رگوں میں خون جمنے لگ

رگوں میں خون جمنے لگ گیا تھا تعلق بوجھ بننے لگ گیا تھا اسے دل سی اُترنا ہی پڑا ناں وہ دکھ چُپ چاپ سہنے…

ادامه مطلب

ساڈا رانجھن بے

ساڈا رانجھن بے پرواہ ساڈا درداں دے ہتھ دل ساڈی اکھیاں وچ صحرا ساڈے سینے چلدی لُو ساڈی زخمی ہو گئی روح ساڈے ساہواں اندر…

ادامه مطلب

سکھ دا پہلا ناں ہوندی

سکھ دا پہلا ناں ہوندی اے جیڑھی ہستی “ماں” ہوندی اے زین شکیل

ادامه مطلب

شب کاٹتی ہےکیا چاہتی

شب کاٹتی ہے کیا چاہتی ہے گم ہو گئی ہے جب بھی ملی ہے کیونکر ہنسے ہو دکھ کی گھڑی ہے کچھ مت بتاؤ کچھ…

ادامه مطلب

غمِ فرقت کا چارہ ہی

غمِ فرقت کا چارہ ہی نہیں ہے مرا تجھ بن گزارا ہی نہیں ہے کہاں ہے آئینے کی راست گوئی یہ چہرہ تو ہمارا ہی…

ادامه مطلب

کانچ کی گڑیاسنو!اے

کانچ کی گڑیا سنو! اے کانچ کی گڑیا تمہیں چھونے کی خواہش سے بھی ڈرتا ہوں کہیں پر آنچ نہ آئے کہیں کچھ ٹوٹ نہ…

ادامه مطلب

کس طرح کہیں تجھ سےکس

کس طرح کہیں تجھ سے کس طرح کہیں تجھ سے تیرے روٹھ جانے سے ہم دکھوں کے ماروں پر دو ٹکے کے لوگوں نے انگلیاں…

ادامه مطلب

کہو کیا تم بھی ایسا

کہو کیا تم بھی ایسا سوچتے ہو؟ اُداسی بانجھ ہوتی ہے سُنا ہے کوئی ایسا وظیفہ ہو کہ جس سے سبھی بے چینوں کو موت…

ادامه مطلب

کیا سانحہ ہوا کہ سبھی

کیا سانحہ ہوا کہ سبھی کچھ بھُلا گیا کون اندرونِ جسم کے پُرزے ہِلا گیا اُس سے ملوں تو اُس کو دِکھائی نہ دے سکوں…

ادامه مطلب

مان جایا کرتے ہیںاس

مان جایا کرتے ہیں اس طرح نہیں کرتے مان جایا کرتے ہیں! خواب خواب آنکھوں کو روندتے نہیں ہیں ناں مان جایا کرتے ہیں! عمر…

ادامه مطلب

مجھے موت دے نہ حیات

مجھے موت دے، نہ حیات دے مرے حوصلے کو ثبات دے مجھے نقدِ جاں کی طلب نہیں مجھے خواہشوں سے نجات دے ترے پاس آیا…

ادامه مطلب

مرے پہلو میں رہ کر بھی

مرے پہلو میں رہ کر بھی کہیں رُوپوش ہو جانا مجھے پھر دیکھنا اور دیکھ کر خاموش ہو جانا قسم ہے چشمِ ذیبا کی مجھے…

ادامه مطلب

ملو مجھ سے ملو مجھ سے

ملو مجھ سے ملو مجھ سے کہ بے ترتیب ہوں ترتیب دے جاؤ! ملو مجھ سے کہ میرا جسم بھی اب سرد ہے سانسیں رکی…

ادامه مطلب

میرے کانوں میں محبت

میرے کانوں میں محبت گھولی تیری آواز کی درویشی نے زین شکیل

ادامه مطلب

میں نے دیکھا ہرا بھرا

میں نے دیکھا ہرا بھرا چہرہ مجھ کو اچھا لگا ترا چہرہ بات آنکھوں سے بڑھ گئی آگے اور دل میں اتر گیا چہرہ اور…

ادامه مطلب

نہیں حیران ہوتے

نہیں حیران ہوتے ناں نہیں حیران ہوتے ناں کوئی جب لوٹ آئے تو غنیمت جان لیتے ہیں بھلے بچپن کھلونوں کی بجائے درد سے لڑتے…

