خیر سے دل کو تری یاد سے کچھ کام تو ہے

خیر سے دل کو تری یاد سے کچھ کام تو ہے وصل کی شب نہ سہی ہجر کا ہنگام تو ہے نور افلاک سے روشن…

ادامه مطلب

حسن کے سحر و کرامات سے جی ڈرتا ہے

حسن کے سحر و کرامات سے جی ڈرتا ہے عشق کی زندہ روایات سے جی ڈرتا ہے میں نے مانا کہ مجھے ان سے محبت…

ادامه مطلب

کچھ اصولوں کا نشہ تھا کچھ مقدس خواب تھے

کچھ اصولوں کا نشہ تھا کچھ مقدس خواب تھے ہر زمانے میں شہادت کے یہی اسباب تھے کوہ سے نیچے اتر کر کنکری چنتے ہیں…

ادامه مطلب

غم سے بکھرا نہ پائمال ہوا

غم سے بکھرا نہ پائمال ہوا میں تو غم سے ہی بے مثال ہوا وقت گزرا تو موجۂ گل تھا وقت ٹھہرا تو ماہ و…

ادامه مطلب