جنہیں روشنی کی طلب تھی دھوپ میں چل دئیے

جنہیں روشنی کی طلب تھی دھوپ میں چل دئیے جنہیں سیاہ شب میں قرار تھا وہیں رک گئے تجھے پھر پلٹ کے وفا کے زخموں…

ادامه مطلب

جسم لہرا کے خواب میں آیا

جسم لہرا کے خواب میں آیا کوئی اٹھلا کے خواب میں آیا اپنے اجلے بدن کی خوشبو کو خوب مہکا کے خواب میں آیا اس…

ادامه مطلب

جرم ضعیفی

جرم ضعیفی یہاں اب جہاں جہاں بیچارگی دیکھی جاتی ہے وہیں اس کے ہونٹ سی دیے جاتے ہیں اور بازو کاٹ ڈالے جاتے ہیں اور…

ادامه مطلب

جب نگاہوں میں مدینہ آیا

جب نگاہوں میں مدینہ آیا زندگانی کا قرینہ آیا اُسؐ نے تقوے کو فضیلت دی تو میرے جیسوں کو بھی جینا آیا دیکھ کر اُنؐ…

ادامه مطلب

جب ترا راہگزر یاد آیا

جب ترا راہگزر یاد آیا اک قیامت کا سفر یاد آیا چپ کہیں دور لیے جاتی ہے تیری آنکھوں کا اثر یاد آیا ہم کہ…

ادامه مطلب

جا کے میں تیرے ساتھ لے آؤں

جا کے میں تیرے ساتھ لے آؤں وصل کی چاند رات لے آؤں بیٹھ جاؤں کسی دوارے پر مانگ کر تیرا ہاتھ لے آؤں کتنی…

ادامه مطلب

تیری خاطر ملال کون کرے

تیری خاطر ملال کون کرے اپنا جینا محال کون کرے اتنی مصروفیت ہے دنیا کو تیرا میرا خیال کون کرے جم گیا ہے رگوں میں…

ادامه مطلب

تو نے دوراہا کہا

تو نے دوراہا کہا تو نے دوراہا کہا کر لیا مجھ کو بھی شامل اس میں میں تری راہ کا پتھر بھی نہیں ہوں کہ…

ادامه مطلب

اب خدا کا نہیں کچھ لوگوں کا ڈر رکھا ہے

اب خدا کا نہیں کچھ لوگوں کا ڈر رکھا ہے قوم کو چند مسلمانوں نے دَھر رکھا ہے میری سچائی کسی وقت نہ آلے اُس…

ادامه مطلب

تُو کیا جانے

تُو کیا جانے تُو کیا جانے نئی رتوں نے کیسے کیسے نقشے بدلے کیسے کیسے چال چلن تبدیل کیے تُو کیا جانے بھولپنے میں اٹھنے…

ادامه مطلب

تنہائی کی شب یوں دل بیمار سے گزری

تنہائی کی شب یوں دل بیمار سے گزری جیسے کوئی آواز سی دیوار سے گزری میں صبر کا اک کوہِ تجلی ہوا ثابت اس روز…

ادامه مطلب

تمہارے نام

تمہارے نام جو ہم نے دل کے آنگن میں تمہارے نام کا پودا لگایا ہے شجر بننے سے پہلے چھاؤں دینے لگ گیا ہے یہ…

ادامه مطلب

تمہارا دھیان باقی رہ گیا ہے

تمہارا دھیان باقی رہ گیا ہے یہی سامان باقی رہ گیا ہے دعا کی آخری حد پر کھڑا ہوں درِ بے جان باقی رہ گیا…

ادامه مطلب

تم نے دیکھا ہے مجھے

تم نے دیکھا ہے مجھے تم نے مرجھائے ہوئے پھول کبھی دیکھے ہیں؟ دل کی قبروں پہ پڑے ہجر کی لاش کی آنکھوں پہ دھرے…

ادامه مطلب

تم تو کوئی مہمان ہو

تم تو کوئی مہمان ہو مجھے معلوم ہے تم تو کوئی مہمان ہو جس نے ذرا کچھ دن ٹھہر کو لوٹ جانا ہے مگر یہ…

ادامه مطلب

تعلق کو بگڑنا آگیا ہے

تعلق کو بگڑنا آگیا ہے نگاہوں کو بچھڑنا آگیا ہے کسی دشمن کو ایسی کیا پڑی ہے نگر کو خود اجڑنا آگیا ہے زمانے کی…

ادامه مطلب

ترے لیے ہی تو آنکھیں بچائے پھرتا ہوں

ترے لیے ہی تو آنکھیں بچائے پھرتا ہوں وگرنہ آتا ہے جو کچھ نظر، نظر نہ رہے جبین ڈھانپ لی اکثر یہ سوچ کر ہم…

