اس مغل زا سے نہ تھی ہر بات کی تکرار خوب

اس مغل زا سے نہ تھی ہر بات کی تکرار خوب بدزبانی بھی کی ان نے تو کہا بسیار خوب لگ نہیں پڑتے ہیں لے…

ادامه مطلب

اس کا خرام دیکھ کے جایا نہ جائے گا

اس کا خرام دیکھ کے جایا نہ جائے گا اے کبک پھر بحال بھی آیا نہ جائے گا ہم کشتگان عشق ہیں ابرو و چشم…

ادامه مطلب

اس بستر افسردہ کے گل خوشبو ہیں مرجھائے ہنوز

اس بستر افسردہ کے گل خوشبو ہیں مرجھائے ہنوز اس نکہت سے موسم گل میں پھول نہیں یاں آئے ہنوز اس زلف و کاکل کو…

ادامه مطلب

ادھر آ کر شکار افگن ہمارا

ادھر آ کر شکار افگن ہمارا مشبک کر گیا ہے تن ہمارا گریباں سے رہا کوتہ تو پھر ہے ہمارے ہاتھ میں دامن ہمارا گئے…

ادامه مطلب

آج کل سے کچھ نہ طوفاں زا ہے چشم گریہ ناک

آج کل سے کچھ نہ طوفاں زا ہے چشم گریہ ناک موجزن برسوں سے ہے دریا ہے چشم گریہ ناک یوں نہ روؤ تو نہ…

ادامه مطلب

آتا ہے دل میں حال بد اپنا بھلا کہوں

آتا ہے دل میں حال بد اپنا بھلا کہوں پھر آپھی آپ سوچ کے کہتا ہوں کیا کہوں پروانہ پھر نہ شمع کی خاطر جلا…

ادامه مطلب

اب ہم فقیر جی سے دل کو اٹھا کے بیٹھے

اب ہم فقیر جی سے دل کو اٹھا کے بیٹھے اس خصم جاں کے در پر تکیہ بنا کے بیٹھے مرتے ہوئے بھی ہم کو…

ادامه مطلب

اب سوکھی ہی جاتی ہے سب کشت ہوس ظالم

اب سوکھی ہی جاتی ہے سب کشت ہوس ظالم اے ابر تر آ کر ٹک ایدھر بھی برس ظالم صیاد بہار اب کے سب لوٹوں…

ادامه مطلب

یوں کب ہوا ہے پیارے پاس اپنے تم بلا لو

یوں کب ہوا ہے پیارے پاس اپنے تم بلا لو دو باتیں گر لکھوں میں دل کو ٹک اک لگا لو اب جو نصیب میں…

ادامه مطلب

یہ ترک ہوکے خشن کج اگر کلاہ کریں

یہ ترک ہوکے خشن کج اگر کلاہ کریں تو بوالہوس نہ کبھو چشم کو سیاہ کریں تمھیں بھی چاہیے ہے کچھ تو پاس چاہت کا…

ادامه مطلب

یاروں کو کدورتیں ہیں اب تو ہم سے

یاروں کو کدورتیں ہیں اب تو ہم سے جس روز کہ ہم جائیں گے اس عالم سے اس روز کھلے گی صاف سب پر یہ…

ادامه مطلب

یاد خط میں اس کے جی بھر آ کے گھبراتا رہا

یاد خط میں اس کے جی بھر آ کے گھبراتا رہا رات کا بھی کیا ہی مینھ آیا تھا پر جاتا رہا کیا قیامت ہوتی…

ادامه مطلب

وہی جانے جو حیا کشتہ وفا رکھتا ہو

وہی جانے جو حیا کشتہ وفا رکھتا ہو اور رسوائی کا اندیشہ جدا رکھتا ہو کام لے یار سے جو جذب رسا رکھتا ہو یا…

ادامه مطلب

وہ اک روش سے کھولے ہوئے بال ہو گیا میر تقی میر

وہ اک روش سے کھولے ہوئے بال ہو گیا سنبل چمن کا مفت میں پامال ہو گیا الجھاؤ پڑ گیا جو ہمیں اس کے عشق…

ادامه مطلب

ہیں گوکہ سبھی تمھاری پیاری باتیں

ہیں گوکہ سبھی تمھاری پیاری باتیں پر جی سے نہ جائیں گی تمھاری باتیں آنکھیں ہیں ادھر روے سخن اور طرف یاروں کی نظر میں…

ادامه مطلب

ہے خاک جیسے ریگ رواں سب نہ آب ہے

ہے خاک جیسے ریگ رواں سب نہ آب ہے دریائے موج خیز جہاں کا سراب ہے روز شمار میں بھی محاسب ہے گر کوئی تو…

