فرحت عباس شاه
خواب زادی
خواب زادی خواب زادی مرے شہرِ ویران سے لوٹ جا رتجگوں کی قسم شہرِ ویران کا کوئی بازار، کوئی گلی، کوئی گھر سبز رنگوں کے…
خدا ہے اور خدا کے ہاتھ میں کچھ بھی نہیں ہے
خدا ہے اور خدا کے ہاتھ میں کچھ بھی نہیں ہے کسی بھی انتہا کے ہاتھ میں کچھ بھی نہیں ہے مری جاں یہ زمانہ…
حیرت
حیرت یقین تحیّر کے عنابی رنگوں میں لپٹی ہوئی آنکھیں دوست نہیں ہوتی جب تک تحیّر سے باہر نہ آجائیں بے اعتباری کا رنگ بھی…
حرص
حرص دوغلے بتوں کی پوجا کرنے والے آج پتھر سے آنکھیں ہی نہیں اٹھاتے سورج کی پرستش سے روکنے والے آگ پر ایمان لے آئے…
چلو تمہارے کھوج میں کچھ تو کام ہوا
چلو تمہارے کھوج میں کچھ تو کام ہوا منزل کھوئی اور سفر گمنام ہوا ایسے میرے دل میں آن اترتا ہے جیسے درد نہیں تیرا…
چاہ احسان کر گئی ہو گی
چاہ احسان کر گئی ہو گی آپ ہی آپ مر گئی ہو گی اس کا آنا خوشی کی بات کہاں کوئی الزام دھر گئی ہو…
جیون ساتھ بتا آئے ہیں لیکن یہ نہ جانا
جیون ساتھ بتا آئے ہیں لیکن یہ نہ جانا تیرا درد پرانا ہے یا میرا درد پرانا اک مدت سے گھری ہوئی ہیں آنکھیں اشکوں…
جو سجھائی دے تو کہیں دکھائی بھی دے ہمیں
جو سجھائی دے تو کہیں دکھائی بھی دے ہمیں وہ عدم، وہ زخم وجود وذات، وہ ماورا صلح غروب و طلوع کے ہیں معاملے یہ…
جلتی بجھتی دھوپ میں سرد ہوا میں رہنا سیکھ لیا
جلتی بجھتی دھوپ میں سرد ہوا میں رہنا سیکھ لیا اُس سے بچھڑ کے ہجر کا اِک اِک موسم سہنا سیکھ لیا ساحل ساحل ٹکرا…
جس طرح کوئی کہے کر جائیے
جس طرح کوئی کہے کر جائیے مصلحت یہ ہے کہ بس ڈر جائیے آنکھ ہو، دل ہو، یا جاں ہو آپ کی لوگ چاہیں گے…
جتنی بھی مشکلیں پڑیں فرحت
جتنی بھی مشکلیں پڑیں فرحت تم نے بے حوصلہ نہیں ہونا فرحت عباس شاہ (کتاب – ہم اکیلے ہیں بہت)
جب چاند ستارے بھی اجالا نہیں دیتے
جب چاند ستارے بھی اجالا نہیں دیتے ایسے میں بھی ہم دل کو سنبھالا نہیں دیتے نازک ہوں مسائل تو مری جان کبھی بھی ٹوٹی…
جان بھی لے گا مگر اس نے بتانی تو نہیں
جان بھی لے گا مگر اس نے بتانی تو نہیں ناگہانی مری جانب کہیں آنی تو نہیں میں نے سمجھایا ہے دل کو ترے بارے…
تیری ہر چال کاٹ سکتا ہوں
تیری ہر چال کاٹ سکتا ہوں میں ترا جال کاٹ سکتا ہوں بات کرتی ہو ایک لمحے کی درد کے سال کاٹ سکتا ہوں زندگی…
تو ہوا اور تیرے سنگ اداس
تو ہوا اور تیرے سنگ اداس ہو گئے میرے سارے رنگ اداس چھیڑتی ہے کبھی کبھی تاریں دل میں رہتی ہے اک امنگ اداس رو…
اب تک میں جتنی بھی لڑکیوں سے ملا ہوں
اب تک میں جتنی بھی لڑکیوں سے ملا ہوں رنگ برنگے لباس پہن کر تتلیوں کی طرح گلشن گلشن اڑنے پھرنے والی لڑکیاں اور چلچلاتی…
