میرزا اسد الله غالب – اردو غزلیات
حسد سے دل اگر افسردہ ہے، گرمِ تماشا ہو
حسد سے دل اگر افسردہ ہے، گرمِ تماشا ہو حسد سے دل اگر افسردہ ہے، گرمِ تماشا ہو کہ چشمِ تنگ شاید کثرتِ نظّارہ سے…
جس زخم کی ہو سکتی ہو تدبیر رفو کی
جس زخم کی ہو سکتی ہو تدبیر رفو کی جس زخم کی ہو سکتی ہو تدبیر رفو کی لکھ دیجیو یا رب اسے قسمت میں…
تجھ سے مقابلے کی کسے تاب ہے ولے
تجھ سے مقابلے کی کسے تاب ہے ولے تجھ سے مقابلے کی کسے تاب ہے ولے میرا لہو بھی خوب ہے تیری حنا کے بعد
بیسنی روٹی
بیسنی روٹی نہ پُوچھ اِس کی حقیقت، حُضُورِ والا نے مجھے جو بھیجی ہے بیسن کی رَوغَنی روٹی نہ کھاتے گیہوں، نکلتے نہ خُلد سے…
بلا عنوان
بلا عنوان [1] سیہ گلیم ہوں لازم ہے میرا نام نہ لے جہاں میں جو کوئی فتح و ظفر کا طالب ہے ہوا نہ غلبہ…
بزمِ شاہنشاه میں اشعار کا دفتر کھلا
بزمِ شاہنشاه میں اشعار کا دفتر کھلا بزمِ شاہنشاه میں اشعار کا دفتر کھلا رکھیو یارب یہ درِ گنجینۂ گوہر کھلا شب ہوئی، پھر انجمِ…
آمدِ خط سے ہوا ہے سرد جو بازارِ دوست
آمدِ خط سے ہوا ہے سرد جو بازارِ دوست آمدِ خط سے ہوا ہے سرد جو بازارِ دوست دودِ شمعِ کشتہ تھا شاید خطِ رخسارِ…
اس بزم میں مجھے نہیں بنتی حیا کیے
اس بزم میں مجھے نہیں بنتی حیا کیے اس بزم میں مجھے نہیں بنتی حیا کیے بیٹھا رہا اگرچہ اشارے ہوا کیے دل ہی تو…
وه میری چینِ جبیں سے غمِ پنہاں سمجھا
وه میری چینِ جبیں سے غمِ پنہاں سمجھا وه میری چینِ جبیں سے غمِ پنہاں سمجھا رازِ مکتوب بہ بے ربطئِ عنواں سمجھا یک الِف…
ہے سبزہ زار ہر در و دیوارِ غم کدہ
ہے سبزہ زار ہر در و دیوارِ غم کدہ ہے سبزہ زار ہر در و دیوارِ غم کدہ جس کی بہار یہ ہو پھر اس…
ہم سے کھل جاؤ بوقتِ مے پرستی ایک دن
ہم سے کھل جاؤ بوقتِ مے پرستی ایک دن ہم سے کھل جاؤ بوقتِ مے پرستی ایک دن ورنہ ہم چھیڑیں گے رکھ کر عُذرِ…
نیم رنگی جلوہ ہے بزمِ تجلی رازِ دوست
نیم رنگی جلوہ ہے بزمِ تجلی رازِ دوست نیم رنگی جلوہ ہے بزمِ تجلی رازِ دوست دودِ شمع کشتہ تھا شاید خطِ رخسارِ دوست چشم…
نہ تھا کچھ تو خدا تھا، کچھ نہ ہوتا تو خدا ہوتا
نہ تھا کچھ تو خدا تھا، کچھ نہ ہوتا تو خدا ہوتا ڈُبویا مجھ کو ہونے نے، نہ ہوتا میں تو کیا ہوتا ہُوا جب…
نسیمِ صبح جب کنعاں میں بوئے پیرَہن لائی
نسیمِ صبح جب کنعاں میں بوئے پیرَہن لائی نسیمِ صبح جب کنعاں میں بوئے پیرَہن لائی پئے یعقوب ساتھ اپنے نویدِ جان و تن لائی…
ممکن نہیں کہ بھول کے بھی آرمیدہ ہوں
ممکن نہیں کہ بھول کے بھی آرمیدہ ہوں ممکن نہیں کہ بھول کے بھی آرمیدہ ہوں میں دشتِ غم میں آہوئے صیّاد دیدہ ہوں ہوں…
مدت ہوئی ہے یار کو مہماں کئے ہوئے
مدت ہوئی ہے یار کو مہماں کئے ہوئے مدت ہوئی ہے یار کو مہماں کئے ہوئے جوشِ قدح سے بزم چراغاں کئے ہوئے کرتا ہوں…
لاغر اتنا ہوں کہ گر تو بزم میں جا دے مجھے
