فرحت عباس شاه
روح سے رات کہیں جاتی نہیں
روح سے رات کہیں جاتی نہیں رات میں راکھ بہت اڑتی ہے اپنے محسوس کے غمناک گھروندوں میں پڑے روتے رہے شہر کو کس نے…
رُکا ہوا ہے عجب دھوپ چھاؤں کا موسم
رُکا ہوا ہے عجب دھوپ چھاؤں کا موسم گزر رہا ہے کوئی دل سے بادلوں کی طرح فرحت عباس شاہ (کتاب – شام کے بعد…
رتیں بے اعتبار
رتیں بے اعتبار تمہارے آنے سے بارشیں لوٹ آئی ساون مہربان ہو گیا ہے لگتا ہے وہ موسم بہت گیا ہے جب جسم پر پھوار…
راستہ اداسی کا
راستہ اداسی کا قافلہ اداسی کا تیز ہی تو ہوتا ہے حافظہ اداسی کا کھنچ گیا مرے دل پر دائرہ اداسی کا تم پہ بھی…
رات میں اتنا کھو چکا ہوں میں
رات میں اتنا کھو چکا ہوں میں ایسا لگتا ہے سو چکا ہوں میں پہلے ثابت تو کر لوں میں اس کو پھر کہوں گا…
رات جس خواب کے سائے تلے سوئے تھے تمہارا تو نہ تھا
رات جس خواب کے سائے تلے سوئے تھے تمہارا تو نہ تھا غم کی مہمیز ہمیں خواب کے پندار میں لے جاتی ہوئی کہتی ہے…
رات آنکھوں کی طرح بھیگ چلی
رات آنکھوں کی طرح بھیگ چلی رات آنکھوں کی طرح بھیگ چلی دل کے ساحل پہ سر شام ترا غم رویا لے گئی بھر کے…
دیوانگی
دیوانگی دل اور دل کے بیچ جو صحرا پڑتا ہے عقل کے پاس تو پیر بھی مانگے تانگے ہیں ہاں البتہ دیوانوں کی بات الگ…
دیکھ فرحت منزلیں سر ہو گئیں
دیکھ فرحت منزلیں سر ہو گئیں ٹھوکریں اپنا مقدر ہو گئیں دشت سے نظریں ملاؤں کس طرح وحشتیں سر کے برابر ہو گئیں آج برسوں…
دو الگ الگ موسموں کی نظمیں
دو الگ الگ موسموں کی نظمیں () وقت کی تندو تیز ہوا کی زد میں آ کر بیت چکے رستوں پر لوٹ کے آنے والے…
دنیا داروں کا بند، گلیاں ہیں
دنیا داروں کا بند، گلیاں ہیں تیرا میرا نصیب عالم ہے جنگلوں میں تو کچھ نہیں لیکن بستیوں میں مہیب عالم ہے درمیاں روح اور…
دل و نظر میں کئی رتجگوں کو تیر کیا
دل و نظر میں کئی رتجگوں کو تیر کیا پھر اس کے بعد کہیں جا کے غم اسیر کیا ’’خلا نصیب ‘‘ تھے عمریں گنوا…
دل مرا مستقل مزاج رہا
دل مرا مستقل مزاج رہا عمر بھر غم کا ہی رواج رہا تیری باتوں پہ اعتماد مجھے کل رہا ہے کبھی نہ آج رہا میں…
دل کا درد ملال بدل
دل کا درد ملال بدل دیوانے کچھ حال بدل پھر جو چاہے دام لگا پہلے اپنا مال بدل ہم نے پر تلوار کیے جاگ شکاری…
دل بھی ہے باقی مرا ہائے کہاں
دل بھی ہے باقی مرا ہائے کہاں اس سے زیادہ وہ ستم ڈھائے کہاں درد کے خوف نے در بند کیے اب تری یاد ہمیں…
دکھ کے دریا میں کنارا کون ہے؟
دکھ کے دریا میں کنارا کون ہے؟ بے سہاروں کا سہارا کون ہے؟ آپکی سازش نہیں کیا زندگی؟ زندگی کا استعارہ کون ہے؟ جو تمہارے…
دشتِ خواب
