فرحت عباس شاه
آنکھوں کو سمجھاؤ ورنہ
آنکھوں کو سمجھاؤ ورنہ راہیں اور الجھ جائیں گی فرحت عباس شاہ (کتاب – اک بار کہو تم میرے ہو)
آنسو
آنسو ستارے رات کی آنکھوں مین چمکتے ہیں رات آسمان کے آنگن میں بچی ہے آسمان میرے دل مین اترا ہے کسی برے غم میں…
ان بے جانوں کی بات نہ کر
ان بے جانوں کی بات نہ کر اب انسانوں کی بات نہ کر یہ دل کے شہر ہیں ایسے ہی ان ویرانوں کی بات نہ…
اگلے لمحے کے منتظر
اگلے لمحے کے منتظر ڈھلتے ہوئے دن کا بازو تھامے خاموش اور سوگوار شام بپھرے ہوئے اور شوریدہ سر دریا سے لگا کچا کنارا اڑتی…
آگ ہو تو جلنے میں دیر کتنی لگتی ہے
آگ ہو تو جلنے میں دیر کتنی لگتی ہے برف کے پگھلنے میں دیر کتنی لگتی ہے چاہے کوئی رُک جائے چاہے کوئی رہ جائے…
اک شام تری آنکھ میں سہمی ہوئی تھی
اک شام تری آنکھ میں سہمی ہوئی تھی اک شام لب جو بھی تو گھبرائی ہوئی تھی یہ ٹھیک کہ میں بھی تھا بہت چپ…
اک بار ہی چاہت کی سزا کیوں نہیں دیتے
اک بار ہی چاہت کی سزا کیوں نہیں دیتے زندہ ہوں تو مرنے کی دعا کیوں نہیں دیتے اک آگ جو بجھتی نہ بھڑکتی ہے…
اطلاعات زمانہ کے زمانے میں ہم
اطلاعات زمانہ کے زمانے میں ہم وجہِ شہرت بھی یہی ہے اپنی بھیس بدلیں یا چھپا لیں خود کو لاکھ بھر لیں کوئی بہروپ مگر…
آسمانوں سے اترتی ہیں سزائیں جو بھی
آسمانوں سے اترتی ہیں سزائیں جو بھی آنکھ کے بس میں کہاں ہے کہ انہیں دیکھ سکے فرحت عباس شاہ (کتاب – چاند پر زور…
اُس نے جب بھی مجھے یقین دلایا
اُس نے جب بھی مجھے یقین دلایا کہ وہ صرف مجھ سے محبت کرتی ہے میں نے یقین کر لیا لیکن میں نے اسے اگر…
اُس کے بغیر پہلی عید
اُس کے بغیر پہلی عید عید آئی ہے تو آنکھوں میں اتر آئے ہیں ہجر کی اوس میں بھیگے ہوئے پنچھی کتنے پر بجاتے ہوئے…
اس غریبی میں گزارہ نہیں ہوتا مولا
اس غریبی میں گزارہ نہیں ہوتا مولا غیب سے کوئی اشارہ نہیں ہوتا مولا مجھ کو ہجرت کی کوئی راہ سجھا ہمت دے مجھ سے…
آس امید کی کُونج
آس امید کی کُونج آس امید کی کُونج مسلسل کُرلائے جو دانستہ بچھڑ گیا ہو کون اُسے واپس لائے آس امید کی کُونج تو بیچاری…
اذیت
اذیت کتنے چہرے دن بھر دھوکہ دیتے ہیں کتنی آنکھیں دن بھر دھوکہ کھاتی ہیں کتنے دل ہر رات نئی ویرانی سے بھر جاتے ہیں،…
اداسی کا کوئی چہرہ نہیں ہوتا
اداسی کا کوئی چہرہ نہیں ہوتا اداسی کا کوئی چہرہ نہیں ہوتا یہ پانی کی طرح ہر ایک سانچے اور ہر اک دل میں اتر…
آخری انسان
آخری انسان جب میں تم سے کائناتی تنہائی کی بات کروں گا اور بتاؤں گا کہ میں اس پوری کائنات میں اکیلا اور آخری ہوں…
آج کل کون نہیں ہے شامل
