راحت اندوری
اجنبی خواہشیں سینے میں دبا بھی نہ سکوں
اجنبی خواہشیں سینے میں دبا بھی نہ سکوں ایسے ضدی ہیں پرندے کہ اُڑا بھی نہ سکوں پھونک ڈالوں گا کسی روز میں دل کی…
جب میں دُنیا کے لیے بیچ کے گھر آیا تھا
جب میں دُنیا کے لیے بیچ کے گھر آیا تھا اُن دنوں بھی مرے حصے میں صفر آیا تھا کھڑکیاں بند نہ ہوتیں تو جُھلس…
رشتوں کی دھوپ چھائوں سے آزاد ہو گئے
رشتوں کی دھوپ چھائوں سے آزاد ہو گئے اب تو ہمیں بھی سارے سبق یاد ہو گئے آبادیوں میں ہوتے ہیں برباد کتنے لوگ ہم…
سب ہُنر اپنی بُرائی میں دکھائی دینگے
سب ہُنر اپنی بُرائی میں دکھائی دینگے عیب تو بس مرے بھائی میں دکھائی دینگے اس کی آنکھوں میں نظر آئیں گے اتنے سورج جیسے…
زندگی بھر دور رہنے کی سزائیں رہ گئیں
زندگی بھر دور رہنے کی سزائیں رہ گئیں میرے کیسہ میں مری ساری وفائیں رہ گئیں نوجوان بیٹوں کو شہروں کے تماشے لے اُڑے گائوںکی…
چمکتے لفظ ستاروں سے چھین لائے ہیں
چمکتے لفظ ستاروں سے چھین لائے ہیں ہم آسماں سے غزل کی زمین لائے ہیں وہ اور ہوں گے جو خنجر چُھپا کے لائے ہیں…
کہاں وہ خواب محل تاج داریوں والے
کہاں وہ خواب محل تاج داریوں والے کہاں یہ بیلچوں والے تگاریوں والے کبھی مچان سے نیچے اُتر کے بات کرو بہت پُرانے ہیں قصے…
گھر سے یہ سوچ کہ نکلا ہوں کہ مر جانا ہے
گھر سے یہ سوچ کہ نکلا ہوں کہ مر جانا ہے اب کوئی راہ دکھا دے کہ کدھر جانا ہے جسم سے ساتھ نبھانے کی…
کالی راتوں کو بھی رنگین کہا ہے میں نے
کالی راتوں کو بھی رنگین کہا ہے میں نے تیری ہر بات پہ آمین کہا ہے میں نے تیری دستار پہ تنقید کی ہمت تو…
محلہ سائیں سائیں کر رہا ہے
محلہ سائیں سائیں کر رہا ہے مرے اندر کا انساں مر رہا ہے جمی ہے سوچ پر قدموں کی چاپیں نہ جانے کون پیچھا کر…
وہ اک اک بات پہ رونے لگا تھا
وہ اک اک بات پہ رونے لگا تھا سمندر آبرو کھونے لگا تھا لگے رہتے تھے سب دروازے پھر بھی میں آنکھیں کھول کر سونے…
سمندر پار ہوتی جا رہی ہے
سمندر پار ہوتی جا رہی ہے دُعا، پتوار ہوتی جا رہی ہے دریچے اب کُھلے ملنے لگے ہیں فضا ہموار ہوتی جا رہی ہے کئی…
یہ زندگی کسی گونگے کا خواب ہے بیٹا
یہ زندگی کسی گونگے کا خواب ہے بیٹا سنبھل کر چلنا کہ رستہ خراب ہے بیٹا ہمارا نام لکھا ہے پُرانے قلعوں پر مگر ہمارا…