لاغر اتنا ہوں کہ گر تو بزم میں جا دے مجھے لاغر اتنا ہوں کہ گر تو بزم میں جا دے مجھے میرا ذمہ، دیکھ…
گل کھلے غنچے چٹکنے لگے اور صبح ہوئی
گل کھلے غنچے چٹکنے لگے اور صبح ہوئی گل کھلے غنچے چٹکنے لگے اور صبح ہوئی سرخوشِ خواب ہے وہ نرگسِ مخمور ہنوز
کوئی امّید بر نہیں آتی
کوئی امّید بر نہیں آتی کوئی امّید بر نہیں آتی کوئی صورت نظر نہیں آتی موت کا ایک دن معین ہے نیند کیوں رات بھر…
کس کا جنونِ دید تمنّا شکار تھا؟
کس کا جنونِ دید تمنّا شکار تھا؟ آئینہ خانہ وادیِ جوہر غبار تھا کس کا خیال آئینۂ انتظار تھا ہر برگِ گل کے پردے میں…
فزوں کی دوستوں نے حرصِ قاتل ذوقِ کشتن میں
فزوں کی دوستوں نے حرصِ قاتل ذوقِ کشتن میں ہوئے ہیں بخیہ ہائے زخم، جوہر تیغِ دشمن میں تماشا کردنی ہے لطفِ زخمِ انتظار اے…
عشرتِ قطره ہے دریا میں فنا ہو جانا
عشرتِ قطره ہے دریا میں فنا ہو جانا عشرتِ قطره ہے دریا میں فنا ہو جانا درد کا حد سے گزرنا ہے دوا ہو جانا…
صبا لگا وہ طمانچہ طرف سے بلبل کے
صبا لگا وہ طمانچہ طرف سے بلبل کے صبا لگا وہ طمانچہ طرف سے بلبل کے کہ روئے غنچہ سوئے آشیاں پھر جائے
شبِ وصال میں مونس گیا ہے بَن تکیہ
شبِ وصال میں مونس گیا ہے بَن تکیہ شبِ وصال میں مونس گیا ہے بَن تکیہ ہوا ہے موجبِ آرامِ جان و تن تکیہ خراج…
ستم کش مصلحت سے ہوں کہ خوباں تجھ پہ عاشق ہیں
ستم کش مصلحت سے ہوں کہ خوباں تجھ پہ عاشق ہیں ستم کش مصلحت سے ہوں کہ خوباں تجھ پہ عاشق ہیں تکلف بر طرف!…
روزہ
روزہ افطارِ صوم کی جسے کچھ دستگاہ ہو اُس شخص کو ضرور ہے روزہ رکھا کرے جس پاس روزہ کھول کے کھانے کو کچھ نہ…
دونوں جہان دے کے وہ سمجھے یہ خوش رہا
دونوں جہان دے کے وہ سمجھے یہ خوش رہا دونوں جہان دے کے وہ سمجھے یہ خوش رہا یاں آ پڑی یہ شرم کہ تکرار…
دل سے تری نگاه جگر تک اتر گئی
دل سے تری نگاه جگر تک اتر گئی دل سے تری نگاه جگر تک اتر گئی دونوں کو اک ادا میں رضامند کر گئی شق…
خمسہ
خمسہ تضمین بر غزل بہادر شاہ ظفر گھستے گھستے پاؤں کی زنجیر آدھی رہ گئی مر گئے پر قبر کی تعمیر آدھی رہ گئی سب…
حریفِ مطلبِ مشکل نہیں فسونِ نیاز
حریفِ مطلبِ مشکل نہیں فسونِ نیاز حریفِ مطلبِ مشکل نہیں فسونِ نیاز دعا قبول ہو یا رب کہ عمرِ خضر دراز نہ ہو بہ ہرزہ،…
جس جا نسیم شانہ کشِ زلفِ یار ہے
جس جا نسیم شانہ کشِ زلفِ یار ہے جس جا نسیم شانہ کشِ زلفِ یار ہے نافہ دماغِ آہوئے دشتِ تتار ہے کس کا سراغِ…
تپِش سے میری، وقفِ کش مکش، ہر تارِ بستر ہے
تپِش سے میری، وقفِ کش مکش، ہر تارِ بستر ہے تپِش سے میری، وقفِ کش مکش، ہر تارِ بستر ہے مِرا سر رنجِ بالیں ہے،…
پھر مجھے دیدہ تر یاد آیا
پھر مجھے دیدہ تر یاد آیا پھر مجھے دیدہ تر یاد آیا دل، جگر تشنۂ فریاد آیا دم لیا تھا نہ قیامت نے ہنوز پھر…
بلا سے ہیں جو یہ پیشِ نظر در و دیوار
