کیا جھمکا فانوس میں اپنا دکھلاتی ہے دور سے شمع

کیا جھمکا فانوس میں اپنا دکھلاتی ہے دور سے شمع وہ منھ ٹک اودھر نہیں کرتا داغ ہے اس کے غرور سے شمع وہ بیٹھا…

ادامه مطلب

کوئی نام اس کا نہ لو جبر ہے

کوئی نام اس کا نہ لو جبر ہے کہ بیتاب دل کی بنا صبر ہے نہ سوز جگر خاک میں بھی گڑا موئے پر پرآتش…

ادامه مطلب

کہی میں ان لبوں کی جاں فزائی

کہی میں ان لبوں کی جاں فزائی یہ بات اک بے خودی میں منھ پر آئی تعارف کیا رہا اہل چمن سے ہوئی اک عمر…

ادامه مطلب

کہتے تو ہیں کہ ہم کو اس کی طلب نہیں کچھ

کہتے تو ہیں کہ ہم کو اس کی طلب نہیں کچھ پر جی اسی کو اپنا ڈھونڈے ہے ڈھب نہیں کچھ اخلاص و ربط اس…

ادامه مطلب

کلی کہتے ہیں اس کا سا دہن ہے

کلی کہتے ہیں اس کا سا دہن ہے سنا کریے کہ یہ بھی اک سخن ہے ٹپکتے درد ہیں آنسو کی جاگہ الٰہی چشم یا…

ادامه مطلب

خم ہوا قد کماں سا پیر ہوئے

خم ہوا قد کماں سا پیر ہوئے سو ہم اس کے نشان تیر ہوئے اب نہ حسرت رہے گی مرنے تک موسم گل میں ہم…

ادامه مطلب

کس کنے جاؤں الٰہی کیا دوا پیدا کروں

کس کنے جاؤں الٰہی کیا دوا پیدا کروں دل تو کچھ دھنسکا ہی جاتا ہے کروں سو کیا کروں لوہو روتا ہوں میں ہر اک…

ادامه مطلب

کرنا شعار خوب ہے عجز و نیاز کو

کرنا شعار خوب ہے عجز و نیاز کو بے وقر جانتے ہیں دل بے گداز کو ہجراں کی سرگذشت مری گفتنی نہیں کیا کہیے تم…

ادامه مطلب

کرتا نہیں قصور ہمارے ہلاک میں

کرتا نہیں قصور ہمارے ہلاک میں یارب یہ آسمان بھی مل جائے خاک میں گرمی نہیں ہے ہم سے وہ اے رشک آفتاب اب آ…

ادامه مطلب

کٹ کر گریں گے راہ میں مشتاق علف سے

کٹ کر گریں گے راہ میں مشتاق علف سے مٹھ بھیڑ اگر ہو گئی اس تیغ بکف سے جاتا ہے کوئی دشت عرب کو جو…

ادامه مطلب

کب تک رہیں گے یارب ہر دم ہم آبدیدہ

کب تک رہیں گے یارب ہر دم ہم آبدیدہ ضائع ہے جیب و دامن جوں جنس آب دیدہ اس حور سے شبوں کا ملنا گیا…

ادامه مطلب

قیامت تھا سماں اس خشمگیں پر

قیامت تھا سماں اس خشمگیں پر کہ تلواریں چلیں ابرو کی چیں پر نہ دیکھا آخر اس آئینہ رو نے نظر سے بھی نگاہ واپسیں…

ادامه مطلب

فکر میں مرگ کے ہوں سر درپیش

فکر میں مرگ کے ہوں سر درپیش ہے عجب طور کا سفر درپیش کس کی آنکھیں پھرے ہیں آنکھوں میں دم بہ دم ہے مری…

ادامه مطلب

غیر کو دیکھے ہے گرمی سے نہ کچھ لاگ لگے

غیر کو دیکھے ہے گرمی سے نہ کچھ لاگ لگے اس لیے دیکھ رہا ہے کہ مجھے آگ لگے آنکھ ہر ایک کی دوڑے ہے…

ادامه مطلب

غلط ہے عشق میں اے بوالہوس اندیشہ راحت کا

غلط ہے عشق میں اے بوالہوس اندیشہ راحت کا رواج اس ملک میں ہے درد و داغ و رنج و کلفت کا زمیں اک صفحۂ…

ادامه مطلب

عشق وہ خانماں خراب ہے میاں

عشق وہ خانماں خراب ہے میاں جس سے دل آگ و چشم آب ہے میاں تن میں جب تک ہے جاں تکلف ہے ہم میں…

ادامه مطلب

عشق میں کھوئے جاؤ گے تو بات کی تہ بھی پاؤ گے

عشق میں کھوئے جاؤ گے تو بات کی تہ بھی پاؤ گے قدر ہماری کچھ جانو گے دل کو کہیں جو لگاؤ گے صبر کہاں…