ادامه مطلب

ترا رنگ ہے مرے چارسو

ترا رنگ ہے مرے چارسو ابھی جھنگ ہے مرے چار سو مجھے لگ رہا ہے جہان میں کوئی جنگ ہے مرے چار سو کہیں بیٹھنے…

ادامه مطلب

تپش سے بچ کے گھٹاؤں میں بیٹھ جاتے ہیں

تپش سے بچ کے گھٹاؤں میں بیٹھ جاتے ہیں گئے ہوؤں کی صداؤں میں بیٹھ جاتے ہیں ہم ارد گرد کے موسم سے جب بھی…

ادامه مطلب

پیار کے سمندر میں

پیار کے سمندر میں بھید بھید رہتا ہے پیار کے سمندر میں ہر اترنے والے کو کشیاں نہیں ملتیں دور دور تک جاناں دھوپ کی…

ادامه مطلب

پھر کیا کوئی خوشی سے یا ڈر سے نکل پڑے

پھر کیا کوئی خوشی سے یا ڈر سے نکل پڑے پنچھی جب اپنے آپ شجر سے نکل پڑے میں نے کہا کہ میرا تو دشمن…

ادامه مطلب

پریت بھی کوئی پہلی تو نہیں

پریت بھی کوئی پہلی تو نہیں اور مری ذات سے کھیلی تو نہیں مجھ کو شک رہتا ہے اکثر کہ کہیں زندگی دکھ کی سہیلی…

ادامه مطلب

پتھر تلے سانس

پتھر تلے سانس رائیگاں پل یہاں کس قدر بوجھ ہیں سر اٹھے تو کہوں تھرتھراتے ہیں معصوم جذبوں کے دیوار و در کرب ہلتا نہیں…

ادامه مطلب

بے وسّی

بے وسّی تیرے مگروں میں جس رات نُوں اپنے تھکّے ہوئے موڈھیاں تے چا کے گوڈیاں بھار پھِردا وَدَاں مینوں تیری اَن ڈِٹھّی جھُگی اَل…

ادامه مطلب

بے کار خیالوں سے لپٹ کر نہیں دیکھا

بے کار خیالوں سے لپٹ کر نہیں دیکھا جو کچھ بھی ہوا ہم نے پلٹ کرنہیںدیکھا اس ڈر سے کہ نہ کٹ جائیں بینائی کے…

ادامه مطلب

بے زبانی میں گھرے ہیں موسم

بے زبانی میں گھرے ہیں موسم آؤ کچھ دیر تو ہم بات کریں تم گئے ہو تو مرے حرف تمام منتشر ہو کے اڑتے پھرتے…

ادامه مطلب

بے بسی کی آخری حد

بے بسی کی آخری حد مجھے یرغمال بنا کے میری آزادی کے بدلے خود مجھے شرائط پیش کی گئیں تو میں بیچارگی سے ہنس دیا…

ادامه مطلب

بھیج دوں حیف بس اس زمانے پہ میں

بھیج دوں حیف بس اس زمانے پہ میں بیٹھ جاؤں فقط آستانے پہ میں مجھ سے لاچار پر کچھ کرمؐ کیجئیے آ گیا ہوں دکھوں…

ادامه مطلب

بہت کچھ سمجھ لینا ہو

بہت کچھ سمجھ لینا ہو سکتا ہے تمہارے پاس دنیا جہاں کی دولت طاقت اور اختیارات ہوں لیکن اگر کبھی اچانک دل دھک سے رہ…

ادامه مطلب

بعد

بعد رہین منت یزداں ہوئے تو خوب ہوئے نہ وقف سجدہ کیا دل نہ وقف دل سجدہ فرحت عباس شاہ (کتاب – خیال سور ہے…

ادامه مطلب

بری باتیں

بری باتیں بڑی بری بری باتیں اور تند و تیز ہوا اور بہت گندا موسم اور گالیاں محبت نے مجھے ان تمام باتوں سے روک…

ادامه مطلب

بچا کھچا ہوا اک سائبان بیچ آئے

بچا کھچا ہوا اک سائبان بیچ آئے خوشی خوشی تری خاطر مکان بیچ آئے بہت سے لوگوں کی ہے صورتِ معاش یہی کچہریوں میں گئے…

ادامه مطلب

بال لہو وچ اَگ وے اَڑیا

بال لہو وچ اَگ وے اَڑیا آ سینے نَل لگ وے اَڑیا دِل تو چوری دل لے نَسیوں جا بئیمان تے ٹھگ وے اَڑیا اَکھ…

