موت

موت لحد میں بھی یہی غیب و حضور رہتا ہے اگر ہو زندہ تو دل ناصبور رہتا ہے مہ و ستارہ ، مثال شرارہ یک…

ادامه مطلب

نگاہ وہ نہیں جو سرخ و

نگاہ وہ نہیں جو سرخ و زرد پہچانے نگاہ وہ نہیں جو سرخ و زرد پہچانے نگاہ وہ ہے کہ محتاج مہر و ماہ نہیں…

ادامه مطلب

آج اور کل

آج اور کل وہ کل کے غم و عیش پہ کچھ حق نہیں رکھتا جو آج خود افروز و جگر سوز نہیں ہے وہ قوم…

ادامه مطلب

افرنگ زدہ

افرنگ زدہ 1 ترا وجود سراپا تجلی افرنگ کہ تو وہاں کے عمارت گروں کی ہے تعمیر مگر یہ پیکر خاکی خودی سے ہے خالی…

ادامه مطلب

ایجاد معانی

ایجاد معانی ہر چند کہ ایجاد معانی ہے خدا داد کوشش سے کہاں مرد ہنر مند ہے آزاد! خون رگ معمار کی گرمی سے ہے…

ادامه مطلب

تصوف

تصوف یہ حکمت ملکوتی، یہ علم لاہوتی حرم کے درد کا درماں نہیں تو کچھ بھی نہیں یہ ذکر نیم شبی ، یہ مراقبے ،…

ادامه مطلب

حقیقت ازلی ہے رقابت

حقیقت ازلی ہے رقابت اقوام حقیقت ازلی ہے رقابت اقوام نگاہ پیر فلک میں نہ میں عزیز ، نہ تو خودی میں ڈوب ، زمانے…

ادامه مطلب

ذکر و فکر

ذکر و فکر یہ ہیں سب ایک ہی سالک کی جستجو کے مقام وہ جس کی شان میں آیا ہے ‘علم الاسما’ مقام ذکر، کمالات…

ادامه مطلب

سیاسی پیشوا

سیاسی پیشوا امید کیا ہے سیاست کے پیشواؤں سے یہ خاک باز ہیں ، رکھتے ہیں خاک سے پیوند ہمیشہ مور و مگس پر نگاہ…

ادامه مطلب

عورت – اول

عورت جوہر مرد عیاں ہوتا ہے بے منت غیر غیر کے ہاتھ میں ہے جوہر عورت کی نمود راز ہے اس کے تپ غم کا…

ادامه مطلب

فلسفہ

فلسفہ افکار جوانوں کے خفی ہوں کہ جلی ہوں پوشیدہ نہیں مرد قلندر کی نظر سے معلوم ہیں مجھ کو ترے احوال کہ میں بھی…

ادامه مطلب

لاہور و کراچی

لاہور و کراچی نظر اللہ پہ رکھتا ہے مسلمان غیور موت کیا شے ہے، فقط عالم معنی کا سفر ان شہیدوں کی دیت اہل کلیسا…

ادامه مطلب

مسولینی – اپنے مشرقی اور

مسولینی – اپنے مشرقی اور مغربی حریفوں سے کیا زمانے سے نرالا ہے مسولینی کا جرم! بے محل بگڑا ہے معصومان یورپ کا مزاج میں…

ادامه مطلب

میرے کہستاں! تجھے چھوڑ

میرے کہستاں! تجھے چھوڑ کے جاؤں کہاں میرے کہستاں! تجھے چھوڑ کے جاؤں کہاں تیری چٹانوں میں ہے میرے اب و جد کی خاک روز…

ادامه مطلب

ہندی مکتب

ہندی مکتب اقبال! یہاں نام نہ لے علم خودی کا موزوں نہیں مکتب کے لیے ایسے مقالات بہتر ہے کہ بیچارے ممولوں کی نظر سے…

ادامه مطلب

اجتہاد

اجتہاد ہند میں حکمت دیں کوئی کہاں سے سیکھے نہ کہیں لذت کردار، نہ افکار عمیق حلقہ شوق میں وہ جرات اندیشہ کہاں آہ محکومی…

