جس طرح کوئی کہے کر جائیے

جس طرح کوئی کہے کر جائیے مصلحت یہ ہے کہ بس ڈر جائیے آنکھ ہو، دل ہو، یا جاں ہو آپ کی لوگ چاہیں گے…

ادامه مطلب

جتنی بھی مشکلیں پڑیں فرحت

جتنی بھی مشکلیں پڑیں فرحت تم نے بے حوصلہ نہیں ہونا فرحت عباس شاہ (کتاب – ہم اکیلے ہیں بہت)

ادامه مطلب

جب چاند ستارے بھی اجالا نہیں دیتے

جب چاند ستارے بھی اجالا نہیں دیتے ایسے میں بھی ہم دل کو سنبھالا نہیں دیتے نازک ہوں مسائل تو مری جان کبھی بھی ٹوٹی…

ادامه مطلب

جان بھی لے گا مگر اس نے بتانی تو نہیں

جان بھی لے گا مگر اس نے بتانی تو نہیں ناگہانی مری جانب کہیں آنی تو نہیں میں نے سمجھایا ہے دل کو ترے بارے…

ادامه مطلب

تیری ہر چال کاٹ سکتا ہوں

تیری ہر چال کاٹ سکتا ہوں میں ترا جال کاٹ سکتا ہوں بات کرتی ہو ایک لمحے کی درد کے سال کاٹ سکتا ہوں زندگی…

ادامه مطلب

تو ہوا اور تیرے سنگ اداس

تو ہوا اور تیرے سنگ اداس ہو گئے میرے سارے رنگ اداس چھیڑتی ہے کبھی کبھی تاریں دل میں رہتی ہے اک امنگ اداس رو…

ادامه مطلب

اب تک میں جتنی بھی لڑکیوں سے ملا ہوں

اب تک میں جتنی بھی لڑکیوں سے ملا ہوں رنگ برنگے لباس پہن کر تتلیوں کی طرح گلشن گلشن اڑنے پھرنے والی لڑکیاں اور چلچلاتی…

ادامه مطلب

آ سانول مل دکھڑے کھیلیں

آ سانول مل دکھڑے کھیلیں آسانول مل دکھڑے کھیلیں رو رو حال کہیں جیون کی اک ایک مصیبت گن گن رات گزاریں اِدھر اُدھر کی…

ادامه مطلب

تو پھر کہو کیسا رہے

تو پھر کہو کیسا رہے اے خالق کائنات اور اے رب ذوالجلال اے عظیم اور برتر خدا فرض کرو اگر میں تمہای ذات کا منکر…

ادامه مطلب

تمہیں پتہ ہے کہ بارشوں نے گلہ کیا ہے

تمہیں پتہ ہے کہ بارشوں نے گلہ کیا ہے تمہیں پتہ ہے؟ کہ بارشوں نے گلہ کیا ہے کہا ہے پچھلی رفاقتوں کے بغیر جچتا…

ادامه مطلب

تمہارے خواب مرے ساتھ ساتھ چلتے ہیں

تمہارے خواب مرے ساتھ ساتھ چلتے ہیں کئی سراب مرے ساتھ ساتھ چلتے ہیں تمہارا غم، غمِ دنیا، علوم، آگاہی سبھی عذاب مرے ساتھ ساتھ…

ادامه مطلب

تم

تم دل کی دہلیز سے لگی ویرانی اور ویرانی کی دہلیز سے لگی بیٹھی جدائی اور جدائی کی دہلیز سے لگی بیٹھی محبت اور محبت…

ادامه مطلب

تم جو ہوتے تو ہمیں کتنا سہارا ہوتا

تم جو ہوتے تو ہمیں کتنا سہارا ہوتا ہم نے اوروں کو نہ یوں دکھ میں پکارا ہوتا جتنی شدت سے میں وابستہ تھا تم…

ادامه مطلب

تلاش

تلاش میں تمہارے اندر محبت تلاش کرتا رہا ہوں اور تم میرے اندر برداشت میں تمہارے اندر دل تلاش کرتا رہا ہوں اور تم میرے…

ادامه مطلب

تری یادوں میں اکثر غم کے مارے ڈوب جاتے ہیں

تری یادوں میں اکثر غم کے مارے ڈوب جاتے ہیں کہ دریاؤں میں دریاؤں کے دھارے ڈوب جاتے ہیں ذرا سی لہر آئے تو کنارے…

ادامه مطلب

تری باتیں ہی کیے جاتا ہوں

تری باتیں ہی کیے جاتا ہوں سب لوگوں سے اور میں تھکتا بھی نہیں بات بدلتا بھی نہیں فرحت عباس شاہ

ادامه مطلب

تجھے تقسیم کر دے گا

تجھے تقسیم کر دے گا ترا دل دل میں گھر کرنا فرحت عباس شاہ (کتاب – سوال درد کا ہے)