ادامه مطلب

ہوتی نہیں تسلی دل گلستاں سے بھی

ہوتی نہیں تسلی دل گلستاں سے بھی تسکیں نہیں ہے جان کو آب رواں سے بھی تا یہ گرفتہ وا ہو کہاں لے کے جائیے…

ادامه مطلب

ہنستے ہو روتے دیکھ کر غم سے

ہنستے ہو روتے دیکھ کر غم سے چھیڑ رکھی ہے تم نے کیا ہم سے مند گئی آنکھ ہے اندھیرا پاک روشنی ہے سو یاں…

ادامه مطلب

ہم میرؔ برے اتنے ہیں وہ اتنا خوب

ہم میرؔ برے اتنے ہیں وہ اتنا خوب متروک جہاں ہم ہیں وہ سب کا محبوب ہم ممکن اسے وجوب کا ہے رتبہ ہے کچھ…

ادامه مطلب

ہم سے اسے نفاق ہوا ہے وفاق میں

ہم سے اسے نفاق ہوا ہے وفاق میں کم اتفاق پڑتے ہیں یہ اتفاق میں شاید کہ جان و تن کی جدائی بھی ہے قریب…

ادامه مطلب

ہستی اپنی حباب کی سی ہے

ہستی اپنی حباب کی سی ہے یہ نمائش سراب کی سی ہے نازکی اس کے لب کی کیا کہیے پنکھڑی اک گلاب کی سی ہے…

ادامه مطلب

ہر شب جہاں میں جلتے گذرتی ہے اے نسیم

ہر شب جہاں میں جلتے گذرتی ہے اے نسیم گویا چراغ وقف ہوں میں اس دیار کا

ادامه مطلب

نئے طور سیکھے نکالے ڈھب اور

نئے طور سیکھے نکالے ڈھب اور مگر اور تھے تب ہوئے ہو اب اور ادا کچھ ہے انداز کچھ ناز کچھ تہ دل ہے کچھ…

ادامه مطلب

نہ گلشن میں چمن پر ان نے بلبل تجھ کو جا دی ہے

نہ گلشن میں چمن پر ان نے بلبل تجھ کو جا دی ہے سپاس ایزد کے کر جن نے کہ یہ ڈالی نوادی ہے نہیں…

ادامه مطلب

نہ اک یعقوبؑ رویا اس الم میں

نہ اک یعقوبؑ رویا اس الم میں کنواں اندھا ہوا یوسفؑ کے غم میں کہوں کب تک دم آنکھوں میں ہے میری نظر آوے ہی…

ادامه مطلب

نظر کیا کروں اس کے گھر کی طرف

نظر کیا کروں اس کے گھر کی طرف نگاہیں ہیں میری نظر کی طرف چھپاتے ہیں منھ اپنا کامل سے سب نہیں کوئی کرتا ہنر…

ادامه مطلب

نازچمن وہی ہے بلبل سے گو خزاں ہے

نازچمن وہی ہے بلبل سے گو خزاں ہے ٹہنی جو زرد بھی ہے سو شاخ زعفراں ہے گر اس چمن میں وہ بھی اک ہی…

ادامه مطلب

میں جوانی میں مے پرست رہا

میں جوانی میں مے پرست رہا گردن شیشہ ہی میں دست رہا در میخانہ میں مرے سر پر ظل ممدود دار بست رہا سر پہ…

ادامه مطلب

میرؔ ایک دم نہ اس بن تو تو جیا پیارے

میرؔ ایک دم نہ اس بن تو تو جیا پیارے کیا کہہ کے تجھ کو روویں یہ کیا کیا پیارے رنگین ہم تو تجھ کو…

ادامه مطلب

مہوشاں پوچھیں نہ ٹک ہجراں میں گر مر جایئے

مہوشاں پوچھیں نہ ٹک ہجراں میں گر مر جایئے اب کہو اس شہر نا پرساں سے کیدھر جایئے کام دل کا کچھ ٹھکانا ہی نہیں…

ادامه مطلب

ملا غیر سے جا جفا کیا نکالی

ملا غیر سے جا جفا کیا نکالی اکت لے کے آخر ادا کیا نکالی طبیبوں نے تجویز کی مرگ عاشق مناسب مرض کے دوا کیا…

ادامه مطلب

مشتاق ان لبوں کے ہیں سب مرد و زن تمام

مشتاق ان لبوں کے ہیں سب مرد و زن تمام دفتر لکھے گئے نہ ہوا پر سخن تمام اب چھیڑیے جہاں وہیں گویا ہے درد…

ادامه مطلب

مر ہی جاویں گے بہت ہجر میں ناشاد رہے

مر ہی جاویں گے بہت ہجر میں ناشاد رہے بھول تو ہم کو گئے ہو یہ تمھیں یاد رہے ہم سے دیوانے رہیں شہر میں…

