میرزا اسد الله غالب – اردو غزلیات
جو نہ نقدِ داغِ دل کی کرے شعلہ پاسبانی
جو نہ نقدِ داغِ دل کی کرے شعلہ پاسبانی جو نہ نقدِ داغِ دل کی کرے شعلہ پاسبانی تو فسردگی نہاں ہے بہ کمینِ بے…
تم جانو، تم کو غیر سے جو رسم و راه ہو
تم جانو، تم کو غیر سے جو رسم و راه ہو تم جانو، تم کو غیر سے جو رسم و راه ہو مجھ کو بھی…
پھر مجھے دیدۂ تر یاد آیا
پھر مجھے دیدۂ تر یاد آیا پھر مجھے دیدۂ تر یاد آیا دل، جگر تشنۂ فریاد آیا دم لیا تھا نہ قیامت نے ہنوز پھر…
بہارِ رنگِ خونِ دل ہے ساماں اشک باری کا
بہارِ رنگِ خونِ دل ہے ساماں اشک باری کا بہارِ رنگِ خونِ دل [1] ہے ساماں اشک باری کا جنونِ برق نشتر ہے رگِ ابرِ…
برشکالِ گریۂ عاشق ہے دیکھا چاہئے
برشکالِ گریۂ عاشق ہے دیکھا چاہئے برشکالِ گریۂ عاشق ہے دیکھا چاہئے کھِل گئی ماندِ گلُ سوَ جا سے دیوارِ چمن اُلفتِ گل سے غلط…
اور تو رکھنے کو ہم دہر میں کیا رکھتے تھے
اور تو رکھنے کو ہم دہر میں کیا رکھتے تھے [1] اور تو رکھنے کو ہم دہر میں کیا رکھتے تھے مگر ایک شعر میں…
اسدؔ ہم وه جنوں جولاں گدائے بے سر و پا ہیں
اسدؔ ہم وه جنوں جولاں گدائے بے سر و پا ہیں اسدؔ ہم وه جنوں جولاں گدائے بے سر و پا ہیں کہ ہے سر…
آ، کہ مری جان کو قرار نہیں ہے
آ، کہ مری جان کو قرار نہیں ہے آ، کہ مری جان کو قرار نہیں ہے طاقتِ بیدادِ انتظار نہیں ہے دیتے ہیں جنّت حیاتِ…
یک ذرۂ زمیں نہیں بے کار باغ کا
یک ذرۂ زمیں نہیں بے کار باغ کا یک ذرۂ زمیں نہیں بے کار باغ کا یاں جادہ بھی فتیلہ ہے لالے کے داغ کا…
واں اس کو ہولِ دل ہے تو یاں میں ہوں شرمسار
واں اس کو ہولِ دل ہے تو یاں میں ہوں شرمسار واں اس کو ہولِ دل ہے تو یاں میں ہوں شرمسار یعنی یہ میری…
ہوں میں بھی تماشائیِ نیرنگِ تمنا
ہوں میں بھی تماشائیِ نیرنگِ تمنا ہوں میں بھی تماشائیِ نیرنگِ تمنا مطلب نہیں کچھ اس سے کہ مطلب ہی بر آوے [1] 1. آئے۔…
ہر ایک بات پہ کہتے ہو تم کہ تو کیا ہے
ہر ایک بات پہ کہتے ہو تم کہ تو کیا ہے ہر ایک بات پہ کہتے ہو تم کہ تو کیا ہے تمہیں کہو کہ…
نہ گل نغمہ ہوں نہ پردۂ ساز
نہ گل نغمہ ہوں نہ پردۂ ساز نہ [1] گل نغمہ ہوں نہ پردۂ ساز میں ہوں اپنی شکست کی آواز تو اور آرائشِ خمِ…
نقش فریادی ہے کس کی شوخیِ تحریر کا
نقش فریادی ہے کس کی شوخیِ تحریر کا کاغذی ہے پیرہن ہر پیکرِ تصویر کا شوخیِ نیرنگ، صیدِ وحشتِ طاؤس ہے دام، سبزے میں ہے…
منقبت (حضرت علی کے لیے)
منقبت (حضرت علی کے لیے) دہر جُز جلوۂ یکتائیِ معشوق نہیں ہم کہاں ہوتے اگر حسن نہ ہوتا خود بیں بے دلی ہائے تماشا کہ…
مدحِ دوم شاہ
مدحِ دوم شاہ صبح دم دروازۂ خاور کھلا مہرِ عالمتاب کا منظر کھلا خسروِ انجم کے آیا صرف میں شب کو تھا گنجینۂ گوہر کھلا…
لطفِ نظّارۂ قاتِل دمِ بسمل آئے
