زین شکیل
اب کون کہے تم سےاب – 3
اب کون کہے تم سے اب کون کہے تم سے جو راکھ ہوئے غم کی وہ لوگ سنہرے تھے اب کون کہے تم سے اس…
آپ ناراض مت ہوا
آپ ناراض مت ہوا کیجے! ہم پہ کیا کیا نہیں گزر جاتا جب بھی ملتے ہو، جلنے لگتا ہے وقت یہ کیوں نہیں ٹھہر جاتا…
اچھے خاصے لوگوں کوروگ
اچھے خاصے لوگوں کو روگ لگائے اپنوں نے خوش رہنے کی خاطر تم خوشیاں بانٹو لوگوں میں تم جب اٹھ کر جاتے ہو دکھ ملنے…
آزاد غزلکسی رہگزر کا
آزاد غزل کسی رہگزر کا غبار تھا جو اُڑا دیا یا سجا دیا کسی بے حسی کی دکان پر ترا درد مجھ سے خفا نہ…
اس کو آتی نہیں چھپانی
اس کو آتی نہیں چھپانی، ہنسی ہم نے دل سے نہیں بھُلانی، ہنسی اب وہ ہر بات پر نہیں ہنستا اب وہ ہنستا ہے بس…
اسی سے تعلق بنایا ہوا
اسی سے تعلق بنایا ہوا ہے ہمیں جس نے دل سے بھلایا ہوا ہے اداسی ! ابھی اس سے ملنے نہ جانا ابھی وہ ذرا…
آنکھ سے مگر پھر بھی
آنکھ سے مگر پھر بھی جھلکتے ہیں کئی غم اے ہنستے ہوئے شخص تجھے کتنا کہا تھا! زین شکیل
ایک جلوہ کہاں کہاں کی
ایک جلوہ، کہاں کہاں کی آنکھ یاد ہے بس فلاں فلاں کی آنکھ آج بیداریءِ یقیں بتلا لگ گئی ہے کہاں گماں کی آنکھ کب…
بے کلی کے پروردہبے بسی
بے کلی کے پروردہ بے بسی کے مارے ہم وہ بولی میں بہت مجبور تھی اور تم بہت لاچار تھے اس پر مقدر بھی کچھ…
پھربہت درد ہواپھر ترا
پھربہت درد ہوا پھر ترا ہجر لگا سینے سے پھر تری یاد کفن پہنے ہوئے لوٹ آئی پھر کسی درد بھری سسکی نے تھپکی دے…
ترا دل کے بیچ مقام
ترا دل کے بیچ مقام پیا ترا سب سے اونچا نام پیا کوئی وصل عنایت کر ہم کو کبھی ہجر کا کر انجام پیا تری…
تم نے سچ ہی کہااب میں
تم نے سچ ہی کہا اب میں کچھ بھی کہوں، فرق پڑتا نہیں میرا ہونا نہ ہوا برابر ہے اب کے تمہارے لیے تم نے…
تُو پھر سے لوٹ آئی مری
تُو پھر سے لوٹ آئی مری شامِ غم تو سُن کچھ دیر ٹھہر جا ابھی رویا ہوا ہوں میں زین شکیل
ٹوٹ جانے کے واسطے
ٹوٹ جانے کے واسطے لوگو کافی ہوتا ہے ایک صدمہ بھی پھر کسی کے لیے نہیں جیتا جو بھی اک بار مر گیا تجھ پر…
جدائی یہ اک ایسا لفظ
”جدائی“ یہ اک ایسا لفظ ہے جس پر شاعر کتنی نظمیں، غزلیں اور اشعار کہا کرتے تھے (اب بھی کہتے ہی رہتے ہیں) جب ہم…
جو میرے دل میں اداسی کو
جو میرے دل میں اداسی کو بھر کے جانے لگا وہ دور جا کے مجھے اور یاد آنے لگا یقیں کرو مری سانسیں اکھڑ گئیں…
چاندنی کی صدا سنی میں
