مدرسہ

مدرسہ عصر حاضر ملک الموت ہے تیرا ، جس نے قبض کی روح تری دے کے تجھے فکر معاش دل لرزتا ہے حریفانہ کشاکش سے…

ادامه مطلب

مغربی تہذیب

مغربی تہذیب فساد قلب و نظر ہے فرنگ کی تہذیب کہ روح اس مدنیت کی رہ سکی نہ عفیف رہے نہ روح میں پاکیزگی تو…

ادامه مطلب

نفسیات غلامی – اول

نفسیات غلامی سخت باریک ہیں امراض امم کے اسباب کھول کر کہیے تو کرتا ہے بیاں کوتاہی دین شیری میں غلاموں کے امام اور شیوخ…

ادامه مطلب

یورپ اور یہود

یورپ اور یہود یہ عیش فراواں ، یہ حکومت ، یہ تجارت دل سینہ بے نور میں محروم تسلی تاریک ہے افرنگ مشینوں کے دھویں…

ادامه مطلب

آزادی فکر

آزادی فکر آزادی افکار سے ہے ان کی تباہی رکھتے نہیں جو فکر و تدبر کا سلیقہ ہو فکر اگر خام تو آزادی افکار انسان…

ادامه مطلب

امید

امید مقابلہ تو زمانے کا خوب کرتا ہوں اگرچہ میں نہ سپاہی ہوں نے امیر جنود مجھے خبر نہیں یہ شاعری ہے یا کچھ اور…

ادامه مطلب

بیداری – دوم

1 نہ دیر میں نہ حرم میں خودی کی بیداری کہ خاوراں میں ہے قوموں کی روح تریاکی اگر نہ سہل ہوں تجھ پر زمیں…

ادامه مطلب

جاوید سے

جاوید سے 1 غارت گر دیں ہے یہ زمانہ ہے اس کی نہاد کافرانہ دربار شہنشہی سے خوشتر مردان خدا کا آستانہ لیکن یہ دور…

ادامه مطلب

خوب و زشت

خوب و زشت ستارگان فضاہائے نیلگوں کی طرح تخیلات بھی ہیں تابع طلوع و غروب جہاں خودی کا بھی ہے صاحب فراز و نشیب یہاں…

ادامه مطلب

زمین و آسماں

زمین و آسماں ممکن ہے کہ تو جس کو سمجھتا ہے بہاراں اوروں کی نگاہوں میں وہ موسم ہو خزاں کا ہے سلسلہ احوال کا…

ادامه مطلب

صوفی سے

صوفی سے تری نگاہ میں ہے معجزات کی دنیا مری نگاہ میں ہے حادثات کی دنیا تخیلات کی دنیا غریب ہے، لیکن غریب تر ہے…

ادامه مطلب

غزل – پنجم

غزل دل مردہ دل نہیں ہے، اسے زندہ کر دوبارہ کہ یہی ہے امتوں کے مرض کہن کا چارہ ترا بحر پر سکوں ہے، یہ…

ادامه مطلب

کافر و مومن

کافر و مومن کل ساحل دریا پہ کہا مجھ سے خضر نے تو ڈھونڈ رہا ہے سم افرنگ کا تریاق؟ اک نکتہ مرے پاس ہے…

ادامه مطلب

مرد بزرگ

مرد بزرگ اس کی نفرت بھی عمیق ، اس کی محبت بھی عمیق قہر بھی اس کا ہے اللہ کے بندوں پہ شفیق پرورش پاتا…

ادامه مطلب

مکہ اور جنیوا

مکہ اور جنیوا اس دور میں اقوام کی صحبت بھی ہوئی عام پوشیدہ نگاہوں سے رہی وحدت آدم تفریق ملل حکمت افرنگ کا مقصود اسلام…

ادامه مطلب

نفسیات حاکمی – اصلاحات

نفسیات حاکمی – اصلاحات یہ مہر ہے بے مہری صیاد کا پردہ آئی نہ مرے کام مری تازہ صفیری رکھنے لگا مرجھائے ہوئے پھول قفس…

