میں نے کتنی ہی صدیاں

میں نے کتنی ہی صدیاں دیکھی ہیں صرف اِکّیس سال کا ہوں میں صرف اکیس سال دیکھے ہیں؟ تم بھی سوچو گے دیکھو بچہ ہے…

ادامه مطلب

وہ میری سمت تو میں اُس

وہ میری سمت تو میں اُس کی سمت چلنے لگا ہمارا پیار بھی خود ہم سے آج جلنے لگا میں ایسی چال چلی وہ خدا…

ادامه مطلب

جب ترا نام لیا جائے گا

جب ترا نام لیا جائے گا درد اک دل میں اُٹھا جائے گا آج میں چپ نہیں رہنے والا آج تو شور کیا جائے گا…

ادامه مطلب

رہِ فنا سے ملے، سِدرَۃُ

رہِ فنا سے ملے، سِدرَۃُ البَقَا سے ملے تری طلب میں کئی بار ہم خدا سے ملے نہیں رہا ہے محبت پہ اب یقین کہ…

ادامه مطلب

کسی کے عشق میں اب دیدہ

کسی کے عشق میں اب دیدہ تر نہیں رہنا مِرا ہے دشت مجھے دربدر نہیں رہنا اگر ہے آپ کو ہم سے کوئی گلہ ‘…

ادامه مطلب

میں نے جس کے لئے

میں نے جس کے لئے خدا چھوڑا آخرش اُس کو بھی گنوا چھوڑا ایک جَھلّی سی سانولی لڑکی جس نے پاگل مجھے بنا چھوڑا سوچتا…

ادامه مطلب

وہ جب بھی اپنی اداؤں کی

وہ جب بھی اپنی اداؤں کی بات کرتے ہیں تو ہم بہشت کی چھاؤں کی بات کرتے ہیں یہ ’’میر جعفر و صادق‘‘ سے لوگ…

ادامه مطلب

جس طرح جاری ہے یاں خون و

جس طرح جاری ہے یاں خون و خرابات کی جنگ کیا خبر ہونے لگے واں پہ بھی درجات کی جنگ اب تو بتلا دے ہمیں…

ادامه مطلب

زمیں کی خیر رہے، آسماں

زمیں کی خیر رہے، آسماں کی خیر رہے تمام لوگ رہیں خوش‘ جہاں کی خیر رہے سبھی پجاری یونہی شادمان رقص کریں سنو اے جلوہ…

ادامه مطلب

کوچۂ جانِ جاں میں جا

کوچۂ جانِ جاں میں جا پہنچے یعنی کہ امتحاں میں جا پہنچے جب زمیں سے ہمیں نکالا گیا گُنبدِ آسماں میں جا پہنچے جو مکاں…

ادامه مطلب

نذرِ جون ایلیا

نذرِ جون ایلیا اب تو جہانِ لطف سے رشتہ بحال بھی نہیں خوفِ فراق بھی نہیں، شوقِ وصال بھی نہیں میرے وجودِ خاک کو‘ تیری…

ادامه مطلب

یہ میرا نام یہ پہچان‘

یہ میرا نام یہ پہچان‘ فِیْ سَبِیْلِ الْعِشْق یہ میری روح مری جان‘ فِیْ سَبِیْلِ الْعِشْق مجھے سمجھ نہیں سکتا تُو جا کے اُس سے…

ادامه مطلب

تصورات میں جب بھی رہا‘

تصورات میں جب بھی رہا‘ رہا اک جسم خیالِ قرب کی نظروں میں گھومتا اک جسم یہ اہلِ شوق سبھی منہ چھپائے پھرتے ہیں ہے…

ادامه مطلب

زیادہ سوچنے والے تجھے

زیادہ سوچنے والے تجھے پتہ نہیں ہے جو تجھ کو سینے لگاتا ہے وہ ترا نہیں ہے وہاں پہ ہم بھی ہیں موجود‘ ڈھونڈنے والی…

ادامه مطلب

کیفیت

کیفیت میں ایسی کیفیت میں جا رہا ہوں جس سے اب میں واپسی کا سوچ بھی لوں تو یہ شاید کفر ٹھہرے گا! یہ برقی…