آ سانول مل دکھڑے کھیلیں
آ سانول مل دکھڑے کھیلیں آسانول مل دکھڑے کھیلیں رو رو حال کہیں جیون کی اک ایک مصیبت گن گن رات گزاریں اِدھر اُدھر کی…
تو پھر کہو کیسا رہے
تو پھر کہو کیسا رہے اے خالق کائنات اور اے رب ذوالجلال اے عظیم اور برتر خدا فرض کرو اگر میں تمہای ذات کا منکر…
تمہیں پتہ ہے کہ بارشوں نے گلہ کیا ہے
تمہیں پتہ ہے کہ بارشوں نے گلہ کیا ہے تمہیں پتہ ہے؟ کہ بارشوں نے گلہ کیا ہے کہا ہے پچھلی رفاقتوں کے بغیر جچتا…
تمہارے خواب مرے ساتھ ساتھ چلتے ہیں
تمہارے خواب مرے ساتھ ساتھ چلتے ہیں کئی سراب مرے ساتھ ساتھ چلتے ہیں تمہارا غم، غمِ دنیا، علوم، آگاہی سبھی عذاب مرے ساتھ ساتھ…
تم
تم دل کی دہلیز سے لگی ویرانی اور ویرانی کی دہلیز سے لگی بیٹھی جدائی اور جدائی کی دہلیز سے لگی بیٹھی محبت اور محبت…
تم جو ہوتے تو ہمیں کتنا سہارا ہوتا
تم جو ہوتے تو ہمیں کتنا سہارا ہوتا ہم نے اوروں کو نہ یوں دکھ میں پکارا ہوتا جتنی شدت سے میں وابستہ تھا تم…
تلاش
تلاش میں تمہارے اندر محبت تلاش کرتا رہا ہوں اور تم میرے اندر برداشت میں تمہارے اندر دل تلاش کرتا رہا ہوں اور تم میرے…
تری یادوں میں اکثر غم کے مارے ڈوب جاتے ہیں
تری یادوں میں اکثر غم کے مارے ڈوب جاتے ہیں کہ دریاؤں میں دریاؤں کے دھارے ڈوب جاتے ہیں ذرا سی لہر آئے تو کنارے…
تری باتیں ہی کیے جاتا ہوں
تری باتیں ہی کیے جاتا ہوں سب لوگوں سے اور میں تھکتا بھی نہیں بات بدلتا بھی نہیں فرحت عباس شاہ
تجھے تقسیم کر دے گا
تجھے تقسیم کر دے گا ترا دل دل میں گھر کرنا فرحت عباس شاہ (کتاب – سوال درد کا ہے)
پیپل کا شجر
پیپل کا شجر پیپل کا شجر ترا میرا نگر جہاں رات کے پچھلے پہر میں چاند اترتا ہے آنکھوں ہی آنکھوں میں کریں اشارے یہ…
پھولوں کی ہمرہی میں صبا بھی سفر میں ہے
پھولوں کی ہمرہی میں صبا بھی سفر میں ہے ساحل کے ساتھ ساتھ ہوا بھی سفر میں ہے پیروں میں اک زمانہِ معلوم ہے مگر…
پسِ دیوار
پسِ دیوار کبھی سوچو دلوں کے درمیاں دیوار کس نے کھینچ ڈالی ہے مری آنکھیں ستارے یاد کرکے جب تھکی ہاریں تو کس نے خواب…
پر
پر میرے کندھوں پر اگے ہوئے پروں جیسے خواب میں نے سوچا تھا یا شاید سوچا نہیں تھا بس خواہش کی تھی میں اڑ کر…
بیتے ہوئے پلوں کی فضاؤں میں بیٹھ کر
بیتے ہوئے پلوں کی فضاؤں میں بیٹھ کر روتے ہیں لوگ سرد ہواؤں میں بیٹھ کر ورنہ تو دھوپ چیر گئی ہوتی اب تلک ہم…
بے قراری ہے ابھی
بے قراری ہے ابھی ہجر جاری ہے ابھی شام غم گزری نہیں سوگواری ہے ابھی وادی احساس میں برف باری ہے ابھی پہلے پہلے کا…
بے سبب ہیں تری باتیں اے دل
بے سبب ہیں تری باتیں اے دل کچھ بھی سنتی نہیں راتیں اے دل کس طرح خود کو بچا پاؤ گے ان گنت دکھ کی…
