آزادی شمشیر کے اعلان پر

آزادی شمشیر کے اعلان پر سوچا بھی ہے اے مرد مسلماں کبھی تو نے کیا چیز ہے فولاد کی شمشیر جگردار اس بیت کا یہ…

ادامه مطلب

امرائے عرب سے

امرائے عرب سے کرے یہ کافر ہندی بھی جرات گفتار اگر نہ ہو امرائے عرب کی بے ادبی! یہ نکتہ پہلے سکھایا گیا کس امت…

ادامه مطلب

بیداری – اول

بیداری جس بندۂ حق بیں کی خودی ہوگئی بیدار شمشیر کی مانند ہے برندہ و براق اس کی نگہ شوخ پہ ہوتی ہے نمودار ہر…

ادامه مطلب

تیاتر

تیاتر تری خودی سے ہے روشن ترا حریم وجود حیات کیا ہے ، اسی کا سرور و سوز و ثبات بلند تر مہ و پرویں…

ادامه مطلب

خاقانی

خاقانی وہ صاحب ‘تحفہ العراقین، ارباب نظر کا قرہ العین ہے پردہ شگاف اس کا ادراک پردے ہیں تمام چاک در چاک خاموش ہے عالم…

ادامه مطلب

زاغ کہتا ہے نہایت بدنما

زاغ کہتا ہے نہایت بدنما ہیں تیرے پر زاغ کہتا ہے نہایت بدنما ہیں تیرے پر شپرک کہتی ہے تجھ کو کور چشم و بے…

ادامه مطلب

شعاع امید

شعاع امید 1 سورج نے دیا اپنی شعاعوں کو یہ پیغام دنیا ہے عجب چیز ، کبھی صبح کبھی شام مدت سے تم آوارہ ہو…

ادامه مطلب

علم اور دین

علم اور دین وہ علم اپنے بتوں کا ہے آپ ابراہیم کیا ہے جس کو خدا نے دل و نظر کا ندیم زمانہ ایک ،…

ادامه مطلب

قلندر کی پہچان

قلندر کی پہچان کہتا ہے زمانے سے یہ درویش جواں مرد جاتا ہے جدھر بندۂ حق، تو بھی ادھر جا! ہنگامے ہیں میرے تری طاقت…

ادامه مطلب

مدنیت اسلام

مدنیت اسلام بتاؤں تجھ کو مسلماں کی زندگی کیا ہے یہ ہے نہایت اندیشہ و کمال جنوں طلوع ہے صفت آفتاب اس کا غروب یگانہ…

ادامه مطلب

مصور

مصور کس درجہ یہاں عام ہوئی مرگ تخیل ہندی بھی فرنگی کا مقلد ، عجمی بھی ! مجھ کو تو یہی غم ہے کہ اس…

ادامه مطلب

نسیم و شبنم

نسیم و شبنم نسیم انجم کی فضا تک نہ ہوئی میری رسائی کرتی رہی میں پیرہن لالہ و گل چاک مجبور ہوئی جاتی ہوں میں…

ادامه مطلب

یہ مدرسہ یہ کھیل یہ

یہ مدرسہ یہ کھیل یہ غوغائے روارو یہ مدرسہ یہ کھیل یہ غوغائے روارو اس عیش فراواں میں ہے ہر لحظہ غم نو وہ علم…

ادامه مطلب

آزادی نسواں

آزادی نسواں اس بحث کا کچھ فیصلہ میں کر نہیں سکتا گو خوب سمجھتا ہوں کہ یہ زہر ہے ، وہ قند کیا فائدہ ،…

ادامه مطلب

امامت

امامت تو نے پوچھی ہے امامت کی حقیقت مجھ سے حق تجھے میری طرح صاحب اسرار کرے ہے وہی تیرے زمانے کا امام برحق جو…

ادامه مطلب

بے جرات رندانہ ہر عشق ہے

بے جرات رندانہ ہر عشق ہے روباہی بے جرات رندانہ ہر عشق ہے روباہی بازو ہے قوی جس کا ، وہ عشق یداللہی جو سختی…

ادامه مطلب

تقدیر – دوم

تقدیر نااہل کو حاصل ہے کبھی قوت و جبروت ہے خوار زمانے میں کبھی جوہر ذاتی شاید کوئی منطق ہو نہاں اس کے عمل میں…

