فرحت عباس شاه
جنہیں روشنی کی طلب تھی دھوپ میں چل دئیے
جنہیں روشنی کی طلب تھی دھوپ میں چل دئیے جنہیں سیاہ شب میں قرار تھا وہیں رک گئے تجھے پھر پلٹ کے وفا کے زخموں…
جسم لہرا کے خواب میں آیا
جسم لہرا کے خواب میں آیا کوئی اٹھلا کے خواب میں آیا اپنے اجلے بدن کی خوشبو کو خوب مہکا کے خواب میں آیا اس…
جرم ضعیفی
جرم ضعیفی یہاں اب جہاں جہاں بیچارگی دیکھی جاتی ہے وہیں اس کے ہونٹ سی دیے جاتے ہیں اور بازو کاٹ ڈالے جاتے ہیں اور…
جب نگاہوں میں مدینہ آیا
جب نگاہوں میں مدینہ آیا زندگانی کا قرینہ آیا اُسؐ نے تقوے کو فضیلت دی تو میرے جیسوں کو بھی جینا آیا دیکھ کر اُنؐ…
جب ترا راہگزر یاد آیا
جب ترا راہگزر یاد آیا اک قیامت کا سفر یاد آیا چپ کہیں دور لیے جاتی ہے تیری آنکھوں کا اثر یاد آیا ہم کہ…
جا کے میں تیرے ساتھ لے آؤں
جا کے میں تیرے ساتھ لے آؤں وصل کی چاند رات لے آؤں بیٹھ جاؤں کسی دوارے پر مانگ کر تیرا ہاتھ لے آؤں کتنی…
تیری خاطر ملال کون کرے
تیری خاطر ملال کون کرے اپنا جینا محال کون کرے اتنی مصروفیت ہے دنیا کو تیرا میرا خیال کون کرے جم گیا ہے رگوں میں…
تو نے دوراہا کہا
تو نے دوراہا کہا تو نے دوراہا کہا کر لیا مجھ کو بھی شامل اس میں میں تری راہ کا پتھر بھی نہیں ہوں کہ…
اب خدا کا نہیں کچھ لوگوں کا ڈر رکھا ہے
اب خدا کا نہیں کچھ لوگوں کا ڈر رکھا ہے قوم کو چند مسلمانوں نے دَھر رکھا ہے میری سچائی کسی وقت نہ آلے اُس…
تُو کیا جانے
تُو کیا جانے تُو کیا جانے نئی رتوں نے کیسے کیسے نقشے بدلے کیسے کیسے چال چلن تبدیل کیے تُو کیا جانے بھولپنے میں اٹھنے…
تنہائی کی شب یوں دل بیمار سے گزری
تنہائی کی شب یوں دل بیمار سے گزری جیسے کوئی آواز سی دیوار سے گزری میں صبر کا اک کوہِ تجلی ہوا ثابت اس روز…
تمہارے نام
تمہارے نام جو ہم نے دل کے آنگن میں تمہارے نام کا پودا لگایا ہے شجر بننے سے پہلے چھاؤں دینے لگ گیا ہے یہ…
تمہارا دھیان باقی رہ گیا ہے
تمہارا دھیان باقی رہ گیا ہے یہی سامان باقی رہ گیا ہے دعا کی آخری حد پر کھڑا ہوں درِ بے جان باقی رہ گیا…
تم نے دیکھا ہے مجھے
تم نے دیکھا ہے مجھے تم نے مرجھائے ہوئے پھول کبھی دیکھے ہیں؟ دل کی قبروں پہ پڑے ہجر کی لاش کی آنکھوں پہ دھرے…
تم تو کوئی مہمان ہو
تم تو کوئی مہمان ہو مجھے معلوم ہے تم تو کوئی مہمان ہو جس نے ذرا کچھ دن ٹھہر کو لوٹ جانا ہے مگر یہ…
تعلق کو بگڑنا آگیا ہے
تعلق کو بگڑنا آگیا ہے نگاہوں کو بچھڑنا آگیا ہے کسی دشمن کو ایسی کیا پڑی ہے نگر کو خود اجڑنا آگیا ہے زمانے کی…
ترے لیے ہی تو آنکھیں بچائے پھرتا ہوں
