تمام عارف و عامی خودی سے

تمام عارف و عامی خودی سے بیگانہ تمام عارف و عامی خودی سے بیگانہ کوئی بتائے یہ مسجد ہے یا کہ میخانہ یہ راز ہم…

ادامه مطلب

ضمیر مغرب ہے تاجرانہ،

ضمیر مغرب ہے تاجرانہ، ضمیر مشرق ہے راہبانہ ضمیر مغرب ہے تاجرانہ، ضمیر مشرق ہے راہبانہ وہاں دگرگوں ہے لحظہ لحظہ، یہاں بدلتا نہیں زمانہ…

ادامه مطلب

نہ کر ذکر فراق و آشنائی

نہ کر ذکر فراق و آشنائی نہ کر ذکر فراق و آشنائی کہ اصل زندگی ہے خود نمائی نہ دریا کا زیاں ہے، نے گہر…

ادامه مطلب

آج وہ کشمیر ہے محکوم و

آج وہ کشمیر ہے محکوم و مجبور و فقیر آج وہ کشمیر ہے محکوم و مجبور و فقیر کل جسے اہل نظر کہتے تھے ایران…

ادامه مطلب

سمجھا لہو کی بوند اگر تو

سمجھا لہو کی بوند اگر تو اسے تو خیر سمجھا لہو کی بوند اگر تو اسے تو خیر دل آدمی کا ہے فقط اک جذبہء…

ادامه مطلب

ابلیس کی مجلس شوری

ابلیس کی مجلس شوری ابلیس یہ عناصر کا پرانا کھیل، یہ دنیائے دوں ساکنان عرش اعظم کی تمناؤں کا خوں! اس کی بربادی پہ آج…

ادامه مطلب

چہ کافرانہ قمار حیات می

چہ کافرانہ قمار حیات می بازی چہ کافرانہ قمار حیات می بازی کہ با زمانہ بسازی بخود نمی سازی دگر بمدرسہ ہائے حرم نمی بینم…

ادامه مطلب

عالم برزخ

عالم برزخ مردہ اپنی قبر سے کیا شے ہے، کس امروز کا فردا ہے قیامت اے میرے شبستاں کہن! کیا ہے قیامت؟ قبر اے مردۂ…

ادامه مطلب

نکل کر خانقاہوں سے ادا

نکل کر خانقاہوں سے ادا کر رسم شبیری نکل کر خانقاہوں سے ادا کر رسم شبیری کہ فقر خانقاہی ہے فقط اندوہ و دلگیری ترے…

ادامه مطلب

تمیز خار و گل سے آشکارا

تمیز خار و گل سے آشکارا تمیز خار و گل سے آشکارا نسیم صبح کی روشن ضمیری حفاظت پھول کی ممکن نہیں ہے اگر کانٹے…

ادامه مطلب

غریب شہر ہوں میں، سن تو

غریب شہر ہوں میں، سن تو لے مری فریاد غریب شہر ہوں میں، سن تو لے مری فریاد کہ تیرے سینے میں بھی ہوں قیامتیں…

ادامه مطلب

تصویر و مصور

تصویر و مصور تصویر کہا تصویر نے تصویر گر سے نمائش ہے مری تیرے ہنر سے ولیکن کس قدر نا منصفی ہے کہ تو پوشیدہ…

ادامه مطلب

فراغت دے اسے کار جہاں سے

فراغت دے اسے کار جہاں سے فراغت دے اسے کار جہاں سے کہ چھوٹے ہر نفس کے امتحاں سے ہوا پیری سے شیطاں کہنہ اندیش…

ادامه مطلب

ترے دریا میں طوفاں کیوں

ترے دریا میں طوفاں کیوں نہیں ہے ترے دریا میں طوفاں کیوں نہیں ہے خودی تیری مسلماں کیوں نہیں ہے عبث ہے شکوۂ تقدیر یزداں…

ادامه مطلب

کبھی دریا سے مثل موج

کبھی دریا سے مثل موج ابھر کر کبھی دریا سے مثل موج ابھر کر کبھی دریا کے سینے میں اتر کر کبھی دریا کے ساحل…

ادامه مطلب

حاجت نہیں اے خطہ گل شرح

حاجت نہیں اے خطہ گل شرح و بیاں کی حاجت نہیں اے خطہ گل شرح و بیاں کی تصویر ہمارے دل پر خوں کی ہے…

ادامه مطلب

غریبی میں ہوں محسود

غریبی میں ہوں محسود امیری غریبی میں ہوں محسود امیری کہ غیرت مند ہے میری فقیری حذر اس فقر و درویشی سے، جس نے مسلماں…

ادامه مطلب

حسین احمد

حسین احمد عجم ہنوز نداند رموز دیں، ورنہ ز دیوبند حسین احمد! ایں چہ بوالعجبی است سرود بر سر منبر کہ ملت از وطن است…

ادامه مطلب

کھلا جب چمن میں کتب خانۂ

کھلا جب چمن میں کتب خانۂ گل کھلا جب چمن میں کتب خانۂ گل نہ کام آیا ملا کو علم کتابی متانت شکن تھی ہوائے…

ادامه مطلب

رندوں کو بھی معلوم ہیں

رندوں کو بھی معلوم ہیں صوفی کے کمالات رندوں کو بھی معلوم ہیں صوفی کے کمالات ہر چند کہ مشہور نہیں ان کے کرامات خود…

ادامه مطلب

حدیث بندۂ مومن دل آویز

حدیث بندۂ مومن دل آویز حدیث بندۂ مومن دل آویز جگر پر خوں، نفس روشن، نگہ تیز میسر ہو کسے دیدار اس کا کہ ہے…

