فرحت عباس شاه
مولا
مولا مولا اتنے آنسو دے۔۔۔ مولا اتنے آنسو دے۔۔۔ زخموں اور دکھوں کے دشت بھگو ڈالوں آج تو کھُل کے رو ڈالوں میں آج تو…
موت کا اعتبار کر لیتے
موت کا اعتبار کر لیتے دو گھڑی انتظار کر لیتے درد منہ پھیر کر نہیں جاتا درد ہی اختیار کر لیتے لوٹ کر پھر یہی…
من تو شدم
من تو شدم دکھ کی لے پر دھیرے دھیرے رقص کریں آنکھیں برسیں تصویروں کو عکس کریں یا اس میں مٹ جائیں اس جیسا بن…
معلوم
معلوم نا معلوم کائنات ہنستی ہے دل رونے لگتا ہے دل کے پاس آنسوؤں کے علاوہ ہوتا ہی کیا ہے؟ کائنات کے پاس ہنسی کے…
مستقل روگ میں ہے
مستقل روگ میں ہے دل ترے سوگ میں ہے تیرے بن جیون بھی راستہ بھول گیا ہر کوئی پھرتا ہے خود سے اکتایا ہوا رات…
مرے رسولؐ کا دنیا میں جب ظہور ہوا
مرے رسولؐ کا دنیا میں جب ظہور ہوا خدا کو اپنی ہی تخلیق پر غرور ہوا فرحت عباس شاہ
مری آنکھ بدلی تو رنگ روپ بدل گیا
مری آنکھ بدلی تو رنگ روپ بدل گیا مرا جسم تھا کہ سزا سے بھاری سکوت تھا مری روح تھی کہ ہوا سے ہلکی چٹان…
مرا خان پنل سلطان پیا
مرا خان پنل سلطان پیا مرا مذہب دین ایمان پیا کبھی آن بسو مرے آنگن میں مرا تم بن گھر ویران پیا مری آنکھیں بسی…
محبت
محبت میں نے کہا تھا نا محبت جنگل ہوتی ہے جس سے نکلنے والے سبھی راستے کسی اور جنگل میں کھلتے ہیں میں تمہارے جنگل…
محبت کی ادھوری نظم اُس
محبت کی ادھوری نظم اُس نے جب بھی مجھے یقین دلایا کہ وہ صرف مجھ سے محبت کرتی ہے میں نے یقین کر لیا لیکن…
محبت رقص میں ہے انگ بھیجے
محبت رقص میں ہے انگ بھیجے کوئی لہجہ کوئی آہنگ بھیجے نہ بھیجے آرزوؤں کو اکیلا ہوا تو ہے ہوا کے سنگ بھیجے فرحت عباس…
مجھے لگتا ہے
مجھے لگتا ہے لگتا ہے تم کوئی شام ہو اور میرے دل کی منڈیروں پر اتر آئی ہو اور میرے صحن میں پھیلتی جا رہی…
مجھے تم سے محبت بھی ہے لیکن
مجھے تم سے محبت بھی ہے لیکن مجھے تم سے گلے شکوے بہت ہیں شکایت اس لیے ہونٹوں پہ آئی کہ اب اس کے سوا…
مجھ کو تکتے رہتے ہو
مجھ کو تکتے رہتے ہو کیوں اتنی حیرانی سے سچا ہونا جرم ہے کیا کیا کچھ جھوٹ ضروری ہے جتنا آپ سمجھتے ہیں ہم اتنے…
ماضی
ماضی کونسی دُھول میں رستہ بھول گئے ہو دل کا آندھی، گرد، بگولے خالی ہاتھ ملے فرحت عباس شاہ (کتاب – دکھ بولتے ہیں)
لوح لا محفوظ
لوح لا محفوظ صاف تختی کا بھرم بھی رائیگاں صاف تختی اور خلا کا فرق مٹنے سے فضا کچھ اور بھی دھندلا گئی ہے سو…
لب ہلانے میں نَفَس بیت گئے
لب ہلانے میں نَفَس بیت گئے آنکھ جھپکی تو بَرَس بیت گئے عشق میں چند چہکتے ہوئے پل بیت جانے تھے تو بس بیت گئے…
