فرحت عباس شاه
زخمی اور تھکا ہوا پرندہ
زخمی اور تھکا ہوا پرندہ کہاں ہو تم؟ تم کہاں ہو؟ میں نے کہا تھا میں نے تمہیں کہا تھا اس پہاڑی سلسلے کو اتنا…
سب اپنی ذات کے کرب و بلا کی قید میں ہیں
سب اپنی ذات کے کرب و بلا کی قید میں ہیں اور ایک ہم کہ جو اب تک وفا کی قید میں ہیں کوئی خبر…
سالخوردہ صحراؤں کے بیچ
سالخوردہ صحراؤں کے بیچ مرے اندر کا بے مہار انسان وہ کہ جس کے ہاتھ میری تمام مہاریں ہیں اور جو میری منزلوں تک کو…
زیست کا جبر مری آنکھوں میں
زیست کا جبر مری آنکھوں میں بن گیا صبر مری آنکھوں میں جانے کیوں پھیل گیا ہے آ کر موت کا ابر مری آنکھوں میں…
زندگی کا فشار بھی کم ہے
زندگی کا فشار بھی کم ہے آج دل بے قرار بھی کم ہے آگیا ہے بہت ہی یاد کوئی آج تو انتشار بھی کم ہے…
زمین
زمین زمین بھی کیسی عجیب شے ہے کھانے کے لیے اناج اور پینے کے لیے پانی دینے والی چھاؤں کے لیے درخت اور سائے کے…
ریاضتیں
ریاضتیں مسافتیں تم نے ٹھیک کہا خاموشی کی اپنی زبان ہوتی ہے لیکن اگر گفتگو کی بھی اپنی خاموشی ہو تو پھر کبھی کبھی ہم…
روز ہر بات پہ دیتا ہے حوالہ دل کا
روز ہر بات پہ دیتا ہے حوالہ دل کا پھوٹ جائے گا کسی روز یہ چھالا دل کا باندھ جاتا ہے کوئی پٹی میری آنکھوں…
روٹھ جائیں گے خدا سے میرے
روٹھ جائیں گے خدا سے میرے عمر سے نین ہیں پیاسے میرے مجھ سے بچھڑو گے تو اکثر دکھ میں یاد آئیں گے دلاسے میرے…
رکھوں گا نعتیں اپنی علیحدہ سنبھال کر
رکھوں گا نعتیں اپنی علیحدہ سنبھال کر لایا سمندروں سے ہوں موتی نکال کر فرحت عباس شاہ
ربط پیہم سمیٹ لیتے ہیں
ربط پیہم سمیٹ لیتے ہیں چشم پرنم سمیٹ لیتے ہیں ہجر تو دل لپیٹ لیتا ہے درد تو دم سمیٹ لیتے ہیں تم کہو تو…
رات
رات بعض چیزوں سے دل لگ جاتا ہے آپ ہی آپ چاہے ہم نا بھی لگانا چاہیں رات میرے لیے اجنبی نہیں رہی نا پہلے…
رات کسی طرح کٹی
رات کسی طرح کٹی نیند بے سود ہی ٹکراتی رہی آنکھ کی بے خوابی سے سانس رہ رہ کے الجھتی رہی بے تابی سے کوئی…
رات بھر میں ترے خیال کے ساتھ
رات بھر میں ترے خیال کے ساتھ بات کرتا رہا ملال کے ساتھ بے کلی ہے کہ بڑھتی جاتی ہے میری دھڑکن کی تال تا…
ذات کے کتنے پہلو ہی
ذات کے کتنے پہلو ہی ذات سے اوجھل رہتے ہیں تھکے ہوئے لوگوں کا کیا رستے سے ہی لوٹ آئیں گھر میں تنہائی پھیلی غم…
دیکھی کبھی جو مڑ کے خدائی ترے بغیر
دیکھی کبھی جو مڑ کے خدائی ترے بغیر ہم کو کہیں بھی دی نہ دکھائی ترے بغیر سورج نے سرد کر دیا فکر و خیال…
دیر تک آنسو اچھالے رکھ دیے
