وقار خان
میں نے جس کے لئے
میں نے جس کے لئے خدا چھوڑا آخرش اُس کو بھی گنوا چھوڑا ایک جَھلّی سی سانولی لڑکی جس نے پاگل مجھے بنا چھوڑا سوچتا…
وہ جب بھی اپنی اداؤں کی
وہ جب بھی اپنی اداؤں کی بات کرتے ہیں تو ہم بہشت کی چھاؤں کی بات کرتے ہیں یہ ’’میر جعفر و صادق‘‘ سے لوگ…
جس طرح جاری ہے یاں خون و
جس طرح جاری ہے یاں خون و خرابات کی جنگ کیا خبر ہونے لگے واں پہ بھی درجات کی جنگ اب تو بتلا دے ہمیں…
زمیں کی خیر رہے، آسماں
زمیں کی خیر رہے، آسماں کی خیر رہے تمام لوگ رہیں خوش‘ جہاں کی خیر رہے سبھی پجاری یونہی شادمان رقص کریں سنو اے جلوہ…
کوچۂ جانِ جاں میں جا
کوچۂ جانِ جاں میں جا پہنچے یعنی کہ امتحاں میں جا پہنچے جب زمیں سے ہمیں نکالا گیا گُنبدِ آسماں میں جا پہنچے جو مکاں…
نذرِ جون ایلیا
نذرِ جون ایلیا اب تو جہانِ لطف سے رشتہ بحال بھی نہیں خوفِ فراق بھی نہیں، شوقِ وصال بھی نہیں میرے وجودِ خاک کو‘ تیری…
یہ میرا نام یہ پہچان‘
یہ میرا نام یہ پہچان‘ فِیْ سَبِیْلِ الْعِشْق یہ میری روح مری جان‘ فِیْ سَبِیْلِ الْعِشْق مجھے سمجھ نہیں سکتا تُو جا کے اُس سے…
تصورات میں جب بھی رہا‘
تصورات میں جب بھی رہا‘ رہا اک جسم خیالِ قرب کی نظروں میں گھومتا اک جسم یہ اہلِ شوق سبھی منہ چھپائے پھرتے ہیں ہے…
زیادہ سوچنے والے تجھے
زیادہ سوچنے والے تجھے پتہ نہیں ہے جو تجھ کو سینے لگاتا ہے وہ ترا نہیں ہے وہاں پہ ہم بھی ہیں موجود‘ ڈھونڈنے والی…
کیفیت
کیفیت میں ایسی کیفیت میں جا رہا ہوں جس سے اب میں واپسی کا سوچ بھی لوں تو یہ شاید کفر ٹھہرے گا! یہ برقی…
میں نے جس کے لئے خدا
میں نے جس کے لئے خدا چھوڑا ہائے! وہ شخص بھی مرا نہ ہوا اک طرف رب تھا اک طرف مرا یار اور پھر مجھ…
آرزوئے حیات
آرزوئے حیات اے آرزوئے حیات! اب کی بار جان بھی چھوڑ تجھے خبر ہی نہیں کیسے دن گزرتے ہیں اے آرزوئے نَفَس! اب مُعَاف کر…
جنونِ وصل بھی تو میرے
جنونِ وصل بھی تو میرے یار دھوکا ہے مرے خیال میں یہ عشق، پیار دھوکا ہے میں غم فروش ہوں تُو میرا اعتبار نہ کر…
سب مِرے دوست، سب مِرے غم
سب مِرے دوست، سب مِرے غم خوار اپنے مطلب تلک ہیں سارے یار میں تو اب سب سے ہو چکا مایوس جیسی دنیا ہے، ویسے…
کیا مری بات سُن نہیں
کیا مری بات سُن نہیں پایا یا مجھے دے رہا ہے بہکاوا؟ میں ہوں شرمندہ اے مرے الفاظ! میں تمہیں زندگی نہ دے پایا جتنا…
