تری پلکیں چبھتی نظر میں بھی ہیں

تری پلکیں چبھتی نظر میں بھی ہیں یہ کانٹے کھٹکتے جگر میں بھی ہیں رہے پھرتے دریا میں گرداب سے وطن میں بھی ہیں ہم…

ادامه مطلب

تجھ بن اے نوبہار کے مانند

تجھ بن اے نوبہار کے مانند چاک ہے دل انار کے مانند پہنچی شاید جگر تک آتش عشق اشک ہیں سب شرار کے مانند کو…

ادامه مطلب

پیغمبر حق کہ حق دکھایا اس کا

پیغمبر حق کہ حق دکھایا اس کا معراج ہے کمترین پایہ اس کا سایہ جو اسے نہ تھا یہ باعث ہے گا کل حشر کو…

ادامه مطلب

پھوٹا کیے پیالے لنڈھتا پھرا قرابا

پھوٹا کیے پیالے لنڈھتا پھرا قرابا مستی میں میری تھا یاں اک شور اور شرابا حکمت ہے کچھ جو گردوں یکساں پھرا کرے ہے چلتا…

ادامه مطلب

پرپیچ بہت ہے شکن زلف سیاہ

پرپیچ بہت ہے شکن زلف سیاہ وارفتہ نہ رہ اس کا دلا بے گہ و گاہ دیوانگی کرنے کی جگہ بھی ٹک دیکھ جا ملتی…

ادامه مطلب

بے یار ہوں بیکس ہوں آگاہ نہیں کوئی

بے یار ہوں بیکس ہوں آگاہ نہیں کوئی بے غم کرو خوں ریزی خوں خواہ نہیں کوئی کیا تنگ مخوف ہے اس نیستی کا رستہ…

ادامه مطلب

بود نقش و نگار سا ہے کچھ

بود نقش و نگار سا ہے کچھ صورت اک اعتبار سا ہے کچھ یہ جو مہلت جسے کہیں ہیں عمر دیکھو تو انتظار سا ہے…

ادامه مطلب

بنی تھی کچھ اک اس سے مدت کے بعد

بنی تھی کچھ اک اس سے مدت کے بعد سو پھر بگڑی پہلی ہی صحبت کے بعد جدائی کے حالات میں کیا کہوں قیامت تھی…

ادامه مطلب

بزم میں منھ ادھر کریں کیوں کر

بزم میں منھ ادھر کریں کیوں کر اور نیچی نظر کریں کیوں کر یوں بھی مشکل ہے ووں بھی مشکل ہے سر جھکائے گذر کریں…

ادامه مطلب

بتوں سے آنکھ کیوں میں نے لڑائی

بتوں سے آنکھ کیوں میں نے لڑائی طرف ہے مجھ سے اب ساری خدائی نرا دھوکا ہی ہے دریائے ہستی نہیں کچھ تہ سے تجھ…

ادامه مطلب

باد صبا نے اہل چمن میں اس چہرے کی چلائی بات

باد صبا نے اہل چمن میں اس چہرے کی چلائی بات اس لب و لہجے پر بلبل کو اس کے آگے نہ آئی بات دور…

ادامه مطلب

ایک پرواز کو بھی رخصت صیاد نہیں

ایک پرواز کو بھی رخصت صیاد نہیں ورنہ یہ کنج قفس بیضۂ فولاد نہیں شیخ عزلت تو تہ خاک بھی پہنچے گی بہم مفت ہے…

ادامه مطلب

اے نوخط ایک دن ہے جھگڑا ہمارے تیرے

اے نوخط ایک دن ہے جھگڑا ہمارے تیرے سبزی بہت لگی ہے منھ سے پیارے تیرے حیران حال عاشق ہو گی اجل پہنچ کر کیا…

ادامه مطلب

اے تو کہ یاں سے عاقبت کار جائے گا

اے تو کہ یاں سے عاقبت کار جائے گا غافل نہ رہ کہ قافلہ اک بار جائے گا موقوف حشر پر ہے سو آتے بھی…

ادامه مطلب

آہ وہ عاشق ستم ترک جفا کرتا نہیں

آہ وہ عاشق ستم ترک جفا کرتا نہیں اور مطلق اب دماغ اپنا وفا کرتا نہیں بات میں غیروں کو چپ کر دوں ولیکن کیا…

ادامه مطلب

آنکھوں کی طرف گوش کی در پردہ نظر ہے

آنکھوں کی طرف گوش کی در پردہ نظر ہے کچھ یار کے آنے کی مگر گرم خبر ہے یہ راہ و روش سرو گلستاں میں…

ادامه مطلب

الٰہی کہاں منھ چھپایا ہے تو نے

الٰہی کہاں منھ چھپایا ہے تو نے ہمیں کھو دیا ہے تری جستجو نے جو خواہش نہ ہوتی تو کاہش نہ ہوتی ہمیں جی سے…