ترے لیے ہی تو آنکھیں بچائے پھرتا ہوں وگرنہ آتا ہے جو کچھ نظر، نظر نہ رہے جبین ڈھانپ لی اکثر یہ سوچ کر ہم…
ترا رنگ ہے مرے چارسو
ترا رنگ ہے مرے چارسو ابھی جھنگ ہے مرے چار سو مجھے لگ رہا ہے جہان میں کوئی جنگ ہے مرے چار سو کہیں بیٹھنے…
تپش سے بچ کے گھٹاؤں میں بیٹھ جاتے ہیں
تپش سے بچ کے گھٹاؤں میں بیٹھ جاتے ہیں گئے ہوؤں کی صداؤں میں بیٹھ جاتے ہیں ہم ارد گرد کے موسم سے جب بھی…
پیار کے سمندر میں
پیار کے سمندر میں بھید بھید رہتا ہے پیار کے سمندر میں ہر اترنے والے کو کشیاں نہیں ملتیں دور دور تک جاناں دھوپ کی…
پھر کیا کوئی خوشی سے یا ڈر سے نکل پڑے
پھر کیا کوئی خوشی سے یا ڈر سے نکل پڑے پنچھی جب اپنے آپ شجر سے نکل پڑے میں نے کہا کہ میرا تو دشمن…
پریت بھی کوئی پہلی تو نہیں
پریت بھی کوئی پہلی تو نہیں اور مری ذات سے کھیلی تو نہیں مجھ کو شک رہتا ہے اکثر کہ کہیں زندگی دکھ کی سہیلی…
پتھر تلے سانس
پتھر تلے سانس رائیگاں پل یہاں کس قدر بوجھ ہیں سر اٹھے تو کہوں تھرتھراتے ہیں معصوم جذبوں کے دیوار و در کرب ہلتا نہیں…
بے وسّی
بے وسّی تیرے مگروں میں جس رات نُوں اپنے تھکّے ہوئے موڈھیاں تے چا کے گوڈیاں بھار پھِردا وَدَاں مینوں تیری اَن ڈِٹھّی جھُگی اَل…
بے کار خیالوں سے لپٹ کر نہیں دیکھا
بے کار خیالوں سے لپٹ کر نہیں دیکھا جو کچھ بھی ہوا ہم نے پلٹ کرنہیںدیکھا اس ڈر سے کہ نہ کٹ جائیں بینائی کے…
بے زبانی میں گھرے ہیں موسم
بے زبانی میں گھرے ہیں موسم آؤ کچھ دیر تو ہم بات کریں تم گئے ہو تو مرے حرف تمام منتشر ہو کے اڑتے پھرتے…
بے بسی کی آخری حد
بے بسی کی آخری حد مجھے یرغمال بنا کے میری آزادی کے بدلے خود مجھے شرائط پیش کی گئیں تو میں بیچارگی سے ہنس دیا…
بھیج دوں حیف بس اس زمانے پہ میں
بھیج دوں حیف بس اس زمانے پہ میں بیٹھ جاؤں فقط آستانے پہ میں مجھ سے لاچار پر کچھ کرمؐ کیجئیے آ گیا ہوں دکھوں…
بہت کچھ سمجھ لینا ہو
بہت کچھ سمجھ لینا ہو سکتا ہے تمہارے پاس دنیا جہاں کی دولت طاقت اور اختیارات ہوں لیکن اگر کبھی اچانک دل دھک سے رہ…
بعد
بعد رہین منت یزداں ہوئے تو خوب ہوئے نہ وقف سجدہ کیا دل نہ وقف دل سجدہ فرحت عباس شاہ (کتاب – خیال سور ہے…
بری باتیں
بری باتیں بڑی بری بری باتیں اور تند و تیز ہوا اور بہت گندا موسم اور گالیاں محبت نے مجھے ان تمام باتوں سے روک…
بچا کھچا ہوا اک سائبان بیچ آئے
بچا کھچا ہوا اک سائبان بیچ آئے خوشی خوشی تری خاطر مکان بیچ آئے بہت سے لوگوں کی ہے صورتِ معاش یہی کچہریوں میں گئے…
بال لہو وچ اَگ وے اَڑیا
بال لہو وچ اَگ وے اَڑیا آ سینے نَل لگ وے اَڑیا دِل تو چوری دل لے نَسیوں جا بئیمان تے ٹھگ وے اَڑیا اَکھ…
