دل پریشاں ہے کیا کیا جائے

دل پریشاں ہے کیا کیا جائے عقل حیراں ہے کیا کیا جائے شوقِ مشکل پسند اُن کا حصول سخت آساں ہے کیا کیا جائے عشقِ…

ادامه مطلب

خواب کے رنگ دل و جاں میں سجائے بھی گئے

خواب کے رنگ دل و جاں میں سجائے بھی گئے پھر وہی رنگ بہ صد طور جلائے بھی گئے انہیں شہروں کو شتابی سے لپیٹا…

ادامه مطلب

حال اک عکس حال ہے شاید

حال اک عکس حال ہے شاید یعنی خواب اک خیال ہے شاید وہ جو ممکن ہے اے امید امید اک محال محال ہے شاید یہ…

ادامه مطلب

جُز گماں اور تھا ہی کیا میرا

جُز گماں اور تھا ہی کیا میرا فقط اک میرا نام تھامیرا نکہتِ پیرہن سے اُس گُل کی سلسلہ بے صبا رہا میرا مجھ کو…

ادامه مطلب

ٹھیروں نہ گلی میں تری وحشت نے کہا تھا

ٹھیروں نہ گلی میں تری وحشت نے کہا تھا میں حد سے گزر جاؤں محبت نے کہا تھا دَر تک تیرے لائی تھی نسیمِ نفس…

ادامه مطلب

تنگ آغوش میں آباد کروں گا تجھ کو

تنگ آغوش میں آباد کروں گا تجھ کو ہوں بہت شاد کہ ناشاد کروں گا تجھ کو فکرِ ایجاد میں گم ہوں مجھے غافل نہ…

ادامه مطلب

تری قیمت گھٹائی جا رہی ہے

تری قیمت گھٹائی جا رہی ہے مجھے فرقت سکھائی جا رہی ہے یہ ہے تعمیرِ دنیا کا زمانہ حویلی دل کی ڈھائی جا رہی ہے…

ادامه مطلب

بے معنی

بے معنی ہے مری ذات اک زیاں کی دکاں مجھ کو اپنا حساب کیا معلوم جب مجھے بھی نہیں کوئی احساس تم کو میرا عذاب…

ادامه مطلب

بخشش نرگس صنم، دَور بہ دَور، دم بہ دم

بخشش نرگس صنم، دَور بہ دَور، دم بہ دم مینا بہ مینا، مے بہ مے، جام بہ جام، جم بہ جم حالے بے علاتگی قاتلہ…

ادامه مطلب

اے وطن

اے وطن رنگ و فرہنگ و آہنگ کی انجمن اے وطن! اے وطن! اے وطن! اے وطن ارتقائے تمّدن کا عنواں ہے تُو یعنی منجملہِ…

ادامه مطلب

اگر چاہو تو آنا کچھ نہیں دشوار ، آ نکلو

اگر چاہو تو آنا کچھ نہیں دشوار ، آ نکلو شروعِ شب کی محفل ہے مری سرکار ! آ نکلو تمہیں معلوم ہے ہم تو…

ادامه مطلب

آزادی

آزادی اپنے ہاتھوں اجڑ رہا ہے چمن دل ما شاد و چشم ما روشن بڑھ گئی اور چاک دامانی جب سے حاصل ہیں رشتہ و…

ادامه مطلب

ابھی فرمان آیا ہے وہاں سے

ابھی فرمان آیا ہے وہاں سے کہ ہٹ جاؤں میں اپنے درمیاں سے یہاں جو ہے تنفس ہی میں گم ہے پرندے اڑ رہے ہیں…

ادامه مطلب

یہ پیہم تلخ کامی سی رہی کیا

یہ پیہم تلخ کامی سی رہی کیا محبت زہر کھا کر آئی تھی کیا مجھے اب تم سے ڈر لگنے لگا ہے تمہیں مجھ سے…

ادامه مطلب

وہ جو اپنے مکان چھوڑ گئے

وہ جو اپنے مکان چھوڑ گئے کیسے دنیا جہان چھوڑ گئے اے زمینِ وصال لوگ ترے ہجر کا آسمان چھوڑ گئے تیرے کوچے کے رُخصتی…

ادامه مطلب

ہوں میں یکسر رایگاں، افسوس میں

ہوں میں یکسر رایگاں، افسوس میں کیا کہوں میں بس میاں، افسوس میں اب عبث کا کارواں ہے گرم سیر میں ہوں میر کارواں، افسوس…

ادامه مطلب

ہم آندھیوں کے بَن میں کسی کارواں کے تھے

ہم آندھیوں کے بَن میں کسی کارواں کے تھے جانے کہاں سے آئے ہیں جانے کہاں کے تھے اے جانِ داستاں! تجھے آیا کبھی خیال…

