دکھ تو یہ تھاکہ میری

دکھ تو یہ تھا کہ میری تمہاری شناسائی کو کچھ نہ سمجھا گیا دکھ تو یہ تھا کہ غزلوں میں، گیتوں میں نظموں میں، کتنے…

ادامه مطلب

دھڑکن چُپ چُپ رہتی

دھڑکن چُپ چُپ رہتی ہے کون اِس دل میں ٹھہرا ہے ہر دم ہنسنے والوں کا دکھ بھی کتنا گہرا ہے اک جھلّی سی لڑکی…

ادامه مطلب

دیکھیے ہاتھ میں احساس

دیکھیے ہاتھ میں احساس مرا مت لیجے آپ تھک جائیں گے ٹکڑے مرے چنتے چنتے زین شکیل

ادامه مطلب

رہائشبستیاں بستیوں

رہائش بستیاں بستیوں میں رہتی ہیں پستیاں پستیوں میں رہتی ہیں حسرتیں حسرتوں میں رہتی ہیں ہستیاں ہستیوں میں رہتی ہیں کون ڈوبا ہے کب…

ادامه مطلب

ساڈی چپ ڈھاڈی

ساڈی چپ ڈھاڈی مجبور ساڈی اکھیاں پاون شور ساڈی چوری ہو گئی روح ساڈے اندر پھردے چور اسیں اڈئیے وانگ پتنگ ساڈی سانول دے ہتھ…

ادامه مطلب

سن پاگل بے چین سی

سن پاگل، بے چین سی لڑکی! سن پاگل، بے چین سی لڑکی! یہ جو آنکھیں ہوتی ہیں ناں اکثر دھوکا دے جاتی ہیں اکثر دھوکا…

ادامه مطلب

شہر سے دور بسوں شہر

شہر سے دور بسوں شہر بسانے کے لیے میں نے کیا سوچ لیا عمر بِتانے کے لیے یہ بھی اندازِ محبت ہے تجھے کیا معلوم…

ادامه مطلب

غم کی زنجیر ہلانے

غم کی زنجیر ہلانے والو آؤ اب زہر پلانے والو اب مرے حال پہ ہنستے کیوں ہو؟ مجھ کو رو رو کے بلانے والو! بھولنے…

ادامه مطلب

کتنی حسین شام تھے تم

کتنی حسین شام تھے، تم کیوں چلے گئے؟ تم تو ہمارے نام تھے، تم کیوں چلے گئے؟ آتے تھے جب تو آتی تھی خوشبو نصیب…

ادامه مطلب

کسی شام سے بات نہیں

کسی شام سے بات نہیں کرنی مجھے رات کے دکھ سمجھاتے ہیں اسے دیر سے گھر کو جانا تھا اسے رات کے تارے گننے تھے…

ادامه مطلب

کون آنکھوں میں ڈال کر

کون آنکھوں میں ڈال کر آنکھیں لے گیا ہے نکال کر آنکھیں تم بہت دیر بعد لوٹے ہو کون رکھتا سنبھال کر آنکھیں میں تری…

ادامه مطلب

کیا ہوا گر ہوا ہے کم

کیا ہوا، گر ہوا ہے کم ایجاد پھر بھی کچھ تو ہوا کرم ایجاد آپ کے سوگوار مدت سے آپ کا کر رہے ہیں غم…

ادامه مطلب

مجبوریکوئی مجبوری آ

مجبوری کوئی مجبوری آ گئی ہو گی وقت برباد وہ نہیں کرتا اب مجھے یاد وہ نہیں کرتا زین شکیل

ادامه مطلب

محبت کے درختوں کا بھی

محبت کے درختوں کا بھی اپنا بخت ہوتا ہے محبت کے درختوں سے کوئی پتہ بھی گر جائے ہوا کو چوٹ لگتی ہے عجب وحشت…

ادامه مطلب

مرے حق میں دعا

مرے حق میں دعا کرنا سنا ہے تم بہت خاموش رہتی ہو۔۔۔ مرے حق میں دعا کرتی رہو لڑکی سنا ہے وہ جنھیں خاموشیوں کے…

ادامه مطلب

منتظر ہیں یہ گھر کی

منتظر ہیں یہ گھر کی دیواریں اب میں سمجھا ہوں بیل کا مقصد دکھ سے آرام ملنے آیا ہے ہوگا اب کچھ تو میل کا…

ادامه مطلب

میں بولا سب ہمارا ہےوہ

میں بولا سب ہمارا ہے وہ بولی سب خسارہ ہے میں بولا برہمی کیونکر؟ وہ بولی کیوں پکارا ہے؟ میں بولا زین کو دیکھو وہ…