ادامه مطلب

اقبال

اقبال فردوس میں رومی سے یہ کہتا تھا سنائی مشرق میں ابھی تک ہے وہی کاسہ، وہی آش حلاج کی لیکن یہ روایت ہے کہ…

ادامه مطلب

ایک بحری قزاق اور سکندر

ایک بحری قزاق اور سکندر سکندر صلہ تیرا تری زنجیر یا شمشیر ہے میری کہ تیری رہزنی سے تنگ ہے دریا کی پہنائی قزاق سکندر…

ادامه مطلب

تقدیر – اول

تقدیر (ابلیس و یزداں) ابلیس اے خدائے کن فکاں! مجھ کو نہ تھا آدم سے بیر آہ ! وہ زندانی نزدیک و دور و دیر…

ادامه مطلب

جہاد

جہاد فتوی ہے شیخ کا یہ زمانہ قلم کا ہے دنیا میں اب رہی نہیں تلوار کارگر لیکن جناب شیخ کو معلوم کیا نہیں؟ مسجد…

ادامه مطلب

رقص و موسیقی

رقص و موسیقی شعر سے روشن ہے جان جبرئیل و اہرمن رقص و موسیقی سے ہے سوز و سرور انجمن فاش یوں کرتا ہے اک…

ادامه مطلب

شاعر

شاعر مشرق کے نیستاں میں ہے محتاج نفس نے شاعر ! ترے سینے میں نفس ہے کہ نہیں ہے تاثیر غلامی سے خودی جس کی…

ادامه مطلب

علم و عشق

علم و عشق علم نے مجھ سے کہا عشق ہے دیوانہ پن عشق نے مجھ سے کہا علم ہے تخمین و ظن بندہ تخمین و…

ادامه مطلب

فنون لطیفہ

فنون لطیفہ اے اہل نظر ذوق نظر خوب ہے لیکن جو شے کی حقیقت کو نہ دیکھے ، وہ نظر کیا مقصود ہنر سوز حیات…

ادامه مطلب

مجھ کو تو یہ دنیا نظر

مجھ کو تو یہ دنیا نظر آتی ہے دگرگوں مجھ کو تو یہ دنیا نظر آتی ہے دگرگوں معلوم نہیں دیکھتی ہے تیری نظر کیا…

ادامه مطلب

مستی کردار

مستی کردار صوفی کی طریقت میں فقط مستی احوال ملا کی شریعت میں فقط مستی گفتار شاعر کی نوا مردہ و افسردہ و بے ذوق…

ادامه مطلب

مومن

مومن (دنیا میں) ہو حلقہ یاراں تو بریشم کی طرح نرم رزم حق و باطل ہو تو فولاد ہے مومن افلاک سے ہے اس کی…

ادامه مطلب

وجود

وجود اے کہ ہے زیر فلک مثل شرر تیری نمود کون سمجھائے تجھے کیا ہیں مقامات وجود! گر ہنر میں نہیں تعمیر خودی کا جوہر…

ادامه مطلب

ابلیس کا فرمان اپنے

ابلیس کا فرمان اپنے سیاسی فرزندوں کے نام لا کر برہمنوں کو سیاست کے پیچ میں زناریوں کو دیر کہن سے نکال دو وہ فاقہ…

ادامه مطلب

اقوام مشرق

اقوام مشرق نظر آتے نہیں بے پردہ حقائق ان کو آنکھ جن کی ہوئی محکومی و تقلید سے کور زندہ کر سکتی ہے ایران و…

ادامه مطلب

ایک سوال

ایک سوال کوئی پوچھے حکیم یورپ سے ہند و یوناں ہیں جس کے حلقہ بگوش کیا یہی ہے معاشرت کا کمال مرد بے کار و…

ادامه مطلب

تن بہ تقدیر

تن بہ تقدیر اسی قرآں میں ہے اب ترک جہاں کی تعلیم جس نے مومن کو بنایا مہ و پرویں کا امیر ‘تن بہ تقدیر’…

ادامه مطلب

حیات ابدی

حیات ابدی زندگانی ہے صدف، قرہ نیساں ہے خودی وہ صدف کیا کہ جو قطرے کو گہر کر نہ سکے ہو اگر خودنگر و خودگر…

