جون ایلیا
ہم آندھیوں کے بَن میں کسی کارواں کے تھے
ہم آندھیوں کے بَن میں کسی کارواں کے تھے جانے کہاں سے آئے ہیں جانے کہاں کے تھے اے جانِ داستاں! تجھے آیا کبھی خیال…
نہ دیر و زود، نہ بود و نبود کا آشوب
نہ دیر و زود، نہ بود و نبود کا آشوب یہ شام ہرزہ خرامی ہے کیا بلا آشوب مراد مند حضوری میں سینہ کوب یہ…
میری عقل و ہوش کی سب حالتیں
میری عقل و ہوش کی سب حالتیں تم نے سانچے میں جنوں کے ڈھال دیں کر لیا تھا میں نے عہد ترک عشق تم نے…
مستیء حال کبھی تھی ، کہ نہ تھی ، بھول گئے
مستیء حال کبھی تھی ، کہ نہ تھی ، بھول گئے یاد اپنی کوئی حالت نہ رہی ، بھول گئے حرم ناز و ادا تجھ…
مجھ کو تو گِر کے مرنا ہے
مجھ کو تو گِر کے مرنا ہے باقی کو کیا کرنا ہے شہر ہے چہروں کی تمثیل سب کا رنگ اترنا ہے وقت ہے وہ…
لَوحِ جہت
لَوحِ جہت ایک دو اور پھر تین اور پھر چار، پھر پانچ اور چھے یہ روزینہ ساری نگاہوں کا روزینہ ہے اس کو تم میرے…
گلوںپہ حسن رقم کاگماںگزرتاہے
گلوںپہ حسن رقم کاگماںگزرتاہے تیرے نقوش قدم کاگماںگزرتاہے شباب دوست کی خلوت عجیب ہے کہ جہاں سپردگی پہ بھی رم کا گماں گزرتا ہے ہم…
کوئی بھی کیوں مجھ سے شرمندہ ہوا
کوئی بھی کیوں مجھ سے شرمندہ ہوا میں ہوں اپنے طور کا ہارا ہوا دل میں ہے میرے کئی چہروں کی یاد جانیے میں کِس…
کتنے ظالم ہیں جو یہ کہتے ہیں
کتنے ظالم ہیں جو یہ کہتے ہیں توڑ لو پھول، پھول چھوڑو مت باغباں ہم تو اس خیال کے ہیں دیکھ لو پھول، پھول توڑو…
فراق کیا ہے اگر ، یادِ یار دل میں رہے
فراق کیا ہے اگر ، یادِ یار دل میں رہے خزاں سے کچھ نہیں ہوتا ، بہار دل میں رہے گزار روز و شبِ وصل…
شوق کا رنگ بُجھ گیا یاد کے زخم بھر گئے
شوق کا رنگ بُجھ گیا یاد کے زخم بھر گئے کیا میری فصل ہو چُکی کیا میرے دن گُزر گئے راہگُزرِ خیال میں دوش بدوش…
سیر و سفر کریں ذرا، سلسلہِ گماں چلے
سیر و سفر کریں ذرا، سلسلہِ گماں چلے ہم تو چلے، کہاں چلے، بات یہ ہے کہاں چلے ہم ہیں یہاں سے جا رہے، جانے…
سرِ شام ایسی ہوا چلی تری یاد، یار مہک اٹھی
سرِ شام ایسی ہوا چلی تری یاد، یار مہک اٹھی مری جو بہار خزاں ہوئی، مری وہ بہار مہک اٹھی کبھی سانس لی جو خیال…
زندگی کیا ہے ، اک کہانی ہے
زندگی کیا ہے ، اک کہانی ہے یہ کہانی نہیں سنانی ہے ہے خدا بھی عجیب ، یعنی جو نہ زمینی ، نہ آسمانی ہے…
رنگ لایا ہے عجب رنج خمار آخر شب
رنگ لایا ہے عجب رنج خمار آخر شب حالت آئی ہے ہم آغوش ہیں یار آخر شب حسرت رنگ بھی ہے خواہش نیرنگ بھی ہے…
دید حیران اُس گلی میں ہے
دید حیران اُس گلی میں ہے کیا عجب شان اُس گلی میںہے بات میں جان سے گزر جانا کتنا آسان اُس گلی میں ہے اور…
دل گماں تھا گمانیاں تھے ہم
