فرحت عباس شاه
مرے حواس میں آ کر مجھے سجھائی دے
مرے حواس میں آ کر مجھے سجھائی دے میں سامنے ہوں تو تُو بھی کہیں دکھائی دے تمام حسن خدائی کا مل کے بولے تو…
مرا شام سلونا شاہ پیا
مرا شام سلونا شاہ پیا کبھی جڑوں میں زہر اتار لیا کبھی لبوں کے پیچھے مار لیا اس ڈر سے کہ درد کی شدت میں…
مخالفت کا نہیں سلسلہ ادب کا ہے
مخالفت کا نہیں سلسلہ ادب کا ہے یہ بات طے ہے کہ میرا حسینؑ سب کا ہے فرحت عباس شاہ
محبت میں نہ جانے فاصلوں کی ریت کیسی ہے
محبت میں نہ جانے فاصلوں کی ریت کیسی ہے کہیں الفاظ کے انبار ہیں، پر لکھ نہیں سکتے کہیں جذبوں کی یورش ہے مگر کچھ…
محبت کا شجر مہنگا پڑا ہے
محبت کا شجر مہنگا پڑا ہے ہمیں اک اک ثمر مہنگا پڑا ہے کہانی ایک شاعر کی ہے لوگو ! جسے دل کا سفر مہنگا…
محاذ
محاذ سانس سائرن کی طرح بجنے لگی ہے دھڑکن دھمکتی ہے جنگی علاقہ دل کی پچھلی جانب اور باقی سر کی اگلی طرف اپنے اپنے…
مجھے دو پرندے پسند ہیں
مجھے دو پرندے پسند ہیں مجھے مل گیا مجھے مل گیا تو کہاں تھا شہر سراب میں کسی خواب میں بھی نہیں تھا میرے نصاب…
مجھ میں اک شام سی اتارتی ہے
مجھ میں اک شام سی اتارتی ہے تیری خاموشی مجھ کو مارتی ہے صرف آواز اور لفظ نہیں میری چپ بھی تجھے پکارتی ہے کیسے…
مٹی
مٹی ہیر کی سر زمین پر تم جیسی لڑکیاں بھی جنم لیتی ہیں زمانے کو معلوم نہیں ورنہ لوگ منتیں ماننا، چلّے باندھنا اور چڑھاوے…
لوگوں سے تغافل پہ تو ماتم ہوا معمول
لوگوں سے تغافل پہ تو ماتم ہوا معمول اور میری تباہی پہ بھی آنکھیں نہیں بھیگیں شاید تو کبھی پیاسا مری سمت پلٹ آئے آنکھوں…
لکیریں
لکیریں کملائے ہوئے دکھو ں کی لکیر زیادہ گہری ہوتی ہے کملائی ہوئی خوشیوں کی لکیر کے برعکس میرے دل پر دھندلائی ہوئی لکیریں بہت…
لا سائبان
لا سائبان مسلسل پچھلے خواب میں تمہارے رنگ کے کپڑوں والے ایک سہارے کے ساتھ جس بکھری ہوئی بستی میں مجھے کسی گھر کی تلاش…
گھر
گھر ہوا نے آج بھی مجھ سے شکایت کی گھٹن سے کیوں نہیں لڑتے مہرباں زود رنج و بے خبر آوارگی سے کیوں نہیں کہتے…
گمان آباد
گمان آباد آج تک تم نے لکھا ہے شاید کوئی کسی کو یاد کرتا ہے ’’شاید‘‘ مجھے اچھا لگا ہے جیسے ایمان کی کوئی منزل…
گرفت فنا
گرفت فنا دنیائے عشق دمشک میں جو جو تھا زیر آتش دلدوز لے گئی وحشت تمام عالم پر سوز لے گئی بس اک عجب تصور…
کیوں لا دِتّی اُو ڈِھل
کیوں لا دِتّی اُو ڈِھل ساڈا سُولاں دے وچ دل اِنج چُبھّے خالی راہ جِویں اکھّیں دے وِچ کِل سانوں پَچھّو‘تا، نہ دَس ساڈے زخماں…
روشنی کی ایک قسم