ادامه مطلب

عشق سے ہم کو نگاہ نہیں کچھ ہائے زیان جاں کی طرف

عشق سے ہم کو نگاہ نہیں کچھ ہائے زیان جاں کی طرف ورنہ سبھی دیکھا کرتے ہیں اپنے سود و زیاں کی طرف ازبس مکروہات…

ادامه مطلب

عزیز و کون سی صورت ہے ظاہر اس کے آنے کی

عزیز و کون سی صورت ہے ظاہر اس کے آنے کی قسم کھائی ہو جس نے خواب میں بھی منھ دکھانے کی تگ ان پلکوں…

ادامه مطلب

ظالم ہو میری جان پہ ناآشنا نہ ہو

ظالم ہو میری جان پہ ناآشنا نہ ہو بے رحمی اتنی عیب نہیں بے وفا نہ ہو کرتی ہے عشق بازی کو بے مائگی وبال…

ادامه مطلب

طاقت نہیں ہے دل میں نے جی بجا رہا ہے

طاقت نہیں ہے دل میں نے جی بجا رہا ہے کیا ناز کر رہے ہو اب ہم میں کیا رہا ہے جیب اور آستیں سے…

ادامه مطلب

صحرا میں سیل اشک مرا جا بجا پھرا

صحرا میں سیل اشک مرا جا بجا پھرا مجنوں بھی اس کی موج میں مدت بہا پھرا طالع جو خوب تھے نہ ہوا جاہ کچھ…

ادامه مطلب

شوق ہم کو کھپائے جاتا ہے

شوق ہم کو کھپائے جاتا ہے جان کو کوئی کھائے جاتا ہے ہر کوئی اس مقام میں دس روز اپنی نوبت بجائے جاتا ہے کھل…

ادامه مطلب

شکوہ کروں میں کب تک اس اپنے مہرباں کا میر تقی میر

شکوہ کروں میں کب تک اس اپنے مہرباں کا القصہ رفتہ رفتہ دشمن ہوا ہے جاں کا گریے پہ رنگ آیا قید قفس سے شاید…

ادامه مطلب

شاعری شیوہ ہے شعار اخلاص

شاعری شیوہ ہے شعار اخلاص دین و مذہب مرا ہے پیار اخلاص اب کہاں وہ مؤدت قلبی ہووے ظاہر میں یوں ہزار اخلاص سورۃ اخلاص…

ادامه مطلب

سوائے سنگ دلی اور کچھ ہنر بھی ہے

سوائے سنگ دلی اور کچھ ہنر بھی ہے بتاں دلوں میں تمھارے خدا کا ڈر بھی ہے ترے فراق میں کچھ کھا کے سو رہا…

ادامه مطلب

سمجھا تنک نہ اپنے تو سود و زیاں کو میں

سمجھا تنک نہ اپنے تو سود و زیاں کو میں مانا کیا خدا کی طرح ان بتاں کو میں لاویں اسے بھی بعد مرے میری…

ادامه مطلب

سخت بے رحم آہ قاتل ہے

سخت بے رحم آہ قاتل ہے میری خوں ریزی ہی کا مائل ہے دور مجنوں کا ہو گیا آخر یاں جنوں کا ابھی اوائل ہے…

ادامه مطلب

ساقی گھر چاروں اور آیا ہے

ساقی گھر چاروں اور آیا ہے دے بھی مے ابر زور آیا ہے ذوق تیرے وصال کا میرے ننگے سر تا بہ گور آیا ہے…

ادامه مطلب

زباں رکھ غنچہ ساں اپنے دہن میں

زباں رکھ غنچہ ساں اپنے دہن میں بندھی مٹھی چلا جا اس چمن میں نہ کھول اے یار میرا گور میں منھ کہ حسرت ہے…

ادامه مطلب

رہی نہ پختگی عالم میں دور خامی ہے

رہی نہ پختگی عالم میں دور خامی ہے ہزار حیف کمینوں کا چرخ حامی ہے نہ اٹھ تو گھر سے اگر چاہتا ہے ہوں مشہور…

ادامه مطلب

رنگ یہ ہے دیدۂ گریاں سے آج

رنگ یہ ہے دیدۂ گریاں سے آج لوہو ٹپکتا ہے گریباں سے آج سربہ فلک ہونے کو ہے کس کی خاک گرد یک اٹھتی ہے…

ادامه مطلب

رفتگاں میں جہاں کے ہم بھی ہیں

رفتگاں میں جہاں کے ہم بھی ہیں ساتھ اس کارواں کے ہم بھی ہیں شمع ہی سر نہ دے گئی برباد کشتہ اپنی زباں کے…

ادامه مطلب

راہ کی بات کہیں ہم کس سے بے تہ یاں اکثر ہیں لوگ

راہ کی بات کہیں ہم کس سے بے تہ یاں اکثر ہیں لوگ سرگرم بے راہ روی ہیں خود گم بے رہبر ہیں لوگ بدتر…