ادامه مطلب

میں یار دیکھ کے چِلّا

میں یار دیکھ کے چِلّا اٹھا، “خدا ہے، خدا” وہ بات اور تھی سمجھی نہیں گئی تجھ سے ہماری ذات پہ انگلی اٹھانے والے شخص!…

ادامه مطلب

ہاں تو کیا کہہ رہی

ہاں تو کیا کہہ رہی تھی۔۔؟ کہو! ہاں تو کیا کہہ رہی تھی۔۔؟ کہو! کہہ رہی تھی کہ جیون اداسی کے بے رحم نرغے میں…

ادامه مطلب

ہم کو تو کوئی دکھ ترے

ہم کو تو کوئی دکھ ترے جانے کا نہیں ہے رونا ہے، کہ تُو لوٹ کے آنے کا نہیں ہے کیوں بانٹتا پھرتا ہے تُو…

ادامه مطلب

وہ اک غم کا گیت سنائے

وہ اک غم کا گیت سنائے بیٹھا تھا میں بھی سارے درد بھلائے بیٹھا تھا رستہ کیسے ملتا میرے خوابوں کو میں نیندوں سے شرط…

ادامه مطلب

وہ بولی سُر نہیں مجھ

وہ بولی سُر نہیں مجھ میں میں بولا نغمگی میں بھی؟ وہ بولی چل رہی ہوں میں میں بولا تیرگی میں بھی؟ وہ بولی جل…

ادامه مطلب

وہ فیصلہ جسے دونوں نے

وہ فیصلہ جسے دونوں نے کر لیا تسلیم مرے خلاف تھا لیکن تمہارے حق میں نہ تھا زین شکیل

ادامه مطلب

وے سانول‘‘پھٹ جگر

’’وے سانول‘‘ پھٹ جگر وچ ڈونگھے لگ گئے، کوئی نہ لگّے جوڑ! روح دے اندر پھیلی جاوے، درد، ہنیرا گھور! سانول مکھڑا موڑ! مرے وَل…

ادامه مطلب

یہ کیا کہ رونا ہی ہر

یہ کیا کہ رونا ہی ہر بار ٹوٹ کر آئے کبھی کبھی تو تجھے پیار ٹوٹ کر آئے کوئی بھی ایسا نہیں جو سمیٹتا ٹکڑے…

ادامه مطلب

اب مجھ میں آگے بڑھنے

اب مجھ میں آگے بڑھنے کی ہمت نہیں رہی تم ہی مرا جنون تھے، تم کیوں چلے گئے؟ اب کس طرح سے آئے گا چین…

ادامه مطلب

آج پھر یاد آ گئی

آج پھر یاد آ گئی دستک ایک منظر بنا گئی دستک وہ کسی اور دَر گیا لیکن میرے گھر کو ہلا گئی دستک ایک میں…

ادامه مطلب

آزاد غزلتیرے نام کا

آزاد غزل تیرے نام کا ورد پِیا ہونٹوں کی مجبوری ہے میرے وقت کی دلہن نے چپ کا زیور پہنا ہے ہجر زدہ دیوانوں کو…

ادامه مطلب

آزاد غزلہے گری پڑی

آزاد غزل ہے گری پڑی کسی بارگاہ میں بندگی ہے پھٹا ہوا کئی خواہشوں کا لباس بھی کسی روز درد سے پوچھنا کہیں درد ہے؟…

ادامه مطلب

اُسے خبر تھی!اسے خبر

اُسے خبر تھی! اسے خبر تھی مجھے ہجر راس آتا ہے اسے پتا تھا اداسی سے دوستی ہے مری اسے خبر تھی سبھی درد یار…

ادامه مطلب

اگر سزا ہے مقدر تو کیا

اگر سزا ہے مقدر تو کیا جزا کی طلب! گزر گیا ہے ہماری نجات کا موسم زین شکیل

ادامه مطلب

آوے گا الزاماں وِچساڈا

آوے گا الزاماں وِچ ساڈا ذکر کلاماں وِچ اِیویں عمر گزاری اے تھاں تھاں تے، الزاماں وِچ تیرے بعد اَو گَل نئیں فجراں وِچ تے…

ادامه مطلب

ایک شعرچھوٹی سے چھوٹی

ایک شعر چھوٹی سے چھوٹی بات ہے باعث بنی ہوئی یونہی تمہاری یاد نہیں آ گئی مجھے زین شکیل

ادامه مطلب

بات سنو!بات سنو! یوں

بات سنو! بات سنو! یوں چپ مت بیٹھو دیواروں سے لگ کر رونا آنکھیں پتھر ہو جانے سے کتنا بہتر ہوتا ہے ناں۔۔ کچھ تو…