ادامه مطلب

نہ دیر و زود، نہ بود و نبود کا آشوب

نہ دیر و زود، نہ بود و نبود کا آشوب یہ شام ہرزہ خرامی ہے کیا بلا آشوب مراد مند حضوری میں سینہ کوب یہ…

ادامه مطلب

میری عقل و ہوش کی سب حالتیں

میری عقل و ہوش کی سب حالتیں تم نے سانچے میں جنوں کے ڈھال دیں کر لیا تھا میں نے عہد ترک عشق تم نے…

ادامه مطلب

مستیء حال کبھی تھی ، کہ نہ تھی ، بھول گئے

مستیء حال کبھی تھی ، کہ نہ تھی ، بھول گئے یاد اپنی کوئی حالت نہ رہی ، بھول گئے حرم ناز و ادا تجھ…

ادامه مطلب

مجھ کو تو گِر کے مرنا ہے

مجھ کو تو گِر کے مرنا ہے باقی کو کیا کرنا ہے شہر ہے چہروں کی تمثیل سب کا رنگ اترنا ہے وقت ہے وہ…

ادامه مطلب

لَوحِ جہت

لَوحِ جہت ایک دو اور پھر تین اور پھر چار، پھر پانچ اور چھے یہ روزینہ ساری نگاہوں کا روزینہ ہے اس کو تم میرے…

ادامه مطلب

گلوںپہ حسن رقم کاگماںگزرتاہے

گلوںپہ حسن رقم کاگماںگزرتاہے تیرے نقوش قدم کاگماںگزرتاہے شباب دوست کی خلوت عجیب ہے کہ جہاں سپردگی پہ بھی رم کا گماں گزرتا ہے ہم…

ادامه مطلب

کوئی بھی کیوں مجھ سے شرمندہ ہوا

کوئی بھی کیوں مجھ سے شرمندہ ہوا میں ہوں اپنے طور کا ہارا ہوا دل میں ہے میرے کئی چہروں کی یاد جانیے میں کِس…

ادامه مطلب

کتنے ظالم ہیں جو یہ کہتے ہیں

کتنے ظالم ہیں جو یہ کہتے ہیں توڑ لو پھول، پھول چھوڑو مت باغباں ہم تو اس خیال کے ہیں دیکھ لو پھول، پھول توڑو…

ادامه مطلب

فراق کیا ہے اگر ، یادِ یار دل میں رہے

فراق کیا ہے اگر ، یادِ یار دل میں رہے خزاں سے کچھ نہیں ہوتا ، بہار دل میں رہے گزار روز و شبِ وصل…

ادامه مطلب

شوق کا رنگ بُجھ گیا یاد کے زخم بھر گئے

شوق کا رنگ بُجھ گیا یاد کے زخم بھر گئے کیا میری فصل ہو چُکی کیا میرے دن گُزر گئے راہگُزرِ خیال میں دوش بدوش…

ادامه مطلب

سیر و سفر کریں ذرا، سلسلہِ گماں چلے

سیر و سفر کریں ذرا، سلسلہِ گماں چلے ہم تو چلے، کہاں چلے، بات یہ ہے کہاں چلے ہم ہیں یہاں سے جا رہے، جانے…

ادامه مطلب

سرِ شام ایسی ہوا چلی تری یاد، یار مہک اٹھی

سرِ شام ایسی ہوا چلی تری یاد، یار مہک اٹھی مری جو بہار خزاں ہوئی، مری وہ بہار مہک اٹھی کبھی سانس لی جو خیال…

ادامه مطلب

زندگی کیا ہے ، اک کہانی ہے

زندگی کیا ہے ، اک کہانی ہے یہ کہانی نہیں سنانی ہے ہے خدا بھی عجیب ، یعنی جو نہ زمینی ، نہ آسمانی ہے…

ادامه مطلب

رنگ لایا ہے عجب رنج خمار آخر شب

رنگ لایا ہے عجب رنج خمار آخر شب حالت آئی ہے ہم آغوش ہیں یار آخر شب حسرت رنگ بھی ہے خواہش نیرنگ بھی ہے…

ادامه مطلب

دید حیران اُس گلی میں ہے

دید حیران اُس گلی میں ہے کیا عجب شان اُس گلی میںہے بات میں جان سے گزر جانا کتنا آسان اُس گلی میں ہے اور…

ادامه مطلب

دل گماں تھا گمانیاں تھے ہم

دل گماں تھا گمانیاں تھے ہم ہاں میاں داستانیاں تھے ہم ہم سُنے اور سُنائے جاتے تھے رات بھرکی کہانیاں تھے ہم جانے ہم کِس…

ادامه مطلب

درختِ زرد

درختِ زرد نہیں معلوم زریوں اب تمہاری عمر کیا ہوگی وہ کن خوابوں سے جانے آشنا، نہ آشنا ہوگی تمہارے دل کے اس دنیا سے…

