خوب شعلوں کو ہوا

غزل خوب شعلوں کو ہوا دی اُس نے آگ پانی میں لگا دی اُس نے ڈائری لے کے مِری چپکے سے اپنی تصویر بنا دی…

ادامه مطلب

دل ہے بے بس تجھے

غزل دل ہے بے بس تجھے بھلانے میں بن تِرے کچھ نہیں زمانے میں تخت اور تاج کھو دیے ہم نے بزمِ شعر و سخن…

ادامه مطلب

رہِ حیات میں مثلِ

غزل رہِ حیات میں مثلِ غبار میں ہی کیوں بکھر رہا ہوں سرِ رہ گزار میں ہی کیوں جگر کے خون سے میں نے ہی…

ادامه مطلب

شامِ غم کی نہیں

غزل شامِ غم کی نہیں سحر شاید یوں ہی تڑپیں گے عمر بھر شاید حالِ دل سے مِرے ہیں سب واقف صرف تو ہی ہے…

ادامه مطلب

غزل ہر اِک قدم پہ رنگ

غزل ہر اِک قدم پہ رنگ فشانی سفر میں ہے ہم راہ جب سے دلبرِ جانی سفر میں ہے بچپن کے سارے خواب کچلنے پڑے…

ادامه مطلب

کسی طرح بھی نہ تجھ

غزل کسی طرح بھی نہ تجھ کو قرار آئے گا کہاں جُنوں کا لبادہ اُتار آئے گا کچھ اِس طرح سے بچھایا ہے اُس نے…

ادامه مطلب

کیا بتاؤں کس قدر

غزل کیا بتاؤں کس قدر دل بے سکوں ہے آج بھی آپ سے ملنے کی خواہش جوں کی تُوں ہے آج بھی آج بھی ہے…

ادامه مطلب

لطف دیتا ہے ستم پر

غزل لطف دیتا ہے ستم پر ترا نازاں ہونا کاش آئے نہ کبھی تجھ کو پشیماں ہونا باعثِ رنج نہ ہو جائے یہ شاداں ہونا…

ادامه مطلب

مضطرب آپ کے بِنا

غزل مضطرب آپ کے بِنا ہے جی یہ محبّت بھی کیا بلا ہے جی جی رہا ہوں میں کتنا گھُٹ گھُٹ کر یہ مِرا جی…

ادامه مطلب

نعت وہ خوش قسمت ہیں

نعت وہ خوش قسمت ہیں جن کو ہے انؐ کا نقشِ پا حاصل ورنہ جینا مرنا سب کچھ لاحاصل ہے لاحاصل اﷲ سے امّید لگائے…

ادامه مطلب

ہائے دل کی لگی خدا

غزل ہائے دل کی لگی خدا حافظ اب تو اے زندگی خدا حافظ ہے شبِ ہجر کا سفر در پیش وصل کی روشنی خدا حافظ…

ادامه مطلب

ویسے تو وہ ’ ہوں

غزل ویسے تو وہ ’ ہوں ، ہاں ‘ کے سوا کچھ نہیں کہتے کہنے پہ جب آجائیں تو کیا کچھ نہیں کہتے! ہو جائے…

ادامه مطلب

یوں ہی رہنے لگی ہے

غزل یوں ہی رہنے لگی ہے وحشت سی کوئی آفت نہیں محبت سی دل پہ گزرے نہ کچھ قیامت سی اُن کو سوجھی ہے پھر…

ادامه مطلب

ازل سے زیست پہ

غزل ازل سے زیست پہ میری قضا کا پہرا ہے میں وہ چراغ ہوں جس پر ہوا کا پہرا ہے تمام پہروں پہ پہرا خدا…

ادامه مطلب

امید مت لگاؤ تدبیر

غزل امید مت لگاؤ تدبیر سے زیادہ ملتا نہیں کسی کو تقدیر سے زیادہ تقدیر سے زیادہ تدبیر آزماؤ تقدیر پر یقیں ہو تدبیر سے…

ادامه مطلب

بجھ رہا تھا اُجال

غزل بجھ رہا تھا اُجال کر خود کو کتنا رکھتا سنبھال کر خود کو زندگی ہم کو آزماتی ہے آزمایش میں ڈال کر خود کو…

ادامه مطلب

بے سہارا نہ سمجھ

غزل بے سہارا نہ سمجھ لے دنیا نرم چارا نہ سمجھ لے دنیا یوں ہی غمگین رہے ہم تو کہیں غم ہمارا نہ سمجھ لے…