آج کل کون نہیں ہے شامل زندگانی کے خریداروں میں فرحت عباس شاہ (کتاب – محبت گمشدہ میری)
آتے جاتے ہوئے پڑتا رہے نقش کف پا
آتے جاتے ہوئے پڑتا رہے نقش کف پا دل مرا شہر محمدؐ کی زمیں لگتا ہے فرحت عباس شاہ (کتاب – تیرے کچھ خواب)
اپنے ذمے کیوں کوئی اندھیر لوں
اپنے ذمے کیوں کوئی اندھیر لوں کیوں کسی کو وقت بن کے گھیر لوں روح کی بے رحم تاریکی کے ساتھ کیوں کسی کو وقت…
اپنے آپ نُوں مشورہ
اپنے آپ نُوں مشورہ اَج سَبھ دنیا نُوں بھُل کے رو ہک یار دی یاد اِچ کھُل کے یارو فرحت عباس شاہ
ابھی خود خدا بھی لٹک رہا ہے
ابھی خود خدا بھی لٹک رہا ہے ابھی بدنصیبی کی بحث جاری ہے زندگی کے نقیب پر کبھی وقت، بنتا ہے عکس کرتا ہے رقص روئے…
ابدی غم
ابدی غم اپنی نادانستگی کی سیاہ دھند میں میں نے تجھے دکھ دے تو دیا ہے لیکن مجھے اپنی سانسوں پر سے بھاری پتھر ہٹانا…
یہی تمہارے لئے بہتر
یہی تمہارے لئے بہتر ہے کیا تمہیں یقین ہے؟ کہ جب تم واپس آؤ گے تو سب کچھ ویسا ہی ہوگا جیسا چھوڑ کے جا…
یہ میں کیسے سفر پر نکل کھڑا ہوا ہوں
یہ میں کیسے سفر پر نکل کھڑا ہوا ہوں پیسے سے جسم کی تنہائی تو شاید دور کی جا سکے لیکن روح کی تنہائی کیسے…
یہ دل ملول بھی کم ہے اداس بھی کم ہے
یہ دل ملول بھی کم ہے اداس بھی کم ہے کئی دنوں سے کوئی آس پاس بھی کم ہے کچھ ان دنوں ترا غم بھی…
یہ جو آنسوؤں میں غرور ہے
یہ جو آنسوؤں میں غرور ہے یہ محبتوں کا فتور ہے ترا آسمان قریب تھا مرا آسمان تو دور ہے مجھے کہہ رہی تھی وہ…
یادداشت
یادداشت تمھیں یاد ہے؟ تم نے مجھے کبھی خط نہیں لکھا اور نہ کبھی کوئی سندیسہ بھجوایا تم نے کبھی میرا انتظار نہیں کیا اور…
ویرانی
ویرانی درد کی کال کوٹھڑی میں عمر قید کے سزا یافتہ بے قرار اور گھبرائے ہوئے دل کا عالم اور دل میں قید شکستہ اور…
وہ کہتی ہے تری قسمت میں کیوں ہے اہتمام غم
وہ کہتی ہے تری قسمت میں کیوں ہے اہتمام غم میں کہتا ہوں کہ وارث کے لئے یہ فرض ہوتا ہے وہ کہتی ہے کہ…
وہ بولی ہجر کے مارے ہوؤں کی بات کرتے ہیں
وہ بولی ہجر کے مارے ہوؤں کی بات کرتے ہیں میں بولا ہجر کے مارے ہوؤں کی کون سنتا ہے وہ بولی میں سمندر کے…
وقت کا بے سکوں گہر اور میں
وقت کا بے سکوں گہر اور میں شہر ویران و بے خبر اور میں گھومتے پھر رہے ہیں صدیوں سے بے قراری، ترا سفر اور…
وصل کے دل میں کھٹکتے رہتے
وصل کے دل میں کھٹکتے رہتے ہاتھ سے ہاتھ جھٹکتے رہتے درد نے ڈال دیا رستے پر ورنہ ہم یونہی بھٹکتے رہتے وہ بھی خاموشی…
وابستگی، تپاک، وفا سے نہیں ملا
وابستگی، تپاک، وفا سے نہیں ملا وہ ہم سے آج پہلی ادا سے نہیں ملا اس میں مری تلاش کا اپنا ریاض ہے مجھ کو…
ہوّا
