فرحت عباس شاه
وہ کہیں راستہ بھٹک جائے، یہ تو ممکن نہ تھا مگر پھر بھی
وہ کہیں راستہ بھٹک جائے، یہ تو ممکن نہ تھا مگر پھر بھی تم چراغوں کی بات کرتے ہو، ہم نے دیوار و در جلا…
وہ جو خواہشات تھیں دھوپ والی زمین پر
وہ جو خواہشات تھیں دھوپ والی زمین پر تہِ خاک ننگا بدن کسی کا پکار اٹھا وہ جو خواہشات تھیں دھوپ والی زمین پر وہ…
وہ آخری شام
وہ آخری شام نئی رتوں کے نئے سفر میں تمہیں اجازت ہے بھول جانا ہزار سالوں پہ ثبت چاہت کی پوری تاریخ بھول جانا مگر…
وعدہ، کتابیں اور ہم
وعدہ، کتابیں اور ہم میں نے ایک نحیف اور کمزور وعدہ تمہاری کتابوں والی الماری میں پڑا دیکھا تھا جسے شاید تم نے بھیجا ہی…
وحشی دل کا شہر سجانا پڑتا ہے
وحشی دل کا شہر سجانا پڑتا ہے رسوائی کا جشن منانا پڑتا ہے تاریکی کے خوف سے اپنے اندر بھی کوئی نہ کوئی دیپ جلانا…
ہے جو دنیا کا بیاباں مرے مکی مدنیؐ
ہے جو دنیا کا بیاباں مرے مکی مدنیؐ تیرے دم سے ہے فروزاں مرے مکی مدنیؐ اک کہانی کی طرح لگتی ہے تخلیق جہاں آپؐ…
ہو ویسیا جگ بے زار وے کسے نل پیار نہ کر
ہو ویسیا جگ بے زار وے کسے نل پیار نہ کر مُڑ چلنا نئیں نکار وے کسے نل پیار نہ کر کیسے سوہنے دے مَجھ…
ہمیں تو خود اپنے دکھوں سے ہی فرصت نہیں
ہمیں تو خود اپنے دکھوں سے ہی فرصت نہیں خواب تاریک ہیں اور دلوں میں کہولت زدہ خامشی بس گئی ہے کبھی تارکول اور ہتھر…
ہمارا غم عجب پھیلا ہوا ہے
ہمارا غم عجب پھیلا ہوا ہے جہاں دیکھو وہاں بکھرا ہوا ہے نئی کیا بات ہو سکتی ہے دکھ میں یہ سارا کچھ مرا دیکھا…
ہم نے اک بار کہا
ہم نے اک بار کہا ہم نے اک روز ہوا سے یہ کہا رُک جاؤ اور وہ دھیرے سے ہنسی۔۔۔۔ طنز سے بھر پور ہنسی…
ہم سمندر تو نہیں ہیں لیکن
ہم سمندر تو نہیں ہیں لیکن اپنی گہرائی میں جانے کیا ہیں فرحت عباس شاہ (کتاب – جم گیا صبر مری آنکھوں میں)
ہم چاہت کے ونجارے پیا
ہم چاہت کے ونجارے پیا کوئی مفت میں لے یا مول کرے جو جی میں آئے ڈھول کرے ہم بانٹیں چاند ستار ے پیا ہم…
ہم تجھے ایمان کہا کرتے تھے
ہم تجھے ایمان کہا کرتے تھے آ کسی شام کسی یاد کی دہلیز پہ آ عمر گزری تجھے دیکھے ہوئے بہلائے ہوئے یاد ہے؟ ہم…
ہزاروں خواہشیں دل کے نہاں خانوں میں ہوتی ہیں
ہزاروں خواہشیں دل کے نہاں خانوں میں ہوتی ہیں یہ بے آباد قصبے بھی کہاں ویران رہتے ہیں بلا کی افراتفری ہے ہماری ذات میں…
ہر رات خیال دے موڈھیاں تے تیرے ہجر دا میّت چا کے
ہر رات خیال دے موڈھیاں تے تیرے ہجر دا میّت چا کے دل ٹُردائے اگ دیاں رستیاں تے ہر پاسے سَتھَر وچھا کے کدیں روندائے…
ہجر کی شام ڈھلی
ہجر کی شام ڈھلی ہجر کی شام ڈھلی درد کی شاخ پہ اُگ آئے بدن آہوں کے کانپتا اور لرزتا جنگل سرسراتی ہوئی یخ بستہ…
نئے سورج کہاں ہو تم