لطفِ نظّارۂ قاتِل دمِ بسمل آئے لطفِ نظّارۂ قاتِل دمِ بسمل آئے جان جائے تو بلا سے، پہ کہیں دِل آئے ان کو کیا علم…
گوڑگانویں کی ہے جتنی رعیّت، وہ یک قلم
گوڑگانویں کی ہے جتنی رعیّت، وہ یک قلم گوڑگانویں کی ہے جتنی رعیّت، وہ یک قلم عاشق ہے اپنے حاکمِ عادل کے نام کی سو…
کیوں جل گیا نہ، تابِ رخِ یار دیکھ کر
کیوں جل گیا نہ، تابِ رخِ یار دیکھ کر کیوں جل گیا نہ، تابِ رخِ یار دیکھ کر جلتا ہوں اپنی طاقتِ دیدار دیکھ کر…
کل کے لئے کر آج نہ خسّت شراب میں
کل کے لئے کر آج نہ خسّت شراب میں کل کے لئے کر آج نہ خسّت شراب میں یہ سُوء ظن ہے ساقئ کوثر کے…
قطرۂ مے بس کہ حیرت سے نفَس پرور ہوا
قطرۂ مے بس کہ حیرت سے نفَس پرور ہوا قطرۂ مے بس کہ حیرت سے نفَس پرور ہوا خطِّ جامِ مے سراسر رشتۂ گوہر ہوا…
عہدے سے مدحِ ناز کے باہر نہ آ سکا
عہدے سے مدحِ ناز کے باہر نہ آ سکا عہدے سے مدحِ ناز کے باہر نہ آ سکا گر اک ادا ہو تو اُسے اپنی…
طاوس در رکاب ہے ہر ذرّه آه کا
طاوس در رکاب ہے ہر ذرّه آه کا طاوس در رکاب ہے ہر ذرّه آه کا یا رب نفس غبار ہے کس جلوه گاه کا؟…
شفق بدعوئِ عاشق گواهِ رنگیں ہے
شفق بدعوئِ عاشق گواهِ رنگیں ہے شفق بدعوئِ عاشق گواهِ رنگیں ہے کہ ماه دزدِ حنائے کفِ نگاریں ہے کرے ہے باده، ترے لب سے،…
سہرے
سہرے خوش ہو اَے بخت کہ ہے آج تِرے سر سہرا [1] خوش ہو اَے بخت کہ ہے آج تِرے سر سہرا باندھ شہزادہ [2]…
زخم پر چھڑکیں کہاں طفلانِ بے پروا نمک
زخم پر چھڑکیں کہاں طفلانِ بے پروا نمک زخم پر چھڑکیں کہاں طفلانِ بے پروا نمک [1] کیا مزا ہوتا، اگر پتھر میں بھی ہوتا…
دیکھنا قسمت کہ آپ اپنے پہ رشک آ جائے ہے
دیکھنا قسمت کہ آپ اپنے پہ رشک آ جائے ہے دیکھنا قسمت کہ آپ اپنے پہ رشک آ جائے ہے میں اسے دیکھوں، بھلا کب…
دھوتا ہوں جب میں پینے کو اس سیم تن کے پاوں
دھوتا ہوں جب میں پینے کو اس سیم تن کے پاوں دھوتا ہوں جب میں پینے کو اس سیم تن کے پاوں رکھتا ہے ضد…
دائم پڑا ہُوا ترے در پر نہیں ہُوں میں
دائم پڑا ہُوا ترے در پر نہیں ہُوں میں دائم پڑا ہُوا ترے در پر نہیں ہُوں میں خاک ایسی زندگی پہ کہ پتھر نہیں…
حسن غمزے کی کشاکش سے چھٹا میرے بعد
حسن غمزے کی کشاکش سے چھٹا میرے بعد حسن غمزے کی کشاکش سے چھٹا میرے بعد بارے آرام سے ہیں اہلِ جفا میرے بعد منصبِ…
جہاں تیرا نقشِ قدم دیکھتے ہیں
جہاں تیرا نقشِ قدم دیکھتے ہیں جہاں تیرا نقشِ قدم دیکھتے ہیں خیاباں خیاباں اِرم دیکھتے ہیں دل آشفتگاں خالِ کنجِ دہن کے سویدا میں…
تم اپنے شکوے کی باتیں نہ کھود کھود کے پوچھو
تم اپنے شکوے کی باتیں نہ کھود کھود کے پوچھو تم اپنے شکوے کی باتیں نہ کھود کھود کے [1] پوچھو حذر کرو مرے دل…
پھر کچھ اک دل کو بیقراری ہے
پھر کچھ اک دل کو بیقراری ہے پھر کچھ اک دل کو بیقراری ہے سینہ جویائے زخمِ کاری ہے پھِر جگر کھودنے لگا ناخن آمدِ…
