شیخ ابراہیم ذوق
معلوم جو ہوتا ہميں انجام محبت
معلوم جو ہوتا ہميں انجام محبت ليتے نہ کبھی بھول کے ہم نام محبت ہيں داغ محبت درم و دام محبت مژدہ تجھے اے خواہش…
چشم قاتل ہمیں کیونکر نہ بھلا یاد رہے
چشم قاتل ہمیں کیونکر نہ بھلا یاد رہے موت انسان کو لازم ہے سدا یاد رہے میرا خوں ہے ترے کوچے میں بہا یاد رہے…
دل بچے کیونکر بتوں کی چشم شوخ و شنگ سے
دل بچے کیونکر بتوں کی چشم شوخ و شنگ سے اپنا گھر تو سوجھتا ہے سیکڑوں فرسنگ سے ایک بھی نکلے نہ میری سی فغان…
مرے سینے سے تیرا تیر جب اے جنگجو نکلا
مرے سینے سے تیرا تیر جب اے جنگجو نکلا دہان زخم سے خوں ہو کے حرف آرزو نکلا مرا گھر تیری منزل گاہ ہو ایسے…
قفل صد خانۂ دل آیا جو تو ٹوٹ گئے
قفل صد خانۂ دل آیا جو تو ٹوٹ گئے جو طلسمات نہ ٹوٹے تھے کبھو ٹوٹ گئے سیکڑوں کاسہ سر دہر میں مانند حباب کبھو…
نہ کھینچو عاشق تشنہ جگر کے تیر پہلو سے
نہ کھینچو عاشق تشنہ جگر کے تیر پہلو سے نکالے پر ہے مثل ماہی تصویر پہلو سے نہ لے اے ناوک افگن دل کو میرے…
ہیں دہن غنچوں کے وا کیا جانے کیا کہنے کو ہیں
ہیں دہن غنچوں کے وا کیا جانے کیا کہنے کو ہیں شاید اس کو دیکھ کر صل علیٰ کہنے کو ہیں وصف چشم و وصف…
یہ اقامت ہمیں پیغام سفر دیتی ہے
یہ اقامت ہمیں پیغام سفر دیتی ہے زندگی موت کے آنے کی خبر دیتی ہے زال دنیا ہے عجب طرح کی علامۂ دہر مرد دیں…