گیت لکھے بھی تو ایسے کہ سنائے نہ گئے
گیت لکھے بھی تو ایسے کہ سنائے نہ گئے زخم لفظوں میں یوں اترے کہ دکھائے نہ گئے تیرے کچھ خواب جنازے ہیں میری آنکھوں…
گھٹن ہے اک زمانے کی کبھی ملنے چلے آؤ
گھٹن ہے اک زمانے کی کبھی ملنے چلے آؤ ہمیں جلدی ہے جانے کی کبھی ملنے چلے آؤ فرحت عباس شاہ (کتاب – اداس اداس)
گُل کی پتوں کی ہر اک خار کی آنکھیں دیکھو
گُل کی پتوں کی ہر اک خار کی آنکھیں دیکھو آج دکھ میں ہیں تو بازار کی آنکھیں دیکھو بے سبب بھی کبھی بھیگی ہے ہوا…
گرچہ ہر فرد ابھی زندہ ہے
گرچہ ہر فرد ابھی زندہ ہے کیا کوئی مرد ابھی زندہ ہے؟ میں ابھی مر نہیں سکتا کہ مرے دل میں اک درد ابھی زندہ…
کیسی سازش ہے
کیسی سازش ہے جیون بھی کیسی سازش ہے جانے کس نے کی ہے ہمارے خلاف آج پتہ چلا ہے رونا کیا ہے کسی موت پر…
کیسا بول گئے
کیسا بول گئے جیون رول گئے شریانوں میں تم آنسو گھول گئے باتوں باتوں میں ہم سچ بول گئے عشق نے ٹھیک کیا سارے جھول…
کے اجاڑ رستوں پر
کے اجاڑ رستوں پر وحشتوں کی اجارہ داری ہے زندگی آپ کی سہی لیکن موت بھی کون سی ہماری ہے وقت اک کھیل تھا کہ…
کوئی دیوار نہ در ناچتا ہے
کوئی دیوار نہ در ناچتا ہے اس کی آنکھوں کا اثر ناچتا ہے پی پلا کر جو کبھی مستانے گھر میں آتے ہیں تو گھر…
کون سی دیوار سے ٹکرائیں سر
کون سی دیوار سے ٹکرائیں سر کیا دل بیمار سے ٹکرائیں سر پہلے ہو جائیں ہوائیں در بدر اور پھر اشجار سے ٹکرائیں سر اب…
کھُوہ پیا وگدا
کھُوہ پیا وگدا کھُوہ پیا وگدا نی کھُوہ پیا وگدا لکھّاں وچوں ہِکو میرا ڈھول سوہنا لگدا نی کھُوہ پیا وگدا کھُوہ پیا وگدا نی…
کہاں چلے ہو آگے رستہ مشکل ہے
کہاں چلے ہو آگے رستہ مشکل ہے قدم قدم پر جنگل ہے اور دلدل ہے ورنہ تو جیون بھی ساکت صامت ہے غور کرو تو…
کلاس روم
کلاس روم غموں کی روشنائی سے۔۔۔ دل بیمار کے اوراق پر۔۔ ۔۔۔لکھے سبق کو کون پڑھتا ہے کسے فرصت کہ اپنی نوٹ بک سے اک…
کسی دن میرے گھر
کسی دن میرے گھر آؤ کسی دن میرے گھر آؤ میرے کمرے میں بیٹھو اور ایک ایک شے کو غور سے دیکھو بُک شیلف میں…
کر گیا ہے تمہارا نام اداس
کر گیا ہے تمہارا نام اداس ہو گئی ہے ہماری شام اداس دشت کے دشت ہی سبھی ویران شہر کے شہر ہیں تمام اداس کوئی…
کچھ بھی تو سیکھنے نہیں دیتا
کچھ بھی تو سیکھنے نہیں دیتا کتنا استاد ہے زمانہ بھی تُو مجھے بے سبب ہی ملتا تھا بات تو میرے دل میں تھی کوئی…
کبھی لفظ گُم کبھی لب نہیں
کبھی لفظ گُم کبھی لب نہیں ترے روز و شب ترے لہلہاتے یہ روز و شب ترا جگمگاتا یہ دن۔۔۔ سدا تری جھلملاتی یہ رات۔۔۔…
