فرحت عباس شاه
ورنہ کیا کچھ ہو نہیں سکتا
ورنہ کیا کچھ ہو نہیں سکتا ہم دانستہ اپنے اپنے جھوٹ کے آگے جھُکے ہوئے ہیں ہم دانستہ بے بس ہیں فرحت عباس شاہ (کتاب…
ہے عجیب شکل کی کیفیت مرے کیف کی
ہے عجیب شکل کی کیفیت مرے کیف کی مجھے بارشوں سی دکھائی دیتی ہیں خوشبوئیں تجھے کتنی بار کہا ہے یوں نہ پھرا کرو یہ…
ہوا میں آگ لگے اور سبھی کے پر جل جائیں
ہوا میں آگ لگے اور سبھی کے پر جل جائیں بچے نہ راکھ بھی یہ لوگ اس قدر جل جائیں یہ کیسے لوگ ہیں زیرِ…
ہو انجان گئے
ہو انجان گئے سب پیمان گئے آپ زمانے کا کہنا مان گئے درد مرے بارے سب کچھ جان گئے اس کے ساتھ مرے سات جہان…
ہمارے ساتھ قسمت کی اداؤں کا تقاضا تھا
ہمارے ساتھ قسمت کی اداؤں کا تقاضا تھا ہم اپنے بادباں کھولیں ہواؤں کا تقاضا تھا تمہارے نام پر جیون بِتائیں اور چپ کر کے…
ہم نے دل کی مثال یوں دی تھی
ہم نے دل کی مثال یوں دی تھی پتھروں کا تھا ذکر عام وہاں فرحت عباس شاہ (کتاب – محبت گمشدہ میری)
ہم کھڑے رہتے اگر ہوتی شجر کی زندگی
ہم کھڑے رہتے اگر ہوتی شجر کی زندگی تو نے غم دے کر ہمیں دے دی سفر کی زندگی چار دن بھی بس تسلی کے…
ہم خون کے دریا سے تو آئے ہیں گزر کر
ہم خون کے دریا سے تو آئے ہیں گزر کر پھر آنکھ میں یہ کیا ہے جو رستہ نہیں دیتا فرحت عباس شاہ (کتاب –…
ہم ترے سوگ میں چپ بیٹھے تھے
ہم ترے سوگ میں چپ بیٹھے تھے آنکھ کے پار کسی روئی ہوئی یاد کی خاموش زدہ تصویریں پھڑ پھڑاتی ہیں بہت بے آواز شہر…
ہم اربوں ہم کھربوں
ہم اربوں ہم کھربوں ہم اربوں ہم کھربوں سارے ہم اربوں ہم کھربوں اِک دوجے کا سینہ کھود کے ڈھونڈ رہے ہیں پر خون اُنڈیل…
ہر طرف موت کا سامان تو ہے آخر کار
ہر طرف موت کا سامان تو ہے آخر کار پاس میرے کوئی امکان تو ہے آخر کار یہ کہ مجھ سا کوئی معمولی اسے جھیل…
ہجر کے عادی لوگوں کو
ہجر کے عادی لوگوں کو ہجر کے عادی لوگوں کو وصل پسند تو آجاتا ہے لیکن راس نہیں آتا فرحت عباس شاہ (کتاب – آنکھوں…
ہاں یہی بات ہے حقیقت میں
ہاں یہی بات ہے حقیقت میں جھوٹ ہے جھوٹ کی حمایت میں مجھ سے دولت پرست پو چھتے ہیں کیا ملا آپ کو محبت میں…
نیا سکھ
نیا سکھ اچھا ہے تم مجھ سے ملنے نہیں آتے ٹھہرے ہوئے پانی میں کنکر نسبتاً کم ارتعاش پیدا کرتا ہے لیکن اس کی کاٹ…
نفرت اور غصے سے بھری ہوئی نظمیں
نفرت اور غصے سے بھری ہوئی نظمیں ٹریڈ سینٹر میں ویں منزل سے کودنے والے اس بے گناہ انسان کی گھبراہٹ کی قسم جس نے…
ناسمجھ
ناسمجھ کبھی سنا نہیں کہ کسی گرم میدانی علاقے کی سڑک پر کوئی بادل اتر آیا ہو یا برفانی علاقوں میں برف باری کے موسم…
میں ہوں غصے میں ڈر رہی ہے رات