ادامه مطلب

تقدیرِ وفا سنوار

غزل تقدیرِ وفا سنوار جانا یا جیتے جی مجھ کو مار جانا میں سب کی نگاہ میں تھا سرمہ آنکھوں نے تری غبار جانا خوش…

ادامه مطلب

جب تلک خود پہ

غزل جب تلک خود پہ بھروسا نہیں ہونے والا تیرا مقصد کبھی پورا نہیں ہونے والا جس کو معلوم ہے دنیا کی حقیقت اے دوست…

ادامه مطلب

چارہ گر چارہ

غزل چارہ گر چارہ ڈھونڈتا رہ جائے لا دوا درد لا دوا رہ جائے آرزو ہے کہ اب تِرے در پر سر جھکا ہے تو…

ادامه مطلب

حُسن کی وادی عشق

غزل حُسن کی وادی عشق کا موسم تم اور ہم سُندرتا اور پریم کا سنگم تم اور ہم آگ اور پانی جیسی اپنی طینت ہے…

ادامه مطلب

خوش بیاں تجھ سے

غزل خوش بیاں تجھ سے زیادہ کون ہے چُپ یہاں تجھ سے زیادہ کون ہے عشق میں مجھ کو تڑپتا دیکھ کر شادماں تجھ سے…

ادامه مطلب

دل کے گھاؤ تمھیں

غزل دل کے گھاؤ تمھیں کیا پتا مسکراؤ تمھیں کیا پتا کیا پتا ٹوٹے پتّوں کا کرب اے ہواؤ تمھیں کیا پتا کتنا میٹھا ہے…

ادامه مطلب

رہے گا حرفِ دعا

غزل رہے گا حرفِ دعا یوں ہی بے اثر کب تک وفا کی آس میں زندہ رہوں مگر کب تک کسی کے عشق میں کب…

ادامه مطلب

شدّتِ اضطراب مانگے

غزل شدّتِ اضطراب مانگے ہے دل کوئی انقلاب مانگے ہے ان کی جھکتی نظر سے ہے ظاہر ان کی فطرت حجاب مانگے ہے کون آآکے…

ادامه مطلب

غیروں کی بات پر ہی

غزل غیروں کی بات پر ہی بس کان دھرا ہے آپ نے حالِ دلِ حزیں کہاں ہم سے سنا ہے آپ نے تیرِ نظر سے…

ادامه مطلب

کسی کو خوں رُلانے

غزل کسی کو خوں رُلانے سے کسی کو کچھ نہیں ملتا کہ رونے گڑگڑانے سے کسی کو کچھ نہیں ملتا کسی کو کچھ نہیں ملتا…

ادامه مطلب

کیا بس گئے ہیں وہ

غزل کیا بس گئے ہیں وہ مِرے دل کے مکان میں آتا نہیں ہے کوئی بھی وہم و گمان میں گستاخیاں بھی کرنی ہوں گر…

ادامه مطلب

لفظوں میں تِرے حسن

غزل لفظوں میں تِرے حسن کی تنویر بسا لوں اے کاش کہ اشعار کی توقیر بڑھا لوں خوش بو سے تراشوں میں ترے حسن کا…

ادامه مطلب

مل گئی آپ کی رضا

غزل مل گئی آپ کی رضا مجھ کو اور کیا چاہئے بھلا مجھ کو یہ سمجھ لو بلک رہا ہے دل جب بھی دیکھو غزل…

ادامه مطلب

نعتبخالت کی وہ پہنچا

نعت بخالت کی وہ پہنچا انتہا تک جو کہہ سکتا نہیں صلّے علیٰ تک بڑی وسعت ہے نعتِ مصطفیٰؐ میں نہیں محدود یہ مدح و…

ادامه مطلب

ہر گھڑی ہنسنا

غزل ہر گھڑی ہنسنا ہنسانا یاد ہے وہ حسیں دلکش زمانا یاد ہے جانے کب بجلی گری کچھ یاد نیٔں بن چکا تھا آشیانا یاد…

ادامه مطلب

یاد بہت جب اپنے

غزل یاد بہت جب اپنے آتے ہیں کیسے کیسے سپنے آتے ہیں کچھ آتے ہیں دل کو تڑپانے اور کچھ لوگ تڑپنے آتے ہیں ریگِ…

ادامه مطلب

آ محبت سے آ سکون

غزل آ محبت سے آ سکون سے رہ دل ہے مسکن ترا سکون سے رہ تجھ کو ملتا ہے گر سکونِ دل دل ہمارا دُکھا…

