عاطف سعید
یہی ہوا ناں
یہی ہوا ناں یہی ہوا ناں! کہ تم نے مجھ کو بھلا دیا ہے جو نقشِ الفت‘ تمہارے دل پہ کھدا ہوا تھا اُسے کھرچ…
مشورہ
مشورہ سنو! تم سوچ سکتی ہو، جدائی کے عذابوں پر کہ تم نادان ہو نہ جانتی ہو اس جدائی کو، سنو! تم سوچ سکتی ہو…
کہا تھا ناں
کہا تھا ناں مجھے تم اِس طرح سوتے ہوئے مت چھوڑ کرجانا مجھے بے شک جگا دینا بتا دینا! محبت کے سفر میں ساتھ میرے…
عہد
عہد تمام عمر میں ایسے ہی تم کو چاہوں گی میں تم سے ایسا کوئی عہد کس طرح کر لوں میرے جذبات کسی اور کی…
جو سمجھو پیار محبت کا اتنا افسانہ ہوتا ہے
جو سمجھو پیار محبت کا اتنا افسانہ ہوتا ہے کچھ آنکھیں پاگل ہوتی ہیں کچھ دل دیوانہ ہوتا ہے کیوں آنکھیں چوکھٹ پر رکھ کر…
بے بسی پر ایک اور نظم
بے بسی پر ایک اور نظم عجیب سی بے بسی ہے یہ تمہیں کہہ بھی نہیں سکتا ’’مجھے تم سے محبت ہے‘‘
ابھی اک آس باقی ہے
ابھی اک آس باقی ہے بہت دن سے! مجھے کچھ اَن کہے الفاظ نے بے چین کررکھا ہے مجھے سونے نہیں دیتے مجھے ہنسنے نہیں…
وعدہ
وعدہ مرا وعدہ یہ ہے تم سے! تمہیں اتنا میں چاہوں گا کہ دنیا میں کہیں پر بھی محبت کے حوالے سے کبھی جو بات…
مجھے کچھ دیر سونے دے
مجھے کچھ دیر سونے دے سنو! اِس یاد سے کہہ دو بہت ہی تھک گیا ہوں میں! مری پلکوں پہ اب تک کچھ ادھورے خواب…
کسی کی یاد کی پرچھائیوں میں چھوڑ گیا
کسی کی یاد کی پرچھائیوں میں چھوڑ گیا یہ کون پھرسے مجھے آندھیوں میں چھوڑ گیا مہک رہا ہوں صبح و شام تیری یادوں میں…
ذرا سی بے سکونی ہے
ذرا سی بے سکونی ہے مجھے اس زندگانی سے کوئی شکوہ نہیں لیکن ذرا سی بے سکونی ہے نجانے کیوں مرے دل میں عجب اک…
جھے تم کیا بتاؤ گی
جھے تم کیا بتاؤ گی کہ جب سے مجھ سے بچھڑی ہو بہت بے چین رہتی ہو مری باتیں ستاتی ہیں مری نظمیں رُلاتی ہیں…
بھی اک موڑ آیا ہے
بھی اک موڑ آیا ہے ابھی اک موڑ آیا ہے ابھی منزل نہیں آئی ابھی اپنے دیے سے اور کتنے ہی دیے مجھ کو جلانے…
ہاتھ ہاتھوں میں جب تمہارا تھا
ہاتھ ہاتھوں میں جب تمہارا تھا خواب‘ وہ زندگی سے پیارا تھا میں نے دیکھے تھے خواب میں آنسو یہ بھی شاید کوئی اشارہ تھا…
مجھے لکھنے کی خواہش ہے
مجھے لکھنے کی خواہش ہے مجھے لکھنے کی خواہش ہے مگر لکھا نہیں جاتا! مرے الفاظ دل کی آہنی دیوار سے سر پھوڑتے ہیں اور…
کچھ تو محسوس کر
کچھ تو محسوس کر اے مرے نوجواں! تو مری بات سن، کچھ تو محسوس کر، تیرے چاروں طرف جو ہے پھیلاہوا ،اس کو محسوس کر…
جشن
