھا اسی طرح سے کوئی کام راز ہونا تھا غموں کی بات ہے ماہ و برس کی بات…
دل گزیدہ
دل گزیدہ جس طرح حد سے زیادہ درد اکثر خود دوا بن کے پلٹتا ہے اداسی حیلہ بنتی جا رہی ہے تیز نوکیلا کھٹکتا دن…
دلِ غمزدہ
دلِ غمزدہ دل غمزدہ کسی خود فریبی کی آڑ میں بھلا کب تلک شبِ غم سے بھاگو گے دور، موسیٰ کے طور تک وہ جو…
دل بھی آوارہ نظر آوارہ
دل بھی آوارہ نظر آوارہ کٹ گیا سارا سفر آوارہ زندگی بھٹکا ہوا جنگل ہے راہ بے چین شجر آوارہ روح کی کھڑکی سے ہم…
دکھ دریا
دکھ دریا دل دنیا دکھ دریا لوگو لہر لہر بے تاب موج موج ان گنت جدائی ساحل ساحل خواب اک دریا پھر پیاسا دریا عجب…
درد کی سلطنت کا تاج ملا
درد کی سلطنت کا تاج ملا بے قراری کا تخت و تاج ملا وقت اک شعبدہ سا ہے اور بس کل ملا ہے کبھی نہ…
درد دریا کی طرح جاری ہے
درد دریا کی طرح جاری ہے رات پتھر کی طرح بھاری ہے آج اگر ہم ہیں مصیبت میں تو کیا اپنی اپنی مری جاں باری…
دامن پھیل نہ جائے
دامن پھیل نہ جائے چاہے کوئی پھول بھرے یا بھر دے اس میں خار ہے دامن کی ہار دامن پھیل نہ جائے دامن کی مجبوری…
خوشیوں کی بارات ادھوری چھوڑ گئے ہو
خوشیوں کی بارات ادھوری چھوڑ گئے ہو ساجن دل کی بات ادھوری چھوڑ گئے ہو تم تو خود تھے پیاس بجھانے والے بادل تم کیوں…
خواہش و خواب ہیں اور سورج ہے
خواہش و خواب ہیں اور سورج ہے کتنے مہتاب ہیں اور سورج ہے اک جہاں گھوم رہا ہے کب سے تارے بے تاب ہیں اور…
خلاؤں میں ستارے جاگتے ہیں
خلاؤں میں ستارے جاگتے ہیں زمیں پر دکھ ہمارے جاگتے ہیں کریدو نا ہماری راکھ لوگو ابھی غم کے شرارے جاگتے ہیں مقدر کس طرح…
خاموشی۔۔۔
خاموشی۔۔۔ پھر وہی خاموشی۔۔۔ خاموشی اور بین۔۔۔ اور ورم آلود پپوٹے اور بھاری پن دکھ کی بھی جڑیں ہوتی ہیں اندر ہی اندر پھیلتی چلی…
حقیقت
حقیقت خواب کہو اے رنگوں کی تہوں میں چھپے ہوئے اور خود ساختہ تاثرات سے سجے سجائے چہروں کے درمیان کیسے ہو بینائیاں قابل اعتبار…
چودھویں رات کا چاند
چودھویں رات کا چاند بالکنی میں آن اترا ہے چودھویں رات کا چاند من ہی من میں شور مچائے تیری بات کا چاند کبھی بھی…
چپ نہ رہو بے چین مسافر
چپ نہ رہو بے چین مسافر بیت چلی ہے رین مسافر اور نہیں تو دل کے بارے کچھ تو کہیں گے نین مسافر جنگل میں…
چاند کو چھونے نکلی
چاند کو چھونے نکلی چاند کو چھونے نکلی پاگل سرد ہوا دل سے نکلا خوشبو بن کر ڈھولا پیار ترا راتوں کے سنگ کھیلی ہے…
جیسے ہی پاس آیا مہینہ رسولؐ کا