نئے سورج کہاں ہو تم نئے سورج کہاں ہو تم؟ پرانی رات سر سے ٹلتے ٹلتے رک گئی ہے پھر وہی پچھلی اداسی پھر وہی…
نہیں جو میں، تو یہ کہنا ہے کیا، کہ تُو کیا ہے
نہیں جو میں، تو یہ کہنا ہے کیا، کہ تُو کیا ہے مرے بغیر یہ اندازِ گفتگو کیا ہے رکھے ہوئے ہے مجھے تیری یاد…
نصیحت
نصیحت اچھی لڑکی جن دروازوں پہ تالے ہوں ان پر کبھی بھی دستک دیا نہیں کرتے فرحت عباس شاہ (کتاب – دکھ بولتے ہیں)
مینوں ہویا درد نویکلا
مینوں ہویا درد نویکلا مینوں ہویا درد نویکلا اَکھ رووے نا اَکھ رووے نا اَکھ رووے نا دِل ہسّے نا میرا شہر اِچ ڈھول گواچیا…
میں نے کہا
میں نے کہا نا کام آرزوئیں محرومیاں رائیگانی ویرانی تنہائی مجبوری تھکن شکست خوردگی بے چارگی بوجھ گھبراہٹ۔۔۔ اور کتنا کچھ۔۔۔؟ اس نے کہا یہی۔۔۔۔…
میں کسی صبح کا اشارا ہوں
میں کسی صبح کا اشارا ہوں رات کا آخری ستارا ہوں آپ اپنے لیے تھا دریا میں دوسروں کے لیے کنارا ہوں اتنا تنہا و…
میں تیری آنکھوں میں اور تم میری بات میں گم
میں تیری آنکھوں میں اور تم میری بات میں گم اچھے خاصے ہو جاتے ہیں ان حالات میں گم جس سے بولو اس کے ہونٹوں…
میں بولا مجھ سے بات کرو وہ بولا پاگل آوارہ
میں بولا مجھ سے بات کرو وہ بولا پاگل آوارہ پھر میں نے خود کو دیر تلک خود لکھا پاگل آوارہ وہ ٹھہرا ٹھہرا سا…
میں اب رستہ بدلنا چاہتا ہوں
میں اب رستہ بدلنا چاہتا ہوں ذرا سا ہٹ کے چلنا چاہتا ہوں میں سورج ہوں مگر کچھ مختلف سا کھڑی دوپہر ڈھلنا چاہتا ہوں…
میرا سوہنا صاحب تے جج سائیں
میرا سوہنا صاحب تے جج سائیں میرے ننگ نموز نوں کَج سائیں تیری یاد زَواری سوچاں دی تیرا خاب، خیال دِی حج سائیں ہک وار…
موت
موت موت کمزور نہیں ہوتی کہ خواہش سے بھگا دی جائے موت بزدل بھی نہیں ہوتی کہ ڈر جائے کسی سانس کے یک لخت تڑپ…
منچلے درمیان میں آئے
منچلے درمیان میں آئے دل جلے درمیان میں آئے ورنہ ہم کب کے مل چکے ہوتے فاصلے درمیان میں آئے ایک طرف پاؤں اک طرف…
مقسوم
مقسوم یوں لگتا ہے جیون کے ٹیڑھے رستوں پہ ملنا اور بچھڑنا سب کچھ وقت کی تند و تیز ہوا کے ہاتھ میں ہے فرحت…
مشکل وقت
مشکل وقت رات کی کونسی ویرانی سے محفوظ رکھوں تری یادوں کے ستارے تری تصویر کا چاند آخری دکھ سے پرے جو بھی ہے معلوم…
مڑکے دیکھاتو بھلا کیا نکلا
مڑکے دیکھاتو بھلا کیا نکلا شہر کا شہر پرایا نکلا تو وہی ہے نا محبت والا تو وہی ہے نا جو جھوٹا نکلا سرخرو ہوں…
مری خاک سے مرے نور تک
مری خاک سے مرے نور تک مرے ساتھ چلتی ہے روشنی کوئی سرخ رنگ کی روشنی کوئی آگ سی کوئی سرخ آگ عجیب سی بڑی…
مرا سَر اُتر ہی نہیں رہا ہے صلیب سے
مرا سَر اُتر ہی نہیں رہا ہے صلیب سے کوئی نیم صاف قدیم طرز کا حوض ہے جہاں لاش تیر رہی ہے کوئی سفید سی…
مر گئی زندگی کہیں اندر