دیر تک آنسو اچھالے رکھ دیے روز تیرے دکھ سنبھالے رکھ دیے ایک بس تیرا حوالہ چُن لیا ہم نے اپنے سب حوالے رکھ دیے…
دُھند
دُھند ہم ادھورے رویوں کے محتاج جو دوسروں پہ خود اپنی خوشی کے تسلط کی خواہش لیے خواب در خواب آنکھیں گنوا آئے ہیں سوچتے…
دن بھی نہ بیتا رات نہ بیتی
دن بھی نہ بیتا رات نہ بیتی تیری ایک بھی بات نہ بیتی ٹھہر گئی آ کر آنکھوں میں تیرے بن برسات نہ بیتی آنسو…
دل نے مانی نہیں کبھی ورنہ
دل نے مانی نہیں کبھی ورنہ بات اک رائیگاں خیال کی تھی فرحت عباس شاہ (کتاب – چاند پر زور نہیں)
دل کی تال پہ لہو کا رقص
دل کی تال پہ لہو کا رقص وہ تھوڑا سستا چکا تو اٹھنے کے بارے میں سوچنے لگا ابھی اس نے سوچنا شروع ہی کیا…
دل شکنجے میں کس گیا ہے چاند
دل شکنجے میں کس گیا ہے چاند آ کے مجھ پر برس گیا ہے چاند دور تک چاندنی ہے سینے میں دل کے آنگن میں…
دل اداس رہتا ہے
دل اداس رہتا ہے بارشوں کے موسم میں زندگی پگھلتی ہے خواہشوں کے موسم میں وقت ٹھہر جاتا ہے منتظر نگاہوں میں جنگلوں کے خطرے…
دکھ بھی میرے ساتھ یہ کیسا ہوا
دکھ بھی میرے ساتھ یہ کیسا ہوا بحر تھا میں، تُو ملا صحرا ہوا سارے اپنی مستیوں میں مست ہیں شب ہوئی، جنگل ہوا، دریا…
دریا بیچ کنارا پھینکا
دریا بیچ کنارا پھینکا آخری وقت سہارا پھینکا اس نے آنکھوں ہی آنکھوں میں میری سمت اشارہ پھینکا میری جانب پھینکا آنسو اس کی جانب…
درد کی دھار بن گئی جاناں
درد کی دھار بن گئی جاناں سانس تلوار بن گئی جاناں اس طرف تم تھے اس طرف میں تھا شام دیوار بن گئی جاناں اور…
درد بھی ایک بخت ہوتا ہے
درد بھی ایک بخت ہوتا ہے کچھ ہمیں بھی چلو نصیب ہوا فرحت عباس شاہ (کتاب – اک بار کہو تم میرے ہو)
داستان گو کی موت
داستان گو کی موت کون آنکھوں کے تلے دفن حکایات پڑھے کون لفظوں کے پس صوت معانی ڈھونڈے کون کومل سی ہنسی کے پیچھے دل…
خواہشِ قرب کی لذت ہی سہی
خواہشِ قرب کی لذت ہی سہی دشت در دشت مسافت ہی سہی ہے بغاوت تو بغاوت ہی سہی شہرِ بے درد سے ہجرت ہی سہی…
خزاں
خزاں مرے ہر سو خزاں اتری ہوئی ہے یہ میں کس رُت میں تیری چاہتوں کو ڈھونڈنے نکلا تمہارے ہجر کی پیلاہٹیں اور دوپہر ساری…
خالی واپس لوٹتا
خالی واپس لوٹتا کیسا بچہ تھا تنہائی کے ساتھ کھیلا کرتا اور خاموشی سے باتیں کیا کرتا ہوا سے لڑ بیٹھتا اور دیواروں سے روٹھ…
حُسن
حُسن میں ترے ذکر پہ چپ بیٹھا ہوں بولنے والا سبھی سے بہتر میں تیرے بارے میں چپ بیٹھا ہوں کون جانے ترے کس پہلو…
چند لمحوں کی کہانی زندگی
چند لمحوں کی کہانی زندگی رائیگانی، رائیگانی زندگی خون کا رکنا بدن میں موت ہے اور اشکوں کی روانی زندگی میری مشکل سے تو لگتا…