جیسے ہی پاس آیا مہینہ رسولؐ کا آنکھوں میں بس گیا ہے مدینہ رسولؐ کا ہے گرد میرے آقاؐ کی خاکِ شفائے پاک چشمہ ہے…
جو چاہا سو وہی ہوا انکار میں گم
جو چاہا سو وہی ہوا انکار میں گم گردن گردن ہم قسمت کے وار میں گم اپنا کیا ہے جب بھی کچھ گھبرائے ہیں گھر…
جنہیں روشنی کی طلب تھی دھوپ میں چل دئیے
جنہیں روشنی کی طلب تھی دھوپ میں چل دئیے جنہیں سیاہ شب میں قرار تھا وہیں رک گئے تجھے پھر پلٹ کے وفا کے زخموں…
جسم لہرا کے خواب میں آیا
جسم لہرا کے خواب میں آیا کوئی اٹھلا کے خواب میں آیا اپنے اجلے بدن کی خوشبو کو خوب مہکا کے خواب میں آیا اس…
جرم ضعیفی
جرم ضعیفی یہاں اب جہاں جہاں بیچارگی دیکھی جاتی ہے وہیں اس کے ہونٹ سی دیے جاتے ہیں اور بازو کاٹ ڈالے جاتے ہیں اور…
جب نگاہوں میں مدینہ آیا
جب نگاہوں میں مدینہ آیا زندگانی کا قرینہ آیا اُسؐ نے تقوے کو فضیلت دی تو میرے جیسوں کو بھی جینا آیا دیکھ کر اُنؐ…
جب ترا راہگزر یاد آیا
جب ترا راہگزر یاد آیا اک قیامت کا سفر یاد آیا چپ کہیں دور لیے جاتی ہے تیری آنکھوں کا اثر یاد آیا ہم کہ…
جا کے میں تیرے ساتھ لے آؤں
جا کے میں تیرے ساتھ لے آؤں وصل کی چاند رات لے آؤں بیٹھ جاؤں کسی دوارے پر مانگ کر تیرا ہاتھ لے آؤں کتنی…
تیرے جاتے ہی
تیرے جاتے ہی تیرے جاتے ہی یہ دل کانٹوں سے بھر جائے گا بے قراری کسی آری کی طرح میری اس پھولی ہوئی سانس سے…
تو نے دیکھا ہے کبھی ایک نظر شام کے بعد
تو نے دیکھا ہے کبھی ایک نظر شام کے بعد کتنے چپ چاپ سے لگتے ہیں شجر شام کے بعد اتنے چپ چاپ کے رستے…
آ لگا جنگل در و دیوار
آ لگا جنگل در و دیوار سے اپنے آپ کو ایک شعلہ بیاں مقرر سے بمشکل بچاتے ہوئے لوگوں اور جھانسوں کی بھیڑ سے نکل…
آ آ کے ہوتے جاتے ہیں ارمان منسلک
آ آ کے ہوتے جاتے ہیں ارمان منسلک اس عشق سے یہی تو ہے سامان منسلک جیون کے ساتھ ساتھ اجل ہے لگی ہوئی اک…
تھے عجیب بسمل رائیگانی دو جہاں
تھے عجیب بسمل رائیگانی دو جہاں نہ عقیدہ ہائے دگر میں سکھ تھا نہ عشق میں ہے اسی لیے ہمیں بے کلی کہ گیا کہاں…
تمہارے نام پہ ہم نے ہزاروں مرتبہ فرحت
تمہارے نام پہ ہم نے ہزاروں مرتبہ فرحت خود اپنے آپ کو دھوکے دیے ہیں ہار کے دل سے محبت میں مقاماتِ جنوں ایسے بھی…
تمہارا پیار مرے چار سُو ابھی تک ہے
تمہارا پیار مرے چار سُو ابھی تک ہے کوئی حصارمرے چار سُو ابھی تک ہے بچھڑتے وقت جو تم سونپ کر گئے تھے مجھے وہ…
تم نہیں آتے تو سب رستوں پر
تم نہیں آتے تو سب رستوں پر شام کچھ اور بھی ڈھل آتی ہے ۔۔۔۔ پہلے میں اس میں اترتا تھا مگر رات اب مجھ…