ادامه مطلب

یہ نکتہ خوب کہا شیر شاہ

یہ نکتہ خوب کہا شیر شاہ سوری نے یہ نکتہ خوب کہا شیر شاہ سوری نے کہ امتیاز قبائل تمام تر خواری عزیز ہے انھیں…

ادامه مطلب

آدم کا ضمیر اس کی حقیقت

آدم کا ضمیر اس کی حقیقت پہ ہے شاہد آدم کا ضمیر اس کی حقیقت پہ ہے شاہد مشکل نہیں اے سالک رہ ! علم…

ادامه مطلب

انتداب

انتداب کہاں فرشتہ تہذیب کی ضرورت ہے نہیں زمانہ حاضر کو اس میں دشواری جہاں قمار نہیں ، زن تنک لباس نہیں جہاں حرام بتاتے…

ادامه مطلب

ایک فلسفہ زدہ سید زادے

ایک فلسفہ زدہ سید زادے کے نام تو اپنی خودی اگر نہ کھوتا زناری برگساں نہ ہوتا ہیگل کا صدف گہر سے خالی ہے اس…

ادامه مطلب

جس کے پرتو سے منور رہی

جس کے پرتو سے منور رہی تیری شب دوش جس کے پرتو سے منور رہی تیری شب دوش پھر بھی ہو سکتا ہے روشن وہ…

ادامه مطلب

خلوت

خلوت رسوا کیا اس دور کو جلوت کی ہوس نے روشن ہے نگہ ، آئنہ دل ہے مکدر بڑھ جاتا ہے جب ذوق نظر اپنی…

ادامه مطلب

سرود حرام

سرود حرام نہ میرے ذکر میں ہے صوفیوں کا سوز و سرور نہ میرا فکر ہے پیمانہ ثواب و عذاب خدا کرے کہ اسے اتفاق…

ادامه مطلب

ضبط

ضبط طریق اہل دنیا ہے گلہ شکوہ زمانے کا نہیں ہے زخم کھا کر آہ کرنا شان درویشی یہ نکتہ پیر دانا نے مجھے خلوت…

ادامه مطلب

غزل – چهارم

غزل دریا میں موتی ، اے موج بے باک ساحل کی سوغات ! خاروخس و خاک میرے شرر میں بجلی کے جوہر لیکن نیستاں تیرا…

ادامه مطلب

کارل مارکس کی آواز

کارل مارکس کی آواز یہ علم و حکمت کی مہرہ بازی ، یہ بحث و تکرار کی نمائش نہیں ہے دنیا کو اب گوارا پرانے…

ادامه مطلب

مرد فرنگ

مرد فرنگ ہزار بار حکیموں نے اس کو سلجھایا مگر یہ مسئلہ زن رہا وہیں کا وہیں قصور زن کا نہیں ہے کچھ اس خرابی…

ادامه مطلب

مقصود

مقصود (سپنوزا) نظر حیات پہ رکھتا ہے مرد دانش مند حیات کیا ہے ، حضور و سرور و نور و وجود (فلاطوں) نگاہ موت پہ…

ادامه مطلب

نکتہ توحید

نکتہ توحید بیاں میں نکتہ توحید آ تو سکتا ہے ترے دماغ میں بت خانہ ہو تو کیا کہیے وہ رمز شوق کہ پوشیدہ لاالہ…

ادامه مطلب

یورپ اور سوریا

یورپ اور سوریا فرنگیوں کو عطا خاک سوریا نے کیا نبی عفت و غم خواری و کم آزاری صلہ فرنگ سے آیا ہے سوریا کے…

ادامه مطلب

آزادی

آزادی ہے کس کی یہ جرات کہ مسلمان کو ٹوکے حریت افکار کی نعمت ہے خدا داد چاہے تو کرے کعبے کو آتش کدہ پارس…

ادامه مطلب

آگاہی

آگاہی نظر سپہر پہ رکھتا ہے جو ستارہ شناس نہیں ہے اپنی خودی کے مقام سے آگاہ خودی کو جس نے فلک سے بلند تر…

ادامه مطلب

پنجابی مسلمان

پنجابی مسلمان مذہب میں بہت تازہ پسند اس کی طبیعت کر لے کہیں منزل تو گزرتا ہے بہت جلد تحقیق کی بازی ہو تو شرکت…