دشتِ خواب شبِ آوارہ کبھی کبھی جب تم یونہی اچانک روح سے آنکھوں میں آ نکلتے ہو حقیقتیں خواب بن جاتی ہیں اور جدائی ایک خواب…
درد گر آدمی ہوتا
درد گر آدمی ہوتا درد گر آدمی ہوتا تو گریبان پکڑ کر کہتے اس طرح رہتے ہیں بے چین دلوں کے اندر؟ اس طرح کرتے…
درد سب آن پڑا ہے دل میں
درد سب آن پڑا ہے دل میں سب کا سب آن پڑا ہے دل میں ہم ہیں مصروف ہمیں علم نہیں کوئی کب آن پڑا…
دامن تار تار نم کرتے
دامن تار تار نم کرتے عمر گزری کسی کا غم کرتے ہم سراپا فقیر ہوتے ہیں کس طرح اپنے سر کو خم کرتے دوسروں کو…
خوف کا بھی تجھے ادراک کہاں
خوف کا بھی تجھے ادراک کہاں تم کہاں اور دلِ بے باک کہاں تجھ تلک کیسے پہنچ پاؤں گا میں کہاں اور تری خاک کہاں…
خوب بھڑکیلے لباسوں کے سہاروں میں رہو
خوب بھڑکیلے لباسوں کے سہاروں میں رہو حسن کے حسن کی پیمائش پیہم اگر آساں ہوتی گو مگو کے کسی عالم میں نہ ہوتی آنکھیں…
خواب آنکھوں میں اتارو تو سہی
خواب آنکھوں میں اتارو تو سہی دل کے حالات سنوارو تو سہی اس قدر دور نہیں ہے وہ بھی تم دل و جاں سے پکارو…
خدا شناسی
خدا شناسی اداس مت ہو اداس مت ہو یہی سفر ہے یہی سفر تو ڈگر ڈگر ہے نگر نگر میں تمہارے جیسے نہ جانے کتنے…
حمد
حمد مولا! میں نے تیری ذات کو اپنے غموں سے پہچانا ہے فرحت عباس شاہ (کتاب – اور تم آؤ)
چیلیں پہنچیں جونہی کاگے گزر گئے
چیلیں پہنچیں جونہی کاگے گزر گئے ہم بن ماسے سوئے نہ جاگے گزر گئے حد ہوتی ہے ظلم اور جھوٹ اور دھوکے کی مولا یہ…
چشم بے آب کی دہلیز پہ آویزاں ہے
چشم بے آب کی دہلیز پہ آویزاں ہے تو مرے خواب کی دہلیز پہ آویزاں ہے دل بھری بستی کی چوکھٹ پہ دھرا ہے یارو…
چاند کے ساتھ مری بات نہ تھی پہلی سی
چاند کے ساتھ مری بات نہ تھی پہلی سی رات آتی تھی مگر رات نہ تھی پہلی سی ہم تری یادسےکل شب بھی ملے تھے…
جیسے وہی سب کچھ ہے مری ذات سے پہلے
جیسے وہی سب کچھ ہے مری ذات سے پہلے وہ بات کرے میری ہر اک بات سے پہلے یک لخت کوئی وقت بدلتا نہیں یارو…
جو نہ جانے روح کی کس منڈیر سے جھانک لے
جو نہ جانے روح کی کس منڈیر سے جھانک لے اسی خاص حسن کی آرزو میں ہے زندگی ترے دل میں فتح دمک رہی تھی…
جہاں جہاں برسات اترتی دیکھی ہے
جہاں جہاں برسات اترتی دیکھی ہے ہر سو تیری یاد بکھرتی دیکھی ہے تم سے پہلے دل سا بزدل کوئی نہ تھا اور پھر دل…
جسے چھوڑے ہوئے مدت ہوئی شہرِ محبت میں
جسے چھوڑے ہوئے مدت ہوئی شہرِ محبت میں مجھے ہر موڑ پر وہ راستہ آواز دیتا ہے فرحت عباس شاہ (کتاب – سوال درد کا…
جز عشق کہیں سچا Relation نہیں کوئی
جز عشق کہیں سچا Relation نہیں کوئی چاہت سے بڑی Justificationنہیں کوئی یہ درد ملا ہے جو ترے پیار میں مجھ کو یہ کارِ مسلسل…
جتنا آیا ہے ترے بعد نظر بارش میں