بہارِ رنگِ خونِ دل [1] ہے ساماں اشک باری کا
بہارِ رنگِ خونِ دل [1] ہے ساماں اشک باری کا جنونِ برق نشتر ہے رگِ ابرِ بہاری کا برائے حلِّ مشکل ہوں ز پا افتادۂ…
برشکالِ گریۂ عاشق ہے دیکھا چاہیے
برشکالِ گریۂ عاشق ہے دیکھا چاہیے برشکالِ گریۂ عاشق ہے [1] دیکھا چاہیے کھِل گئی مانندِ گُل سَو جا سے دیوارِ چمن اُلفتِ گل سے…
آہ کو چاہیے اِک عُمر اثر ہونے تک
آہ کو چاہیے اِک عُمر اثر ہونے تک آہ کو چاہیے اِک عُمر اثر ہونے تک [1] کون جیتا ہے تری زُلف کے سر ہونے…
اسدؔ ہم وہ جنوں جولاں گدائے بے سر و پا ہیں
اسدؔ ہم وہ جنوں جولاں گدائے بے سر و پا ہیں اسدؔ ہم وہ جنوں جولاں گدائے بے سر و پا ہیں کہ ہے سر…
آ کہ مری جان کو قرار نہیں ہے
آ کہ مری جان کو قرار نہیں ہے آ کہ مری جان کو قرار نہیں ہے طاقتِ بیدادِ انتظار نہیں ہے دیتے ہیں جنّت حیاتِ…
یک ذرہ زمیں نہیں بے کار باغ کا
یک ذرہ زمیں نہیں بے کار باغ کا یک ذرہ زمیں نہیں بے کار باغ کا یاں جاده بھی فتیلہ ہے لالے کے داغ کا…
واں پہنچ کر جو غش آتا پئے ہم ہے ہم کو
واں پہنچ کر جو غش آتا پئے ہم ہے ہم کو واں پہنچ کر جو غش آتا پئے ہم ہے ہم کو صد رہ آہنگِ…
ہو گئی ہے غیر کی شیریں بیانی کارگر
ہو گئی ہے غیر کی شیریں بیانی کارگر عشق کا اس کو گماں ہم بے زبانوں پر نہیں
ہر قدم دورئِ منزل ہے نمایاں مجھ سے
ہر قدم دورئِ منزل ہے نمایاں مجھ سے ہر قدم دورئِ منزل ہے نمایاں مجھ سے میری رفتار سے بھاگے ہے، بیاباں مجھ سے درسِ…
نہ گل نغمہ ہوں نہ پردہ ساز
نہ گل نغمہ ہوں نہ پردہ ساز نہ گل نغمہ ہوں نہ پردہ ساز میں ہوں اپنی شکست کی آواز تو اور آرائشِ خمِ کاکل…
نالۂ دل میں شب اندازِ اثر نایاب تھا
نالۂ دل میں شب اندازِ اثر نایاب تھا تھا سپندِ بزمِ وصلِ غیر، گو بیتاب تھا دیکھتے تھے ہم بچشمِ خود وہ طوفانِ بلا آسمانِ…
منظورتھی یہ شکل تجلّی کو نور کی
منظورتھی یہ شکل تجلّی کو نور کی منظورتھی یہ شکل تجلّی کو نور کی قسمت کھلی ترے قد و رخ سے ظہور کی اِک خونچکاں…
مدحِ شاہ
مدحِ شاہ ہاں مہِ نو سنیں ہم اس کا نام جس کو تو جھک کے کر رہا ہے سلام دو دن آیا ہے تو نظر…
لرزتا ہے مرا دل زحمتِ مہرِ درخشاں پر
لرزتا ہے مرا دل زحمتِ مہرِ درخشاں پر لرزتا ہے مرا دل زحمتِ مہرِ درخشاں پر میں ہوں وہ قطرۂ شبنم کہ ہو خارِ بیاباں…
گلہ ہے شوق کو دل میں بھی تنگیِ جا کا
گلہ ہے شوق کو دل میں بھی تنگیِ جا کا گلہ ہے شوق کو دل میں بھی تنگیِ جا کا گہر میں محو ہوا اضطراب…
گر تُجھ کو ہے یقینِ اجابت، دُعا نہ مانگ
گر تُجھ کو ہے یقینِ اجابت، دُعا نہ مانگ گر تُجھ کو ہے یقینِ اجابت، دُعا نہ مانگ یعنی، بغیر یک دلِ بے مُدعا نہ…
کل کے لیے کر آج نہ خسّت شراب میں
کل کے لیے کر آج نہ خسّت شراب میں کل کے لیے کر آج نہ خسّت شراب میں یہ سُوء ظن ہے ساقیِ کوثر کے…