میں ہوں غصے میں ڈر رہی ہے رات جانے کس کس کے گھر رہی ہے رات ایک تو میں تھا اور مرے ہمراہ عمر بھر…
میں کیسے کہہ دوں کسی سے کہ مجھ کو پیار نہیں
میں کیسے کہہ دوں کسی سے کہ مجھ کو پیار نہیں ترے بغیر کسی پل مجھے قرار نہیں تمام وقت زمانے کو سونپنے والے یہ…
میں چپ رہا
میں چپ رہا میں نے پوچھا آنسوؤں کا بوجھ آنکھوں سے زیادہ دل پر کیوں پڑتا ہے اس نے کہا ایسی باتیں مجھے سمجھ نہیں…
میں تم سے جتنا بھی بھاگتا ہوں
میں تم سے جتنا بھی بھاگتا ہوں آخر کھلتا یہی ہے کہ خود تمہاری ہی طرف بھاگ رہا ہوں فرحت عباس شاہ
میں اعلیٰ سے اعلیٰ مری تقدیر بناؤں
میں اعلیٰ سے اعلیٰ مری تقدیر بناؤں جب شعروں سے اپنے ترے تصویر بناؤں میں رنگ چنوں سبز تو ہو جاؤں اُجاگر میں لفظ لکھوں…
میری بُکّل دے وِچ چور
میری بُکّل دے وِچ چور ساڈی نیتاں پئے گئے چور سجن ساڈہ نیتاں پئے گئے چور مسجد دے وچ مُلاں وسّے رب وَسّے کِت ہور…
موسم تھا تنہائی کا
موسم تھا تنہائی کا حالت بارش جیسی تھی رنجش بھی کم بخت بھلا کب پیدا ہو جاتی ہے تم ہوتے تو ساون بھی میرے ساتھ…
منزلیں وہم ہیں
منزلیں وہم ہیں منزلیں وہم ہیں اور سفر بس خیال سفر ہے اگرچہ خلا میں لٹکتے ہوئے پاؤں تیزی سے حرکت میں ہیں آنکھ کے…
ملو ہم سے
ملو ہم سے ملو ہم سے کہ ہم بچھڑے ہوئے ہیں ہمارے خواب آنکھوں سے جدا تعبیر جیون سے ہمارے آنسوؤں میں آرزوؤں کی کسک…
مشکلوں سے سلائے تھے ہم نے
مشکلوں سے سلائے تھے ہم نے تم ملے ہو تو درد جاگ اٹھے روح کا اضطراب کیا کم ہو آرزو میں ہے اِرتعاش بہت اختیارات…
مستعار، عقیدتوں والے تو گئے
مستعار، عقیدتوں والے تو گئے اور اتنے سارے رنگ اور اتنے سارے پھول اور اتنے سارے دریا جھرنے باغ خوشبو اور اچھی ہوا میرے تو…
مرے دل کے خالی مکان کی کسی ناف سے
مرے دل کے خالی مکان کی کسی ناف سے کوئی بد ہوس نہ نکل پڑے اسے دیکھ کر کوئی آس پاس چھپا ہوا ہے یہیں…
مرگِ امکان
مرگِ امکان مری زندگی مری زندگی مجھے کیسے شہر میں لائی ہو ابھی آنکھ کھولی نہیں خوشی نے نصیب میں ابھی دھوپ، دل کی ملائمت…
مرا اختیار تو دیکھ وقت کی باگ پر
مرا اختیار تو دیکھ وقت کی باگ پر اسی ایک پل کی خلش میں بیٹھ کے میں نے اپنی تمام رات گزار دی مرا اختیار…
محبت یاد رہتی ہے
محبت یاد رہتی ہے ضروری، انتہائی اہمیت اور شوق کے حامل بہت سے کام وعدے اور کتابیں اور کئی دکھ جاگتے گزری ہوئی راتیں اداسی…
محبت کہیں چلی گئی ہے
محبت کہیں چلی گئی ہے لگتا ہے میرے اندر ہی کہیں دور چلی گئی ہے اور اپنے بہت سارے سائے پیچھے چھوڑ گئی ہے مرے…
محبت تو بادشاہ ہوتی ہے
محبت تو بادشاہ ہوتی ہے جو کسی کو رعایا نہیں رکھتی لیکن غلام ضرور بنا لیتی ہے فرحت عباس شاہ
مجھے لگ رہا ہے کہ جال آئے گا موت کا