جشن کتنی مدت بعد تمہاری یاد آئی ہے یوں لگتا ہے جیسے دل یہ رک جائے گا یوں لگتا ہے جیسے آنکھیں! اپنے سارے آنسو…
ہوا کے ہاتھ ایک پیغام
ہوا کے ہاتھ ایک پیغام اُسے کہنا! ابھی تک دل دھڑکتا ہے ابھی تک سانس چلتی ہے ابھی تک یہ مری آنکھیں سہانے خواب بنتی…
محبت کچھ نہیں ہوتی
محبت کچھ نہیں ہوتی مجھے اکثر یہ کہتی تھی محبت کچھ نہیں ہوتی جدائی کے سبھی خدشے، وصل کے خواب بھی سارے، فقط افسانوی قصّے…
کسی موسم میں بھی جاناں
کسی موسم میں بھی جاناں کسی موسم میں بھی جاناں! جو میری یاد کا دل سے ذرا بھی رابطہ ٹوٹے تودل کو دوش مت دینا…
دیا جلائے رکھنا
دیا جلائے رکھنا اک شجر کٹ گیا کتنے بے بس پرندوں کا گھر لُٹ گیا کچھ نہیں کر سکا بین کرتے پرندوں کو تکتا رہا…
جدائی کے بعد پہلی نظم
جدائی کے بعد پہلی نظم شفق روئی ہوئی آنکھوں کی مانند ستارے مجھ کو آنسو دِکھ رہے ہیں مجھے اِن پتیوں کی سرسراہٹ دبی آہوں…
بچھڑنے والے
بچھڑنے والے بچھڑنے والے! تجھے خبر ہے؟ کہ تیرے جانے سے میرا جیون ہزار خانوں میں بٹ گیا ہے تجھے خبرہے بچھڑنے والے! کہ میری…
ہو سکتا ہے
ہو سکتا ہے ہو سکتا ہے یاد ہو اس کو بھیگی شام دسمبر کی ہو سکتا ہے بھول گئی ہو وہ ایسی سب باتوں کو…
مجھے دعاؤں میں یاد رکھنا
مجھے دعاؤں میں یاد رکھنا میں سچ کہوں تو یقیں کرو گی؟ تمہارے لب کی ہر ایک جنبش تمہاری آنکھوں کی جھلملاہٹ تمہارے لہجے کی…
کچھ خوشی کے سائے میں اور کچھ غموں کے ساتھ ساتھ
کچھ خوشی کے سائے میں اور کچھ غموں کے ساتھ ساتھ زندگی کٹ ہی گئی ہے الجھنوں کے ساتھ ساتھ آج تک اُس کی تھکن…
دوست جیسی کبھی دشمن کی طرح لگتی ہے
دوست جیسی کبھی دشمن کی طرح لگتی ہے زندگی تو کسی اُلجھن کی طرح لگتی ہے ایک لمحے میں مرے من کو بھگو دیتی ہے…
ج پھر شام ڈھلے
ج پھر شام ڈھلے پھر وہی درد سا جاگا ہے رگوں میں میری پھر وہی آہ سے نکلی ہے میرے سینے سے پھر وہی خواب…
اے میرے کم سخن ساتھی
اے میرے کم سخن ساتھی مری بنجر سی آنکھوں سے کوئی دھوکا نہیں کھاؤ کہ تم کب دیکھ سکتی ہو مرے دل میں چھپے گھاؤ…
میں شام یادوں کے جنگلوں میں گذارتا ہوں کہ کچھ لکھوں گا
میں شام یادوں کے جنگلوں میں گذارتا ہوں کہ کچھ لکھوں گا یہ شہر سارا ہی سو چکا ہے میں جاگتا ہوں کہ کچھ لکھوں…
مجھے خود سے مُکرنا پڑ گیا ہے
مجھے خود سے مُکرنا پڑ گیا ہے ترے سانچے میں ڈھلنا پڑ گیا ہے یہ آنکھیں اس لیے خوں رنگ ہوئی ہیں مجھے آنسو نگلنا…
کچھ اس طرح سے تمہارا خیال رکھا ہے
کچھ اس طرح سے تمہارا خیال رکھا ہے تمہارے واسطے خود کو سنبھال رکھا ہے یوں لگ رہا ہے کہ بارش میں دھوپ نکلی ہے…