مر گئی زندگی کہیں اندر روح کا ارتعاش ختم ہوا آپ کے بس میں تھیں مری خوشیاں آپ کے اختیار میں غم تھے ایک میں…
محبت گمشدہ میری
محبت گمشدہ میری محبت گمشدہ میری میں کوئی رندِ آوارہ بدن پر اپنے خوابوں کے شکستہ چیتھڑے اوڑھے برہنہ پا، نہتّا، بے سروساماں شکاری راستوں…
محبت کاسنی رنگوں کا جھرمٹ ہے
محبت کاسنی رنگوں کا جھرمٹ ہے ذرا گہرا ہوا اور آسمانوں پر اداسی چھا گئی اک رازداری کا حسیں آہنگ جیسے گونجتا ہو دور تک…
محاصرہ
محاصرہ خود غرضی کی زنجیریں میری طرف سرکاتے ہو آہستہ آہستہ رینگتے ہوئے سانپ آگے پیچھے دائیں بائیں زمین کی مرضی راستہ دے نہ دے…
مجھے ڈھونڈو
مجھے ڈھونڈو مجھے ڈھونڈو خزاں کے رنگ میں برسات کی آواز میں ڈھونڈو کہ ان سے دوستی میں میری ساری عمر گزری ہے کسی کے…
مجھے آنسوؤں میں کسی کے سکھ کی تلاش ہے
مجھے آنسوؤں میں کسی کے سکھ کی تلاش ہے جو مرے غموں کے سمندروں کا غرور ہو ہے عجیب صرتحال وہم و گمان دل کبھی…
مت جانو ایک اِکہرا دل
مت جانو ایک اِکہرا دل ہے صدیوں سے بھی گہرا دل یادوں کی بستی بستی میں دیتا پھرتا ہے پہرا دل پھر آنکھوں کے کشکول…
لوگ کہتے ہیں کہ مایوسی گنہ ہوتی ہے
لوگ کہتے ہیں کہ مایوسی گنہ ہوتی ہے رزق پتھر سے بھی پھوٹ آتا ہے آگ سے زندہ رہا جاتا ہے گھیر لیتی ہے ہمیں…
لشکرِ عشق کے سالاروں پر
لشکرِ عشق کے سالاروں پر تیر برساتے ہو بے چاروں پر کون رہتا تھا نہ جانے اس جا خواہشیں نقش ہیں دیواروں پر یوں ترے…
لا مکانوں کی ضرورت کیا ہے
لا مکانوں کی ضرورت کیا ہے آسمانوں کی ضرورت کیا ہے جب ہمیں چھاؤں نہیں ملنی تو سائبانوں کی ضرورت کیا ہے گر کسی رحم…
گھر ہے اک قلبِ پریشانِ وفا
گھر ہے اک قلبِ پریشانِ وفا راہ ہے چشمِ اسیرانِ وفا بے وفائی کی کوئی صورت ہو اے مرے دل مرے ویرانِ وفا فرحت عباس…
گلیوں کی ویرانی تو
گلیوں کی ویرانی تو بچوں کی خاموشی ہے ہم جو موت سے ڈرتے تھے موت اب ہم سے ڈرتی ہے نیت کر لی ہے تو…
گرفتِ فنا
گرفتِ فنا دنیائے عشق و مشک میں جو جو تھا زیرِ آتش دلدوزلے گی وحشت تمام عالم پُر سوز لے گی بس اِک عجب تصّورِ…
کیفیت کی اپنی بھول بھلیاں ہیں
کیفیت کی اپنی بھول بھلیاں ہیں تیرے خواب میں جاگے اور بے تاب ہوئے رستے دینے والے جانے کہاں گئے رستہ روکنے والوں کی تو…
روشنی کی کوئی کرن درکار
روشنی کی کوئی کرن درکار ہے خیالات کو سخن درکار اتنی بے حرمتی نہیں اچھی دل کی میت کو ہے کفن درکار گھومتا گھومتا نہ…
کیا خواری کی بات ہے کوئی
کیا خواری کی بات ہے کوئی رازداری کی بات ہے کوئی مستقل ہجر میں تو ہی بتلا بے قراری کی بات ہے کوئی میری تو…
کوئی مر گیا ہے دعاؤں میں
کوئی مر گیا ہے دعاؤں میں کوئی رات تھی مرے صحن میں کوئی رات تھی اسی شب عجیب خموشیاں تھیں صداؤں میں مجھے یوں لگا…