بلا سے ہیں جو یہ پیشِ نظر در و دیوار بلا سے ہیں جو یہ پیشِ نظر در و دیوار نگاہِ شوق کو ہیں بال…
بازیچۂ اطفال ہے دنیا مرے آگے
بازیچۂ اطفال ہے دنیا مرے آگے بازیچۂ اطفال ہے دنیا مرے آگے ہوتا ہے شب و روز تماشا مرے آگے اک کھیل ہے اورنگِ سلیماں…
آمدِ سیلابِ طوفانِ صدائے آب ہے
آمدِ سیلابِ طوفانِ صدائے آب ہے آمدِ سیلابِ طوفانِ صدائے آب ہے نقشِ پا جو کان میں رکھتا ہے انگلی جادہ سے بزم مے وحشت…
از مہر تا بہ ذرّه دل و دل ہے آئینہ
از مہر تا بہ ذرّه دل و دل ہے آئینہ از مہر تا بہ ذرّه دل و دل ہے آئینہ طوطی کو “شش جہت” سے…
وہ فراق اور وہ وصال کہاں
وہ فراق اور وہ وصال کہاں وہ فراق اور وہ وصال کہاں وہ شب و روز و ماہ و سال کہاں فرصتِ کاروبارِ شوق کسے…
ہے سبزه زار ہر در و دیوارِ غم کده
ہے سبزه زار ہر در و دیوارِ غم کده ہے سبزه زار ہر در و دیوارِ غم کده جس کی بہار یہ ہو پھر اس…
ہم زباں آیا نظر فکرِ سخن میں تو مجھے
ہم زباں آیا نظر فکرِ سخن میں تو مجھے ہم زباں آیا نظر فکرِ سخن میں تو مجھے مردمک ہے طوطیِ آئینۂ زانو مجھے یادِ…
نویدِ امن ہے بیدادِ دوست جاں کے لیے
نویدِ امن ہے بیدادِ دوست جاں کے لیے نویدِ امن ہے بیدادِ دوست جاں کے لیے رہی نہ طرزِ ستم کوئی آسماں کے لیے بلا…
نہ پوچھ حال اس انداز، اس عتاب کے ساتھ
نہ پوچھ حال اس انداز، اس عتاب کے ساتھ نہ پوچھ حال اس انداز، اس عتاب کے ساتھ لبوں پہ جان بھی آ جائے گی…
نفس نہ انجمنِ آرزو سے باہر کھینچ
نفس نہ انجمنِ آرزو سے باہر کھینچ نفس نہ انجمنِ آرزو سے باہر کھینچ اگر شراب نہیں انتظارِ ساغر کھینچ “کمالِ گرمئ سعیِ تلاشِ دید”…
ممکن نہیں کہ بھول کے بھی آرمیده ہوں
ممکن نہیں کہ بھول کے بھی آرمیده ہوں ممکن نہیں کہ بھول کے بھی آرمیده ہوں میں دشتِ غم میں آہوئے صیّاد دیده ہوں ہوں…
مجھ کو دیارِ غیر میں مارا، وطن سے دور
مجھ کو دیارِ غیر میں مارا، وطن سے دور مجھ کو دیارِ غیر میں مارا، وطن سے دور رکھ لی مرے خدا نے مری بےکسی…
لبِ خشک در تشنگی، مردگاں کا
لبِ خشک در تشنگی، مردگاں کا لبِ خشک در تشنگی، مردگاں کا زیارت کدہ ہوں دل آزردگاں کا شگفتن کمیں گاہِ [1] تقریب جوئی تصوّر…
گزارشِ غالبؔ
گزارشِ غالبؔ اے شہنشاہِ فلک منظرِ بے مثل و نظیر اے جہاندارِ کرم شیوۂ بے شبہ و عدیل پاؤں سے تیرے مَلے فرقِ ارادتِ ا…
کوئی امّ ید بر نہیں آتی
کوئی امّ ید بر نہیں آتی کوئی امّ ید بر نہیں آتی کوئی صورت نظر نہیں آتی موت کا ایک دن معین ھے نیند کیوں…
کرم ہی کچھ سببِ لطف و التفات نہیں
کرم ہی کچھ سببِ لطف و التفات نہیں کرم ہی کچھ سببِ لطف و التفات نہیں انہیں ہنسا کے رلانا بھی کوئی بات نہیں کہاں…
فریاد کی کوئی لَے نہیں ہے
فریاد کی کوئی لَے نہیں ہے فریاد کی کوئی لَے نہیں ہے نالہ پابندِ نَے نہیں ہے کیوں بوتے ہیں باغباں تونبے؟ گر باغ گدائے…