دوریاں مقدر ہیں
دوریاں مقدر ہیں سوگوار لہجے میں پیڑ خشک پتوں سے کہہ رہے ہیں پت جھڑ ہے دوریاں مقدر ہیں دو شعر مجھے جو آنکھ سے…
تین شعر
تین شعر ترے ہونٹوں پہ سج جاؤں دعا ہونے کو جی چاہے مرا دنیا بھلا کر بس ترا ہونے کو جی چاہے تو میرے روٹھنے…
بدل گئی ہے یہ زندگی اب سبھی نظارے بدل گئے ہیں
بدل گئی ہے یہ زندگی اب سبھی نظارے بدل گئے ہیں کہیں پہ موجیں بدل گئی ہیں کہیں کنارے بدل گئے ہیں بدل گیا ہے…
میرے اندر سانس لینا چھوڑ دے
میرے اندر سانس لینا چھوڑ دے اے اداسی! میرا پیچھا چھوڑ دے چاند کیا آنگن میں اترا ہے کبھی سن مری جاں یہ تمنا چھوڑ…
محبت کو بھلانا چاہیے تھا
محبت کو بھلانا چاہیے تھا مجھے جی کر دکھانا چاہیے تھا مجھے تو ساتھ بھی اس کا بہت تھا اسے سارا زمانہ چاہیے تھا تم…
کتھارسس
کتھارسس میں اپنے عکس سے نظریں چرائے پھرتی ہوں کہ جب بھی آئینہ دیکھوں وہ بول اٹھتا ہے کہاں گئیں وہ تری جھیل سی حسیں…
دو شعر
دو شعر کیا بتلاؤں ان لمحوں میں کتنا تم کو سوچا تھا جھیل کنارے جس دم میں نے چاند نکلتے دیکھا تھا دیر تلک شانے…
تیرے میرے بیچ زمانہ پڑتا ہے
تیرے میرے بیچ زمانہ پڑتا ہے دل کو کتنی بار بتانا پڑتا ہے ٹھہر گئی ہے بات مقدر پر آ کر خود کو یہ اکثر…
اور کچھ نہیں بدلا
اور کچھ نہیں بدلا آج بعد مدت کے میں نے اُس کو دیکھا ہے وہ ذرا نہیں بدلی! اب بھی اپنی آنکھوں میں سو سوال…
مصالحت
مصالحت مجھ سے کہتی ہو کہ تم اپنی محبت لے لو یہ مجھے خون رلاتی ہے بہت راتوں میں جن کو سننے سے مجھے میرا…
متفرق اشعار
متفرق اشعار ٭ میرے ہر شعر میں آتے ہیں حوالے تیرے جز مرے کون یہ دکھ درد سنبھالے تیرے ٭ ہجر اگنے لگا ہے پوروں…
کتنا بوجھل سا لہجہ تھا
کتنا بوجھل سا لہجہ تھا جب تو نے مجھ سے پوچھا تھا پیار کے بارے میں کچھ بولو عشق کی ساری رمزیں کھولو پیار عبادت…
دادی امّاں سے ہم قصّے سنتے تھے
دادی امّاں سے ہم قصّے سنتے تھے بچپن کے وہ دن بھی کتنے اچھے تھے بے فکری تھی ایسی کہ ہر موسم میں ہم بستر…
تمہیں کتنا یہ بولا تھا
تمہیں کتنا یہ بولا تھا کہ میری زندگی میں اس طرح شامل نہیں ہونا جب آنکھیں صبح کو کھولوں پکاروں نام میں تیرا کبھی جب…
آنکھیں
آنکھیں جن آنکھوں پر تم مرتے تھے تم جن کو پہروں تکتے تھے جن کو کہتے تھے دیپ ہیں یہ تم جن کو تارہ لکھتے…
میں دوستی کے عجب موسموں میں رہتا ہوں
میں دوستی کے عجب موسموں میں رہتا ہوں کبھی دعاؤں‘ کبھی سازشوں میں رہتا ہوں جو تم ذرا سا بھی بدلے تو جان لے لو…