ادامه مطلب

کہا اقبال نے شیخ حرم سے

کہا اقبال نے شیخ حرم سے کہا اقبال نے شیخ حرم سے تہ محراب مسجد سو گیا کون ندا مسجد کی دیواروں سے آئی فرنگی…

ادامه مطلب

دراج کی پرواز میں ہے

دراج کی پرواز میں ہے شوکت شاہیں دراج کی پرواز میں ہے شوکت شاہیں حیرت میں ہے صیاد، یہ شاہیں ہے کہ دراج! ہر قوم…

ادامه مطلب

حضرت انسان

حضرت انسان جہاں میں دانش و بینش کی ہے کس درجہ ارزانی کوئی شے چھپ نہیں سکتی کہ یہ عالم ہے نورانی کوئی دیکھے تو…

ادامه مطلب

کہن ہنگامہ ہائے آرزو سرد

کہن ہنگامہ ہائے آرزو سرد کہن ہنگامہ ہائے آرزو سرد کہ ہے مرد مسلماں کا لہو سرد بتوں کو میری لادینی مبارک کہ ہے آج…

ادامه مطلب

دوزخی کی مناجات

دوزخی کی مناجات اس دیر کہن میں ہیں غرض مند پجاری رنجیدہ بتوں سے ہوں تو کرتے ہیں خدا یاد پوجا بھی ہے بے سود،…

ادامه مطلب

خرد دیکھے اگر دل کی نگہ

خرد دیکھے اگر دل کی نگہ سے خرد دیکھے اگر دل کی نگہ سے جہاں روشن ہے نور ‘لا الہ’ سے فقط اک گردش شام…

ادامه مطلب

مسعود مرحوم

مسعود مرحوم یہ مہر و مہ، یہ ستارے یہ آسمان کبود کسے خبر کہ یہ عالم عدم ہے یا کہ وجود خیال جادہ و منزل…

ادامه مطلب

آں عزم بلند آور آں سوز

آں عزم بلند آور آں سوز جگر آور آں عزم بلند آور آں سوز جگر آور شمشیر پدر خواہی بازوے پدر آور

ادامه مطلب

خود آگاہی نے سکھلا دی ہے

خود آگاہی نے سکھلا دی ہے جس کو تن فراموشی خود آگاہی نے سکھلا دی ہے جس کو تن فراموشی حرام آئی ہے اس مرد…

ادامه مطلب

موت ہے اک سخت تر جس کا

موت ہے اک سخت تر جس کا غلامی ہے نام موت ہے اک سخت تر جس کا غلامی ہے نام مکر و فن خواجگی کاش…

ادامه مطلب

بڈھے بلوچ کی نصیحت بیٹے

بڈھے بلوچ کی نصیحت بیٹے کو ہو تیرے بیاباں کی ہوا تجھ کو گوارا اس دشت سے بہتر ہے نہ دلی نہ بخارا جس سمت…

ادامه مطلب

خرد کی تنگ دامانی سے

خرد کی تنگ دامانی سے فریاد خرد کی تنگ دامانی سے فریاد تجلی کی فراوانی سے فریاد گوارا ہے اسے نظارۂ غیر نگہ کی نا…

ادامه مطلب

گرم ہو جاتا ہے جب محکوم

گرم ہو جاتا ہے جب محکوم قوموں کا لہو گرم ہو جاتا ہے جب محکوم قوموں کا لہو تھرتھراتا ہے جہان چار سوے و رنگ…

ادامه مطلب

آواز غیب

آواز غیب آتی ہے دم صبح صدا عرش بریں سے کھویا گیا کس طرح ترا جوہر ادراک! کس طرح ہوا کند ترا نشتر تحقیق ہوتے…

ادامه مطلب

دگرگوں جہاں ان کے زور

دگرگوں جہاں ان کے زور عمل سے دگرگوں جہاں ان کے زور عمل سے بڑے معرکے زندہ قوموں نے مارے منجم کی تقویم فردا ہے…

ادامه مطلب

مری شاخ امل کا ہے ثمر

مری شاخ امل کا ہے ثمر کیا مری شاخ امل کا ہے ثمر کیا تری تقدیر کی مجھ کو خبر کیا کلی گل کی ہے…

ادامه مطلب

آزاد کی رگ سخت ہے مانند

آزاد کی رگ سخت ہے مانند رگ سنگ آزاد کی رگ سخت ہے مانند رگ سنگ محکوم کی رگ نرم ہے مانند رگ تاک محکوم…

ادامه مطلب

دگرگوں عالم شام و سحر کر

دگرگوں عالم شام و سحر کر دگرگوں عالم شام و سحر کر جہان خشک و تر زیر و زبر کر رہے تیری خدائی داغ سے…

ادامه مطلب

نشاں یہی ہے زمانے میں

نشاں یہی ہے زمانے میں زندہ قوموں کا نشاں یہی ہے زمانے میں زندہ قوموں کا کہ صبح و شام بدلتی ہیں ان کی تقدیریں…

ادامه مطلب

پانی ترے چشموں کا تڑپتا

پانی ترے چشموں کا تڑپتا ہوا سیماب پانی ترے چشموں کا تڑپتا ہوا سیماب مرغان سحر تیری فضاؤں میں ہیں بیتاب اے وادی لولاب گر…

ادامه مطلب

سر اکبر حیدری، صدر اعظم

سر اکبر حیدری، صدر اعظم حیدر آباد دکن کے نام تھا یہ اللہ کا فرماں کہ شکوہ پرویز دو قلندر کو کہ ہیں اس میں…

ادامه مطلب

معزول شہنشاہ

معزول شہنشاہ ہو مبارک اس شہنشاہ نکو فرجام کو جس کی قربانی سے اسرار ملوکیت ہیں فاش ‘شاہ’ ہے برطانوی مندر میں اک مٹی کا…

ادامه مطلب