مجھے لگ رہا ہے کہ جال آئے گا موت کا کسی روز تجھ کو خیال آئے گا موت کا یہ بجا کہ تجھ پہ عروج…
مجھے آنسوؤں میں کسی کے سکھ کی تلاش ہے
مجھے آنسوؤں میں کسی کے سکھ کی تلاش ہے جو مرے غموں کے سمندروں کا غرور ہو ہے عجیب صورتحال وہم و گمان دل کبھی…
مجھ سے مل کر ترے چہرے پہ اجالے پڑ جائیں
مجھ سے مل کر ترے چہرے پہ اجالے پڑ جائیں شہر کے لوگ ہمیں دیکھ کر کالے پڑ جائیں میں رہوں چُپ تو سبھی چیخ…
لے کے جاتا ہی نہیں کوئی انہیں
لے کے جاتا ہی نہیں کوئی انہیں خواب آنکھوں میں پڑے رہتے ہیں اک ذرا سکھ کا خیال آنے پر گانٹھ پڑ جاتی ہے بے…
لگ رہا ہے شہر کے آثار سے
لگ رہا ہے شہر کے آثار سے آ لگا جنگل در و دیوار سے جن کو عادت ہو گئی صحراؤں کی مطمئن ہوتے نہیں گھر…
لاکھ دوری ہو مگر عہد نبھاتے رہنا
لاکھ دوری ہو مگر عہد نبھاتے رہنا جب بھی بارش ہو میرا سوگ مناتے رہنا تم گئے ہو تو سر شام یہ عادت ٹھہری بس…
گو ترے جسم کا احساس نہیں
گو ترے جسم کا احساس نہیں میں نہیں کہتا کہ تُو پاس نہیں موت بھی اچھی نہیں ہے لیکن زندگی بھی تو مجھے راس نہیں…
گناہ
گناہ تم اگر کبھی یونہی سر راہ مجھ سے ملو تو حیران مت ہونا میں واقعی اب پہلے سے بہت بدل گیا ہوں کبھی بارشیں…
گزرگاہ
گزرگاہ ویران گزرگاہوں کا سفر ایسا ہی ہوتا ہے بیتے ہوئے وقت کو یاد کرنا تمہارے بارے میں سوچنا اور گھبرا کے کمرے میں ٹہلنا…
گر تیرے لیے چاہ مری کھیل نہ ہوتی
گر تیرے لیے چاہ مری کھیل نہ ہوتی اشکوں کی مری ایسے کبھی Sale نہ ہوتی میں اس لئے بھی اس کا مخالف نہیں فرحت…
رویّے
رویّے ہم وہ ڈپلومیٹ ہیں اظہار میں جن کی سب پالیسیوں میں ایک سو اک رنگ مدغم ہو کے بھی ہر رنگ اپنی ضوفشانی میں…
کیا کوئی دوسرا نہیں اس میں فرد ہی خاندان ہوتا ہے
کیا کوئی دوسرا نہیں اس میں فرد ہی خاندان ہوتا ہے کیا یہ سچ ہے کہ تم سمجھتے ہو مرد ہی خاندان ہوتا ہے زندگی…
کوئی ہور ٹونا کر
کوئی ہور ٹونا کر بھولیا لوکا بس کر کاغز کالے کر لئیڑں نل دُکھ مِردا نئیں صرف ساہ ہار جاندئے ہُسڑِیاں ہویاں گلّاں سینے اِچ…
کوئی بوڑھا ڈر مجھ پر
کوئی بوڑھا ڈر مجھ پر خواب میں آ کر ہنستا ہے سپنوں میں موجود نہیں جس پر میرا وار چلے آنکھوں کا ویرانہ تھا ویرانے…
کونسا زنداں ہے ویرانی کے پار
کونسا زنداں ہے ویرانی کے پار کیوں نظر آتا ہے ہم کو گھر برابر آسماں نوچ کے لے جائے گا پر جانے والے راستوں کا…
کھول رکھا ہے گریبانِ خیال
کھول رکھا ہے گریبانِ خیال دیکھ کر صفحہِ قرآنِ خیال اک ہتھیلی میں ہے سرمایہِ جاں اک ہتھیلی میں ہے امکانِ خیال نقش سے روح…
کہا میں نے کہاں ہو تم
کہا میں نے کہاں ہو تم جواب آیا جہاں ہو تم مرے جیون سے ظاہر ہو مرے غم میں نہاں ہو تم مری تو ساری…