میں سُنتا رہوں بس یار کی
میں سُنتا رہوں بس یار کی اور میری سنے مرا یار یہ دنیا لاکھ نہ مانے پر مجھ میں رہے مرا یار میں نوکر اپنے…
آسودگانِ خاک ہیں‘ اپنا
آسودگانِ خاک ہیں‘ اپنا جہان خاک اپنا وجود خاک ہے، اپنا نشان خاک شعلہ بدن بھی خاک سے پیدا کئے گئے ان مہ رخوں کی…
جو باتیں ہیں مرے اندر
جو باتیں ہیں مرے اندر بیان کر جاؤں کوئی بھی خوف نہیں چاہے پھر میں مر جاؤں مجھے تو اپنے ہی لہجے سے خوف آتا…
ستم پسند بھی کوئی کسی
ستم پسند بھی کوئی کسی ستم میں مَرا یا کوئی ڈھیٹ بھلا ایسے ایک دم میں مَرا یہ کُڑھتے رہنا کچھ آسان تو نہیں صاحب…
گرچہ لہو، لہو ہوئے‘ پھر
گرچہ لہو، لہو ہوئے‘ پھر بھی تو سرخرو ہوئے ہم مر کے پھر سے جی اُٹھے‘ مقتل کی آبرو ہوئے ہم دشتِ بے پناہ کی‘…
نذرِ غالب
نذرِ غالب ہم ترے ہوتے تو اپنوں کی طرح پیش آتا بس ترے ہونے کا احسان اُٹھا رکھتے تھے وہ بھی کیا یاد کرے گا…
اَسرارِ کائنات ہیں میرے
اَسرارِ کائنات ہیں میرے بیان میں کتنے ہی آسمان ہیں‘ اِس آسمان میں اے بزدلانِ جنگ! کرو اب تو کوئی وار اک تیر بھی نہیں…
چھوڑ کر جب سے وہ چلی گئی
چھوڑ کر جب سے وہ چلی گئی ہے زندگی مجھ سے روٹھ سی گئی ہے پیار بھی تو خدا کی صورت ہے صورتِ رب پہ…
شوقِ حُسن و ادا، دل لگی
شوقِ حُسن و ادا، دل لگی معذرت ساقیا! معذرت‘ مے کشی معذرت میرا احساس عاری ہے جذبات سے چشمِ نَم، سوزِ دل، بے بسی‘ معذرت…
گواہی
گواہی میں محبت کے ستاروں سے نکلتا ہوا نور حق و نا حق کے لبادوں میں چھپا ایک شعور میرے ہی دم سے ہوا مسجد…
ہم جی رہے ہیں عالمِ صد
ہم جی رہے ہیں عالمِ صد خوفناک میں رُسوا کیا گیا ہمیں بزمِ تپاک میں ہائے فریبِ وصل ترے انتظار میں گزری حیاتِ خضر دما…
یہاں پہ کون کبھی مفت
یہاں پہ کون کبھی مفت تیری تھاں پہ گیا جو تیرے پاس گیا کھیل کر وہ جاں پہ گیا تری زمین نے تجھ کو نہ…
جی جلاتے گزر جائیں گے
جی جلاتے گزر جائیں گے روز و شب ایک دن خود بھی مر جائیں گے روز و شب روز و شب زندگی کی ہوس اور…
ضائع ہونے کے مراحل سے
ضائع ہونے کے مراحل سے گزارا بھی گیا مار کر زندہ کیا‘ زندہ کو مارا بھی گیا پیار پر فخر کیا، فخر پہ مِلنی تھی…
مَاسِوا خاک‘ کچھ نہیں
مَاسِوا خاک‘ کچھ نہیں ملتا پوری دنیا کی خاک چھانی ہے دیکھ شیطانِ وصل دور ہی رہ نیتِ ہجر میں نے باندھی ہے خوف کیوں…