ادامه مطلب

میں نے جس کے لئے خدا

میں نے جس کے لئے خدا چھوڑا ہائے! وہ شخص بھی مرا نہ ہوا اک طرف رب تھا اک طرف مرا یار اور پھر مجھ…

ادامه مطلب

آرزوئے حیات

آرزوئے حیات اے آرزوئے حیات! اب کی بار جان بھی چھوڑ تجھے خبر ہی نہیں کیسے دن گزرتے ہیں اے آرزوئے نَفَس! اب مُعَاف کر…

ادامه مطلب

جنونِ وصل بھی تو میرے

جنونِ وصل بھی تو میرے یار دھوکا ہے مرے خیال میں یہ عشق، پیار دھوکا ہے میں غم فروش ہوں تُو میرا اعتبار نہ کر…

ادامه مطلب

سب مِرے دوست، سب مِرے غم

سب مِرے دوست، سب مِرے غم خوار اپنے مطلب تلک ہیں سارے یار میں تو اب سب سے ہو چکا مایوس جیسی دنیا ہے، ویسے…

ادامه مطلب

کیا مری بات سُن نہیں

کیا مری بات سُن نہیں پایا یا مجھے دے رہا ہے بہکاوا؟ میں ہوں شرمندہ اے مرے الفاظ! میں تمہیں زندگی نہ دے پایا جتنا…

ادامه مطلب

میں سُنتا رہوں بس یار کی

میں سُنتا رہوں بس یار کی اور میری سنے مرا یار یہ دنیا لاکھ نہ مانے پر مجھ میں رہے مرا یار میں نوکر اپنے…

ادامه مطلب

آسودگانِ خاک ہیں‘ اپنا

آسودگانِ خاک ہیں‘ اپنا جہان خاک اپنا وجود خاک ہے، اپنا نشان خاک شعلہ بدن بھی خاک سے پیدا کئے گئے ان مہ رخوں کی…

ادامه مطلب

جو باتیں ہیں مرے اندر

جو باتیں ہیں مرے اندر بیان کر جاؤں کوئی بھی خوف نہیں چاہے پھر میں مر جاؤں مجھے تو اپنے ہی لہجے سے خوف آتا…

ادامه مطلب

ستم پسند بھی کوئی کسی

ستم پسند بھی کوئی کسی ستم میں مَرا یا کوئی ڈھیٹ بھلا ایسے ایک دم میں مَرا یہ کُڑھتے رہنا کچھ آسان تو نہیں صاحب…

ادامه مطلب

گرچہ لہو، لہو ہوئے‘ پھر

گرچہ لہو، لہو ہوئے‘ پھر بھی تو سرخرو ہوئے ہم مر کے پھر سے جی اُٹھے‘ مقتل کی آبرو ہوئے ہم دشتِ بے پناہ کی‘…

ادامه مطلب

نذرِ غالب

نذرِ غالب ہم ترے ہوتے تو اپنوں کی طرح پیش آتا بس ترے ہونے کا احسان اُٹھا رکھتے تھے وہ بھی کیا یاد کرے گا…

ادامه مطلب

اَسرارِ کائنات ہیں میرے

اَسرارِ کائنات ہیں میرے بیان میں کتنے ہی آسمان ہیں‘ اِس آسمان میں اے بزدلانِ جنگ! کرو اب تو کوئی وار اک تیر بھی نہیں…

ادامه مطلب

چھوڑ کر جب سے وہ چلی گئی

چھوڑ کر جب سے وہ چلی گئی ہے زندگی مجھ سے روٹھ سی گئی ہے پیار بھی تو خدا کی صورت ہے صورتِ رب پہ…

ادامه مطلب

شوقِ حُسن و ادا، دل لگی

شوقِ حُسن و ادا، دل لگی معذرت ساقیا! معذرت‘ مے کشی معذرت میرا احساس عاری ہے جذبات سے چشمِ نَم، سوزِ دل، بے بسی‘ معذرت…

ادامه مطلب

گواہی

گواہی میں محبت کے ستاروں سے نکلتا ہوا نور حق و نا حق کے لبادوں میں چھپا ایک شعور میرے ہی دم سے ہوا مسجد…

ادامه مطلب