چاندنی کی صدا سنی میں نے چاند سے بات کر رہی تھی ناں؟ آج کا دن عذاب سا کیوں تھا؟ آج تم دیر سے اٹھی…
خامشی کو ٹٹولتا ہوا
خامشی کو ٹٹولتا ہوا تُو بات میں زہر گھولتا ہوا تُو آج بس غور سے سنا میں نے میرے لہجے میں بولتا ہوا تُو میں…
خوشیوں کی ساعتیں سبھی
خوشیوں کی ساعتیں سبھی فوراً گزر گئیں لیکن اداس رہنے کا موسم نہیں گیا ہم نے تو سانحوں کے زمانے بھلا دیے اب بھی ہمارے…
دکھ کا نشاں ابھار کے
دکھ کا نشاں ابھار کے، تم کیوں چلے گئے تنہائیاں سنوار کے، تم کیوں چلے گئے آنسو، عذاب، درد، اداسی، غموں کا قہر آنکھوں میں…
دوشیزہ تم بھاڑ میں
دوشیزہ تم بھاڑ میں جاؤ (گو ٹو ہیل) رات گزر گئی گزر گئی ناں! دن ڈھلنا ہے ڈھل جائے گا سیدھی بات کروں گا تم…
رضوان خلیل کے جنم دن
رضوان خلیل کے جنم دن پر اُداس رستے ہیں زندگی کے قدم قدم پر ملالِ ماضی یہ یادِ ماضی یا حافظے کا ملال یا پھر…
زخم ایسا نشاں میں آئے
زخم ایسا نشاں میں آئے گا کوئی پھر سے گماں میں آئے گا آج رستے بھی انتظار میں ہیں وہ کوئے دلبراں میں آئے گا…
سائیاں! دیکھ رہے ہو ناں
سائیاں! دیکھ رہے ہو ناں تم؟ سائیاں! دیکھ رہے ہو ناں تم؟ ہم نے کتنے بھیس بدل کر راہ بدلنے کی کوشش کی ہم پھر…
سوچتا ہوں جانے
سوچتا ہوں جانے کیوں؟ بے قرار موسم میں کچھ اداس لمحوں میں زندگی کے ہاتھوں میں بے خودی کے گھیرے میں ہر گلی کی نکّر…
عشق میں خاک جو دَر دَر
عشق میں خاک جو دَر دَر کی اڑانے لگ جائیں وہ بھلا کیسے تجھے سب سے چھپانے لگ جائیں ہم کہیں جائیں تری سمت چلے…
قصّے کو کچھ ایسا اُس نے
قصّے کو کچھ ایسا اُس نے موڑ دیا میرا دُکھ سے دائم رشتہ جوڑ دیا میں تو اب تک، یار! غریقِ حیرت ہوں کیسے تُو…
کچھ تو کہو‘‘ایسی
’’کچھ تو کہو‘‘ ایسی کیا بات بتا دی ہے اداسی نے تجھے یہ جو تُو مجھ سے بہت دُور ہوا جاتا ہے سچ کہوں پھر…
کھا رہا ہے ترا ملال
کھا رہا ہے ترا ملال مجھے درد کرنے لگا نڈھال مجھے چھوڑ دے میرے حال پر مجھ کو مار ڈالے گا اندمال مجھے تو بھی…
کون آیا تھا؟ کون آئے
کون آیا تھا؟ کون آئے گا؟ کس لیے گھر کو تُو سنوارتا ہے؟ کون شہ رگ سے بھی قریں بیٹھا میرے اندر مجھے پکارتا ہے…
کیسے نین ملائیں تم
کیسے نین ملائیں تم سے؟ گھر کے دروازے پر پھیلی بیل پہ لٹکی باتیں بوسیدہ سی ایک محبت، اک بے نام اداسی میں تو اب…
مجھے پائمال تو کر
مجھے پائمال تو کر کبھی مجھے تُو نڈھال تو کر کبھی مجھے روزوشب کی سزا نہ دے مرا کچھ خیال تو کر کبھی مرا نام…
مرا چین پیا مری جان