ادامه مطلب

خواجگی

خواجگی دور حاضر ہے حقیقت میں وہی عہد قدیم اہل سجادہ ہیں یا اہل سیاست ہیں امام اس میں پیری کی کرامت ہے نہ میری…

ادامه مطلب

رومی

رومی غلط نگر ہے تری چشم نیم باز اب تک ترا وجود ترے واسطے ہے راز اب تک ترا نیاز نہیں آشنائے ناز اب تک…

ادامه مطلب

شکر و شکایت

شکر و شکایت میں بندہ ناداں ہوں، مگر شکر ہے تیرا رکھتا ہوں نہاں خانہ لاہوت سے پیوند اک ولولہ تازہ دیا میں نے دلوں…

ادامه مطلب

غزل – اول

غزل تیری متاع حیات، علم و ہنر کا سرور میری متاع حیات ایک دل ناصبور! معجزہ اہل فکر، فلسفہء پیچ پیچ معجزہ اہل ذکر، موسی…

ادامه مطلب

قم باذن اللہ

قم باذن اللہ جہاں اگرچہ دگر گوں ہے ، قم باذن اللہ وہی زمیں ، وہی گردوں ہے ، قم باذن اللہ کیا نوائے ‘اناالحق’…

ادامه مطلب

مدرسہ

مدرسہ عصر حاضر ملک الموت ہے تیرا ، جس نے قبض کی روح تری دے کے تجھے فکر معاش دل لرزتا ہے حریفانہ کشاکش سے…

ادامه مطلب

مغربی تہذیب

مغربی تہذیب فساد قلب و نظر ہے فرنگ کی تہذیب کہ روح اس مدنیت کی رہ سکی نہ عفیف رہے نہ روح میں پاکیزگی تو…

ادامه مطلب

نفسیات غلامی – اول

نفسیات غلامی سخت باریک ہیں امراض امم کے اسباب کھول کر کہیے تو کرتا ہے بیاں کوتاہی دین شیری میں غلاموں کے امام اور شیوخ…

ادامه مطلب

یورپ اور یہود

یورپ اور یہود یہ عیش فراواں ، یہ حکومت ، یہ تجارت دل سینہ بے نور میں محروم تسلی تاریک ہے افرنگ مشینوں کے دھویں…

ادامه مطلب

آزادی فکر

آزادی فکر آزادی افکار سے ہے ان کی تباہی رکھتے نہیں جو فکر و تدبر کا سلیقہ ہو فکر اگر خام تو آزادی افکار انسان…

ادامه مطلب

امید

امید مقابلہ تو زمانے کا خوب کرتا ہوں اگرچہ میں نہ سپاہی ہوں نے امیر جنود مجھے خبر نہیں یہ شاعری ہے یا کچھ اور…

ادامه مطلب

بیداری – دوم

1 نہ دیر میں نہ حرم میں خودی کی بیداری کہ خاوراں میں ہے قوموں کی روح تریاکی اگر نہ سہل ہوں تجھ پر زمیں…

ادامه مطلب

جاوید سے

جاوید سے 1 غارت گر دیں ہے یہ زمانہ ہے اس کی نہاد کافرانہ دربار شہنشہی سے خوشتر مردان خدا کا آستانہ لیکن یہ دور…

ادامه مطلب

خوب و زشت

خوب و زشت ستارگان فضاہائے نیلگوں کی طرح تخیلات بھی ہیں تابع طلوع و غروب جہاں خودی کا بھی ہے صاحب فراز و نشیب یہاں…

ادامه مطلب

زمین و آسماں

زمین و آسماں ممکن ہے کہ تو جس کو سمجھتا ہے بہاراں اوروں کی نگاہوں میں وہ موسم ہو خزاں کا ہے سلسلہ احوال کا…

ادامه مطلب

صوفی سے

صوفی سے تری نگاہ میں ہے معجزات کی دنیا مری نگاہ میں ہے حادثات کی دنیا تخیلات کی دنیا غریب ہے، لیکن غریب تر ہے…

ادامه مطلب

غزل – پنجم

غزل دل مردہ دل نہیں ہے، اسے زندہ کر دوبارہ کہ یہی ہے امتوں کے مرض کہن کا چارہ ترا بحر پر سکوں ہے، یہ…