ادامه مطلب

پیپل کا شجر

پیپل کا شجر پیپل کا شجر ترا میرا نگر جہاں رات کے پچھلے پہر میں چاند اترتا ہے آنکھوں ہی آنکھوں میں کریں اشارے یہ…

ادامه مطلب

پھولوں کی ہمرہی میں صبا بھی سفر میں ہے

پھولوں کی ہمرہی میں صبا بھی سفر میں ہے ساحل کے ساتھ ساتھ ہوا بھی سفر میں ہے پیروں میں اک زمانہِ معلوم ہے مگر…

ادامه مطلب

پسِ دیوار

پسِ دیوار کبھی سوچو دلوں کے درمیاں دیوار کس نے کھینچ ڈالی ہے مری آنکھیں ستارے یاد کرکے جب تھکی ہاریں تو کس نے خواب…

ادامه مطلب

پر

پر میرے کندھوں پر اگے ہوئے پروں جیسے خواب میں نے سوچا تھا یا شاید سوچا نہیں تھا بس خواہش کی تھی میں اڑ کر…

ادامه مطلب

بیتے ہوئے پلوں کی فضاؤں میں بیٹھ کر

بیتے ہوئے پلوں کی فضاؤں میں بیٹھ کر روتے ہیں لوگ سرد ہواؤں میں بیٹھ کر ورنہ تو دھوپ چیر گئی ہوتی اب تلک ہم…

ادامه مطلب

بے قراری ہے ابھی

بے قراری ہے ابھی ہجر جاری ہے ابھی شام غم گزری نہیں سوگواری ہے ابھی وادی احساس میں برف باری ہے ابھی پہلے پہلے کا…

ادامه مطلب

بے سبب ہیں تری باتیں اے دل

بے سبب ہیں تری باتیں اے دل کچھ بھی سنتی نہیں راتیں اے دل کس طرح خود کو بچا پاؤ گے ان گنت دکھ کی…

ادامه مطلب

بے چین فضاؤں کے اثر میں نہیں رہنا

بے چین فضاؤں کے اثر میں نہیں رہنا آئندہ مجھے تیری نظر میں نہیں رہنا اب روح کو ٹھہراؤ میں رہنا ہے کوئی دن اب…

ادامه مطلب

بول سہیلی شام کنارے کیا کہتے ہیں

بول سہیلی شام کنارے کیا کہتے ہیں دیکھ لے سورج ڈوب رہا ہے رفتہ رفتہ بول سہیلی آنکھیں کیوں بھیگی رہتی ہیں کچھ غمناک پرندے…

ادامه مطلب

بہت ہی مطمئن ہے تُو

بہت ہی مطمئن ہے تُو مری پرواز سے غافل تری آنکھوں سے دیکھوں تو ستارے دور پڑتے ہیں تمہاری لاڈلی دوری ہماری جان سے کھیلے…

ادامه مطلب

بھاگ جانے کو کوئی راہ نہیں تھی باقی

بھاگ جانے کو کوئی راہ نہیں تھی باقی عشق ہر سمت سے جھپٹا ہے دل نازک پر فرحت عباس شاہ (کتاب – چاند پر زور…

ادامه مطلب

بڑے رنگ ہیں ترے جابجا

بڑے رنگ ہیں ترے جابجا تری ہر طرف ہیں نشانیاں مری آنکھ پر بھی ہے منحصر مرے قلب کا بھی نصیب ہے یہ جو فاصلے…

ادامه مطلب

بچھڑے تو کبھی لوٹ کے پھر پاس نہ آئے

بچھڑے تو کبھی لوٹ کے پھر پاس نہ آئے ممکن ہے کہ اس بار انا راس نہ آئے فرحت عباس شاہ (کتاب – ہم اکیلے…

ادامه مطلب

باغ خاموش، صبا آزردہ

باغ خاموش، صبا آزردہ کون اس جا سے گیا آزردو تم نہیں ہو تو بھری بستی میں پھرتی رہتی ہے ہوا آزردہ کون کہتا ہے…

ادامه مطلب

بارش

بارش تمہارے ساتھ بتائی ہوئی بارش اور وہ بھی جو تمہارے بغیر بیت گئیں میرے اندر برستی رہتی ہیں مسلسل اور مستقل میرے اندر بہت…

ادامه مطلب

ایہہ جندڑی بے رنگ اساڈی

ایہہ جندڑی بے رنگ اساڈی قسمت کیتی ننگ اساڈی پیڑاں لہو اچ گڈّھیں پائیاں نس نس ہو گئی تنگ اساڈی خالق ہتھ تے پیر چا…