ہوّا مجھے جِنّوں اور بھوتوں سے ڈرانے کی کوشش نہ کرو میں خوفناک جنگل اور کالی رات سے بھی خوفزدہ نہیں ہوتا جنگ کیا چیز…
ہو ساجنا
ہو ساجنا ہو۔۔۔۔ ہو ہو ہو ہو ہو ہو ساجنا۔۔۔ ہو۔۔۔ساجنا یہ تم نے باغ کو کیا کر دیا ہے مری بے چینوں سے بھر…
ہماری سانس پہ بھی اس کا اختیار چلے
ہماری سانس پہ بھی اس کا اختیار چلے وہ دور ہو تو یہی دل کے آر پار چلے ترے ملال کے موتی برس پڑے آخر…
ہم نے ہر رات
ہم نے ہر رات ہم نے ہر رات ترے ہجر پہ فریاد لکھی ایک فریاد کہ ڈرتا تھا جسے کرتے ہوئے درد کا مارا ہوا…
ہم کہیں بہتے ہوئے وقت میں زندہ تو نہیں
ہم کہیں بہتے ہوئے وقت میں زندہ تو نہیں ہم نے جو وقت گزارا ہے ترے ساتھ ہمیں ساتھ لیے پھرتا ہے اس سے لگتا…
ہم ستاروں سے الگ رہتے ہیں
ہم ستاروں سے الگ رہتے ہیں ہم ستاروں سے الگ رہتے ہیں اور ملتے بھی نہیں ہیں ان سے اپنے ہاتھوں کی لکیروں سے جو…
ہم تو بس رہ گزر رہے ورنہ
ہم تو بس رہ گزر رہے ورنہ زندگی ہمسفر تمہاری تھی فرحت عباس شاہ (کتاب – چاند پر زور نہیں)
ہم بے سَر بے نام
ہم بے سَر بے نام پیروں میں چبھ جانے والے پتھر ہوں یا ریت لمبے لمبے صحرا ہوں یا مرے ہوئے دریا سر سے اونچی…
ہر نفس پھرتا ہے انجانِ وفا
ہر نفس پھرتا ہے انجانِ وفا شہر بھر میں ہوا فقدانِ وفا لگ رہا ہے کہ یہاں سے خالی لوٹ جائیں گے سفیرانِ وفا اے…
ہجومِ خوابِ گزیدہ میں کھو گئے ہم بھی
ہجومِ خوابِ گزیدہ میں کھو گئے ہم بھی تمہارے ہجر کے بستر پہ سو گئے ہم بھی گلے میں ڈال کے تعویذ آرزوؤں کے سپردِ…
ہجر ، آزار ہو گیا ہے مجھے
ہجر ، آزار ہو گیا ہے مجھے اور لگاتار ہو گیا ہے مجھے اک خبر دوں تجھے میں اندر کی موت سے پیار ہو گیا…
نیند پھر روٹھ گئی
نیند پھر روٹھ گئی آج پھر رات کہاں جا نکلی نیند پھر روٹھ گئی آ گرا ذہن میں درد کوئی زندگی دکھ کی ریاضت بھی…
نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یوں عقیدت کے قرینے آگئے بند کی آنکھیں مدینے آگئے یوں لگا پا کر مجھے خاکِ نبیؐ…
ناکامی
ناکامی میں نے سوچا تھا اپنے دل کے کسی کونے میں چھپ کر بیٹھ جاؤں گا یا روح کے کسی ویرانے کی طرف نکل جاؤں…
میں یہی سمجھوں گا کہ میری محبت جھوٹی تھی
میں یہی سمجھوں گا کہ میری محبت جھوٹی تھی تم اگر کہیں بھی مجھے نظر انداز کر کے آگے بڑھ سکتے ہو تو بڑھ جاؤ…
میں نہ رویا تو پکارے آنسو
میں نہ رویا تو پکارے آنسو کون زخموں میں اتارے آنسو میری قسمت میں ستارے آنسو بجھ گئے آنکھ کنارے آنسو اب میں معذور نہیں…
میں دیوتا نہیں تھا
میں دیوتا نہیں تھا وہ خود کو داسی اور مجھے دیوتا کہہ رہی تھی وہ بھلے داسی ہی ہوتی میں دیوتا نہیں تھا میں کتراتا…