ادامه مطلب

بات مشکل نہیں مگر دیکھو

بات مشکل نہیں مگر دیکھو علم اور حافظے میں فرق رہے فرحت عباس شاہ

ادامه مطلب

ایک ہی بات کے حصار میں ہوں

ایک ہی بات کے حصار میں ہوں میں تری ذات کے حصار میں ہوں ہونے دیتی نہیں بلند مجھے اتنی حاجات کے حصار میں ہوں…

ادامه مطلب

ایک سنّاٹا ایک ہُو اکثر

ایک سنّاٹا ایک ہُو اکثر پھیلتا جائے چار سُو اکثر تیری تصویر آ ٹھہرتی ہے درد کے عین رُو بہ رُو اکثر کون روتا ہے…

ادامه مطلب

ایک ایسا بھی مقام آتا ہے غم میں یارو

ایک ایسا بھی مقام آتا ہے غم میں یارو آدمی صبر کرے گر تو ولی ہو جائے فرحت عباس شاہ (کتاب – بارشوں کے موسم…

ادامه مطلب

ایس او ایس (S.O.S)

ایس او ایس (S.O.S) دلاسہ اے دل اے میرے لاوارث بچے آنکھیں آنسوؤں سے خالی ہو جائیں دکھ پھر بھی کم نہ ہو تو خوب…

ادامه مطلب

اے رسولِ خدا مصطفیٰؐ مصطفیٰؐ

اے رسولِ خدا مصطفیٰؐ مصطفیٰؐ رحمت کبریا مصطفیٰؐ مصطفیٰؐ دل ہے بیمار اور روح بے چین ہے اے شفاء در شفاء مصطفیٰؐ مصطفیٰؐ اس نے…

ادامه مطلب

اَوکھیاں منزلاں

اَوکھیاں منزلاں ہِک اوکھا ویلا جمن دا ہِک اوکھا وقت وفا ہِک اوکھی منزل ڈھوڈَھن دی ہِک اوکھی اگلی اُس تُوں ہِک خالی واپس ہووَن…

ادامه مطلب

او مرے شور مچانے والے

او مرے شور مچانے والے شور مچانے والے اور مرے شور مچانے والے بند کرو یہ جنگل والا کام صحراؤں کا خاموشی میں نام گلی…

ادامه مطلب

آنکھوں میں چبھن بے چین شجر

آنکھوں میں چبھن بے چین شجر رستوں میں پھرے بیمار ہوا سورج کی قسم صحرا کی طرح بے آب و گیاہ ہے شہر بہت جنگل…

ادامه مطلب

آنکھ جائے کہ ستارا جائے

آنکھ جائے کہ ستارا جائے کچھ ضرور آج ہمارا جائے اب تو تطہیر کی صورت ہے یہی درد کو دل سے گزارا جائے اس کے…

ادامه مطلب

ان لوگوں کے لیے شاعری

ان لوگوں کے لیے شاعری شاعری سے میری محبت اس وقت اور زیادہ شدت اختیار کر جاتی ہے جب آنسوؤں سے رندھی ہوئی آنکھیں مغموم…

ادامه مطلب

الوداع پاکستان

الوداع پاکستان آزادی ایک عجیب شے ہے انسانی آزادی اس سے بھی زیادہ عجیب و غریب شے ہے جب ہم اپنی مرضی سے مسکرا اور…

ادامه مطلب

اگر شب بیت بھی جائے کسی آنے بہانے سے

اگر شب بیت بھی جائے کسی آنے بہانے سے تو دن مشکل سے کٹتا ہے کبھی ملنے چلے آؤ فرحت عباس شاہ (کتاب – اداس…

ادامه مطلب

اک کہانی سبھی نے سنائی مگر ، چاند خاموش تھا

اک کہانی سبھی نے سنائی مگر ، چاند خاموش تھا اس کی آواز کا منتظر تھا نگر ، چاند خاموش تھا کون تھا جس کی…

ادامه مطلب

اک حسنِ بے پناہ کے قائل ہوئے تو تھے

اک حسنِ بے پناہ کے قائل ہوئے تو تھے کچھ دیر ہم بھی آپ پہ مائل ہوئے تو تھے یاد آ رہا ہے عشق میں…

ادامه مطلب

اُفق اُفق سر مارے شام

اُفق اُفق سر مارے شام رو رو وقت گزارے شام آج بہت گہری ہے زردی سمجھی آج اشارے شام کس کی خاطر مر مر جائے…

ادامه مطلب

اسی سے جان گیا میں کہ بخت ڈھلنے لگے

اسی سے جان گیا میں کہ بخت ڈھلنے لگے میں تھک کے چھاؤں میں بیٹھا تو پیڑ چلنے لگے میں دے رہا تھا سہارے تو…

ادامه مطلب