دل گماں تھا گمانیاں تھے ہم ہاں میاں داستانیاں تھے ہم ہم سُنے اور سُنائے جاتے تھے رات بھرکی کہانیاں تھے ہم جانے ہم کِس…
درختِ زرد
درختِ زرد نہیں معلوم زریوں اب تمہاری عمر کیا ہوگی وہ کن خوابوں سے جانے آشنا، نہ آشنا ہوگی تمہارے دل کے اس دنیا سے…
خواب
خواب کبھی اک خواب سا دیکھا تھا میں نے کہ تم میری ہو اور میرے لیے ہو تمھاری دلکشی میرے لیے ہے میں جو کچھ…
چشمکِ انجم ( جشن آزادی کے موقع پر)
چشمکِ انجم ( جشن آزادی کے موقع پر) حیاتِ نو تری جیبِ اجل دریدہ میں کیا تھا رشتہء انفاس سے رفو ہم نے بتا صبیحہء…
جب وہ ناز آفریں نظر آیا
جب وہ ناز آفریں نظر آیا سارا گھر احمریں نظر آیا میں نے جب بھی نگاہ کی تو مجھے اپنا گل شبنمیں نظر آیا حسبِ…
تیری یادوں کے راستے کی طرف
تیری یادوں کے راستے کی طرف اک قدم بھی نہیں بڑھوں گا میں دل تڑپتا ہے تیرے خط پڑھ کر اب تیرے خط نہیں پڑھوں…
تمہارے اور میرے درمیاں
تمہارے اور میرے درمیاں تمہارے اور میرے درمیاں اک بات ہونا تھی بِلا کا دن نکلنا تھا بَلا کی رات ہونا تھی بلا کا دن…
تِرے خواب بھی ہُوں گنوارہا ، ترے رنگ بھی ہیں بکھررہے
تِرے خواب بھی ہُوں گنوارہا ، ترے رنگ بھی ہیں بکھررہے یہی روز و شب ہیں تو جانِ جاں یہ وظیفہ خوار تو مررہے وہی…
بے انتہائی شیوہ ہمارا سدا سے ہے
بے انتہائی شیوہ ہمارا سدا سے ہے اک دم سے بھُولنا اسے پھر ابتدا سے ہے یہ شام جانے کتنے ہی رشتوں کی شام ہو…
بخشش ہوا یقین، گماں بے لباس ہے
بخشش ہوا یقین، گماں بے لباس ہے ہے آگ جامہ زیب، دھواں بے لباس ہے ہے یہ فضا ہزار لباسوں کا اک لباس جو بے…
ایذا دہی کی داد جو پاتا رہا ہوں میں
ایذا دہی کی داد جو پاتا رہا ہوں میں ہر ناز آفریں کو ستاتا رہا ہوں میں اے خوش خرام! پاؤں کے چھالے تو گن…
اک ہنر ہے جو کر گیا ہوں میں
اک ہنر ہے جو کر گیا ہوں میں سب کے دل سے اُتر گیا ہوں میں کیسے اپنی ہنسی کو ضبط کروں سُن رہا ہوں…
آدمی وقت پر گیا ہوگا
آدمی وقت پر گیا ہوگا وقت پہلے گزر گیا ہوگا خود سے مایوس ہو کر بیٹھا ہوں آج ہر شخص مر گیا ہوگا شام تیرے…
اب ہمیں انقلاب چاہیے ہے
اب ہمیں انقلاب چاہیے ہے پاک و ہندوستان کے فنکارو عقل و دیوانگی کے دلدارو بن تمھارے ہے شوق کا رَمنا تم سے ہے آبِ…
یاں ہیں سب اپنی اپنی حالت کے
یاں ہیں سب اپنی اپنی حالت کے شہر آباد دل کی وحشت کے اے خوشا حال جب کہ تھے معنی حالتِ حال بے نہایت کے…
ولایت خائباں
ولایت خائباں بربیرابن سلامہ اور جندب ابن یاسر ساکنان شہر صیدا “خائبان: کے سب سے عالی شان شہرستاں “اسف آباد” میں وارد ہوئے تو وہ…
ہے بکھرنے کو یہ محفلِرنگ و بو، تم کہاں جاؤگے، ہم کہاں جائیں گے
ہے بکھرنے کو یہ محفلِرنگ و بو، تم کہاں جاؤگے، ہم کہاں جائیں گے ہر طرف ہو رہی ہے یہی گفتگو، تم کہاں جاؤ گے،…