ایک ہی بات کے حصار میں ہوں
ایک ہی بات کے حصار میں ہوں میں تری ذات کے حصار میں ہوں ہونے دیتی نہیں بلند مجھے اتنی حاجات کے حصار میں ہوں…
ایک سنّاٹا ایک ہُو اکثر
ایک سنّاٹا ایک ہُو اکثر پھیلتا جائے چار سُو اکثر تیری تصویر آ ٹھہرتی ہے درد کے عین رُو بہ رُو اکثر کون روتا ہے…
ایک ایسا بھی مقام آتا ہے غم میں یارو
ایک ایسا بھی مقام آتا ہے غم میں یارو آدمی صبر کرے گر تو ولی ہو جائے فرحت عباس شاہ (کتاب – بارشوں کے موسم…
ایس او ایس (S.O.S)
ایس او ایس (S.O.S) دلاسہ اے دل اے میرے لاوارث بچے آنکھیں آنسوؤں سے خالی ہو جائیں دکھ پھر بھی کم نہ ہو تو خوب…
اے رسولِ خدا مصطفیٰؐ مصطفیٰؐ
اے رسولِ خدا مصطفیٰؐ مصطفیٰؐ رحمت کبریا مصطفیٰؐ مصطفیٰؐ دل ہے بیمار اور روح بے چین ہے اے شفاء در شفاء مصطفیٰؐ مصطفیٰؐ اس نے…
اَوکھیاں منزلاں
اَوکھیاں منزلاں ہِک اوکھا ویلا جمن دا ہِک اوکھا وقت وفا ہِک اوکھی منزل ڈھوڈَھن دی ہِک اوکھی اگلی اُس تُوں ہِک خالی واپس ہووَن…
او مرے شور مچانے والے
او مرے شور مچانے والے شور مچانے والے اور مرے شور مچانے والے بند کرو یہ جنگل والا کام صحراؤں کا خاموشی میں نام گلی…
آنکھوں میں چبھن بے چین شجر
آنکھوں میں چبھن بے چین شجر رستوں میں پھرے بیمار ہوا سورج کی قسم صحرا کی طرح بے آب و گیاہ ہے شہر بہت جنگل…
آنکھ جائے کہ ستارا جائے
آنکھ جائے کہ ستارا جائے کچھ ضرور آج ہمارا جائے اب تو تطہیر کی صورت ہے یہی درد کو دل سے گزارا جائے اس کے…
ان لوگوں کے لیے شاعری
ان لوگوں کے لیے شاعری شاعری سے میری محبت اس وقت اور زیادہ شدت اختیار کر جاتی ہے جب آنسوؤں سے رندھی ہوئی آنکھیں مغموم…
الوداع پاکستان
الوداع پاکستان آزادی ایک عجیب شے ہے انسانی آزادی اس سے بھی زیادہ عجیب و غریب شے ہے جب ہم اپنی مرضی سے مسکرا اور…
اگر شب بیت بھی جائے کسی آنے بہانے سے
اگر شب بیت بھی جائے کسی آنے بہانے سے تو دن مشکل سے کٹتا ہے کبھی ملنے چلے آؤ فرحت عباس شاہ (کتاب – اداس…
اک کہانی سبھی نے سنائی مگر ، چاند خاموش تھا
اک کہانی سبھی نے سنائی مگر ، چاند خاموش تھا اس کی آواز کا منتظر تھا نگر ، چاند خاموش تھا کون تھا جس کی…
اک حسنِ بے پناہ کے قائل ہوئے تو تھے
اک حسنِ بے پناہ کے قائل ہوئے تو تھے کچھ دیر ہم بھی آپ پہ مائل ہوئے تو تھے یاد آ رہا ہے عشق میں…
اُفق اُفق سر مارے شام
اُفق اُفق سر مارے شام رو رو وقت گزارے شام آج بہت گہری ہے زردی سمجھی آج اشارے شام کس کی خاطر مر مر جائے…
اسی سے جان گیا میں کہ بخت ڈھلنے لگے
اسی سے جان گیا میں کہ بخت ڈھلنے لگے میں تھک کے چھاؤں میں بیٹھا تو پیڑ چلنے لگے میں دے رہا تھا سہارے تو…