کبھی بول بھی
کبھی بول بھی دلِ سوختہ کبھی بول بھی جو اسیر کہتے تھے خود کو تیری اداؤں کے وہ کہاں گئے جو سفیر تھے تری چاہتوں…
کاٹ کر ڈور مجھ کو مار گیا
کاٹ کر ڈور مجھ کو مار گیا وقت کا زور مجھ کو مار گیا رقص کرتا ہے روئیں روئیں میں درد کا مور مجھ کو…
قدرت
قدرت سزا فرحت شاہ انگلیوں سے سورج بنانا اور سورج میں آنکھوں سے روشنی بھرنا اور دل سے دھوپ ڈال دینا اور رات کے چٹکی…
فرقت گہری ہو جاتی ہے
فرقت گہری ہو جاتی ہے روز کچہری ہو جاتی ہے تیرا سپنا آجانے سے رات سنہری ہو جاتی ہے دل ہو جاتا ہے دیہاتی خواہش…
غم
غم سو سو رنگ دے موسم بدلے غم دا ہکو رنگ چُلیاں دودھ پِوا کے ڈِ ٹھا مُڑوی خوش نا ہویا اَدھی اَدھی رات اُٹھی…
عمر قید
عمر قید دل کے پاؤں میں درد کی بیڑی ہاتھ میں خواہشوں کی ہتھکڑیاں طوق گردن میں عہد و پیماں کا وحشتِ غم کی چار…
عشق کی راہ پڑنے والوں کو
عشق کی راہ پڑنے والوں کو ہجر بے چین کر کے مارتا ہے راہ بدلو کہ لوٹ کر ہی نہ آؤ ہم ترے انتطار میں…
عذابوں کے ہاتھوں مفتوح شہر
عذابوں کے ہاتھوں مفتوح شہر میں محبت کرنے نکلا میں نے دیکھا وہ گلی جس میں میرا گھر ہے بڑی ویران گلی ہے گلی کے…
ظالموں کی سر زمین پر احتجاج
ظالموں کی سر زمین پر احتجاج آؤ! آج ایک کام کریں سارے قیدی اور سارے مقتول مل کر اپنی اپنی اپاہج آرزوؤں کو کفن پہنائیں…
صرف تم
صرف تم تم بہاروں کی طرح صحن میں آن اترے ہو پھول کملائے ہوئے تھے میرے ٹہنیاں جھلسی ہوئی تھیں مری تم سے پہلے تم…
صبر کے بند توڑ جاتی ہیں
صبر کے بند توڑ جاتی ہیں بارشیں زخم پھوڑ جاتی ہیں لے کے چلتی ہیں تیری یادیں اور راستے میں ہی چھوڑ جاتی ہیں ان…
شہر مدفون
شہر مدفون کھنڈر میں آ گئے ہو کیوں تم اپنا رستہ بھول کے یہاں جہاں پہ قافلوں کی گرد کا پڑاؤ ہے جلے ہوئے خیام…
شکست
شکست نجانے کب تک ہم اس کٹھور وقت کے ہاتھوں شکست کھاتے رہیں گے اور نہ جانے کب تک اپنا اپنا سبھی کچھ ہارتے رہیں…
شاہ مزاج تھے سائل کر کے کہتے ہو
شاہ مزاج تھے سائل کر کے کہتے ہو سارا جیون گھائل کر کے کہتے ہو کچے گھڑے پر تیرا کرتے تھے کچھ لوگ سات سمندر…
شام چرا کے لے جاتا ہے
شام چرا کے لے جاتا ہے اے جان! تمھارا نام کوئی بھی شام چرا کے لے جاتا ہے جب جی چاہے بام گرا جاتا ہے…
سورج نے اعلان کیا
سورج نے اعلان کیا راتیں اندھی ہوتی ہیں راتوں نے اعلان کیا سورج اندھا ہوتا ہے دل نے کھڑکی کھولی تھی تیز ہوا کے موسم…
سوا نیزہ
سوا نیزہ ہم نے سمجھا تھا دکھ غروب ہو جائے گا دھوپ ڈھل جائے گی تپش کم ہو جائے گی ہم اپنی مرضی سے زمین…