ادامه مطلب

اِس طرح تھا

غزل اِس طرح تھا اندھیروں کا مارا ہوا نصیب سورج ہوا نصیب نہ تارا ہوا نصیب کیسا فلک نصیب ہمارا ہوا نصیب ’’چلمن سے اُس…

ادامه مطلب

امن کی ہر ہاتھ

غزل امن کی ہر ہاتھ میں قندیٖل ہو روشنی میں روشنی تحلیٖل ہو خوبیاں خوبی رہیں خامی نہ ہوں قلب کا موسم اگر تبدیٖل ہو…

ادامه مطلب

ایک رشتہ درد کا ہے

غزل ایک رشتہ درد کا ہے میرے اُس کے درمیاں پھر بھی کتنا فاصلہ ہے میرے اُس کے درمیاں میرے اُس کے درمیاں یوں ہی…

ادامه مطلب

پھر ضد پہ اَڑ رہا

غزل پھر ضد پہ اَڑ رہا ہے شجر اعتبار کا طوفاں سے لڑ رہا ہے شجر اعتبار کا توسیع ہو رہی ہے رہِ اعتبار کی…

ادامه مطلب

تمہید میں نہ وقت

غزل تمہید میں نہ وقت یوں برباد کیجیے کیا مدّعا ہے آپ کا ارشاد کیجیے آکر غمِ فراق سے آزاد کیجیے ویراں ہے قصرِ دل…

ادامه مطلب

جب سے اُس پیکرِ

غزل جب سے اُس پیکرِ تنویر کے پیچھے بھاگے پھر کسی خواب نہ تعبیر کے پیچھے بھاگے بھاگتے رہ گئے پیچھے ہی تِرے اے دنیا…

ادامه مطلب

چاہتوں کا سلسلہ ہے

غزل چاہتوں کا سلسلہ ہے مستقل سبز موسم کرب کا ہے مستقل کیا بتاؤں دل میں کس کی یاد کا ایک کانٹا چبھ رہا ہے…

ادامه مطلب

حمد باری تعالیٰوہی جو

حمد باری تعالیٰ وہی جو خالق جہان کا ہے وہی خدا ہے وہی خدا ہے جو روح جسموں میں ڈالتا ہے وہی خدا ہے وہی…

ادامه مطلب

خوب مجبوریٔ حالات

غزل خوب مجبوریٔ حالات سمجھتا ہوں میں مہرباں آپ کی ہر بات سمجھتا ہوں میں میں سمجھتا ہوں مِرے دوست حقیقت اپنی مقصدِ ارض و…

ادامه مطلب

دل ہے کیوں بے قرار

غزل دل ہے کیوں بے قرار مت پوچھو کس کا ہے انتظار مت پوچھو ان کے آنے سے گلشنِ دل میں کیسی آئی بہار مت…

ادامه مطلب

روشن ہوئے چراغ

غزل روشن ہوئے چراغ اندھیرے ہوا ہوئے اے عشق تیری بزم میں ہم کیا سے کیا ہوئے اب اور کتنے سانحے درکار ہیں تجھے اب…

ادامه مطلب

سینے میں چھپا کے

غزل سینے میں چھپا کے چاہ کوئی مت دل کو کرے تباہ کوئی پچھتانے سے مت گریز کرنا ہو جائے اگر گناہ کوئی ملتا ہے…

ادامه مطلب

غلط ہے ہر جگہ

غزل غلط ہے ہر جگہ ایثار کرنا نہ مانے دل تو مت اقرار کرنا میں اِک اعلان ہوں امن و اماں کا مجھے چسپاں سرِ…

ادامه مطلب

کہا کہ آپ کو یوں

غزل کہا کہ آپ کو یوں ہی گمان ایسا ہے وہ بولے جی نہیں سچ مُچ جہان ایسا ہے کہا کہ آئیے بس جائیے مِرے…

ادامه مطلب

کیا خوشامد شعار

غزل کیا خوشامد شعار ہوتے ہیں صرف مطلب کے یار ہوتے ہیں دولتِ دردِ دل ہے جن کے پاس وہ بڑے غم گسار ہوتے ہیں…

ادامه مطلب

لے کے نکلے ہو دور

غزل لے کے نکلے ہو دور بین کہاں اُن کے جیسا کوئی حسین کہاں میرے دل سا کہاں مکان کوئی تیرے جیسا کوئی مکین کہاں…

ادامه مطلب