ادامه مطلب

خواب

خواب کبھی اک خواب سا دیکھا تھا میں نے کہ تم میری ہو اور میرے لیے ہو تمھاری دلکشی میرے لیے ہے میں جو کچھ…

ادامه مطلب

چشمکِ انجم ( جشن آزادی کے موقع پر)

چشمکِ انجم ( جشن آزادی کے موقع پر) حیاتِ نو تری جیبِ اجل دریدہ میں کیا تھا رشتہء انفاس سے رفو ہم نے بتا صبیحہء…

ادامه مطلب

جب وہ ناز آفریں نظر آیا

جب وہ ناز آفریں نظر آیا سارا گھر احمریں نظر آیا میں نے جب بھی نگاہ کی تو مجھے اپنا گل شبنمیں نظر آیا حسبِ…

ادامه مطلب

تیری یادوں کے راستے کی طرف

تیری یادوں کے راستے کی طرف اک قدم بھی نہیں بڑھوں گا میں دل تڑپتا ہے تیرے خط پڑھ کر اب تیرے خط نہیں پڑھوں…

ادامه مطلب

تمہارے اور میرے درمیاں

تمہارے اور میرے درمیاں تمہارے اور میرے درمیاں اک بات ہونا تھی بِلا کا دن نکلنا تھا بَلا کی رات ہونا تھی بلا کا دن…

ادامه مطلب

تِرے خواب بھی ہُوں گنوارہا ، ترے رنگ بھی ہیں بکھررہے

تِرے خواب بھی ہُوں گنوارہا ، ترے رنگ بھی ہیں بکھررہے یہی روز و شب ہیں تو جانِ جاں یہ وظیفہ خوار تو مررہے وہی…

ادامه مطلب

بے انتہائی شیوہ ہمارا سدا سے ہے

بے انتہائی شیوہ ہمارا سدا سے ہے اک دم سے بھُولنا اسے پھر ابتدا سے ہے یہ شام جانے کتنے ہی رشتوں کی شام ہو…

ادامه مطلب

بخشش ہوا یقین، گماں بے لباس ہے

بخشش ہوا یقین، گماں بے لباس ہے ہے آگ جامہ زیب، دھواں بے لباس ہے ہے یہ فضا ہزار لباسوں کا اک لباس جو بے…

ادامه مطلب

ایذا دہی کی داد جو پاتا رہا ہوں میں

ایذا دہی کی داد جو پاتا رہا ہوں میں ہر ناز آفریں کو ستاتا رہا ہوں میں اے خوش خرام! پاؤں کے چھالے تو گن…

ادامه مطلب

اک ہنر ہے جو کر گیا ہوں میں

اک ہنر ہے جو کر گیا ہوں میں سب کے دل سے اُتر گیا ہوں میں کیسے اپنی ہنسی کو ضبط کروں سُن رہا ہوں…

ادامه مطلب

آدمی وقت پر گیا ہوگا

آدمی وقت پر گیا ہوگا وقت پہلے گزر گیا ہوگا خود سے مایوس ہو کر بیٹھا ہوں آج ہر شخص مر گیا ہوگا شام تیرے…

ادامه مطلب

اب ہمیں انقلاب چاہیے ہے

اب ہمیں انقلاب چاہیے ہے پاک و ہندوستان کے فنکارو عقل و دیوانگی کے دلدارو بن تمھارے ہے شوق کا رَمنا تم سے ہے آبِ…

ادامه مطلب

یاں ہیں سب اپنی اپنی حالت کے

یاں ہیں سب اپنی اپنی حالت کے شہر آباد دل کی وحشت کے اے خوشا حال جب کہ تھے معنی حالتِ حال بے نہایت کے…

ادامه مطلب

ولایت خائباں

ولایت خائباں بربیرابن سلامہ اور جندب ابن یاسر ساکنان شہر صیدا “خائبان: کے سب سے عالی شان شہرستاں “اسف آباد” میں وارد ہوئے تو وہ…

ادامه مطلب

ہے بکھرنے کو یہ محفلِرنگ و بو، تم کہاں جاؤگے، ہم کہاں جائیں گے

ہے بکھرنے کو یہ محفلِرنگ و بو، تم کہاں جاؤگے، ہم کہاں جائیں گے ہر طرف ہو رہی ہے یہی گفتگو، تم کہاں جاؤ گے،…

ادامه مطلب

ہم بصد ناز دل و جاں‌ میں بسائے بھی گئے

ہم بصد ناز دل و جاں‌ میں بسائے بھی گئے پھر گنوائے بھی گئے اور بھلائے بھی گئے ہم ترا ناز تھے ، پھر تیری…

ادامه مطلب