روشنی کی ایک قسم روشنی کی جستجو میں پلکیں جلا بیٹھا اور پوریں زخمی کر بیٹھا تو پتہ چلا کہ ضروری نہیں جو روشنی آنکھوں…
کیا تم اسے بھول گئے
کیا تم اسے بھول گئے وہ، جس نے تمہارے خوابوں میں آنکھیں اور تمہارے راستوں میں پاؤں زخمی کر لئے ڈھیلے ڈھالے لباس میں ملبوس…
کوئی کس لیے ہے یہ کوئی بھی نہیں جانتا
کوئی کس لیے ہے یہ کوئی بھی نہیں جانتا سبھی اپنے ہونے کے شوروغل میں ہیں مبتلا وہ جو شام آ کے گری تھی درد…
کوئی آرزو ہے اداس سی
کوئی آرزو ہے اداس سی مرے دل کے زرد کواڑ میں میں خود اپنے دیس میں ہوں مگر مجھے اپنے آپ کی فکر ہے تجھے…
کُو بہ کُو انتظار چھوڑ گیا
کُو بہ کُو انتظار چھوڑ گیا بستیاں بے قرار چھوڑ گیا میرے سینے کے سرد صحرا میں کوئی خالی مزار چھوڑ گیا لمحے لمحے میں…
کھلاڑی خالی ہاتھوں اور
کھلاڑی خالی ہاتھوں اور کھوکھلی باتوں کا کھیل کھیلنے والے کبھی آؤ! اور ایک بار پھر کھیل کے دیکھو حیرت زدہ رہ جانے کے لئے…
کن فیکون
کن فیکون تُو تو حیران نہ ہو بے بسی باعث آزار بھلا کب سے نہ تھی کب بھلا دھجیاں اس روح کو عریاں نہ کیے…
کسی کے سامنے فرحت
کسی کے سامنے فرحت ہمیں رونا نہیں آتا مری پلکوں کی چھاؤں میں مری آنکھیں سلگتی ہیں مرے اشکوں کے اولے تو مرے سینے میں…
کس نگری میں آن پڑے ہیں
کس نگری میں آن پڑے ہیں سارے گھر ویران پڑے ہیں سڑکیں پڑی ہوئی ہیں گم سم رستے بھی سنسان پڑے ہیں دل دل میں…
کچھ سوچے بغیر
کچھ سوچے بغیر میرے کچھ غریب اور سہمے ہوئے جاننے والوں نے اپنے سنی یا شیعہ ہونے کا برملا اعلان بند کر دیا ہے انہیں…
کتنی بے چینی سے ہم
کتنی بے چینی سے ہم کتنی بے چینی سے ہم تیری طرف دیکھتے ہیں جیسے ڈھلتی ہوئی تاریکی کوئی شام کے کندھوں پہ ڈھلتی ہوئی…
کبھی سکوتِ سمندر، کبھی بھنور میں رہا
کبھی سکوتِ سمندر، کبھی بھنور میں رہا مرا نصیب مسلسل ترے اثر میں رہا مجھے گماں تھا کہ تُو چھوڑ جائے گا مجھ کو مگر…
کب تک مری خاموشی سنبھالے گا سمندر
کب تک مری خاموشی سنبھالے گا سمندر اک روز مری لاش اچھالے گا سمندر اک روز ہوا وقت میں بھر جائے گی یارو اک روز…
قیام بس میں نہیں ہے اڑان بس میں نہیں
قیام بس میں نہیں ہے اڑان بس میں نہیں بچھڑ کے تم سے ہمارا دھیان بس میں نہیں عجیب واقعہ جنگل میں ہو گیا یارو…
فورٹرس سٹیڈیم
فورٹرس سٹیڈیم ایک خوبصورت بستی خوبصورت شاموں والی بستی اداس دوپہروں والی بستی ایک پر ہجوم اور پر شعور شہر کا سکون بخشنے والا کنارا…
فرحت شاہ ہم خواب گزیدہ ہم جاگیں سب سوئیں
فرحت شاہ ہم خواب گزیدہ ہم جاگیں سب سوئیں دیکھ عجیب نصیب ہمارے لوگ ہنسیں ہم روئیں فرحت عباس شاہ (کتاب – ہم جیسے آوارہ…