مرا چین پیا، مری جان پیا مری جندڑی کا سلطان پیا ترے بعد حرام ہے جگ سارا مجھے قسم رسول، قرآن پیا تری رہ تکتے…
مرے کھو جانے دو ہوش
مرے کھو جانے دو ہوش پیا کچھ بولو ناں، خاموش پیا مرے نین نہ رو رو بُجھ جاویں تم مت ہونا رُوپوش پیا مرے ساتھ…
میرے اندر تمہارا سایا
میرے اندر تمہارا سایا ہے یونہی رب نے مجھے بنایا ہے بن بتائے کہاں سے یوں آ کر تُو مرے دل میں آ سمایا ہے…
میں بولا کیا لٹایا
میں بولا کیا لٹایا ہے؟ وہ بولی ہر خوشی شاید میں بولا، کیا کمی مجھ میں؟ وہ بولی برتری شاید میں بولا عمر کیا کرنی؟…
نظر تری یوں اُتار
نظر تری یوں اُتار جائیں کہ خود کو صدقے میں وار جائیں سو اب اناؤں کو دفن کر کے کسی کے آگے تو ہار جائیں…
ہر درد بے لباس ہے تم
ہر درد بے لباس ہے، تم کیوں چلے گئے؟ یہ دل بہت اداس ہے، تم کیوں چلے گئے؟ سب دوست، یار، گھر مجھے لگتے ہیں…
ہماری ہی کیوں ہنسی
ہماری ہی کیوں ہنسی اڑاؤ؟ وجہ بتاؤ! نہیں ہے آنا اگر، نہ آؤ، وجہ بتاؤ! تمہارے ہونٹوں پہ کیسے آئی ہیں میری باتیں؟ مرا تجسس…
وہ بولی اک کہانی ہےمیں
وہ بولی اک کہانی ہے میں بولا بے زبانی ہے وہ بولی کیا مصیبت ہے میں بولا زندگانی ہے وہ بولی مر رہی ہوں میں…
وہ بولی یاد آؤ گےمیں
وہ بولی یاد آؤ گے میں بولا رو لیا کرنا وہ بولی خواب دیکھوں گی میں بولا سو لیا کرنا وہ بولی چین بیجوں گی…
وہ کہہ رہی تھی یہ مشغلہ
وہ کہہ رہی تھی یہ مشغلہ ہے، خموش رہنا، اداس رہنا تو میں یہ بولا، یہ مشغلہ بھی تمہارے جیسا ہی دلنشیں ہے وہ کہہ…
یہ اب پتا چلا ہے کہ ہر
یہ اب پتا چلا ہے کہ ہر رنگ تم سے تھا دنیا بہت فضول ہے، تم کیوں چلے گئے؟ دیکھو تمہاری بات کو ٹالوں گا…
یہی ملال مجھے بولنے
یہی ملال مجھے بولنے نہیں دیتا تمہارا حال مجھے بولنے نہیں دیتا بہت خوشی میں بہت ہی اداس رہتا ہوں غموں کا کال مجھے بولنے…
اب کون کہے تم سےاب – 5
اب کون کہے تم سے اب کون کہے تم سے تم رات میں لوٹ آتے اور رات بدل جاتی اب کون کہے تم سے تم…
آپ ہنس کر ملا نہیں
آپ ہنس کر ملا نہیں کرتے پھول ایسے کھلا نہیں کرتے خود سے رہتے ہیں دیر تک ناراض آپ سے بھی گلہ نہیں کرتے درد…
اجنبی لڑکیسنو!اے
اجنبی لڑکی سنو! اے اجنبی لڑکی تمہیں میں اجنبی کہتا تو ہوں لیکن تمہیں میں اجنبی کب مانتا ہوں! مجھ میں سکت ہی نہیں میری…
آزاد غزلکہیں آباد
آزاد غزل کہیں آباد ہو جانے سے اچھا تمہاری راہ میں برباد رہنا ہماری آنکھ پہ لکھا ہوا ہے یہاں خوابوں کی گنجائش نہیں ہے…