گلنار آفرین
سفر کا رنگ حسیں قربتوں کا حامل ہو
سفر کا رنگ حسیں قربتوں کا حامل ہو بہار بن کے کوئی اب تو ہم سفر آئے گلنار آفرین
ہم سر راہ وفا اس کو صدا کیا دیتے
ہم سر راہ وفا اس کو صدا کیا دیتے جانے والے نے پلٹ کر ہمیں دیکھا بھی نہ تھا گلنار آفرین
ایک پرچھائیں تصور کی مرے ساتھ رہے
ایک پرچھائیں تصور کی مرے ساتھ رہے میں تجھے بھولوں مگر یاد مجھے تو آئے گلنار آفرین
ایک آنسو یاد کا ٹپکا تو دریا بن گیا
ایک آنسو یاد کا ٹپکا تو دریا بن گیا زندگی بھر مجھ میں ایک طوفان سا پلتا رہا گلنار آفرین
اطلاعیه برای شاعران و نویسندگان
پایگاه اینترنتی شعرستان از همکاری همه شاعران و نویسندگان آماتور و حرفه ای از سراسر جهان استقبال میکند و مشارکت فعال آنها را خیر مقدم میگوید. شما میتوانید اشعار، مطالب معلوماتی و مقالات خویش را از طریق ایمیل و یا فرم تماس ارسال نماید. مطالب ارسالی در اولین فرصت مناسب منتشر خواهند شد