ادامه مطلب

محمل نشیں ہیں کتنے خدام یار میں یاں

محمل نشیں ہیں کتنے خدام یار میں یاں لیلیٰ کا ایک ناقہ سو کس قطار میں یاں سن شور کل قفس میں دل داغ سب…

ادامه مطلب

مجھ سوز بعد مرگ سے آگاہ کون ہے

مجھ سوز بعد مرگ سے آگاہ کون ہے شمع مزار میرؔ بجز آہ کون ہے بیکس ہوں مضطرب ہوں مسافر ہوں بے وطن دوری راہ…

ادامه مطلب

مایوس وصل اس کا چتون میں مت کہو تم

مایوس وصل اس کا چتون میں مت کہو تم جو ہو شمار دم میں اس کی امید کیا ہے

ادامه مطلب

لوگ بہت پوچھا کرتے ہیں کیا کہیے میاں کیا ہے عشق

لوگ بہت پوچھا کرتے ہیں کیا کہیے میاں کیا ہے عشق کچھ کہتے ہیں سر الٰہی کچھ کہتے ہیں خدا ہے عشق عشق کی شان…

ادامه مطلب

گئے عشق کی راہ سر کر قدم

گئے عشق کی راہ سر کر قدم بلا پر چلے آئے ہر ہر قدم عجب راہ پرخوف و مشکل گذر اٹھایا گیا ہم سے مر…

ادامه مطلب

گو جان کر تجھے سب تعبیر کر رہے ہیں

گو جان کر تجھے سب تعبیر کر رہے ہیں ہم لوگ تیرے اوپر سو جی سے مر رہے ہیں کھنچتا چلا ہے اب تو تصدیق…

ادامه مطلب

گل کو ہوتا صبا قرار اے کاش

گل کو ہوتا صبا قرار اے کاش رہتی ایک آدھ دن بہار اے کاش یہ جو دو آنکھیں مند گئیں میری اس پہ وا ہوتیں…

ادامه مطلب

گردش دنوں کی کم نہ ہوئی کچھ کڑے ہوئے

گردش دنوں کی کم نہ ہوئی کچھ کڑے ہوئے روزے رکھے غریبوں نے تو دن بڑے ہوئے نرمی سے کوئے یار میں جاوے تو جا…

ادامه مطلب

گذار خوش نگاہاں جس میں ہے میرا بیاباں ہے

گذار خوش نگاہاں جس میں ہے میرا بیاباں ہے سواد بر مجنوں تو چراگاہ غزالاں ہے کرے ہے خندۂ دنداں نما تو میں بھی روؤں…

ادامه مطلب

کیسہ پر زر ہو تو جفا جویاں

کیسہ پر زر ہو تو جفا جویاں تم سے کتنے ہماری جیب میں ہیں

ادامه مطلب

کیا منھ لگے گلوں کے شگفتہ دماغ ہے

کیا منھ لگے گلوں کے شگفتہ دماغ ہے پھولا پھرے ہے مرغ چمن باغ باغ ہے وہ دل نہیں رہا ہے نہ اب وہ دماغ…

ادامه مطلب

کیا کوفتیں اٹھائیں ہجراں کے درد وغم میں

کیا کوفتیں اٹھائیں ہجراں کے درد وغم میں تڑپا ہزار نوبت دل ایک ایک دم میں گو قیس منھ کو نوچے فرہاد سر کو چیرے…

ادامه مطلب

کیا کہیں اپنی اس کی شب کی بات

کیا کہیں اپنی اس کی شب کی بات کہیے ہووے جو کچھ بھی ڈھب کی بات اب تو چپ لگ گئی ہے حیرت سے پھر…

ادامه مطلب

کیا کروں شرح خستہ جانی کی

کیا کروں شرح خستہ جانی کی میں نے مر مر کے زندگانی کی حال بد گفتنی نہیں میرا تم نے پوچھا تو مہربانی کی سب…

ادامه مطلب

کیا خور ہو طرف یار کے روشن گہری سے

کیا خور ہو طرف یار کے روشن گہری سے مانا ہے حضور اس کے چراغ سحری سے سبزان چمن ہوویں برابر ترے کیوں کر لگتا…

ادامه مطلب

کیا تو نمود کس کی کیسا کمال تیرا

کیا تو نمود کس کی کیسا کمال تیرا اے نقش وہم آیا کیدھر خیال تیرا کیا ہے جو ہو زنخ زن مہ پاس کا ستارہ…

ادامه مطلب

کوفت سے جان لب پہ آئی ہے

کوفت سے جان لب پہ آئی ہے ہم نے کیا چوٹ دل پہ کھائی ہے لکھتے رقعہ لکھے گئے دفتر شوق نے بات کیا بڑھائی…

ادامه مطلب