جتنا آیا ہے ترے بعد نظر بارش میں اتنا سنسان نہ تھا پہلے نگر بارش میں دھل گیا لمحوں میں سالوں کا پڑا گرد و…
جب تری ذات نکل آتی ہے
جب تری ذات نکل آتی ہے بات سے بات نکل آتی ہے کھول کے دیکھتا ہوں دل اپنا درد کی رات نکل آتی ہے آنکھ…
جاتے جاتے اس طرح سب کچھ سوالی کر گیا
جاتے جاتے اس طرح سب کچھ سوالی کر گیا روح کا کمرہ بھرا رہتا تھا خالی کر گیا اب نہ کوئی راہ جچتی ہے نہ…
تیری رنگ بھری اس دنیا میں تیری دید کا کیوں امکان نہیں
تیری رنگ بھری اس دنیا میں تیری دید کا کیوں امکان نہیں کیا ہم تیری مخلوق نہیں کیا ہم تیرے انسان نہیں تیری چاہ سنبھال…
تو نے دیکھا ہے پیار کا دریا
تو نے دیکھا ہے پیار کا دریا میری آنکھوں کے پار کا دریا اس سے دوری میں دشت ہے کوئی لمس میں ہے قرار کا…
اب پھر کس نے بہکایا ہے
اب پھر کس نے بہکایا ہے ماتھے پر کیوں بل آیا ہے پھر کیا زخم لگا ہے دل پر پھر کیوں چہرہ کملایا ہے ساتھ…
تو کرتی ہے کس بات پہ اصرار خموشی
تو کرتی ہے کس بات پہ اصرار خموشی سب بولنے والے تو ہیں لا چار خموشی کمرے میں پڑا رہتا ہے غمناک اندھیرا آنگن میں…
تنہائی
تنہائی مری شام غم مری شام غم مرے پاس آ مجھے راس آ جو سفر پڑا مجھے روز و شب کی فصیل پر مری پور…
تمہاری ہی طرف
تمہاری ہی طرف میں تم سے جتنا بھی بھاگتا ہوں آخر کھلتا یہی ہے کہ خود تمہاری ہی طرف بھاگ رہا ہوں فرحت عباس شاہ
تمہارا غم پلٹ کر آگیا ہے
تمہارا غم پلٹ کر آگیا ہے لہو دل میں سمٹ کر آگیا ہے نہ جانے رو برو تھا کون اُس کے جو پورا چاند گھٹ…
تم نے بندوق ایجاد کر دی
تم نے بندوق ایجاد کر دی تم نے بندوق ایجاد کر دی اچھا کیا اب دشمن کسی کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا اب جنگ میں…
تم تو نہ پوچھا کرو
تم تو نہ پوچھا کرو اب کم از کم تم تو نہ پوچھا کرو کہ میں اتنا اُداس گم صُم اور غمزدہ کیوں رہتا ہوں…
تقابل
تقابل ہم سمندر سے گلہ کریں گے ہماری محبت کا تقابل کسی نو آموز کی طرح یہ تو ایک بالکل ہی بکھری ہوئی بات ہے…
تِرے معاملے میں خود مرا دل
تِرے معاملے میں خود مرا دل مرے مدِ مقابل ڈٹ گیا ہے کٹ تو جاتی ھے ہر اک رات مگر یوں کہ یہ دل ایک…
ترا وجود تو میرا گمان ڈوب گیا
ترا وجود تو میرا گمان ڈوب گیا افق میں دور کہیں آسمان ڈوب گیا بھری ہیں جس طرح آنکھیں ہماری اشکوں سے ہمیں تو لگتا…
تتلی کے پَر سے بھی دُکھ جانے والا دل
تتلی کے پَر سے بھی دُکھ جانے والا دل بچے بھی کتنے عجیب ہوتے ہیں عجیب اور معصوم معصوم اور کمزور مرضی کے خلاف، خواہش…
پیار نے دیا ہے سہارا
پیار نے دیا ہے سہارا لگنے لگا ہے جی ہمارا ورنہ تو جیون روٹھا ہوا تھا کوئی پیارا باتوں میں جاگی تازگی ہے ہونٹوں پہ…