بے چین فضاؤں کے اثر میں نہیں رہنا
بے چین فضاؤں کے اثر میں نہیں رہنا آئندہ مجھے تیری نظر میں نہیں رہنا اب روح کو ٹھہراؤ میں رہنا ہے کوئی دن اب…
بول سہیلی شام کنارے کیا کہتے ہیں
بول سہیلی شام کنارے کیا کہتے ہیں دیکھ لے سورج ڈوب رہا ہے رفتہ رفتہ بول سہیلی آنکھیں کیوں بھیگی رہتی ہیں کچھ غمناک پرندے…
بہت ہی مطمئن ہے تُو
بہت ہی مطمئن ہے تُو مری پرواز سے غافل تری آنکھوں سے دیکھوں تو ستارے دور پڑتے ہیں تمہاری لاڈلی دوری ہماری جان سے کھیلے…
بھاگ جانے کو کوئی راہ نہیں تھی باقی
بھاگ جانے کو کوئی راہ نہیں تھی باقی عشق ہر سمت سے جھپٹا ہے دل نازک پر فرحت عباس شاہ (کتاب – چاند پر زور…
بڑے رنگ ہیں ترے جابجا
بڑے رنگ ہیں ترے جابجا تری ہر طرف ہیں نشانیاں مری آنکھ پر بھی ہے منحصر مرے قلب کا بھی نصیب ہے یہ جو فاصلے…
بچھڑے تو کبھی لوٹ کے پھر پاس نہ آئے
بچھڑے تو کبھی لوٹ کے پھر پاس نہ آئے ممکن ہے کہ اس بار انا راس نہ آئے فرحت عباس شاہ (کتاب – ہم اکیلے…
باغ خاموش، صبا آزردہ
باغ خاموش، صبا آزردہ کون اس جا سے گیا آزردو تم نہیں ہو تو بھری بستی میں پھرتی رہتی ہے ہوا آزردہ کون کہتا ہے…
بارش
بارش تمہارے ساتھ بتائی ہوئی بارش اور وہ بھی جو تمہارے بغیر بیت گئیں میرے اندر برستی رہتی ہیں مسلسل اور مستقل میرے اندر بہت…
ایہہ جندڑی بے رنگ اساڈی
ایہہ جندڑی بے رنگ اساڈی قسمت کیتی ننگ اساڈی پیڑاں لہو اچ گڈّھیں پائیاں نس نس ہو گئی تنگ اساڈی خالق ہتھ تے پیر چا…
ایک طوفانی بارش کے دوران
ایک طوفانی بارش کے دوران بارشیں ایسی تو نہ تھیں خوفزدہ کر دینے والی چھتیں گرانے اور گھروں کو مسمار کرنے والی اور راستے روک…
ایک دریا ہے کائنات جہاں
ایک دریا ہے کائنات جہاں وقت انسان کا بہاؤ ہے حادثوں کے پہاڑ راہ میں ہیں قافلے پھر بھی ہیں رواں کتنے ہے بہت کچھ…
ایسے لاحق ہوا یہ شہر کا ویرانہ مجھے
ایسے لاحق ہوا یہ شہر کا ویرانہ مجھے روز اک خوف لپٹ جاتا ہے انجانا مجھے روز اک درد مجھے راہ میں آملتا ہے اور…
اے کم نظرو دامن صد چاک اڑاؤ
اے کم نظرو دامن صد چاک اڑاؤ ہاتھ آ ہی گیا ہوں تو مری خاک اڑاؤ کس بات کا رونا ہے اگر گھر نہیں ملتا…
اے جان!
اے جان! تمھارا نام کوئی بھی شام چرا کر لے جاتا ہے جب جی چاہے بام گرا جاتا ہے تیری میری ساری رنجش کی اک…
آؤ ہم ہاتھ ملائیں ، معزوروں کیساتھ
آؤ ہم ہاتھ ملائیں ، معزوروں کیساتھ دامن بھر لیں خوشیوں سے جب فرق نہ رکھیں اونچ نیچ کا مجبوروں کیساتھ ،، آؤ ہم ہاتھ…
آنکھیں ہیں تہی روح ہے پیاسی مرے آقاؐ
آنکھیں ہیں تہی روح ہے پیاسی مرے آقاؐ جاتی ہیں نہیں دل سے اُداسی مرے آقاؐ فرحت عباس شاہ