ادامه مطلب

ذوق نظر

ذوق نظر خودی بلند تھی اس خوں گرفتہ چینی کی کہا غریب نے جلاد سے دم تعزیر ٹھہر ٹھہر کہ بہت دل کشا ہے یہ…

ادامه مطلب

شام و فلسطین

شام و فلسطین رندان فرانسیس کا میخانہ سلامت پر ہے م ے گلرنگ سے ہر شیشہ حلب کا ہے خاک فلسطیں پہ یہودی کا اگر…

ادامه مطلب

عورت اور تعلیم

عورت اور تعلیم تہذیب فرنگی ہے اگر مرگ امومت ہے حضرت انساں کے لیے اس کا ثمر موت جس علم کی تاثیر سے زن ہوتی…

ادامه مطلب

فوارہ

فوارہ یہ آبجو کی روانی ، یہ ہمکناری خاک مری نگاہ میں ناخوب ہے یہ نظارہ ادھر نہ دیکھ ، ادھر دیکھ اے جوان عزیز…

ادامه مطلب

لا دینی و لاطینی ، کس

لا دینی و لاطینی ، کس پیچ میں الجھا تو لا دینی و لاطینی ، کس پیچ میں الجھا تو دارو ہے ضعیفوں کا ‘لاغالب…

ادامه مطلب

مشرق و مغرب

مشرق و مغرب یہاں مرض کا سبب ہے غلامی و تقلید وہاں مرض کا سبب ہے نظام جمہوری نہ مشرق اس سے بری ہے ،…

ادامه مطلب

ناظرین سے

ناظرین سے جب تک نہ زندگی کے حقائق پہ ہو نظر تیرا زجاج ہو نہ سکے گا حریف سنگ یہ زور دست و ضربت کاری…

ادامه مطلب

ہنروران ہند

ہنروران ہند عشق و مستی کا جنازہ ہے تخیل ان کا ان کے اندیشہ تاریک میں قوموں کے مزار موت کی نقش گری ان کے…

ادامه مطلب

آدم

آدم طلسم بود و عدم، جس کا نام ہے آدم خدا کا راز ہے، قادر نہیں ہے جس پہ سخن زمانہ صبح ازل سے رہا…

ادامه مطلب

آگ اس کی پھونک دیتی ہے

آگ اس کی پھونک دیتی ہے برنا و پیر کو آگ اس کی پھونک دیتی ہے برنا و پیر کو لاکھوں میں ایک بھی ہو…

ادامه مطلب

بسم اللہ الرحمن الرحیم

بسم اللہ الرحمن الرحیم صبح یہ سحر جو کبھی فردا ہے کبھی ہے امروز نہیں معلوم کہ ہوتی ہے کہاں سے پیدا وہ سحر جس…

ادامه مطلب

توحید

توحید زندہ قوت تھی جہاں میں یہی توحید کبھی آج کیا ہے، فقط اک مسئلہء علم کلام روشن اس ضو سے اگر ظلمت کردار نہ…

ادامه مطلب

حکیم نطشہ

حکیم نطشہ حریف نکتہ توحید ہو سکا نہ حکیم نگاہ چاہیے اسرار ‘لا الہ’ کے لیے خدنگ سینہ گردوں ہے اس کا فکر بلند کمند…

ادامه مطلب

رقص

رقص چھوڑ یورپ کے لیے رقص بدن کے خم و پیچ روح کے رقص میں ہے ضرب کلیم اللہی! صلہ اس رقص کا ہے تشنگی…

ادامه مطلب

شعر عجم

شعر عجم ہے شعر عجم گرچہ طرب ناک و دل آویز اس شعر سے ہوتی نہیں شمشیر خودی تیز افسردہ اگر اس کی نوا سے…

ادامه مطلب

عورت – دوم

عورت وجود زن سے ہے تصویر کائنات میں رنگ اسی کے ساز سے ہے زندگی کا سوز دروں شرف میں بڑھ کے ثریا سے مشت…

ادامه مطلب

فلسطینی عر ب سے

فلسطینی عر ب سے زمانہ اب بھی نہیں جس کے سوز سے فارغ میں جانتا ہوں وہ آتش ترے وجود میں ہے تری دوا نہ…

ادامه مطلب