ادامه مطلب

ایک طوفانی بارش کے دوران

ایک طوفانی بارش کے دوران بارشیں ایسی تو نہ تھیں خوفزدہ کر دینے والی چھتیں گرانے اور گھروں کو مسمار کرنے والی اور راستے روک…

ادامه مطلب

ایک دریا ہے کائنات جہاں

ایک دریا ہے کائنات جہاں وقت انسان کا بہاؤ ہے حادثوں کے پہاڑ راہ میں ہیں قافلے پھر بھی ہیں رواں کتنے ہے بہت کچھ…

ادامه مطلب

ایسے لاحق ہوا یہ شہر کا ویرانہ مجھے

ایسے لاحق ہوا یہ شہر کا ویرانہ مجھے روز اک خوف لپٹ جاتا ہے انجانا مجھے روز اک درد مجھے راہ میں آملتا ہے اور…

ادامه مطلب

اے کم نظرو دامن صد چاک اڑاؤ

اے کم نظرو دامن صد چاک اڑاؤ ہاتھ آ ہی گیا ہوں تو مری خاک اڑاؤ کس بات کا رونا ہے اگر گھر نہیں ملتا…

ادامه مطلب

اے جان!

اے جان! تمھارا نام کوئی بھی شام چرا کر لے جاتا ہے جب جی چاہے بام گرا جاتا ہے تیری میری ساری رنجش کی اک…

ادامه مطلب

آؤ ہم ہاتھ ملائیں ، معزوروں کیساتھ

آؤ ہم ہاتھ ملائیں ، معزوروں کیساتھ دامن بھر لیں خوشیوں سے جب فرق نہ رکھیں اونچ نیچ کا مجبوروں کیساتھ ،، آؤ ہم ہاتھ…

ادامه مطلب

آنکھیں ہیں تہی روح ہے پیاسی مرے آقاؐ

آنکھیں ہیں تہی روح ہے پیاسی مرے آقاؐ جاتی ہیں نہیں دل سے اُداسی مرے آقاؐ فرحت عباس شاہ

ادامه مطلب

آنکھ کھلی تو خواب سہانے بیت گئے

آنکھ کھلی تو خواب سہانے بیت گئے مڑ کر دیکھا اور زمانے بیت گئے رفتہ رفتہ آنے والے آبیٹھے رفتہ رفتہ لوگ پرانے بیت گئے…

ادامه مطلب

اندر، باہر

اندر، باہر کوئی اندر بیٹھا روئے کوئی اندر بیٹھا روئے اور رلائے مرے اندر چپ کی بستی میں کسی اجڑے ہوئے مکان کے گہرے کمرے…

ادامه مطلب

ان دروازوں کا کیا کروں

ان دروازوں کا کیا کروں ان دروازوں کا کیا کروں جن کے پیچھے رشتوں کی زنجیروں میں جکڑے ہوئے خواب اور تعلق داریوں میں الجھا…

ادامه مطلب

اگرچہ حاصل شوخی رنگ و بو بھی نہیں

اگرچہ حاصل شوخی رنگ و بو بھی نہیں مرض گمان پڑے دل وہ زرد رو بھی نہیں کوئی سمجھ نہ سکے اتنی خامشی بھی نہیں…

ادامه مطلب

اک یہی روشنی امکان میں ہے

اک یہی روشنی امکان میں ہے تو ابھی تک دل ویران میں ہے شور برپا ہے تری یادوں کا رونقِ ہجر بیابان میں ہے پیار…

ادامه مطلب

اک دل ہے کہ دیوانہ و غمناک بہت ہے

اک دل ہے کہ دیوانہ و غمناک بہت ہے اور اس پہ زمانہ ہے کہ چالاک بہت ہے اب جانے تجھے دیکھ کے پہچان بھی…

ادامه مطلب

اک ارادہ کیا ترا ہم نے

اک ارادہ کیا ترا ہم نے مر گئے سانپ آستینوں میں فرحت عباس شاہ (کتاب – چاند پر زور نہیں)

ادامه مطلب

اُسے مجھ سے محبت نہیں تھی

اُسے مجھ سے محبت نہیں تھی اُسے مجھ سے محبت نہیں تھی پھر بھی میں نے تسلیم کیا کہ میں اس کا آنے والا وقت…

ادامه مطلب

اسرائیلی اور امریکی صدر

اسرائیلی اور امریکی صدر لوگ کہتے ہیں اسرائیل اور امریکہ کے صدرجینئس ہیں وہ جو کچھ بھی کرتے ہیں اس کا ثبوت نہیں چھوڑتے لوگ…

ادامه مطلب

اس نے خوش ہو کے جب سہے آنسو

اس نے خوش ہو کے جب سہے آنسو پھر تو ایسے مرے بہے آنسو کیا کوئی لب کہیں گے یوں الفاظ جیسے اس آنکھ نے…

ادامه مطلب