ادامه مطلب

اگر راہ میں اس کی رکھا ہے گام

اگر راہ میں اس کی رکھا ہے گام گئے گذرے خضر علیہ السلام دہن یار کا دیکھ چپ لگ گئی سخن یاں ہوا ختم حاصل…

ادامه مطلب

اسیر کر کے نہ لی تو نے تو خبر صیاد

اسیر کر کے نہ لی تو نے تو خبر صیاد اڑا کیے مرے پرکالۂ جگر صیاد پھریں گے لوٹتے صحن چمن میں باؤ کے ساتھ…

ادامه مطلب

اس کام جان و دل سے جو کوئی جدا ہوا

اس کام جان و دل سے جو کوئی جدا ہوا دیکھا پھر اس کو خاک میں ہم نے ملا ہوا کر ترک گرچہ بیٹھے ہیں…

ادامه مطلب

اس تک کوشش سے بھی نہ پہنچے جان سے آخر سارے گئے

اس تک کوشش سے بھی نہ پہنچے جان سے آخر سارے گئے عاشق اس کی قامت کے بالا بالا مارے گئے اس کے روئے خوئے…

ادامه مطلب

ادھر سے ابر اٹھ کر جو گیا ہے

ادھر سے ابر اٹھ کر جو گیا ہے ہماری خاک پر بھی رو گیا ہے مصائب اور تھے پر دل کا جانا عجب اک سانحہ…

ادامه مطلب

آج ہمارا دل تڑپے ہے کوئی ادھر سے آوے گا

آج ہمارا دل تڑپے ہے کوئی ادھر سے آوے گا یا کہ نوشتہ ان ہاتھوں کا قاصد ہم تک لاوے گا ہم نہیں لکھتے اس…

ادامه مطلب

اترا تھا غریبانہ کنارے آکر

اترا تھا غریبانہ کنارے آکر لب خشک موا سو نورچشم حیدر تر حلق دم آب سے اس کا نہ ہوا اے آب فرات خاک تیرے…

ادامه مطلب

اب وہ نہیں کہ آنکھیں تھیں پر آب روز و شب

اب وہ نہیں کہ آنکھیں تھیں پر آب روز و شب ٹپکا کرے ہے آنکھوں سے خونناب روز و شب اک وقت رونے کا تھا…

ادامه مطلب

اب ظلم ہے اس خاطر تا غیر بھلا مانے

اب ظلم ہے اس خاطر تا غیر بھلا مانے پس ہم نہ برا مانیں تو کون برا مانے سرمایۂ صد آفت دیدار کی خواہش ہے…

ادامه مطلب

یہ سرا سونے کی جاگہ نہیں بیدار رہو

یہ سرا سونے کی جاگہ نہیں بیدار رہو ہم نے کر دی ہے خبر تم کو خبردار رہو آپ تو ایسے بنے اب کہ جلے…

ادامه مطلب

یاں جو وہ نونہال آتا ہے

یاں جو وہ نونہال آتا ہے جی میں کیا کیا خیال آتا ہے اس کے چلنے کی آن کا بے حال مدتوں میں بحال آتا…

ادامه مطلب

یاد جب آتی ہے وہ زلف سیاہ

یاد جب آتی ہے وہ زلف سیاہ سانپ سا چھاتی پہ پھر جاتا ہے آہ کھل گیا منھ اب تو اس محجوب کا کچھ سخن…

ادامه مطلب

وہ مخطط ہے محو ناز ہنوز

وہ مخطط ہے محو ناز ہنوز کچھ پذیرا نہیں نیاز ہنوز کیا ہوا خوں ہوا کہ داغ ہوا دل ہمارا نہیں گداز ہنوز سادگی دیکھ…

ادامه مطلب

وہ تو نہیں کہ اودھم رہتا تھا آشیاں تک

وہ تو نہیں کہ اودھم رہتا تھا آشیاں تک آشوب نالہ اب تو پہنچا ہے آسماں تک لبریز جلوہ اس کا سارا جہاں ہے یعنی…

ادامه مطلب

وارد گلشن غزل خواں وہ جو دلبر یاں ہوا

وارد گلشن غزل خواں وہ جو دلبر یاں ہوا دامن گل گریۂ خونیں سے سب افشاں ہوا طائران باغ کو تھا بیت بحثی کا دماغ…

ادامه مطلب

ہے عشق میں جو حال بتر تو ہے کیا عجب

ہے عشق میں جو حال بتر تو ہے کیا عجب مر جائے کوئی خستہ جگر تو ہے کیا عجب لے جا کے نامے کتنے کبوتر…