ادامه مطلب

ہم خاک گدا ہم سب

ہم خاک، گدا، ہم سب عاجز، تم چنے ہوئے، مخصوص پیا زین شکیل

ادامه مطلب

ہوا صحرا سمندر اور

ہوا، صحرا، سمندر اور پانی، زندگانی کسی بچھڑے ہوئے کی ہے نشانی، زندگانی کوئی موسم، کوئی لمحہ، کسی کا سُرخ آنچل مجھے اچھی لگی تیری…

ادامه مطلب

وہ بولی دل تڑپتا ہےمیں

وہ بولی دل تڑپتا ہے میں بولا ٹھیک ہے “لیکن” وہ بولی ضبط روتا ہے میں بولا ٹھیک ہے، “لیکن” وہ بولی تم‫ تو خوش…

ادامه مطلب

وہ جانتا تھا کہ میرے

وہ جانتا تھا کہ میرے سبب نہیں کھلنے درِ نصیب کبھی اس پہ اب نہیں کھلنے چھپا لیا ہے ہمیں اُس نے اپنی آنکھوں میں…

ادامه مطلب

وہ یہ کہتی ہے روٹھ کر

وہ یہ کہتی ہے روٹھ کر مجھ سے وہ یہ کہتی ہے روٹھ کر مجھ سے یہ اُداسی مجھے ستاتی گر تو میں شاید تمہیں…

ادامه مطلب

یہ بھی کوئی اصول تھا؟

یہ بھی کوئی اصول تھا؟ تم کیوں چلے گئے؟ جب مجھ کو سب قبول تھا، تم کیوں چلے گئے؟ کچھ دیر پاس بیٹھتے، کرتے ناں…

ادامه مطلب

ابھی جہاں ہوں وہاں سے

ابھی جہاں ہوں وہاں سے تو لوٹ آنے دو میں ایک بار محبت کروں گا پھر تم سے زین شکیل

ادامه مطلب

اتنے بے جان سہارے تو

اتنے بے جان سہارے تو نہیں ہوتے ناں درد دریا کے کنارے تو نہیں ہوتے ناں رنجشیں ہجر کا معیار گھٹا دیتی ہیں روٹھ جانے…

ادامه مطلب

آزاد غزلتری بے

آزاد غزل تری بے دھیانی کے سلسلے وہی کُوبکو، وہی جا بجا کسی لامکاں کے مکان میں کسی اور درد کا درد ہے مری زندگی…

ادامه مطلب

آزاد غزلمرا حال دیکھ

آزاد غزل مرا حال دیکھ کے رو پڑا ہے وہ نرم دل اسے چپ کراؤں تو ہنس پڑوں کسی فکر سے مری چھت پہ آ…

ادامه مطلب

اس میں ہر بات ہی عذاب

اس میں ہر بات ہی عذاب سی تھی ایک ہی دوست تھا، کمال کا تھا زین شکیل

ادامه مطلب

اکھیاںرو رو ہنجو سارے

اکھیاں رو رو ہنجو سارے مک گئے ساتھ نہ چھوڑن اکھیاں بال کے دیوا یاد تری دا سفنے لوڑن اکھیاں زین شکیل

ادامه مطلب

اور اک غم کا اعتراف

اور اک غم کا اعتراف ہوا آج تک اُس کا جی نہ صاف ہوا رہ گئی د دل لگی باقی اب کہاں ع ش ق…

ادامه مطلب

ایک شعرتمہارے ہجر کو

ایک شعر تمہارے ہجر کو آباد کر رہے ہیں ہم تمہیں پتا ہے؟ تمہیں یاد کر رہے ہیں ہم زین شکیل

ادامه مطلب

ایک شعریہی تو فیض

ایک شعر یہی تو فیض پایا ہے شبوں سے نگہ میں رتجگے ٹھہرے ہوئے ہیں زین شکیل

ادامه مطلب

بھلے عمر کتنی ہو مختصر

بھلے عمر کتنی ہو مختصر، بھلے وقت کم ہی ملے مجھے تجھے آدھے آدھے حروف میں مجھے سارا لکھنا ہے صندلیں! یہی خواب آنے کا…

ادامه مطلب

پھر آنکھوں نے خواب

پھر آنکھوں نے خواب سجایا ہو گا ناں پھر وحشت نے شور مچایا ہو گا ناں میری آنکھ میں پھیل گئے ہیں پھر آنسو اُس…

ادامه مطلب

تجھ کو ہر درد سے بچاتے

تجھ کو ہر درد سے بچاتے ہوئے رو پڑا ہوں تجھے ہنساتے ہوئے ایک دن آپ تھک ہی جائیں گے یوں مرا صبر آزماتے ہوئے…