چاہے سو دریا گزریں
چاہے سو دریا گزریں صحرا تو پھر صحرا ہے تیرے قدموں کے باعث ریت سے خوشبو آتی ہے اتنا لمباصحرا تھا چلتے چلتے عمر ڈھلی…
چاند راتوں کا ڈھب نہیں معلوم
چاند راتوں کا ڈھب نہیں معلوم کوئی آئے گا کب نہیں معلوم ہم تو وہ ہیں کہ جن کو خود اپنی وحشتوں کا سبب نہیں…
جیسے تم زندگی گزار رہے ہو
جیسے تم زندگی گزار رہے ہو اجنبیوں والی بات ہے اتنے لا تعلق تو نامانوس راستے بھی نہیں ہوتے ہواؤں پر تازیانے برسانے سے موسم…
جو اس کے چہرے پہ رنگِ حیا ٹھہر جائے
جو اس کے چہرے پہ رنگِ حیا ٹھہر جائے تو سانس، وقت، سمندر، ہوا ٹھہر جائے وہ مسکرائے تو ہنس ہنس پڑیں کئی موسم وہ…
جنت
جنت جنگوں میں بوئے جانے والے پودوں کی شاخوں پر صرف کٹے ہوئے سروں کے پھول ہی اگ سکتے ہیں پتہ نہیں ہم دنیا کو…
جسم تپتے پتھروں پر روح صحراؤں میں تھی
جسم تپتے پتھروں پر روح صحراؤں میں تھی پھر بھی تیری یاد ایسی تھی کہ جو چھاؤں میں تھی ایک پُر ہیبت سکوتِ مستقل آنکھوں…
جدائی
جدائی رات اتری تو تری یاد نے انگڑائی لی کسمسایا بڑا دھیرے سے ترے ہجر کا غم ہولے ہولے سے کوئی درد اٹھا دل کے…
جب کوئی میرے ہاتھ میں تقدیر دیکھتا
جب کوئی میرے ہاتھ میں تقدیر دیکھتا میں جھک کے اپنے پاؤں میں زنجیر دیکھتا اک خواب تھا بہت ہی پرانا، جھٹک دیا کب تک…
جانے کیوں سامنے پاکر تجھ کو
جانے کیوں سامنے پاکر تجھ کو پھول کا رنگ بدل جاتا ہے فرحت عباس شاہ (کتاب – جم گیا صبر مری آنکھوں میں)
ٹھوکریں
ٹھوکریں شہر اپنی تاریک چمک سے چندھیا گیا ہے اور میں جنگ میں مرے ہوئے بچوں کی لاشیں گنتا پھرتا ہوں دو درندے آپس میں…
تیرے اور موسمِ بہار کے بیچ
تیرے اور موسمِ بہار کے بیچ پھنس گیا ہوں میں خار زار کے بیچ لاش رکھ دی ہے کس نے فرحت کی عین اس شہرِ…
اب کچھ طور سے ہم ملتے ہیں
اب کچھ طور سے ہم ملتے ہیں جیسے اک دوجے سے غم ملتے ہیں ہم کہ جس راہ پہ بھی چل دیکھیں سلسلہ ہائے ستم…
آ گلے مِل
آ گلے مِل گلے مل آ گلے مل اے مری بادِ صبا مندمل ہوں زخم سینے کے گھٹن آزاد ہو جائے گھٹن آزاد ہو اور…
تو خوشبو پہن
تو خوشبو پہن او۔۔۔ تو میرا اپنا ہے تو میرا اپنا ہے تو ہو جا خیالوں کے جھرنوں میں گم میں ڈھونڈوں تجھے تو خوشبو…
تنہائی آباد
تنہائی آباد جب میرے کمرے سے سب چلے گئے میں نے دیکھا میں اکیلا نہیں ہوں جب کسی نے مجھے کہیں بھیجا اور کہا ایک…
تمہاری محبت کی کھڑکی سے
تمہاری محبت کی کھڑکی سے آج میں نے تمہاری محبت کی کھڑکی سے شہر کو دیکھا شہر میرے لیے نیا تھا لیکن مجھے لگا نہیں…