غم سے ملی نہ دل کو رہائی تمام شب
غم سے ملی نہ دل کو رہائی تمام شب ہم نے تمہاری یاد منائی تمام شب زخموں نے دی اگرچہ دہائی تمام شب لیکن کسی…
عشق اور جنگ میں سب جائز ہے
عشق اور جنگ میں سب جائز ہے آنسوؤں کے سہارے زندہ رہنے والے شاید ٹھیک سے عشق بھی نہیں کر پاتے میں ہمیشہ سوچتا رہا…
عارف شفیق کے لئے ایک نظم
عارف شفیق کے لئے ایک نظم پردیس ایک دکھ بھرا قیام ہے میں بہت تنہا ہوں اور ایک ایسے بچے کی طرح ہوں جو اپنی…
طلبِ جنوں
طلبِ جنوں اے مری بے اختیاری لوٹ آ آ مری بانہوں میں بانہیں ڈال اور یوں رقص کر جس طرح کوئی دوانہ شخص مرشد کے…
صحرا نہ مری بنیاد کرو
صحرا نہ مری بنیاد کرو اے عشق مجھے آزاد کرو مجھے رونق اچھی لگتی ہے مری بستی مت برباد کرو یہ کس نے کہا ہے…
شہرِ ویران
شہرِ ویران شب کا دوسرا پہر تمہاری بھیجی ہوئی گیتوں کی مالا مجھ سے مل کے رو دی ہے میں بھی رونا چاہتا تھا کسی…
شہرِ بے آب میں سفر کیجئے
شہرِ بے آب میں سفر کیجئے کچھ مرے خواب میں سفر کیجئے فرحت عباس شاہ
شبنم اور پتھر
شبنم اور پتھر اُس نے عہد کیا اور میرے راستوں میں اک عمر برہنہ پا چلتی رہی پھر ایک عمر اُس نے میرے قدموں کے…
شام کو یا سحر سلام سلام
شام کو یا سحر سلام سلام یانبیؐ آپؐ پر سلام سلام دھوپ تسبیح کرتی رہتی ہے بھیجتے ہیں شجر سلام سلام ایک پل میں ہزار…
سیاہ دن اور سفید گلیوں میں
سیاہ دن اور سفید گلیوں میں موت دیوانہ وار پھرتی ہے فرحت عباس شاہ (کتاب – محبت گمشدہ میری)
سوچنے میں تو کوئی حرج نہیں
سوچنے میں تو کوئی حرج نہیں ڈھونڈنے میں تو کوئی حرج نہیں چھوڑ جانا تو اب نہیں لیکن روٹھنے میں تو کوئی حرج نہیں فرحت…
سکھ معطّل ہو گئے
سکھ معطّل ہو گئے دکھ مسلسل ہو گئے ہجرتیں کرنی پڑیں در مقفّل ہو گئے خون کی آتی ہے بُو شہر جنگل ہو گئے اُڑ…
سفر سفر تری خواہش قدم قدم ترا غم
سفر سفر تری خواہش قدم قدم ترا غم نگر نگر تری بستی گلی گلی ترا در درونِ ذات، برونِ جہانِ جاں ترا دَم قفس قفس…
سچائی کی جس راہ پہ آ بیٹھا ہوں فرحت
سچائی کی جس راہ پہ آ بیٹھا ہوں فرحت ممکن ہے کہ اب شہر مجھے چھوڑ کے چل دے فرحت عباس شاہ (کتاب – اداس…
سانوں شہر اِچ شغل بنڑانا، وے بیلیا اللہ دا ناں ہئیی
سانوں شہر اِچ شغل بنڑانا، وے بیلیا اللہ دا ناں ہئیی ساڈے ناں اُتے لوک ہسانا، وے بیلیا اللہ دا ناں ہئیی اسیں اُجڑے تے…
ساڈے سُتّے درد جگا سانول
ساڈے سُتّے درد جگا سانول سانوں سچّی راہ تے لاسانول کئی چھیڑ عجیب اَوَلڑے سُر ساڈے دِل دی تار ہلا سانول کدیں بُوہے کھول مِلا…