ادامه مطلب

تم سے مرا سوال ہے تم

تم سے مرا سوال ہے، تم کیوں چلے گئے؟ دیکھو یہ میرا حال ہے، تم کیوں چلے گئے؟ وقفہ ہوا ہے وصل میں یا اور…

ادامه مطلب

تنہائی بھی سہہ لیتا ہوں

تنہائی بھی سہہ لیتا ہوں روتا ہوں سب آنکھوں سے کہہ لیتا ہوں روتا ہوں کچھ تیری مستی بھی شامل ہوتی ہے اپنی موج میں…

ادامه مطلب

تیرا دکھ دوبارہ دیکھا

تیرا دکھ دوبارہ دیکھا جائے گا جو بھی ہو گا یارا دیکھا جائے گا پہلے آنکھیں دریا دیکھا کرتی تھیں اب کی بار کنارہ دیکھا…

ادامه مطلب

جانے کیوں؟اب تو تم

جانے کیوں؟ اب تو تم یاد بھی نہیں آتیں اب کوئی بات بھی نہیں ہوتی اب تو دل ٹوٹنے کا ڈر بھی نہیں اب تو…

ادامه مطلب

جنم دن مبارکزندگی کے

جنم دن مبارک زندگی کے کئی اوراق ابھی خالی ہیں اور جو لکھے گئے ان کا مطالعہ بھی کہاں آساں ہے چند بچھڑے ہوئے لوگوں…

ادامه مطلب

جیسے گزر گئے ہوچھو کر

جیسے گزر گئے ہو چھو کر گزر گئے ہو ٹھہرے ہوئے ہو لیکن پھر بھی گزر گئے ہو اب رہ گئے ہو کتنے؟ کتنے گزر…

ادامه مطلب

چند لمحوں کا ہے زوال

چند لمحوں کا ہے زوال مرا اُس کو آتا نہیں خیال مرا آپ کا بھی کوئی جواب نہیں آپ سنتے نہیں سوال مرا رنگ بھرتا…

ادامه مطلب

خود ہی تُو اُٹھ کے چلا

خود ہی تُو اُٹھ کے چلا جائے تو جائے ورنہ تیری محفل سے تو ہم اٹھ کے نہیں جا سکتے ہاتھ میں لے کے جو…

ادامه مطلب

دغا نہ کرناخفا نہ

دغا نہ کرنا خفا نہ کرنا کسی سے کچھ بھی کہا نہ کرنا مجھے بھی بے شک ملا نہ کرنا جو چل پڑو تو رُکا…

ادامه مطلب

دنیا وہ بھی چھین چکی

دنیا وہ بھی چھین چکی ہے ہم نے اُس کو جو دینا تھا میرے دُکھ پر ہنسنے والے تھوڑا سا تو رو دینا تھا وہ…

ادامه مطلب

دیکھو میں نے بات تمہاری

دیکھو میں نے بات تمہاری مانی ہے ان آنکھوں میں ہجر کہیں آباد کیا دن میں قید کیا شب میں آزاد کیا ساری عمر تمہارے…

ادامه مطلب

رنگ محبت والے گھول رہی

رنگ محبت والے گھول رہی ہیں ترچھی نظریں کیا کچھ بول رہی ہیں زین شکیل

ادامه مطلب

ساری دنیا سے ہم چھپائیں

ساری دنیا سے ہم چھپائیں تجھے کیوں بھلا؟ کس لیے چھپائیں تجھے آ کبھی دشت کی طرف جائیں آ کہ خود سے کبھی ملائیں تجھے…

ادامه مطلب

سُن درد پیا ہمدرد

سُن درد پیا، ہمدرد پیا سُن درد پیا، ہمدرد پیا سب لوگ یہاں بے درد پیا ہم آنکھیں بھی نا کھول سکیں یہاں ہر سُو…

ادامه مطلب

شدت مرے جنون سے تم

شدت، مرے جنون سے، تم کیوں چلے گئے؟ گھبرا کے پھر درون سے، تم کیوں چلے گئے؟ مشکل نہیں تھا سانس بھی لینا مرے بغیر؟…

ادامه مطلب

غم سے ہوں رنجور

غم سے ہوں رنجور سہیلی کب سے ہوں مجبور سہیلی کون طبیب ہمارے دل کا زخم ہوئے ناسور سہیلی ہوتے ہوتے ہو جائیں گے اک…

ادامه مطلب