پروین شاکر
اک عجب رو تھی خیال میںمیرے آگئی
اک عجب رو تھی خیال میںمیرے آگئی کسی اور قرن سے حال میںمیرے آگئی یہ تیری نگاہ ستارہ ساز کا ہے اثر یہ جو روشنی…
میں ہجر کے عذاب سے انجان بھی نہ تھی
میں ہجر کے عذاب سے انجان بھی نہ تھی پر کیا ہوا صبح تلک جان بھی نہ تھی آنے میں گھر مرے تجھے جتنی جھجک…
رخصت کی کسک رہی ہے اب تک
رخصت کی کسک رہی ہے اب تک اک شام سلگ رہی ہے اب تک شب کس نے یہاں قدم رکھا تھا دہلیز چمک رہی ہے…
تھک گیا ہے دل وحشی میرا فریاد سے بھی
تھک گیا ہے دل وحشی میرا فریاد سے بھی جی بہلتا نہیں اے دوست تیری یاد سے بھی اے ہوا کیا ہے جو اب نظم…
آج ملبوس میں ہے کیسی تھکن کی خوشبو
آج ملبوس میں ہے کیسی تھکن کی خوشبو رات بھر جاگی ہوئی جیسے دُلہن کی خوشبو پیرہن میرا مگر اُس کے بدن کی خوشبو اُس…
کفِ آئینہ سے انتخاب
کفِ آئینہ سے انتخاب پت جھڑ سے گلہ ہے نہ شکایت ہوا سے ہے پھولوں کو کچھ عجیب محبت ہوا سے ہے سرشارئ شگفتگی گل…
دل میں آئی رات
دل میں آئی رات چھوٹی سی اک بات اب کے پروائی لائی کیا سوغات پھولوں بھرا رستہ اور کسی کا ساتھ اس نے تھام لیا…
تمھاری سالگرہ پر
تمھاری سالگرہ پر یہ چاند اور یہ ابر رواں گزرتا رہے جمال شام تہہ آسماں گزرتا رہے بھرا رہے تیری خوشبو سے تیرا صحن چمن…
اپنی رسوائی، تیرے نام کا چرچا دیکھوں
اپنی رسوائی، تیرے نام کا چرچا دیکھوں اک ذرا شعر کہوں اور میں کیا کیا دیکھوں نیند آ جائے تو کیا محفلیں برپا دیکھوں آنکھ…
مقدّر
مقدّر میں وہ لڑکی ہوں جس کو پہلی رات کوئی گھونگھٹ اُٹھا کے یہ کہہ دے ۔۔ میرا سب کچھ ترا ہے ، دل کے…
خوشبو بتا رہی ہے کہ وہ راستے میں ہے
خوشبو بتا رہی ہے کہ وہ راستے میں ہے موجِ ہوا کے ہاتھ میں اس کا سراغ ہے
تخت ہے اور کہانی ہے وہی
تخت ہے اور کہانی ہے وہی اور سازش بھی پرانی ہے وہی قاضی شہر نے قبلہ بدلہ لیکن خطبے میں روانی ہے وہی خیمہ کش…
ایک شعر
ایک شعر ہمیں خبر ہے ، ہوا کا مزاج رکھتے ہو مگر یہ کیا ، کہ ذرا دیر کو رُکے بھی نہیں