افتخار راغب
ابتدا مجھ سے انتہا
غزل ابتدا مجھ سے انتہا مجھ پر ختم ہو تیری ہر جفا مجھ پر کام آتی ہے تجربہ کاری ظلم کرتا ہے تجربہ مجھ پر…
آسماں ہلنے لگیں
غزل آسماں ہلنے لگیں گے یہ زمیں پھٹ جائے گی تیرے کانوں تک نہ پاے دل کی آہٹ جائے گی چاہ کر بھی شمع پروانے…
اندھیرے میں چلا کر
غزل اندھیرے میں چلا کر تیر یوں ہی بیاں مت کیجیے تفسیر یوں ہی اُنھیں بنیاد کی حاجت کہاں ہے محل ہو جائے گا تعمیر…
بہت ہے فرق ہماری
غزل بہت ہے فرق ہماری تمھاری سوچوں میں خدا کرے کہ نہ ہو اختلاف دونوں میں وہ بس گیا ہے کچھ اِس طرح میری آنکھوں…
تحمّل کوچ کر جائے
غزل تحمّل کوچ کر جائے تمھیں کیا فرق پڑتا ہے تڑپ کر کوئی مر جائے تمھیں کیا فرق پڑتا ہے تمھیں کیا فرق پڑتا ہے…
توجّہ میں تری
غزل توجّہ میں تری تبدیلیاں معلوم ہوتی ہیں مجھے گھٹتی ہوئی اب دوریاں معلوم ہوتی ہیں درختوں پر کچھ ایسا آندھیوں نے قہر ڈھایا ہے…
جلاؤ شوق سے تم
غزل جلاؤ شوق سے تم علم و آگہی کے چراغ نہ بجھنے پائیں مگر امن و آشتی کے چراغ تمام قوّتِ باطل کی متّحد پھونکیں…
چشمِ حیرت کی تڑپ
غزل چشمِ حیرت کی تڑپ دُور کریں خود کو اب اور نہ مستور کریں فرطِ جذبات میں کیا کہہ بیٹھوں لب کشائی پہ نہ مجبور…
خاکی کے دل میں
غزل خاکی کے دل میں ہوگی ہی الفت زمین کی لیکن بنا دے وحشی نہ چاہت زمین کی مٹّی کے اِس بدن پہ میں اِتراؤں…
دشتِ فرقت میں
غزل دشتِ فرقت میں زندگانی کی حد نہیں میری بے مکانی کی زندگی بھر سزائیں کاٹی ہیں ایک چھوٹی سی خوش گمانی کی موسمِ ہجر…
دیکھی ہے اتنی راہ
غزل دیکھی ہے اتنی راہ تِری ہر پڑاو پر اے دوست لگ گئی مِری منزل بھی داو پر ہے مسئلوں کے زخم کا پیکر ہر…
زخم پر زخم دے رہا
غزل زخم پر زخم دے رہا ہے وہ وہ نہیں چارہ گر تو کیا ہے وہ درد سے پہلے لگ رہا تھا مجھے دردِ دل…
ضرورتوں کی بیڑیاں
غزل ضرورتوں کی بیڑیاں پڑی ہوئی ہیں پاؤں میں تمھیں بتاؤ کس طرح میں لوٹ آؤں گاؤں میں اکیلے پن کی دھوپ میں تڑپ رہا…
کس جگہ کس وقت اور
غزل کس جگہ کس وقت اور کس بات پر کتنا چپ رہنا ہے اُن کو علم ہے میری شرحِ خواہش و جذبات پر کتنا چپ…
کہہ تو دیا ہے
غزل کہہ تو دیا ہے ’’اچھّا دیکھا جائے گا‘‘ کیسے تیرا بچھڑنا دیکھا جائے گا کِن آنکھوں سے ہجر کی صورت دیکھیں گے کس منھ…
گجرات کی طرح ہوں
غزل گجرات کی طرح ہوں میں، مجھ کو بھی غم گسار دو کس کو بتاؤں کس طرح گزرا تھا دو ہزار دو کر دوں گا…
ماضی کے ورق پلٹ کے