ہم بصد ناز دل و جاں میں بسائے بھی گئے
ہم بصد ناز دل و جاں میں بسائے بھی گئے پھر گنوائے بھی گئے اور بھلائے بھی گئے ہم ترا ناز تھے ، پھر تیری…
نکل آیا میں اپنے اندر سے
نکل آیا میں اپنے اندر سے اب کوئی ڈر نہیں ہے باہر سے صبح دفتر گیا تھا کیوں انسان اب یہ کیوں آ رہا ہے…
منظر سا تھا کوئی کہ نظر اس میں گم ہوئی
منظر سا تھا کوئی کہ نظر اس میں گم ہوئی سمجھو کہ خواب تھا کہ سحر اس میں گم ہوئی سودائے رنگ وہ تھا کہ…
مرہم جواب
مرہم جواب ہیں بزم شب میں پر افشاں گماں گماں لمحے گزر رہا ہے جو سال اس کے رایگاں لمحے متاع نیم شبی ہیں، دھوئیں…
متاع زندگی لوٹا رہا ہوں
متاع زندگی لوٹا رہا ہوں میں تیرے نامہ ہائے شوق تجھ کو بہ صد آزردگی لوٹا رہا ہوں ترا راز دلی ہے ان میں پنہاں…
لَوحِ خطاب
لَوحِ خطاب کانون اول کی اس سرما زدہ اور ویران شام کو شبیب چرواہا جب چراگاہ سے اپنی بھیڑیں لے کر پلٹا اور مغربی دروازے…
گفتگو جب محال کی ہوگی
گفتگو جب محال کی ہوگی بات اسکی مثال کی ہوگی زندگی ہے خیال کی اک بات جو کسی بے خیال کی ہوگی تھی جو خوشبو…
کون سے شوق کِس ہوس کا نہیں
کون سے شوق کِس ہوس کا نہیں دل میری جان تیرے بس کا نہیں راہ تم کارواں کی لو کہ مجھے شوق کچھ نغمۂ جرس…
کتنے سوال اُٹھتے رہتے تھے، ان کے جوابوں کے تھے ہم
کتنے سوال اُٹھتے رہتے تھے، ان کے جوابوں کے تھے ہم کس کا دل، کیسی دل داری، اپنے حسابوں کے تھے ہم تھا وہ گماں…
غم گساروں کو مجھ سے مطلب کیا
غم گساروں کو مجھ سے مطلب کیا جو بھی ہونا تھا ہو چکا، اب کیا پُرسشِ حال ہے، نہ رسمِ تپاک ہو گیا ہوں بہت…
شہر کا کیا حال ہے پوچھو خبر
شہر کا کیا حال ہے پوچھو خبر آسماں کیوں لال ہے پوچھو خبر اب کے سینہ اس بدن افگار کا کس بدن کی ڈھال ہے…
سینہ دہک رہا ہو تو کیا چُپ رہے کوئی
سینہ دہک رہا ہو تو کیا چُپ رہے کوئی کیوں چیخ چیخ کر نہ گلا چھیل لے کوئی ثابت ہُوا سکونِ دل و جاں نہیں…
سر پر اک سچ مچ کی تلوار آئے تو
سر پر اک سچ مچ کی تلوار آئے تو کوئی قاتل برسرِ کار آئے تو سرخ رو ہو جاؤں میں تو یار ابھی دل سلیقے…
زمیں تو کچھ بھی نہیں، آسماں تو کچھ بھی نہیں
زمیں تو کچھ بھی نہیں، آسماں تو کچھ بھی نہیں اگر گمان نہ ہو، درمیاں تو کچھ بھی نہیں حریم جاں میں ہے اک داستاں…
رنج ہے حالت سفر حال قیام رنج ہے
رنج ہے حالت سفر حال قیام رنج ہے صبح بہ صبح رنج ہے شام بہ شام رنج ہے اس کی شمیم زلف کا کیسے ہو…
دولتِ دہر سب لٹائی ہے
دولتِ دہر سب لٹائی ہے میں نے دل کی کمائی کھائی ہے ایک لمحے کو تیر کرنے میں میں نے اک زندگی گنوائی ہے وہ…
دل کی تکلیف کم نہیں کرتے
دل کی تکلیف کم نہیں کرتے اب کوئی شکوہ ہم نہیں کرتے جانِ جاں تجھ کو اب تری خاطر یاد ہم کوئی دَم نہیں کرتے…