ادامه مطلب

دیکھیے کیا ہو سانجھ تلک احوال ہمارا ابتر ہے

دیکھیے کیا ہو سانجھ تلک احوال ہمارا ابتر ہے دل اپنا تو بجھا سا دیا ہے جان چراغ مضطر ہے خاطر اپنی اتنی پریشاں آنکھیں…

ادامه مطلب

دیر کچھ کھنچتی تو کہتے بھی ملاقات کی بات

دیر کچھ کھنچتی تو کہتے بھی ملاقات کی بات ملنا اپنا جو ہوا اس سے سو وہ بات کی بات گفتگو شاہد و مے سے…

ادامه مطلب

دنیا میں بڑا روگ جو ہے الفت ہے

دنیا میں بڑا روگ جو ہے الفت ہے دق آگئے ہیں جی سے بھی یہ زحمت ہے کہتے تھے کہ میرؔ بے وفا ہم کو…

ادامه مطلب

دل لے کے کیسے کیسے جھگڑے مجادلے ہیں

دل لے کے کیسے کیسے جھگڑے مجادلے ہیں بد وضع یاں کے لڑکے کیا خوش معاملے ہیں گھبرانے لگتیاں ہیں رک رک کے تن میں…

ادامه مطلب

دل کی تہ کی کہی نہیں جاتی نازک ہے اسرار بہت

دل کی تہ کی کہی نہیں جاتی نازک ہے اسرار بہت انچھر ہیں تو عشق کے دوہی لیکن ہے بستار بہت کافر مسلم دونوں ہوئے…

ادامه مطلب

دل غم سے ہوا گداز سارا اللہ

دل غم سے ہوا گداز سارا اللہ غیرت نے ہمیں عشق کی مارا اللہ ہے نسبت خاص تجھ سے ہر اک کے تئیں کہتے ہیں…

ادامه مطلب

دل دل لوگ کہا کرتے ہیں تم نے جانا کیا ہے دل

دل دل لوگ کہا کرتے ہیں تم نے جانا کیا ہے دل چشم بصیرت وا ہووے تو عجائب دید کی جا ہے دل اوج و…

ادامه مطلب

دل تو گداز سب ہے کس کو کوئی کہے دل

دل تو گداز سب ہے کس کو کوئی کہے دل نزدیک ہے کہ کہیے اب ہائے ہائے اے دل اس عشق میں نکالے میں نے…

ادامه مطلب

دشمنوں کے روبرو دشنام ہے

دشمنوں کے روبرو دشنام ہے یہ بھی کوئی لطف بے ہنگام ہے محو زلف یار ہے عالم تمام حسن کا بھی شہرہ جوش شام ہے…

ادامه مطلب

دامن پہ تیرے گرد کا کیونکر اثر نہیں

دامن پہ تیرے گرد کا کیونکر اثر نہیں ہم دل جلوں کی خاک جہاں میں کدھر نہیں اتنا رقیب خانہ بر انداز سے سلوک جب…

ادامه مطلب

خوبی رو و چشم سے آنکھیں اٹک گئیں

خوبی رو و چشم سے آنکھیں اٹک گئیں پلکوں کی صف کو دیکھ کے بھیڑیں سرک گئیں چلتے سمندناز کی شوخی کو اس کے دیکھ…

ادامه مطلب

اب چھاتی کے جلنے نے کچھ طور بدل ڈالا

اب چھاتی کے جلنے نے کچھ طور بدل ڈالا سب درد ہو شدت کا اس دل ہی کو دل ڈالا ہم عاجزوں کا کھونا مشکل…

ادامه مطلب

خدا کرے کہ بتوں سے نہ آشنائی ہو

خدا کرے کہ بتوں سے نہ آشنائی ہو کہ پھر موئے ہی بنے ہے اگر جدائی ہو بدن نما ہے ہر آئینہ لوح تربت کا…

ادامه مطلب

حدیث زلف دراز اس کے منھ کی بات بڑی

حدیث زلف دراز اس کے منھ کی بات بڑی کبھو کے دن ہیں بڑے یاں کبھو کی رات بڑی کبھو جو گالی ہمیں دیتے ہو…

ادامه مطلب

چھاتی جلا کرے ہے سوز دروں بلا ہے

چھاتی جلا کرے ہے سوز دروں بلا ہے اک آگ سی رہے ہے کیا جانیے کہ کیا ہے میں اور تو ہیں دونوں مجبورطور اپنے…

ادامه مطلب

چلتے ہوئے تسلی کو کچھ یار کہہ گئے

چلتے ہوئے تسلی کو کچھ یار کہہ گئے اس قافلے میں ہم بھی تھے افسوس رہ گئے کیا کیا مکان شاہ نشیں تھے وزیر کے…

ادامه مطلب