ادامه مطلب

جدت

جدت دیکھے تو زمانے کو اگر اپنی نظر سے افلاک منور ہوں ترے نور سحر سے خورشید کرے کسب ضیا تیرے شرر سے ظاہر تری…

ادامه مطلب

خودی کی زندگی

خودی کی زندگی خودی ہو زندہ تو ہے فقر بھی شہنشاہی نہیں ہے سنجر و طغرل سے کم شکوہ فقیر خودی ہو زندہ تو دریائے…

ادامه مطلب

سرود حلال

سرود حلال کھل تو جاتا ہے مغنی کے بم و زیر سے دل نہ رہا زندہ و پائندہ تو کیا دل کی کشود! ہے ابھی…

ادامه مطلب

شکست

شکست مجاہدانہ حرارت رہی نہ صوفی میں بہانہ بے عملی کا بنی شراب الست فقیہ شہر بھی رہبانیت پہ ہے مجبور کہ معرکے ہیں شریعت…

ادامه مطلب

غزل – دوم

غزل نہ میں اعجمی نہ ہندی ، نہ عراقی و حجازی کہ خودی سے میں نے سیکھی دوجہاں سے بے نیازی تو مری نظر میں…

ادامه مطلب

کیا چرخ کج رو ، کیا مہر

کیا چرخ کج رو ، کیا مہر ، کیا ماہ کیا چرخ کج رو ، کیا مہر ، کیا ماہ سب راہرو ہیں واماندہ راہ…

ادامه مطلب

مرزا بیدل

مرزا بیدل ہے حقیقت یا مری چشم غلط بیں کا فساد یہ زمیں، یہ دشت ، یہ کہسار ، یہ چرخ کبود کوئی کہتا ہے…

ادامه مطلب

ملائے حرم

ملائے حرم عجب نہیں کہ خدا تک تری رسائی ہو تری نگہ سے ہے پوشیدہ آدمی کا مقام تری نماز میں باقی جلال ہے، نہ…

ادامه مطلب

نفسیات غلامی – دوم

نفسیات غلامی شاعر بھی ہیں پیدا ، علما بھی ، حکما بھی خالی نہیں قوموں کی غلامی کا زمانہ مقصد ہے ان اللہ کے بندوں…

ادامه مطلب

اساتذہ

اساتذہ مقصد ہو اگر تربیت لعل بدخشاں بے سود ہے بھٹکے ہوئے خورشید کا پر تو دنیا ہے روایات کے پھندوں میں گرفتار کیا مدرسہ…

ادامه مطلب

اہرام مصر

اہرام مصر اس دشت جگر تاب کی خاموش فضا میں فطرت نے فقط ریت کے ٹیلے کیے تعمیر اہرام کی عظمت سے نگوں سار ہیں…

ادامه مطلب

پردہ

پردہ بہت رنگ بدلے سپہر بریں نے خدایا یہ دنیا جہاں تھی ، وہیں ہے تفاوت نہ دیکھا زن و شو میں میں نے وہ…

ادامه مطلب

جلال و جمال

جلال و جمال مرے لیے ہے فقط زور حیدری کافی ترے نصیب فلاطوں کی تیزی ادراک مری نظر میں یہی ہے جمال و زیبائی کہ…

ادامه مطلب

خودی کی تربیت

خودی کی تربیت خودی کی پرورش و تربیت پہ ہے موقوف کہ مشت خاک میں پیدا ہو آتش ہمہ سوز یہی ہے سر کلیمی ہر…

ادامه مطلب

سرود

سرود آیا کہاں سے نالہ نے میں سرود مے اصل اس کی نے نواز کا دل ہے کہ چوب نے دل کیا ہے ، اس…

ادامه مطلب

صبح چمن

صبح چمن پھول شاید تو سمجھتی تھی وطن دور ہے میرا اے قاصد افلاک! نہیں ، دور نہیں ہے شبنم ہوتا ہے مگر محنت پرواز…

ادامه مطلب

غزل – سوم

غزل ملے گا منزل مقصود کا اسی کو سراغ اندھیری شب میں ہے چیتے کی آنکھ جس کا چراغ میسر آتی ہے فرصت فقط غلاموں…

ادامه مطلب