ادامه مطلب

ہوں خاک پا جو اس کی ہر کوئی سر چڑھاوے

ہوں خاک پا جو اس کی ہر کوئی سر چڑھاوے منھ پھیرے وہ تو ہم کو پھر کون منھ لگاوے ان دو ہی صورتوں میں…

ادامه مطلب

ہنستے ہی ہنستے مار رکھا تھے جو ہم ظریف

ہنستے ہی ہنستے مار رکھا تھے جو ہم ظریف ہے یار بھی ہمارا قیامت ستم ظریف

ادامه مطلب

ہم نہ کہا کرتے تھے تم سے دل نہ کسو سے لگاؤ تم

ہم نہ کہا کرتے تھے تم سے دل نہ کسو سے لگاؤ تم جی دینا پڑتا ہے اس میں ایسا نہ ہو پچھتاؤ تم سو…

ادامه مطلب

ہم رو رو کے درد دل دیوانہ کہیں گے

ہم رو رو کے درد دل دیوانہ کہیں گے جی میں ہے کبھو حال غریبانہ کہیں گے موقوف غم میرؔ کی شب ہو چکی ہمدم…

ادامه مطلب

ہم اور تیری گلی سے سفر دروغ دروغ

ہم اور تیری گلی سے سفر دروغ دروغ کہاں دماغ ہمیں اس قدر دروغ دروغ تم اور ہم سے محبت تمھیں خلاف خلاف ہم اور…

ادامه مطلب

ہر دم وہ شوخ دست بہ شمشیر کیوں نہ ہو

ہر دم وہ شوخ دست بہ شمشیر کیوں نہ ہو کچھ ہم نے کی ہے ایسی ہی تقصیر کیوں نہ ہو اب تو جگر کو…

ادامه مطلب

ہاتھ بے سبحہ ٹک رہا نہ کبھو

ہاتھ بے سبحہ ٹک رہا نہ کبھو دل کا منکا ولے پھرا نہ کبھو کیونکے عرفان ہو گیا سب کو اپنے ڈھب پر تو وہ…

ادامه مطلب

نہ مائل آرسی کا رہ سراپا درد ہو گا تو

نہ مائل آرسی کا رہ سراپا درد ہو گا تو نہ ہو گلچین باغ حسن ظالم زرد ہو گا تو یہ پیشہ عشق کا ہے…

ادامه مطلب

نہ بک شیخ اتنا بھی واہی تباہی

نہ بک شیخ اتنا بھی واہی تباہی کہاں رحمت حق کہاں بے گناہی ملوں کیونکے ہم رنگ ہو تجھ سے اے گل ترا رنگ شعلہ…

ادامه مطلب

نقش بیٹھے ہے کہاں خواہش آزادی کا

نقش بیٹھے ہے کہاں خواہش آزادی کا ننگ ہے نام رہائی تری صیادی کا داد دے ورنہ ابھی جان پہ کھیلوں ہوں میں دل جلانا…

ادامه مطلب

نالہ مرا اگر سبب شور و شر نہ ہو

نالہ مرا اگر سبب شور و شر نہ ہو پھر مر بھی جایئے تو کسو کو خبر نہ ہو دل پر ہوا سو آہ کے…

ادامه مطلب

میں گلستاں میں آ کے عبث آشیاں کیا

میں گلستاں میں آ کے عبث آشیاں کیا بلبل نے بھی نہ طور گلوں کا بیاں کیا پھر اس کے ابرواں کا خم و تاب…

ادامه مطلب

میرا ہی مقلد عمل تھا

میرا ہی مقلد عمل تھا مجنوں کے دماغ میں خلل تھا دل ٹوٹ گیا تو خوں نہ نکلا شیشہ یہ بہت ہی کم بغل تھا…

ادامه مطلب

مہر قیامت چاہت آفت فتنہ فساد بلا ہے عشق

مہر قیامت چاہت آفت فتنہ فساد بلا ہے عشق عشق اللہ صیاد انھیں کہیو جن لوگوں نے کیا ہے عشق عشق سے نظم کل ہے…

ادامه مطلب

ملتفت ہوتا نہیں ہے گاہ تو

ملتفت ہوتا نہیں ہے گاہ تو کس قدر مغرور ہے اللہ تو مجھ سے کتنے جان سے جاتے رہے کس کی میت کے گیا ہمراہ…

ادامه مطلب

مشہور ہیں دنوں کی مرے بے قراریاں

مشہور ہیں دنوں کی مرے بے قراریاں جاتی ہیں لامکاں کو دل شب کی زاریاں چہرے پہ جیسے زخم ہے ناخن کا ہر خراش اب…

ادامه مطلب

مرا دل پیر و مرشد ہے مجھے ہے اعتقاد اس سے

مرا دل پیر و مرشد ہے مجھے ہے اعتقاد اس سے فراموش آپ کو کرنا محبت میں ہے یاد اس سے بلا انداز ہے اس…

ادامه مطلب