حسن نعیم
خیر سے دل کو تری یاد سے کچھ کام تو ہے
خیر سے دل کو تری یاد سے کچھ کام تو ہے وصل کی شب نہ سہی ہجر کا ہنگام تو ہے نور افلاک سے روشن…
حسن کے سحر و کرامات سے جی ڈرتا ہے
حسن کے سحر و کرامات سے جی ڈرتا ہے عشق کی زندہ روایات سے جی ڈرتا ہے میں نے مانا کہ مجھے ان سے محبت…
کچھ اصولوں کا نشہ تھا کچھ مقدس خواب تھے
کچھ اصولوں کا نشہ تھا کچھ مقدس خواب تھے ہر زمانے میں شہادت کے یہی اسباب تھے کوہ سے نیچے اتر کر کنکری چنتے ہیں…
غم سے بکھرا نہ پائمال ہوا
غم سے بکھرا نہ پائمال ہوا میں تو غم سے ہی بے مثال ہوا وقت گزرا تو موجۂ گل تھا وقت ٹھہرا تو ماہ و…
اطلاعیه برای شاعران و نویسندگان
پایگاه اینترنتی شعرستان از همکاری همه شاعران و نویسندگان آماتور و حرفه ای از سراسر جهان استقبال میکند و مشارکت فعال آنها را خیر مقدم میگوید. شما میتوانید اشعار، مطالب معلوماتی و مقالات خویش را از طریق ایمیل و یا فرم تماس ارسال نماید. مطالب ارسالی در اولین فرصت مناسب منتشر خواهند شد