غزل ماضی کے ورق پلٹ کے روئے یادوں سے تِری لپٹ کے روئے روئے خوب ٹوٹ کر کبھی ہم خود میں بھی کبھی سمٹ کے…
میرے خامے کو وہ
غزل میرے خامے کو وہ سیاہی دے ذہن و دل کو جو خوش نگاہی دے اب کوئی فیصلہ سنا ہی دے مت جزا دے مجھے…
نگہ میں انتہاے
غزل نگہ میں انتہاے شوق، عشقِ بے کراں دل میں بلا کی حکمت و حیرت ہے پنہاں پیکرِ گِل میں تجھے پانے کی خواہش ختم…
ہو گئی ہے فدا موت
غزل ہو گئی ہے فدا موت پر زندگی خوف و دہشت سے ہے بے خبر زندگی ہے تِری راہ میں کوئی تیرا عدو اس سے…
یاس من کو اُداس
غزل یاس من کو اُداس رکھتی ہے تازہ دم دل کو آس رکھتی ہے اپنی اردو سبھی زبانوں میں اِک الگ ہی مٹھاس رکھتی ہے…
آپ سے رہ کر الگ
غزل آپ سے رہ کر الگ ممکن گزارا ہے کہاں گھُٹ کے مرنے کے سوا اب کوئی چارا ہے کہاں ہاتھ رکھّا تھا ہمارے دل…
اِک امتحاں سے گزر
غزل اِک امتحاں سے گزر رہا ہوں فصیلِ جاں سے گزر رہا ہوں زمین پر اب قدم کہاں ہیں میں آسماں سے گزر رہا ہوں…
انکار ہی کر دیجیے
غزل انکار ہی کر دیجیے اقرار نہیں تو اُلجھن ہی میں مر جائے گا بیمار نہیں تو لگتا ہے کہ پنجرے میں ہوں دنیا میں…
بہ صد خلوص، بہ صد
غزل بہ صد خلوص، بہ صد احترام یاد آئے یہ کون ہے جو مجھے صبح و شام یاد آئے وہی ہیں ہم جنھیں سجدہ کیا…
تِرا چہرہ ہے دل کے
غزل تِرا چہرہ ہے دل کے آئینے میں بہت محفوظ ہے تُو حافظے میں غزل کہنا کسی جانِ غزل پر گھِرے رہنا ردیف و قافیے…
توڑ کے دل کو کیا
غزل توڑ کے دل کو کیا ملتا ہے سچ بولو دل کو تم نے سمجھا کیا ہے سچ بولو تم کیا جانو وصل کی لذّت…
جن کو بھرنے تھے
غزل جن کو بھرنے تھے کان بھرتے رہے ہم وفا کی اُڑان بھرتے رہے کانپ اٹھّے گا آسمان کا دل آہ گر بے زبان بھرتے…
چشم خرد پہ وا ابھی
غزل چشم خرد پہ وا ابھی حیرت کا در نہیں دل کی کسی بھی بات کا اس پر اثر نہیں توٗ مجھ کو بھول کر…
حمدیہ کس نے غنچوں
حمدیہ غزل کس نے غنچوں کو نازکی بخشی سنگ کو کس نے پختگی بخشی کس نے بخشی زباں کو گویائی کس نے آنکھوں کو روشنی…
دشمنوں سے بھی مجھ
غزل دشمنوں سے بھی مجھ کو بَیر نہیں تم تو اپنے ہو کوئی غیر نہیں ساتھ رہنا بھی غیر ممکن ہے رہ بھی سکتے تِرے…
دیکھ آتا ہے وہ سمے
غزل دیکھ آتا ہے وہ سمے کہ نہیں فاصلہ ہو رہا ہے طے کہ نہیں مسکراہٹ کو دیکھ کر میری دل کسی کا اُداس ہے…
سامنے آگئی اِک روز
غزل سامنے آگئی اِک روز یہ سچّائی بھی دشمنِ جاں یہ سماعت بھی ہے بینائی بھی پیکرِ شعر میں ہر جذبہ نہیں ڈھل پاتا کچھ…
ظلمت کے غضب سے
