اختر لکھنوی
حسد کا رنگ پسندیدہ رنگ ہے سب کا
حسد کا رنگ پسندیدہ رنگ ہے سب کا یہاں کسی کو کوئی اب دعا نہیں دیتا اختر لکھنوی
دل میں ٹیسیں جاگ اٹھتی ہیں پہلو بدلتے وقت
دل میں ٹیسیں جاگ اٹھتی ہیں پہلو بدلتے وقت بہت اپنا زمانہ یاد آتا ہے سورج ڈھلتے وقت بہت وہ پرچم وہ سر کے طرے…
خوابیدہ اپنے چاہنے والوں کو دیکھ کر_
خوابیدہ اپنے چاہنے والوں کو دیکھ کر ممکن ہے لوٹ جائے سحر جاگتے رہو اختر لکھنوی
دل کے ہر زخم کو پلکوں پہ سجایا تو گیا
دل کے ہر زخم کو پلکوں پہ سجایا تو گیا آپ کے نام پہ اک جشن منایا تو گیا مئے کہنہ نہ سہی خون تمنا…
جذبے کی کڑی دھوپ ہو تو کیا نہیں ممکن
جذبے کی کڑی دھوپ ہو تو کیا نہیں ممکن یہ کس نے کہا سنگ پگھلتا ہی نہیں ہے اختر لکھنوی
اب درد کا سورج کبھی ڈھلتا ہی نہیں ہے
اب درد کا سورج کبھی ڈھلتا ہی نہیں ہے اب دل کوئی پہلو ہو سنبھلتا ہی نہیں ہے بے چین کئے رہتی ہے جس کی…
دیکھو اس نے قدم قدم پر ساتھ دیا بیگانے کا
دیکھو اس نے قدم قدم پر ساتھ دیا بیگانے کا اختر جس نے عہد کیا تھا تم سے ساتھ نبھانے کا آج ہمارے قدموں میں…
اطلاعیه برای شاعران و نویسندگان
پایگاه اینترنتی شعرستان از همکاری همه شاعران و نویسندگان آماتور و حرفه ای از سراسر جهان استقبال میکند و مشارکت فعال آنها را خیر مقدم میگوید. شما میتوانید اشعار، مطالب معلوماتی و مقالات خویش را از طریق ایمیل و یا فرم تماس ارسال نماید. مطالب ارسالی در اولین فرصت مناسب منتشر خواهند شد