ادامه مطلب

بے اختیاریاس کے لفظوں

بے اختیاری اس کے لفظوں میں طلسمات ہیں ایسے کہ وہ شخص جو بھی کہتا ہے وہ ہم کرتے چلے جاتے ہیں۔۔۔۔ زین شکیل

ادامه مطلب

پھر سے تیرا ہو جانا ہی

پھر سے تیرا ہو جانا ہی بہتر ہے یعنی تنہا ہو جانا ہی بہتر ہے؟ پل پل ہنسنے والے اب یہ سمجھے ہیں کچھ لمحوں…

ادامه مطلب

تجھے ڈر لگے جو سیاہ رات

تجھے ڈر لگے جو سیاہ رات میں صندلیں مجھے فون کرنا کہ جاگ لوں گا میں دیر تک جنھیں رب سے ڈر بھی نہیں لگا…

ادامه مطلب

تم سمجھ نہیں

تم سمجھ نہیں سکتے آرزو کی مٹھی میں چاہتیں مقید ہیں بے ثبات جذبے ہیں ہم نے سن یہ رکھا ہے اسطرح کے کاموں میں…

ادامه مطلب

تھم نہ جاؤ بارشو!جی

تھم نہ جاؤ بارشو! جی جلاؤ بارشو! سنگ یادِ یار کے لوٹ آؤ بارشو! ہر دفعہ رونا ہی کیا مسکراؤ بارشو! ابر میری آنکھ کے…

ادامه مطلب

تیری پوجا بِن کیا کاج

تیری پوجا بِن کیا کاج پجارَن کو دکھ آ جاویں کاٹن، کھاوَن، مارَن کو سانول شاید سات سمندر پار گئے گوری یہ جو بھول گئی…

ادامه مطلب

جب بھی تم چاہو مجھے زخم

جب بھی تم چاہو مجھے زخم نیا دیتے رہو بعد میں پھر مجھے، سہنے کی دعا دیتے رہو ٹھیک سے سوچ سمجھ کر مجھے رخصت…

ادامه مطلب

جہاں کہیں کبھی روتے

جہاں کہیں کبھی روتے ہوئے سنائی گئی ہماری بات ہنسی میں ہی بس اڑائی گئی خوشی تو یہ ہے مجھے دفن کر دیا یونہی یہی…

ادامه مطلب

چار سو پھیلتا جا رہا ہے

چار سو پھیلتا جا رہا ہے سفر، کیا کہوں اب تمہیں چاند کھڑکی سے آتا نہیں اب نظر، کیا کہوں اب تمہیں اس نے پوچھا…

ادامه مطلب

چھوتے تھے تو رگوں میں

چھوتے تھے تو رگوں میں اترتا تھا اک سکوں اب درد کا نزول ہے، تم کیوں چلے گئے؟ جب میں چلا تو کچھ بھی دکھائی…

ادامه مطلب

درِ سخا جو ابھی تک ترا

درِ سخا جو ابھی تک ترا کھلا ہی نہیں ہمارے لب پہ تو یوں بھی کوئی دعا ہی نہیں ہمیں تو ایک اسی کی طلب…

ادامه مطلب

دل اپنا رنجور ہوا ہے

دل اپنا رنجور ہوا ہے، حد ہے ناں تُو بھی ہم سے دور ہوا ہے، حد ہے ناں تک تک راہیں ہار گئی ہے اک…

ادامه مطلب

دو شعربادشاہی کو تو

دو شعر بادشاہی کو تو خاطر میں نہ لایا کوئی صرف الزام رہا مصر کے بازاروں پر زینؔ شاید شبِ تنہائی کو احساس نہیں کیا…

ادامه مطلب

ذرا عاجزی کا لباس پہن

ذرا عاجزی کا لباس پہن کے دیکھ لے یوں خدا کے لہجے میں بات کرنے سے باز آ ترے ہونٹ ہلنے سے جان پڑتی ہے…

ادامه مطلب

روتے روتے مسکرانا

روتے روتے مسکرانا چاہیے درد کو ایسے نبھانا چاہیے پا لیا حد سے سوا میں نے اسے سوچتا ہوں اب گنوانا چاہیے پھر اسے آنا…

ادامه مطلب

ساکنانِ ہر جہانِ

ساکنانِ ہر جہانِ عاشقاں عید کی تم کو مبارکباد ہو ساکنانِ شہرِ ہجراں اور وصال عید کی سب کو مبارکباد ہو زین شکیل

ادامه مطلب