غزل ظلمت کے غضب سے نہیں ڈرتا کوئی سورج تاریکی بڑھی حد سے کہ ابھرا کوئی سورج کیا بھول گئے سارے اماوس کے پرستار کرتا…
کس درجہ ہے باکمال
غزل کس درجہ ہے باکمال چہرہ کہہ دیتا ہے دل کا حال چہرہ ہے مشکل بہت ہی مسکرانا ہو غم سے اگر نڈھال چہرہ بے…
کوئی اُس سے نہ وہ
غزل کوئی اُس سے نہ وہ کسی سے ملے روشنی کیسے تیرگی سے ملے دور ہی سے سلام ہے اُس کو پاس آکر جو بے…
کیوں دل مرا مغموم
غزل کیوں دل مرا مغموم ہے میں کیا کہوں تجھ کو تو سب معلوم ہے میں کیا کہوں جس کے ستم کی زد میں ہوں…
محبت آگئی کس مرحلے
غزل محبت آگئی کس مرحلے میں دماغ و دل نہیں ہیں رابطے میں ضروری تو نہیں پھولے پھلے بھی شجر اچھا لگے جو دیکھنے میں…
میرے دل کو بھی
غزل میرے دل کو بھی تیرے جی کو بھی چین اِک پل نہیں کسی کو بھی جی رہا ہوں تِرے بغیر بھی میں اور ترستا…
نمی سے آنکھوں کی
غزل نمی سے آنکھوں کی سرسبز اپنا حال تو کر شکستہ حال اُمیدوں کی دیکھ بھال تو کر تڑپ رہے ہوں کہیں تجھ سے بھی…
ہَوا ہونے کی کوشش
غزل ہَوا ہونے کی کوشش کر رہا ہوں رِہا ہونے کی کوشش کر رہا ہوں سرِ صحرا برسنا چاہتا ہوں گھٹا ہونے کی کوشش کر…
یادوں کی نرم رضائی
غزل یادوں کی نرم رضائی ہے مِرے حصّے میں میں تنہا ہوں تنہائی ہے مِرے حصّے میں مِرے حصّے میں ارمانوں کا اِک صحرا ہے…
آپ کو بھی مرا
غزل آپ کو بھی مرا خیال نہیں اب خوشی ہے کوئی ملال نہیں تیری خاطر مچلتا رہتا ہے مختلف اب بھی دل کا حال نہیں…
اِک طرف باطل کا
غزل اِک طرف باطل کا لشکر میں اکیلا اِک طرف اور تماشائی بنی ہے ساری دنیا اِک طرف اِک طرف حد سے زیادہ اپنی طاقت…
آنکھوں سے کچھ
غزل آنکھوں سے کچھ بیاں ہوا کچھ دل میں رہ گیا دل مبتلا عجیب سی مشکل میں رہ گیا اہلِ جنوں کے خون کی چھینٹیں…
بہت ہے نور ذکرِ
غزل بہت ہے نور ذکرِ رفتگاں میں کہاں وہ روشنی ہم سے جہاں میں کسی کا ذکر کر دیتا ہے اکثر چراغاں قریۂ دردِ نہاں…
تِرا مشورہ ہے بجا
غزل تِرا مشورہ ہے بجا مگر میں رکھوں گا اپنا خیال کیا مِرا دل کسی پہ ہے آگیا مِرا حال ہوگا بحال کیا کوئی تیٖر…
تیرا چہرہ مِرے
غزل تیرا چہرہ مِرے خیالوں میں چاند روشن ہو جیسے ہالوں میں بن پڑا اُس سے جب نہ کوئی جواب مجھ کو الجھا دیا سوالوں…
جسم سے جاں کی ہے
غزل جسم سے جاں کی ہے منظور جدائی مجھ کو گردشِ وقت نہ دے اور صفائی مجھ کو ایک تو شیریں دہن اُس پہ یہ…
چھانو کی دل کو
غزل چھانو کی دل کو حسرت کہاں سب کی دیوار پر چھت کہاں حسن کی ہو نوازش نصیب عشق کی ایسی قسمت کہاں سیلِ جذبات…