ادامه مطلب

کافر و مومن

کافر و مومن کل ساحل دریا پہ کہا مجھ سے خضر نے تو ڈھونڈ رہا ہے سم افرنگ کا تریاق؟ اک نکتہ مرے پاس ہے…

ادامه مطلب

مرد بزرگ

مرد بزرگ اس کی نفرت بھی عمیق ، اس کی محبت بھی عمیق قہر بھی اس کا ہے اللہ کے بندوں پہ شفیق پرورش پاتا…

ادامه مطلب

مکہ اور جنیوا

مکہ اور جنیوا اس دور میں اقوام کی صحبت بھی ہوئی عام پوشیدہ نگاہوں سے رہی وحدت آدم تفریق ملل حکمت افرنگ کا مقصود اسلام…

ادامه مطلب

نفسیات حاکمی – اصلاحات

نفسیات حاکمی – اصلاحات یہ مہر ہے بے مہری صیاد کا پردہ آئی نہ مرے کام مری تازہ صفیری رکھنے لگا مرجھائے ہوئے پھول قفس…

ادامه مطلب

یہ نکتہ خوب کہا شیر شاہ

یہ نکتہ خوب کہا شیر شاہ سوری نے یہ نکتہ خوب کہا شیر شاہ سوری نے کہ امتیاز قبائل تمام تر خواری عزیز ہے انھیں…

ادامه مطلب

آدم کا ضمیر اس کی حقیقت

آدم کا ضمیر اس کی حقیقت پہ ہے شاہد آدم کا ضمیر اس کی حقیقت پہ ہے شاہد مشکل نہیں اے سالک رہ ! علم…

ادامه مطلب

انتداب

انتداب کہاں فرشتہ تہذیب کی ضرورت ہے نہیں زمانہ حاضر کو اس میں دشواری جہاں قمار نہیں ، زن تنک لباس نہیں جہاں حرام بتاتے…

ادامه مطلب

ایک فلسفہ زدہ سید زادے

ایک فلسفہ زدہ سید زادے کے نام تو اپنی خودی اگر نہ کھوتا زناری برگساں نہ ہوتا ہیگل کا صدف گہر سے خالی ہے اس…

ادامه مطلب

جس کے پرتو سے منور رہی

جس کے پرتو سے منور رہی تیری شب دوش جس کے پرتو سے منور رہی تیری شب دوش پھر بھی ہو سکتا ہے روشن وہ…

ادامه مطلب

خلوت

خلوت رسوا کیا اس دور کو جلوت کی ہوس نے روشن ہے نگہ ، آئنہ دل ہے مکدر بڑھ جاتا ہے جب ذوق نظر اپنی…

ادامه مطلب

سرود حرام

سرود حرام نہ میرے ذکر میں ہے صوفیوں کا سوز و سرور نہ میرا فکر ہے پیمانہ ثواب و عذاب خدا کرے کہ اسے اتفاق…

ادامه مطلب

ضبط

ضبط طریق اہل دنیا ہے گلہ شکوہ زمانے کا نہیں ہے زخم کھا کر آہ کرنا شان درویشی یہ نکتہ پیر دانا نے مجھے خلوت…

ادامه مطلب

غزل – چهارم

غزل دریا میں موتی ، اے موج بے باک ساحل کی سوغات ! خاروخس و خاک میرے شرر میں بجلی کے جوہر لیکن نیستاں تیرا…

ادامه مطلب

کارل مارکس کی آواز

کارل مارکس کی آواز یہ علم و حکمت کی مہرہ بازی ، یہ بحث و تکرار کی نمائش نہیں ہے دنیا کو اب گوارا پرانے…

ادامه مطلب

مرد فرنگ

مرد فرنگ ہزار بار حکیموں نے اس کو سلجھایا مگر یہ مسئلہ زن رہا وہیں کا وہیں قصور زن کا نہیں ہے کچھ اس خرابی…

ادامه مطلب

مقصود

مقصود (سپنوزا) نظر حیات پہ رکھتا ہے مرد دانش مند حیات کیا ہے ، حضور و سرور و نور و وجود (فلاطوں) نگاہ موت پہ…

ادامه مطلب